• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

تبلیغی جماعت کے اکابرین کی قبریں مسجد میں :

شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,800
پوائنٹ
1,069
تبلیغی جماعت کے اکابرین کی قبریں مسجد میں :

تبلیغی جماعت کے بانی مولانا الیاس، مولانا یوسف اور مولانا زکریا کی قبریں انڈیا میں تبلیغی مرکز کی مسجد میں ہیں. جبکہ مسجد میں قبر بنانا نا جائز ہے. اور قبر والی مسجد میں نماز بھی نہیں ہوتی.


 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,800
پوائنٹ
1,069
بھائی ہر وقت اس طرح کی چیزیں تلاش کرکے شئیر کرکے اگرآپ اسے دعوت دین سمجھ رہے ہیں تو اپنی اس سوچ کی اصلاح فرما لیں
ویسے اب اہلحدیث علماء کی قبریں بھی مساجد میں دیکھنے کو مل رہی ہیں۔ثبوت کے طور پہ راجہ جنگ کی ایک مسجد کا حوالہ دے رہاہوں @خضر حیات بھائی سے تصدیق فرما لیں ۔
بھائی ھمارے محلہ میں دیوبند کی ایک مسجد ہے اس میں مولانا اسلم شیخوپوری امامت کے فرائض انجام دیتے تھے جب انکو قتل کیا گیا تو انکی قبر اس مسجد کے احاطے میں بنائی گئی جو گلشن معمار نے مسجد کے لئے دی تھی - میں ان کو کئی بار سنا بڑھے اچھے خطیب تھے معذور ہونے کے باوجود مگر مجھے بڑا افسوس ہوا جب انکو مسجد کے ساتھ دفن کیا گیا -

دوسری بات اگر کسی اہل حدیث علماء کی قبر مسجد کے احاطے میں یا پھر مسجد کے ساتھ دفن کیا گیا ہو میں اس کی مذمت کرتا ہو اور اس فعل کو قرآن و سنت کے خلاف سمجھتا ہو -
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,496
پوائنٹ
964
بھائی ہر وقت اس طرح کی چیزیں تلاش کرکے شئیر کرکے اگرآپ اسے دعوت دین سمجھ رہے ہیں تو اپنی اس سوچ کی اصلاح فرما لیں
ویسے اب اہلحدیث علماء کی قبریں بھی مساجد میں دیکھنے کو مل رہی ہیں۔ثبوت کے طور پہ راجہ جنگ کی ایک مسجد کا حوالہ دے رہاہوں @خضر حیات بھائی سے تصدیق فرما لیں ۔
میرے علم میں نہیں ، لیکن ایڈریس بتادیں ، تصدیق کے لیے جاؤں گا ۔ ان شاءاللہ ۔
 

abujarjees

مبتدی
شمولیت
جون 27، 2015
پیغامات
75
ری ایکشن اسکور
31
پوائنٹ
29
کوثر نیازی کالونی ، بلاک ایف، نارتھ ناظم آباد کراچی میں الحمد مسجد کے نام سے دیوبندیوں کی مسجد ہے جسکا امام شہجہان تھا وہ جب وفات ہو گئے تو انکی قبر مسجد میں بنائی گئی جو اج تک موجود ہے۔

مسجد میں جہاں نماز کی جگہ ہے وہاں سے ہٹ کر اک سائیڈ پر قبر بنائی گئی ہے جس سے نماز میں کوئی خلل نہیں اتا تو کیا ایسا کرنا غلط کام ہے؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,589
پوائنٹ
791
مسجد میں جہاں نماز کی جگہ ہے وہاں سے ہٹ کر اک سائیڈ پر قبر بنائی گئی ہے جس سے نماز میں کوئی خلل نہیں اتا تو کیا ایسا کرنا غلط کام ہے؟؟؟
بسم اللہ الرحمن الرحیم
جب سے یہ دھندا (یعنی مسجد میں قبر ۔۔یا ۔۔قبر پر مسجد ) شروع ہوا ؛اسی طریقہ پر قبر بنائی جاتی ہے ،کہ نماز کی جگہ چھوڑ کر ،ساتھ ہی قبر ’‘ شریف ’‘ بنالیتے ہیں ؛
اور احاطہ مسجد میں قبر بنانے کا مقصد صاحب قبر کی تعظیم و اعزاز ہوتا ہے، اور اسکی ممتاز حیثیت نمایاں کرنا ہوتا ہے ،کہ یہ شخص عام مردوں کے ساتھ عام قبرستان
میں دفن نہیں ہوسکتا ،یہ بہت بڑی ہستی ہے ،مستقبل میں اس نے ’‘ خدائی رول ’‘ نبھانا ہے ،اس لیئے اسے مقام سجدہ پر دفن کرو تاکہ ۔۔اس کو سجدہ کرنے والوں کو دور نہ جانا پڑے ؛
حالانکہ نبی مکرم ﷺ نے اس شرکیہ فعل پر لعنت فرمائی ہے ؛
حدثنا ابو اليمان قال:‏‏‏‏ اخبرنا شعيب عن الزهري اخبرني عبيد الله بن عبد الله بن عتبة ان عائشة وعبد الله بن عباس قالا:‏‏‏‏ لما نزل برسول الله صلى الله عليه وسلم طفق يطرح خميصة له على وجهه فإذا اغتم بها كشفها عن وجهه فقال:‏‏‏‏"وهو كذلك لعنة الله على اليهود والنصارى اتخذوا قبور انبيائهم مساجد يحذر ما صنعوا".
صحیح البخاری، حدیث نمبر: 435 - 436)
ام المومنین سیدہ عائشہ اور عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہم نے بیان کیا کہ جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم مرض الوفات میں مبتلا ہوئے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی چادر کو باربار چہرے پر ڈالتے۔ جب کچھ افاقہ ہوتا تو اپنے مبارک چہرے سے چادر ہٹا دیتے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسی حالت میں فرمایا، یہود و نصاریٰ پر اللہ کی پھٹکار ہو کہ انہوں نے اپنے انبیاء کی قبروں کو مسجد بنا لیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم یہ فرما کر امت کو ایسے کاموں سے ڈراتے تھے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
لہذا اس قبیح و منکر فعل کی مذمت میں پوسٹ لگانے سے منع کرنے والے بھائی سے گزارش ہے کہ اگر آپ اسے خلاف شرع سمجھتے ہیں ،تو ۔۔مسجد سے قبر ختم کرائیں ؛چاہے جیسے بھی ہو ۔۔۔
مسجد ،قبر سے پاک ہونی چاہیئے ۔
خواہ اہل حدیث نے لگائی ہو،یا ،اہل دیوبند ،یا اہل بریلی نے ،،،،،،،
 
Last edited:

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,416
ری ایکشن اسکور
2,733
پوائنٹ
556
السلام علیکم رحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اس امر کی تردید اور ا س کی تشہیر اس لئے بھی ضروری ہوئی کہ اہل الحدیث بھی اس قبیح فعل کے مرتکب نہ ہو!
 
Top