ساجد
رکن ادارہ محدث
- شمولیت
- مارچ 02، 2011
- پیغامات
- 6,602
- ری ایکشن اسکور
- 9,379
- پوائنٹ
- 635
مستشرقین کی تحقیقات کے مقاصد
مستشرقین کا وجود کوئی اتفاقی اَمر نہ تھا وہ ایک ایسے معاشرے کے اصحاب فکر وعمل تھے جو صدیوں سے عالم اسلام کے ساتھ حالت جنگ میں تھا اور اسے مغلوب کرنے پر تلا بیٹھا تھا، جس نے اپنی کمزوری رفع کرنے اور دشمن پر برتری حاصل کرنے کا ایک جامع منصوبہ تیار کرکے اس پر عمل درآمد شروع کردیا تھا اور مستشرقین اس منصوبے کا ہراول دستہ تھے جس کا فرض یہ تھا کہ وہ دشمن کے خزانوں سے اپنے ملک کو مالا مال کریں، اپنی تہذیب کو غالب کریں اور علوم و فنون کی دنیا میں برتری حاصل کریں۔ چنانچہ ہم مستشرقین کی تحقیقات کے مقاصد کو مندرجہ ذیل عنوانات کے تحت بیان کرسکتے ہیں۔
مستشرقین کا وجود کوئی اتفاقی اَمر نہ تھا وہ ایک ایسے معاشرے کے اصحاب فکر وعمل تھے جو صدیوں سے عالم اسلام کے ساتھ حالت جنگ میں تھا اور اسے مغلوب کرنے پر تلا بیٹھا تھا، جس نے اپنی کمزوری رفع کرنے اور دشمن پر برتری حاصل کرنے کا ایک جامع منصوبہ تیار کرکے اس پر عمل درآمد شروع کردیا تھا اور مستشرقین اس منصوبے کا ہراول دستہ تھے جس کا فرض یہ تھا کہ وہ دشمن کے خزانوں سے اپنے ملک کو مالا مال کریں، اپنی تہذیب کو غالب کریں اور علوم و فنون کی دنیا میں برتری حاصل کریں۔ چنانچہ ہم مستشرقین کی تحقیقات کے مقاصد کو مندرجہ ذیل عنوانات کے تحت بیان کرسکتے ہیں۔