• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

بہشتی دروازے پر اعتراض کا جواب : الیاس قادری کا نبی صلی پر جھوٹ باندھنا !

شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,800
پوائنٹ
1,069
بہشتی دروازے پر اعتراض کا جواب :

الیاس قادری کا نبی صلی پر جھوٹ باندھنا !

استغفراللہ العظيم
انا للہ وانا الیہ راجعون
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم خلفاء راشدین کے ہمرا " بابا فرید مزار بہشتی ( جنتی ) دروازے سے گزرے ہیں

الیاس قادری کا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر اتنا بڑا جهوٹ " جهوٹوں پر اللہ کی لعنت ہو

اس ویڈیو کو ضرور شیئر کریں

 
Last edited:
شمولیت
جون 20، 2014
پیغامات
676
ری ایکشن اسکور
55
پوائنٹ
93
حضرت میں خود اسی علاقہ سے تعلق رکھتا ہوں اور اس جگہ کے بارے میں یہی مشہور ہے ۔باقی رہ گیا میرا خیال تو مجھے اس مسئلہ کے بارے میں خاص تحقیق نہیں۔اور دوسری بات کیونکہ ہمارا عقیدہ ہے کہ سرکار بعد از وصال بھی اس دنیا میں آ سکتے ہیں اس لئے یہ ممکن ہے۔باقی یہ کہ بہشتی دروازہ سے گزرے کہ نہیں اس مسئلہ کے بارے میں کچھ نہیں کہا جاسکتا۔اگر کسی بھائی کو علم ہے تو وہ رہنمائی فرمائے۔اور اس کو جھوٹ تو آپ تب کہیں جب آپ کو پوری تسلی ہو کہ حضور نہیں گزرے۔باقی عالم الغیب صرف اللہ
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,800
پوائنٹ
1,069
"ہمارے نبی محمد صلى الله عليه وسلم اپنی قبر میں برزخی زندگی کے اعتبار سے زندہ ہیں نا کہ دنیاوی زندگی کے اعتبار سے "

ہمارے نبی محمد صلى الله عليه وسلم اپنی قبر میں برزخی زندگی کے ساتھـ زندہ ہیں ، آپ اپنی قبر میں اللہ کی طرف سے عطا کردہ نعمتوں سے خوش وخرم ہیں، اور ان نعمتوں کا سبب آپ کے وہ بڑے بڑے کارنامے ہیں، جو آپ نے دنیا میں انجام دئے تھے، اللہ کی طرف سے آپ پر بہتر سے بہتر درود وسلام ہو، اور آپ کی روح آپ کے جسم میں دوبارہ نہیں پھونکی گئی ہے، کہ آپ پھر اسی طرح زندہ ہوجائیں، جس طرح کہ دینا میں تھے، اور جب تک آپ قبر میں ہیں اس وقت تک آپ کے جسم سے روح کا ملاپ اس طرح نہیں ہوگا کہ آپ زندہ ہوجائیں، جس طرح کہ قیامت کے دن آپ زندہ ہوجائیں گے، بلکہ یہ برزخی زندگی ہے، جو دینا اور آخرت کے درمیان کی زندگی ہے، اور اس سے یہ معلوم ہوجاتا ہے کہ آپ وفات پا چکے ہیں، جیساکہ آپ سے پہلے کے انبیاء اور دیگر لوگ وفات پا چکے ہیں،

چنانچہ الله تعالى نے فرمايا:

ﺁﭖ ﺳﮯ ﭘﮩﻠﮯ ﻛﺴﯽ ﺍﻧﺴﺎﻥ ﻛﻮ ﺑﮭﯽ ﮨﻢ ﻧﮯﮨﻤﯿﺸﮕﯽ ﻧﮩﯿﮟ ﺩﯼ، ﻛﯿﺎ ﺍﮔﺮ ﺁﭖ ﻣﺮﮔﺌﮯ ﺗﻮ ﻭﮦ ﮨﻤﯿﺸﮧ ﻛﮯ ﻟﺌﮯ ﺭﮦ ﺟﺎﺋﯿﮟ ﮔﮯ ۔

