• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

بے پردگی کے نقصانات

شمولیت
نومبر 04، 2012
پیغامات
82
ری ایکشن اسکور
351
پوائنٹ
36
عورت کا چہر ے کو بے پردہ رکھنے کے بڑے بڑے نقصانات مندرجہ ذیل ہیں:
٭فتنہ میں پڑنا:
عورت جب اپنے چہرے کو بے پردہ رکھتی ہے تو اپنے آپکو فتنے میں ڈالتی ہے کیونکہ اسے ان چیزوں کااہتمام والتزام کرناپڑتا ہے جس سے اس کاچہرہ خوبصورت ،جاذب نظراور دلکش دکھائی دے۔اس طرح وہ دوسروں کے لیےفتنہ کاباعث بنتی ہے ۔او ریہ شروفساد کے بڑے اسباب میں سے ہے
٭شرم وحیا کاجاتے رہنا:
اس عادت بد کی وجہ سے رفتہ رفتہ عورت سے شرم و حیا ختم ہوجاتی ہے جو ایمان کے جزاو رفطرت کا لازمی تقاضاہے ۔ایک زمانہ میں عورت شرم وحیا میں ضرب المثل ہوتی تھی مثلا کہا جاتا تھا:احیا من العذآء فی خدرھا کہ (فلاں تو پردہ نشین دوشیزہ سے بھی زیادہ شرمیلاہے ۔)
شرم و حیا کا جاتے رہنا نہ صرف یہ کہ عورت کے لیے دین وایمان کی غارت گری ہے بلکہ اس فطرت کے خلاف بغاوت بھی ہے جس پر اسے خالق کائنات نے پیدا کیا ہے ۔
٭مردو ں کا فتہ میں مبتلاہونا :
بے پردہ عورت سے مردوں کا فتنہ میں پڑنا طیعی امر ہے ۔خصوصا جبکہ وہ خوبصو رت ہو ۔نیز ملنساری ،خوش گفتار ی یاہنسی مذاق کا مظاہرہ کرے ۔ایسا بہت سی بے پردہ خواتین کے ساتھ ہو چکا ہے ۔جیسا کہ کسی نے کہا ہے :(نظرۃ فسلام فکلام فمو عد فلقاء)،یعنی اک اشارہ ہوا ،دو ہاتھ بڑھے ،بات ہوئی او رکھل جائیں گے دوچار ملاقاتو ں میں ،
٭مرداو رعورت کا آزادانہ میل جو ل :
چہرہ کی بے پردگی سے عورتوں او رمردوں کا اختلاط عمل میں آتاہے ۔جب عورت دیکھتی ہے کہ وہ مرد کی طرح چہرہ کھول کر بے پردہ گھوم پھر سکتی ہے تو اس طرح وہ شرم وحیامحسوس نہیں کرتی ۔
ایک دن رسول اللہ ﷺمسجد سے باہر تشریف لائے تو عورتوں کو مردو ں کے ساتھ راستہ میں چلتے ہو ئے دیکھا،تو عورتو ں سے اشارہ فرمایا:((ایک طرف ہٹ جاؤ ۔راستہ کے درمیان تمہاراحق نہیں ہے ایک طرف ہو کر چلا کرو ۔۔))سنن ابی داؤد،
 
شمولیت
اپریل 15، 2015
پیغامات
1,400
ری ایکشن اسکور
59
پوائنٹ
153
السلام علیکم بھائی جان ان مفاسدات کا حوالہ چاہیے تھا میں نے کہیں دینا ہے۔آپ بتا سکتے ہیں پلیز ذرا جلدی
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,496
پوائنٹ
964
السلام علیکم بھائی جان ان مفاسدات کا حوالہ چاہیے تھا میں نے کہیں دینا ہے۔آپ بتا سکتے ہیں پلیز ذرا جلدی
ان مفاسد کا حوالہ ہمارا معاشرہ ہے ۔ اس سے بڑھ کر اور کیا حوالہ چاہیے ۔
 
شمولیت
اپریل 15، 2015
پیغامات
1,400
ری ایکشن اسکور
59
پوائنٹ
153
بھائی جان میں نے یہ نہیں کہا کہ یہ نقصانات نہیں ہے یا اس بھائی نے غلط کہا ہے۔میں نے یہ نقصانات کہیں درج کرنے ہیں اور ان میں حوالہ بھی دینا ہے کہ یہ کس کتا ب میں اور کس مصنف نے بیان کیے ہیں۔آپ تو بات کو کچھ اور ہی سمجھ بیٹھے
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,496
پوائنٹ
964
بھائی جان میں نے یہ نہیں کہا کہ یہ نقصانات نہیں ہے یا اس بھائی نے غلط کہا ہے۔میں نے یہ نقصانات کہیں درج کرنے ہیں اور ان میں حوالہ بھی دینا ہے کہ یہ کس کتا ب میں اور کس مصنف نے بیان کیے ہیں۔آپ تو بات کو کچھ اور ہی سمجھ بیٹھے
ماشاءاللہ ، یہاں تشریف لائیے ، نصف درجن کے قریب کتابیں آپ کو حوالہ کے لیے مل جائیں گی ۔ مطلوبہ گوہر تلاش کرنا باحث کی ذمہ داری ہے ۔
 

