عورت کا چہر ے کو بے پردہ رکھنے کے بڑے بڑے نقصانات مندرجہ ذیل ہیں:
٭فتنہ میں پڑنا:
عورت جب اپنے چہرے کو بے پردہ رکھتی ہے تو اپنے آپکو فتنے میں ڈالتی ہے کیونکہ اسے ان چیزوں کااہتمام والتزام کرناپڑتا ہے جس سے اس کاچہرہ خوبصورت ،جاذب نظراور دلکش دکھائی دے۔اس طرح وہ دوسروں کے لیےفتنہ کاباعث بنتی ہے ۔او ریہ شروفساد کے بڑے اسباب میں سے ہے
٭شرم وحیا کاجاتے رہنا:
اس عادت بد کی وجہ سے رفتہ رفتہ عورت سے شرم و حیا ختم ہوجاتی ہے جو ایمان کے جزاو رفطرت کا لازمی تقاضاہے ۔ایک زمانہ میں عورت شرم وحیا میں ضرب المثل ہوتی تھی مثلا کہا جاتا تھا:احیا من العذآء فی خدرھا کہ (فلاں تو پردہ نشین دوشیزہ سے بھی زیادہ شرمیلاہے ۔)
شرم و حیا کا جاتے رہنا نہ صرف یہ کہ عورت کے لیے دین وایمان کی غارت گری ہے بلکہ اس فطرت کے خلاف بغاوت بھی ہے جس پر اسے خالق کائنات نے پیدا کیا ہے ۔
٭مردو ں کا فتہ میں مبتلاہونا :
بے پردہ عورت سے مردوں کا فتنہ میں پڑنا طیعی امر ہے ۔خصوصا جبکہ وہ خوبصو رت ہو ۔نیز ملنساری ،خوش گفتار ی یاہنسی مذاق کا مظاہرہ کرے ۔ایسا بہت سی بے پردہ خواتین کے ساتھ ہو چکا ہے ۔جیسا کہ کسی نے کہا ہے :(نظرۃ فسلام فکلام فمو عد فلقاء)،یعنی اک اشارہ ہوا ،دو ہاتھ بڑھے ،بات ہوئی او رکھل جائیں گے دوچار ملاقاتو ں میں ،
٭مرداو رعورت کا آزادانہ میل جو ل :
چہرہ کی بے پردگی سے عورتوں او رمردوں کا اختلاط عمل میں آتاہے ۔جب عورت دیکھتی ہے کہ وہ مرد کی طرح چہرہ کھول کر بے پردہ گھوم پھر سکتی ہے تو اس طرح وہ شرم وحیامحسوس نہیں کرتی ۔
ایک دن رسول اللہ ﷺمسجد سے باہر تشریف لائے تو عورتوں کو مردو ں کے ساتھ راستہ میں چلتے ہو ئے دیکھا،تو عورتو ں سے اشارہ فرمایا:((ایک طرف ہٹ جاؤ ۔راستہ کے درمیان تمہاراحق نہیں ہے ایک طرف ہو کر چلا کرو ۔۔))سنن ابی داؤد،
٭فتنہ میں پڑنا:
عورت جب اپنے چہرے کو بے پردہ رکھتی ہے تو اپنے آپکو فتنے میں ڈالتی ہے کیونکہ اسے ان چیزوں کااہتمام والتزام کرناپڑتا ہے جس سے اس کاچہرہ خوبصورت ،جاذب نظراور دلکش دکھائی دے۔اس طرح وہ دوسروں کے لیےفتنہ کاباعث بنتی ہے ۔او ریہ شروفساد کے بڑے اسباب میں سے ہے
٭شرم وحیا کاجاتے رہنا:
اس عادت بد کی وجہ سے رفتہ رفتہ عورت سے شرم و حیا ختم ہوجاتی ہے جو ایمان کے جزاو رفطرت کا لازمی تقاضاہے ۔ایک زمانہ میں عورت شرم وحیا میں ضرب المثل ہوتی تھی مثلا کہا جاتا تھا:احیا من العذآء فی خدرھا کہ (فلاں تو پردہ نشین دوشیزہ سے بھی زیادہ شرمیلاہے ۔)
شرم و حیا کا جاتے رہنا نہ صرف یہ کہ عورت کے لیے دین وایمان کی غارت گری ہے بلکہ اس فطرت کے خلاف بغاوت بھی ہے جس پر اسے خالق کائنات نے پیدا کیا ہے ۔
٭مردو ں کا فتہ میں مبتلاہونا :
بے پردہ عورت سے مردوں کا فتنہ میں پڑنا طیعی امر ہے ۔خصوصا جبکہ وہ خوبصو رت ہو ۔نیز ملنساری ،خوش گفتار ی یاہنسی مذاق کا مظاہرہ کرے ۔ایسا بہت سی بے پردہ خواتین کے ساتھ ہو چکا ہے ۔جیسا کہ کسی نے کہا ہے :(نظرۃ فسلام فکلام فمو عد فلقاء)،یعنی اک اشارہ ہوا ،دو ہاتھ بڑھے ،بات ہوئی او رکھل جائیں گے دوچار ملاقاتو ں میں ،
٭مرداو رعورت کا آزادانہ میل جو ل :
چہرہ کی بے پردگی سے عورتوں او رمردوں کا اختلاط عمل میں آتاہے ۔جب عورت دیکھتی ہے کہ وہ مرد کی طرح چہرہ کھول کر بے پردہ گھوم پھر سکتی ہے تو اس طرح وہ شرم وحیامحسوس نہیں کرتی ۔
ایک دن رسول اللہ ﷺمسجد سے باہر تشریف لائے تو عورتوں کو مردو ں کے ساتھ راستہ میں چلتے ہو ئے دیکھا،تو عورتو ں سے اشارہ فرمایا:((ایک طرف ہٹ جاؤ ۔راستہ کے درمیان تمہاراحق نہیں ہے ایک طرف ہو کر چلا کرو ۔۔))سنن ابی داؤد،