اور فرمایا:

ﺯﻣﯿﻦ ﭘﺮ ﺟﻮﮨﯿﮟ ﺳﺐ ﻓﻨﺎ ﮨﻮﻧﮯ ﻭﺍﻟﮯ ﮨﯿﮟ۔(26)ﺻﺮﻑ ﺗﯿﺮﮮ ﺭﺏ ﻛﯽ ﺫﺍﺕ ﺟﻮ ﻋﻈﻤﺖ ﺍﻭﺭ ﻋﺰﺕ ﻭﺍﻟﯽ ﮨﮯ ﺑﺎﻗﯽ ﺭﮦ ﺟﺎﺋﮯ ﮔﯽ۔

اور فرمایا:

ﯾﻘﯿﻨﺎﺧﻮﺩﺁﭖ ﻛﻮ ﺑﮭﯽ ﻣﻮﺕ ﺁﺋﮯ ﮔﯽ ﺍﻭﺭ ﯾﮧ ﺳﺐ ﺑﮭﯽ ﻣﺮﻧﮯ ﻭﺍﻟﮯ ﮨﯿﮟ۔

اس جیسی دیگر آیات ہیں، جو اس بات پر دلالت کرتی ہیں کہ اللہ تعالی نے آپ کو موت دے کر اپنے پاس بلا لیا ہے؛ اور اس لئے کہ صحابہ رضی الله عنهم نے آپ کو غسل دیا، کفن پہنائی، آپ کی نمازِ جنازہ پڑھی، پھر تدفین کر دی، اور اگر آپ اپنی دنیوی زندگی کی طرح زندہ ہوتے، تو ہرگز آپ کے ساتھـ وہ کام نہ کرتے، جو دیگر اموات کے ساتھـ کئے جاتے ہیں، اور اس لئے کہ حضرت فاطمہ رضی الله عنها نے اپنے والد محترم صلى الله عليه وسلم کی وراثت کا مطالبہ کیا تھا، کیونکہ انہیں یہ یقین تھا کہ آپ انتقال کر چکے ہیں، اور آپ کے اس یقین کی صحابہ میں سے کسی نے بھی مخالفت نہیں کی، بلکہ حضرت ابو بکر رضی الله عنه نے حضرت فاطمہ کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ انیباء کسی کو اپنا وارث نہیں بناتے ہیں،

اور اس لئے کہ صحابہ رضی الله عنهم مسلمانوں کے لئے آپ کے بعد خلیفہ منتخب کرنے کی خاطر جمع ہوئے، اور حقیقت میں خلافت کا یہ کام حضرت ابو بکر رضی الله عنه کے ہاتھـ پر بیعت کے ذریعہ مکمل ہوا، اور اگر آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی دنیوی زندگی کی طرح زندہ رہتے، تو صحابہ ہرگز یہ کرم نہ کرتے، تو یہ آپ کی موت پر ان کا اجماع ہے، نیز اس لئے کہ جب حضرت عثمان اور علی رضی الله عنهما کے عہدِ خلافت میں ، اور اس سے پہلے اور بعد میں جب فتنے اور مشکلات بڑھ گئیں، تو صحابہ کرام مشورے کی غرض سے، یا ان مشکلات کا حل دریافت کرنے کی غرض سے آپ کے قبر کے پاس نہیں گئے، اور اگر آپ صلی اللہ علیہ وسلم زندہ ہوتے، تو صحابہ اس سلسلے میں ہرگز تردد نہ کرتے، جب کہ انہیں ان حالات ومشکلات میں ایک ایسے شخص کی ضرورت تھی جو گھری ہوئی اس مصیبت سے انہیں نجات دلاتا، اور جہاں تک آپ کی روح کا سوال ہے، تو یہ روح اعلی علیین میں ہے؛ اس لئے کہ آپ ساری مخلوقات میں افضل ہیں، اور اللہ نے آپ کو مقامِ وسیلہ عطا کیا ہے جو کہ جنتمیں سب سے بلند مرتبے والا مقام ہے۔ [اللہ تعالی آپ پر صلوٰۃ وسلام بھیجے]۔

