• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

بيٹا فوت ہونے پر صبر كرنےكا اجر وثواب‎

غزنوی

رکن
شمولیت
جون 21، 2011
پیغامات
177
ری ایکشن اسکور
659
پوائنٹ
76
بيٹا فوت ہونے پر صبر كرنےكا اجر وثواب‎


كتاب وسنت ميں بہت سی نصوص ملتی ہيں جو صبر كرنےوالوں كی فضيلت اوران كےلئےاجرعظيم پر دلالت كرتى ہيں، اوراللہ تعالىٰ انہيں بغير حساب كے اجروثواب عطا كرےگا، يہ اجروثواب ہر اس شخص كےلئےہے جو كسی بھی مصيبت پر صبر كرے، اس ميں كوئی شك نہيں كہ بيٹےكا فوت ہونا والدين كےلئےبہت بڑی مصيبت اور آزمائش ہے، لہذا جو بھی اس پر صبر كرے اور اللہ تعالیٰ كی رضا اور تقدير پر راضی ہو اسےاللہ تعالیٰ كے فضل و كرم سے يہ اجرعظيم حاصل ہوگا
اللہ سبحانہ وتعالي كا فرمان ہے:
’’ اور ہم كسی نہ كسی طرح تمہاری آزمائش ضرور كريں گے، دشمن كےڈر سے، بھوك وپياس سے، مال وجان اورپھلوں كی كمی سے، اور ان صبر كرنےوالوں كو خوشخبری دے ديجئے، جنہيں جب كبھی كوئی مصيبت آتی ہے تو وہ كہہ ديا كرتےہيں كہ ہم تو خود اللہ تعالى كی ملكيت ہيں اور ہم اسی كی طرف لوٹنے والےہيں، ان پر ان كےرب كی نوازشيں اور رحمتيں ہيں اور يہی لوگ ہدايت يافتہ ہيں۔‘‘ (البقرۃ:155- 157 )
ايك مقام پر اللہ تعالىٰ نےارشاد فرمايا
’’ اور اللہ تعالىٰ صبر كرنےوالوں سےمحبت كرتا ہے۔‘‘ (آل عمران:146)
اورايك مقام پر اللہ جل شانہ نےفرمايا
’’ اللہ تعالی يقيناً صبر كرنےوالوں كوبغير حساب كےاجروثواب دےگا۔‘‘ (الزمر:10 )
امام مسلم رحمہ اللہ تعالی نےصہيب رضی اللہ تعالی عنہ سےبيان كيا ہے كہ رسول كريم صلی اللہ عليہ وسلم نےفرمايا
’’ مومن كا معاملہ عجيب ہے كہ اس كےہر معاملہ ميں خيرہی خير ہے، يہ مومن كےعلاوہ كسی اور كو حاصل نہيں، اگر مومن كو كوئی آسانی اور خوشی حاصل ہوتی ہے اور وہ اس پر اللہ كا شكر كرتا ہے تويہ اس كےلئےبہتر اور خير ہے، اور اگر اسے كوئی تكليف اور مصيبت پہنچتی ہے تووہ اس پر صبر كرتا ہے يہ اس كےلئےبہتر اور خير ہے۔‘‘ (صحيح مسلم:5318 )
يہ حديث تو عام صبر كےمتعلق ہے، اور بچےكےفوت ہونےپر صبر كرنے ميں بھی خاص كراحاديث آئيں ہيں

