• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

تانک جھانک کا خمیازہ

شمولیت
دسمبر 05، 2017
پیغامات
15
ری ایکشن اسکور
0
پوائنٹ
9
"تانک جھانک کا خمیازہ "
عضد الدولہ کے دربار میں ایک ترکی نوجوان کام کرتا تھا ۔ اسکے ہمسائے میں ایک شریف گھرانہ آباد تھا ۔میاں بیوی نئے نئے شادی کے بندھن میں بندھے تھے ۔ دیوار سے دیوار ملی ہوئی تھی ۔ اتفاق کی بات ہے کہ دیوار سے ایک اینٹ گر پڑی یا اس ترکی نوجوان نے قصدن نکال لی ،
بہرحال دیوار میں سوراخ ہو گیا ۔ اس ترکی نوجوان نے روزن دیوار سے جھانک کر دیکھا ۔اسے ایک نہایت خوبصورت عورت نظر آئی ۔ اب اسے دیدوبازدید کا ایسا چسکا پڑا کہ وہ پہروں سوراخ سے اس عورت کو دیکھتا رہتا ۔ شروع شروع میں تو عورت کو پتا نہ چلا کہ کوئی اسے دیکھتا ہے ، التبہ رفتہ رفتہ اسے معلوم ہو گیا کہ ترکی ہمسایہ اسے چوری چھپے دیکھتا ہے ۔ عورت پاک دامن تھی ، اس نے اپنے خاوند سے شکایت کی کہ یہ ترکی نوجوان مجھے روزانہ روزن دیوار سے جھانکتا رہتا ہے ۔ اس مکان میں میرے سوا اور کوئی نہیں ہے، اس لئیے لوگوں کو شک گزرے گا کہ میری اس سے شناسائی ہے اور میں اس سے باتیں کرتی ہوں گی، سمجھ میں نہیں آ رہا اس سے چھٹکارے کےلیے کیا کروں؟