وبالله التوفيق۔وصلى الله على نبينا محمد،وآله وصحبه وسلَّم۔

 
شمولیت
جون 20، 2014
پیغامات
676
ری ایکشن اسکور
55
پوائنٹ
93
حضرت فی الحال سیچوئیشن کچھ ایسی ہے کہ میں آپ سے اس موضوع پر بھث نہیں کر سکتا ہاں اللہ نے چاہا تو پھر کبھی آپ سے اس موضوع پر بھی بات ہو جائے گی۔اور جواب باقی تھریڈز کی طرح اس میں بھی نہیں آنا۔
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,800
پوائنٹ
1,069
Zeeshan Mughal

اصل میں بریلوی فرقہ سب ثقافتوں کا مجموعہ ھے بعض چیزیں بریلویوں نے مختلف کلچرز سے لی ھیں اور بعض مذھب سے لی ھیں جس طرح مردہ کو وسیلہ کہنا بدمت مذھب سے لیا ھے کیوں وہ کہتے ھیں کے انسان مرنے کے بعد زیادہ طاقتور ھو جاتا ھے اور مزار بنانا ھندو دھرم سے لیا ہے اور عید میلاد انہوں نے کرسمس ڈے سے نقل کیا ھے بریلوی فرقہ من گھڑت باتیں ھیں اور ثقافت کو بھی مذھب سمجھتے ھیں ثقافت میں اپنی سوچ اور من گھڑت باتیں تو رسم ورواج بن سکتی ھیں لیکن رسم رواج کو دین میں شامل نہیں کیا جا سکتا اگر دین پر چلنا ھے تو قرآن اور محمد صل اللہ علیہ وسلم کی ایک ایک سنت و حدیث کو دیکھنا ھو گا اس کے بغیر نری گمراھی ھے
 
شمولیت
جون 20، 2014
پیغامات
676
ری ایکشن اسکور
55
پوائنٹ
93
بے شک وہابی قوم جہالت کا پلندہ ہے واللہ
کہے تجھ کر مردہ جو وہ مردہ ہے واللہ
تو زندہ ہے واللہ تو زندہ ہے واللہ
میرے چشم عالم سے چھپ جانے والے
عامر صاحب آپ ہمارے عقائد پر اعتراضات بہت کرتے ہیں کبھی اپنے گندے عقیدوں کی صفائی میں بھی کچھ ارشاد فرمایا کرے۔ باقی آپ کے معصوم سے سوال کا جواب یہ کہ ہم نے کبھی امام ابو حنیفہ کو حضور کے مقابلے میں نہیں مانا۔ایک بات میں بتا دوں تقلید اس لئے کی جاتی ہے کہ اگر مجتہد کا اجتہاد غلط بھی تھا تو اسکو ایک ثواب ملے گا ۔مگر غیر مجتہد اگر گلظ بات کا انتخاب کرے تو گناہ گا۔اگلی بات حاظر و ناظر کا یہ مطلب نہیں کہ حضور اپنے جسم سے ہر جگہ موجود ہیں۔اور ہم صرف مسائل میں امام صاحب کی تقلید کرتے ہیں وہ بھی قرآن و حدیث سے ثابت ہیں۔باقی عقیدہ میں تو کسی کی تقلید نہیں ۔اور اس قسم کے بیہودہ سوالات تو آپ لوگ کر سکتے ہیں مگر اپنے گھٹیا عقیدوں پر دلائل دینے سے قاصر ہیں،
 
Top