• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

بیماری سے صحت یابی کا سفر

ابو حسن

رکن
شمولیت
اپریل 09، 2018
پیغامات
156
ری ایکشن اسکور
29
پوائنٹ
90
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ

(تحریر از ✍ ابو حسن ،میاں سعید)

کرونا کا رونا رونا بند کریں اور مسنون اذکار کا اہتمام کریں

میرے رب نے کوئی بیماری ایسی پیدا نہیں جسکی دوا بھی تخلیق نہ کی ہو فقط اسکا علم طبیب کو ہونا ضروری ہے اور پھر اللہ تعالیٰ کی طرف سے شفاء نازل ہوجاتی ہے

عن أبي الدَّرْدَاء مَرْفُوْعاً: إِن ﷲ خَلَقَ الدَّاءَ والدَّوَاءَ ، فَتَدَاوَوْا ، ولَا تَتَدَاوَوْا بِحَرَامٍ.

ابو درداء رضی اللہ عنہ سے مرفوعا مروی ہے كہ: یقینا اللہ تعالیٰ نے بیماری اور دوا(دونوں) نازل كیں ہیں۔ علاج كیا كرو اور حرام كے ساتھ علاج نہ كرو( السلسلۃ صحیحہ )


تو جب سیدالاولین و الاخرین صلی اللہ علیہ وسلم فرما رہے ہیں تو بات حق اور سچ پر مبنی ہے اور بے شک کوئی بیماری ایسی نہیں جسکی دوا بھی موجود نہ ہو


اور اسی کے متعلق ایک حدیث میں وارد ہے کہ مریض کو جب دوا پہنچ جاتی ہے تو اللہ تعالیٰ اسے شفاء عطاء فرما دیتے ہیں

عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللّٰہِ عَنِ النَّبِیِّ صلى الله عليه وآله وسلم اَنَّہُ قَالَ لِکُلِّ دَائٍ دَوَائٌ، فَاِذَا اَصَبَتْ دَوَائٌ الدَّائَ بَرِاَ بِاِذْنِ اللّٰہِ تَعَالٰی

سیدنا جابر بن عبد اللہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہما بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: ہر بیماری کا علاج ہے، جب دواء بیماری کے مطابق ہو جاتی ہے تو اللہ تعالیٰ کے حکم سے مریض صحت مند ہو جا تا ہے۔ (مسند احمد )



مطلب جو اس بیماری کیلئے اصل دوا تھی وہ مریض کو مل گئی اور اس پر راقم ✍ کو خود بھی تجربہ ہوا ہے اور بے شک سیدالاولین و الاخرین صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان حق اور سچ ہے

سب سے آسان دوا ” صدقہ “ ہے اور یہ بھی حدیث میں وارد ہے کہ اپنے مریضوں کا صدقہ سے علاج کرو اور صدقہ کالا بکرا، بکرے کی سری یا کالی مرغی نہیں بلکہ یہ تو جہالت پر مبنی کام ہیں


قال رسول اللہ صلى ﷲ عليه وسلم "دووا مرضاكم بالصدقة"

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اپنے مریضوں کا علاج صدقہ سے کرو(صحیح الجامع)


صدقہ کسی یتیم بچوں والی بیوہ یا یتیم و نادار غریب کی مالی مدد ہے اور اس مدد پر انہیں اپنی صحت کی دعاء کیلئے کہیں اور پھر دیکھیں اللہ تعالیٰ کی طرف سے شفاء کاملہ کیسے ملتی ہے

میں اپنا واقعہ آخر میں نقل کرونگا آپ اس دعاء کا اہتمام کریں جو سیدالاولین و الاخرین صلی اللہ علیہ وسلم نے بتائی ہے

سیدنا عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول ﷲ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا

آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے ” جس نے ( شام کو ) تین بار یہ دعا پڑھ لی ‘ اسے صبح تک کوئی اچانک مصیبت نہیں آئے گی
,
بِسْمِ اللَّهِ الَّذِي لَا يَضُرُّ مَعَ اسْمِهِ شَيْءٌ فِي الْأَرْضِ وَلَا فِي السَّمَاءِ وَهُوَ السَّمِيعُ الْعَلِيم
,
ﷲ کے نام سے ، وہ ذات کہ اس کے نام سے کوئی چیز زمین میں ہو یا آسمان میں ‘ نقصان نہیں دے سکتی اور وہ خوب سنتا ہے اور خوب جانتا ہے
,
اور جس نے صبح کے وقت تین بار یہ دعا پڑھ لی اسے شام تک کوئی اچانک مصیبت نہیں آئے گی ۔ “
,
راوی نے بیان کیا کہ اس حدیث کے روایت کرنے والے ابان بن عثمان کو فالج ہو گیا تھا تو ان سے حدیث سننے والا ، ان کو تعجب سے دیکھنے لگا ( کہ پھر یہ فالج کیونکر ہو گیا ؟ )
,
تو انہوں نے کہا : کیا ہوا ‘ مجھے دیکھتے کیا ہو ؟

ﷲ کی قسم ! میں نے سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ پر جھوٹ نہیں بولا ہے اور نہ سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ نے رسول ﷲ صلی اللہ علیہ وسلم پر جھوٹ بولا ہے ۔ لیکن جس دن مجھے یہ فالج ہوا میں اس دن غصے میں تھا اور یہ کلمات پڑھنا بھول گیا تھا ۔(سنن ابی داؤد)


اب راقم ✍ اپنا واقعہ نقل کرتا ہے مجھے ایک بیماری نے آن گھیرا اور تقریباً 2 برس اس میں مبتلا رہا اور بہت سے سپیشلسٹ کو دکھا چکا اور کچھ بھی سمجھ نہیں آرہا اور ہر کوئی اپنی سی کوشش کر بیٹھا لیکن کوئی دوائی کارگر نہیں