خاوند کو جب یہ مذموم حرکت معلوم ہوئی تو اسے بڑا غصہ آیا کہ اسکی عزت پر ڈاکہ ڈالا جا رہا ہے ، اس نے فورا ایک منصوبہ بنایا اور بیوی سے کہا: گھبرانے کی ضرورت نہیں، ایسا کرو کہ اس کے نام ایک رقعہ لکھو اور اسی روزن سے اسکی طرف پھینک دو ۔ رقعے کا مضمون یہ ہونا چاہیے :" نوجوان فضول کھڑے ہونے سے اور مجھے چوری چھپے تکتے رہنے سے کوئی فائدہ نہیں، تم یوں کرو کہ عشاء کی نماز کے بعد جب اندھیرا چھا جائے اور لوگ سو جائیں تو تم چپکے سے میرے دروازے پر آ جانا ، ہلکی سی دستک دینا، میں تمہارے لیے خاموشی سے دروازہ کھول دوں گی ۔" عورت نے یہ مضمون لکھ کر نوجوان کی طرف روزن سے رقعہ پھینک دیا۔ نوجوان نے فورا رقعہ پڑھا ، خوشی سے جھوم اٹھا اور خوشی سے جھوم اٹھا، اور رات ہونے کا انتظار کرنے لگا ۔
ادھر خاتون کے شوہر نے گھر کے دروازے کے پیچھے گڑھا کھودا اور عشاء کے وقت ترکی نوجوان کی گھات میں بیٹھ گیا ۔ سورج غروب ہوا ۔ چاروں طرف اندھیرا چھا گیا ۔عشاء کے وقت نوجوان عورت کے دروازے پر جا پہنچا اور احتیاط سے دستک دی، دروازہ دھیرے سے کھل گیا ۔ نوجوان نے جونہی اندر قدم رکھا، شوہر نے زور سے لات مار کر اسے گڑھے میں گرا دیا ۔ اور پھر میاں بیوی نے اوپر سے مٹی ڈال دی۔
چند دنوں تک تو اس ترکی نوجوان کے بارے میں کسی نے کوئی بات نہیں کی مگر جب وہ متواتر کئی دن تک نظر نہ آیا تو عضد الدولہ کو اس کا دھیان آیا ۔ اس نے اپنے مقربین( قریب رہنے والوں) سے اس کے بارے میں استفسار( پوچھ گچھ ) کیا تو اسے بتایا گیا کہ وہ کئی دنوں سے بغیر اطلاع کے ڈیوٹی سے غائب ہے۔ عضد الدولہ کو اچانک ترکی نوجوان کے غائب ہو جانے پر بڑی تشویش ہوئی ۔ وہ اس معاملے کی تفتیش کرنے لگا ۔ اس نے اسکی رہائش گاہ کے قریب والی مسجد کے موءزن کو بلا بھیجا ۔ موءزن کو سرکاری دربار سے بلاوا آیا تو یہ خبر آن واحد پورے محلے میں پھیل گئی کہ موءزن کو خلیفہ نے طلب کیا ہے ۔ موءزن حاضر خدمت ہوا۔ بظاہر عضد الدولہ موءزن سے سختی سے پیش آیا، تاہم اس نے جیب سے سو دینار نکالے اور کہنے لگا:
"یہ لو سو دینار اور تمہیں جو حکم دوں اس کی تعمیل کرو۔"
مو ءزن نے عرض کیا: حکم دیجئے، فوری تعمیل ہو گی ۔
عضد الدولہ نے حکم دیا کہ جب تم واپس جاو تو عشاء کی اذان دے کر مسجد کے اندر بیٹھ جانا ۔ سب سے پہلے جو شخص آئے اور میری نسبت پوچھے کہ میں نے تمہیں کیوں طلب کیا تھا تو صبح اسکے بارے میں آ کر مطلع کرنا۔
موءزن واپس آیا اور عضد الدولہ کے حکم کے مطابق اذان دے کر مسجد میں بیٹھ گیا ۔
اذان سنتے ہی ایک آدمی مسجد میں داخل ہوا، یہ وہی آدمی تھا جسکی بیوی پر ترکی نوجوان نگاہ رکھے ہوا تھا اور جسے اس نے اپنے دروازے کے پاس گڑھے میں دفن کر دیا تھا، مسجد میں داخل ہوتے ہی اس نے موءزن سے پوچھا:
"میرا دل تمہاری ہی طرف لگا ہوا تھا، بتائو! خلیفہ نے تمہیں کیوں بلوایا اور وہ تم سے کیا معلوم کرنا چاہتا تھا؟"
موءزن نے بتایا کوئی خاص بات نہیں، عضد الدولہ نے مجھ سے اچھی بات کی ہے ۔
صبح ہوتے ہی موءزن مسجد سے نکلا اور عضد الدولہ کی خدمت میں حاضر ہو کر اس آدمی کے بارے میں اطلاع دی ۔ عضد الدولہ نے فوری اس آدمی کو بلا بھیجا ۔کچھ دیر بعد وہ آدمی عضد الدولہ کے دربار میں حاضر ہوگیا، وہ گھبرایا ہوا تھا ۔ عضد الدولہ نے اسے دیکھتے ہی پوچھا: ترکی نوجوان کا کیا قصہ ہے؟
وہ بولا حضور آپ نے اس ترکی نوجوان کے بارے میں پوچھ ہی لیا ہے تو میں آپ کو
بالکل سچ بتلاتا ہوں۔بات دراصل یہ ہے کہ میری بیوی پردہ نشین اور پاک دامن عورت ہے ۔ یہ نوجوان ہمارا پڑوسی تھا وہ مکان کی دیوار سے اسے دیکھتا رہتا تھا اور ورغلانے کی کوشس کررہا تھا۔اگر کوئی دیکھ لیتا وہ یہی سمجھتا میری بیوی بھی برابر کی شریک ہے ۔یہ میری عزت پر حملہ تھا میں برداشت نہیں کرسکا۔۔۔۔لہذا میں نے اسے ٹھکانے لگادیا اس شخص نے مختصر طور پر ترکی نوجوان کو گڑھے میں دفن کرنے کی روداد بھی سنادی۔
عضدالدولہ نے اس کی ساری گفتگو سننے کے بعد فرمایا :
جاو،،،اللہ کے سپرد! نہ لوگوں کو اس بات کی کوئی خبرہوئی،نہ ہم یہ راز افشاءکریں گے"
: ماخوذ سنہرنے نقوش

#گھر میں جھانکنے کا انجام
 
Top