امام ترمذی رحمہ اللہ تعالی نے ابوسنان رحمہ اللہ تعالی سےبيان كيا ہے وہ كہتےہيں ميں نےاپنےبيٹے سنان كو دفنايا اور قبر كےكنارے ابو طلحہ خولانی رحمہ اللہ تعالی بيٹھےہوئےتھے جب ميں نےنكلنا چاہا تو انہوں نےميرا ہاتھ پكڑا اور كہنےلگے ابوسنان كيا ميں تمہيں خوشخبری نہ دوں؟ ميں نےجواب ديا كيوں نہيں، توانہوں نےكہا۔ مجھےضحاك بن عبدالرحمن بن عرزب رحمہ اللہ نے ابو موسى اشعرى رضی اللہ تعالى عنہ سےحديث بيان كی كہ رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے فرمايا
’’ جب كسی بندے كا بيٹا فوت ہوجاتا ہے تو اللہ تعالى اپنے فرشتوں سے كہتا ہے تم نے ميرے بندے كےبيٹے كي روح قبض كرلی تو وہ كہتےہيں جی ہاں تو اللہ تعالى كہتا ہے تم نے اس كےدل كا پھل اور ٹكڑا قبض كرليا تو وہ كہتے ہيں جی ہاں، تواللہ تعالى كہتا ہے ميرے بندے نے كيا كہا؟ توفرشتے جواب ديتے ہيں اس نےتيری حمد و تعريف اور انا للہ وانا اليه راجعون پڑھا، تو اللہ عزوجل فرماتا ہے: ميرے بندے كےلئے جنت ميں ايك گھر تيار كردو اور اس كانام بيت الحمد ركھو ‘‘ ( جامع الترمذی، حديث نمبر :942)۔
علامہ البانی رحمہ اللہ تعالی نےاس حديث كو السلسلۃ الصحيحۃ 1408 ميں حسن قرار ديا ہے۔
اوربخاری ومسلم ميں كسی شخص كےايك سےزيادہ بچے فوت ہونےاور اس پر صبر كرنےاوراللہ تعالی سےاجروثواب كی نيت كرنے كی فضيلت پر خاص حديث مذكور ہے
ابو سعيد رضی اللہ تعالى عنہ بيان كرتےہيں كہ عورتوں نےنبی كريم صلى اللہ عليہ وسلم سےعرض كی۔ اے اللہ تعالى كےرسول صلى اللہ عليہ وسلم ہميں نصيحت اور تبليغ كرنےكےلئے كوئی دن خاص كرديں، تورسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم نےانہيں وعظ ونصيحت كی اور فرمايا
’’ جس عورت كےبھي تين بچے فوت تو وہ آگ سےپردہ ہونگے، ايك عورت كہنےلگی اوراگر دو ہوں تو رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم نےفرمايا اور دو بھی۔‘‘ (صحيح بخاری:99) ، (صحيح مسلم:4786)
اور مصيبت كےوقت ہميں نبی صلى اللہ عليہ وسلم نےايك دعا سكھائی ہے جس ميں بہت فضيلت اور اجرعظيم ہے
امام مسلم رحمہ اللہ تعالی عنہ نےام المومنين ام سلمہ رضی اللہ تعالی عنہا سےبيان كيا ہے وہ كہتى ہيں كہ ميں نے رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم كو يہ فرماتےہوئےسنا
’’ جس مسلمان شخص كو بھی كوئی مصيبت پہنچے وہ وہی كہے جو اسےاللہ تعالى نےحكم ديا ہے ( انا للہ وانا اليه راجعون ) اور يہ دعا پڑھے
’’ اللَّهُمَّ أْجُرْنِي فِي مُصِيبَتِي وَأَخْلِفْ لِي خَيْرًا مِنْهَا إِلا أَخْلَفَ اللَّهُ لَهُ خَيْرًا مِنْهَا ‘
اے اللہ ميري مصيبت ميں مجھےاجر دے اوراس كا نعم البدل عطا فرما
ام سلمہ رضی اللہ تعالى عنہا كہتی ہيں كہ جب ابو سلمہ رضی اللہ تعالی عنہ فوت ہوئے تو ميں كہنےلگی ابوسلمہ سےكون سا مسلمان بہتر ہے سب سے پہلا گھر جو رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم كی طرف ہجرت كر كےآيا پھر ميں نے يہ دعا پڑھ لی تو اللہ تعالى نے مجھے اس كےبدلےميں رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم دئے۔‘‘ (صحيح مسلم، حديث نمبر:1525 )
 
Top