چونکہ دین کا طالب علم ہونے کے ناطے مطالع کرتا رہتا اور میرے ذہن میں تینوں احادیث تھیں اور انکے مفہوم بھی ذہن میں تھے

پہلی : اللہ تعالیٰ نے ہر بیماری کی دوا پیدا کی ہے

دوسری : جب مریض کو دوا پہنچ جاتی ہے تو اللہ تعالیٰ شفاء عطاء فرما دیتے ہیں

تیسری : اپنے مریضوں کا علاج صدقہ سے کرو

تو مجھے یہی یقین تھا کہ ابھی تک مجھے اس بیماری کی اصل دوا نہیں مل رہی وقتاً فوقتاً حسب استطاعت صدقہ کرتا رہتا تھا لیکن اس طرف دھیان رکھتے ہوئے صدقہ نہیں کیا اور پھر اس بیماری کو ذہن میں رکھتے ہوئے صدقہ کیا اور یتیم بچوں والی بیوہ فیملیوں کی مالی امداد کی اور انہیں خاص طور پر صحت یابی کی دعاء کیلئے کہا

اسی ہفتہ میں اللہ تعالیٰ نے دوائی کی طرف رہنمائی فرما دی اور دوائی بھی بتانے والی ہستی سیدالاولین و الاخرین صلی اللہ علیہ وسلم ہیں یعنی احادیث میں وارد ہے تو لاکر استعمال کی اور اللہ تعالیٰ نے شفاء عطاء فرما دی، الحمدللہ

اور اسکا ذکر اپنے فیملی ڈاکٹر سے بھی کیا اور بتایا کہ دو برس یہاں وہاں کی بھاگ دوڑ سے کچھ حاصل نہ ہوا لیکن یہ دیکھو میں نے یہ دوائی استعمال کی اور ٹھیک بھی ہوگیا ہوں الحمدللہ تو وہ خود بھی حیران ہوا اور پھر مجھ سے ایڈرس بھی طلب کیا کہ مجھے بھی کھانسی کی کافی شکایت ہے اور میں خود 6 ماہ سے پریشان ہوں

جب دوسری مرتبہ گیا تو ڈاکٹر کو طب نبوی کتاب کا نسخہ بھی دیا اور یہ غیر مسلم ڈاکٹر ہے اور ماشاء اللہ قرآن کا ترجمہ بھی پڑھ رہا ہے اللہ تعالیٰ سے امید ہے کہ اللہ تعالیٰ اسے ہدایت عطا فرمائے گا اور آپ بھی اس ڈاکٹر کیلئے دعاء کیجئے کہ اس کو اللہ تعالیٰ اسلام کی دولت سے مالا مال فرمائے، آمین


اسی طرح گھٹنے کے پچھلی طرف اندر سے گوشت پھٹ گیا اور اس میں پانی کا بلبلا بن گیا جس کی وجہ سے ایسی تکلیف ہوئی کہ سجدہ کے بعد بیٹھنا دشوار ہوگیا اور پھر وہی بھاگ دوڑ” Ultrasound, M R I, CT SCAN “ وغیرہ وغیرہ اور سپیشلسٹ نے بتایا کہ آپریشن کرنا پڑے گا لیکن وہ فیصد کامیاب ہو گا یہ نہیں کہا جا سکتا

میں نے کہا کہ دوسرا حل کیا ہے؟

کہا کہ انجیکشن لیکن وہ بھی درد کو ختم کرے گا لیکن یہ علاج نہیں ہوگا اور میں نے جواب میں کہا کہ سوچ کر بتاتا ہوں اس دوران مجھے "فیزیوتھراپی" کا بھی کہا گیا اور وہ بھی سات مرتبہ کروایا تقریباً لیکن کچھ بھی فائدہ نہیں بلکہ الٹا درد مزید بڑھ گئی اور زیادہ چلنے میں بھی دشواری کا سامنا ہوتا اور یہ عرصہ تقریباً 10 ماہ سے زائد پر محیط رہا اور پھر اہلیہ نے ایک ہومیوپیتھی لیڈی ڈاکٹر سے رابطہ کیا جن سے حجامہ کرواتی تھی تو انہوں نے دو دوائیوں کے نام بتائے اور الحمدللہ 2 ہفتے کے استعمال سے اللہ تعالیٰ نے شفاء عطاء فرما دی

مطلب وہی قول سیدالاولین و الاخرین صلی اللہ علیہ وسلم کہ جب مریض کو دوا پہنچ جاتی ہے تو اللہ تعالیٰ شفاء عطاء دیتے ہیں

تو یقین کامل رکھیں کہ کرونا وائرس کچھ نہیں بگاڑ سکتا جب تک اللہ تعالیٰ نہ چاہیں اور کرونا میں مبتلا بھی ہوگئے تو شفاء دینے والی ذات بھی اسی خالقِ کائنات ہے


اب آخری واقعہ صدقہ سے علاج پر امام حاکم رحمہ اللہ کا نقل کرتا ہوں

صاحب مستدرک امام حاکم رحمۃاللہ کے چہرے پر پھوڑا نکل آیا لیکن سال بھر کوئی علاج سود مند ثابت نہ ہوا

تو انہوں نے کسی کے کہنے پر اپنے گھر کے باہر پانی کی سبیل لگا دی

ایک ہفتے کے اندر اندر پھوڑا ختم ہوگیا اور چہرہ پہلے سے بھی خوبصورت ہوگیا (صحیح الترغيب والترھیب)


قال رسول اللہ صلى ﷲ عليه وسلم "دووا مرضاكم بالصدقة"

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اپنے مریضوں کا علاج صدقہ سے کرو
 
Top