arifkarim

مبتدی
شمولیت
مئی 11، 2015
پیغامات
30
ری ایکشن اسکور
4
پوائنٹ
17
یورپ میں بے پردگی فحاشی و عریانی کا باعث ہے۔
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,588
پوائنٹ
791
السلام علیکم بھائی جان ان مفاسدات کا حوالہ چاہیے تھا میں نے کہیں دینا ہے۔آپ بتا سکتے ہیں پلیز ذرا جلدی
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ
یہ لیں بھائی حوالہ ہی نہیں ،اصل نصوص حاضر ہیں ۔۔اور یہ بات ملحوظ رہے کہ بالا کوٹی صاحب کے مضمون میں عبارت کی بھی غلطیاں تھیں ؛
ــــــــــــــــــــــــــ
* عن ابي سعيد الخدري رضي الله عنه قال:‏‏‏‏ كان النبي صلى الله عليه وسلم"اشد حياء من العذراء في خدرها‘‘
(صحیح البخاری ،حدیث نمبر: 3562 )

جناب ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پردہ نشیں کنواری لڑکیوں سے بھی زیادہ شرمیلے اور حیاء والے تھے۔
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

عن الاشعري قال:‏‏‏‏ قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:‏‏‏‏
" ايما امراة استعطرت فمرت على قوم ليجدوا من ريحها فهي زانية "

(سنن نسائی ،حدیث نمبر: 5129 )قال الشيخ الألباني: حسن

ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو عورت عطر لگائے اور پھر لوگوں کے سامنے سے گزرے تاکہ وہ اس کی خوشبو سونگھیں تو وہ زانیہ ہے“۔

مزید دیکھئے: سنن ابی داود/الترجل ۷ (۱۴۷۳)، سنن الترمذی/الأدب ۳۵ (الاستئذان ۶۹) (۲۷۸۶)، (تحفة الأشراف: ۹۰۲۳)، مسند احمد (۴/۳۹۴، ۴۰۰، ۴۰۷، ۴۱۳، ۴۱۴، ۴۱۸) (حسن)
وضاحت: ۱؎ : یعنی وہ عطر مہک والا ہو، اور مہک والا عطر لگا کر باہر نکلنا عورتوں کے لیے حرام ہے، گھر میں شوہر کے لیے لگا سکتی ہیں۔
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

عن عبد الله عن النبي صلى الله عليه وسلم قال:‏‏‏‏ " المراة عورة فإذا خرجت استشرفها الشيطان ". قال ابو عيسى:‏‏‏‏ هذا حديث حسن غريب.
(سنن الترمذی ،حدیث نمبر: 1173 )
عبداللہ بن مسعود رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”عورت (سراپا) پردہ کے لائق ہے، جب وہ باہر نکلتی ہے تو شیطان اس کو تاکتا ہے“
امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن غریب ہے۔

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
شاعر احمد شوقی نے بالکل صحیح کہا ہے:

نَظْرَةٌ فَابْتِسَامَةٌ فَسَلَامٌ فَكَلَامٌ فَمَوْعِدٌ فَلِقَاءُ

وَأَنْتَ تَعْلَمُ مَاذَا سَيَكُوْنُ بَعْدَ اللِّقَاءِ .


یعنی: نظر کے بعد مسکراہٹ، پھر سلام و کلام، اور پھر وقتِ ملاقات، آگے آپ جانتے ہی ہیں کہ ملاقات کے بعد کیا ہوتا ہے!؟
مزید اشعار یہ ہیں
خَدعُوهـــا بقـــولهم: حســناءُ .................. والغـــواني يَغُـــرُّهن الثَّنـــاءُ
أَتُراهـــا تناســت اســمِيَ لمّــا .................. كــثُرت فــي غرامِهـا الأَسـماءُ?
إِن رأَتنــي تميـل عنـي, كـأَن لَّـم ..................تـــكُ بينــي وبينهــا أَشــياءُ!
نظـــرةٌ, فابتســـامةٌ, فســـلامٌ .................. فكــــلامٌ, فموعـــدٌ, فلقـــاءُ
 
Top