زبانیں گنگ
لیکن آپ نے واضح طور پر اس بات کا اقرار کیا ہے کہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے شریعت کے خلاف قوانین بنائے تھے۔ غیر شرعی ہونا اور بات ہے لیکن شریعت کے خلاف ہونا اور بات ہےبھائی جان میں نے نہ تو رافضیوں والی بات کی ہے اور نہ ہی کسی اور والی میں چاہتا ہوں کہ اجتھادی غلطی اور دانستہ غلطی میں فرق کیا جائے
میں اس ضمن میں آپ سے دو سوال پوچھتا ہوں جس کے آپ مدلل جواب دے دیں:آپ کا یہ قانون غلط لگتا ہے کیوں کہ حضرت عمررضی اللہ عنہ نے بھی چند قوانین بنایے تھے جو کے شریعت کے خلاف تھے بامر مجبوری ۔
وعلی ھذا القیاس۔1۔حضرت عمر رضی اللہ نے زکوۃ کی مدات کے بارے تالیف قلب کی مد کو ختم کر دیا اور کسی صحابی نے اعتراض نہیں کیا لہذا اجماع ہو گیا اور جمہور فقہاء نے حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے اس اجماع کے مخالف فتوی جاری کرتے ہوئے اس اجماع کو ماننے سے انکار کر دیا۔
حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے مولفۃ قلوبھم کے حکم پر عمل سے روک دیا تھا۔(الجوھرۃ النیرۃ فی الفقہ الحنفی، جلد ١، ص٤٦١)
2۔ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے کتابی عورتوں سے نکاح سے منع کر دیا تھا اور اسے نافذ کر دیا گیا لہذا اجماع ہوگیا اور جمہور فقہاء نے اس اجماع کی مخالفت کر کے اس کا انکار کیا ہے۔
3۔ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے گھوڑوں میں زکوۃ نافذ کی، کسی نے اختلاف نہ کیا لہذا اجماع ہو گیا اور جمہور فقہاء نے اس اجماع کا انکار کر دیا۔
ابو محمد بھائی آپ نے غلطی نہیں کی بلکہ صحیح وقت پر انٹری ماری ہے۔میں معذرت خواہ ہوں میں نے سب کو اک اور بحث میں الجھا دیا شاید ۔میں اس لیے جواب نہیں دے رہا تھا کیونکہ مجھے پتا تھا کے موضوع بدل جائے گا۔
اس میں صرف حکمران ،سیاستدان ہی آتے ہیں یا حنفی غالی قسم کے مقلد بھی؟تحلیل وتحریم میں غیر اللہ کی اطاعت کفر وشرک ہے
جزاک اللہ بہنا میرا بھی یہی سوال ہے۔ کیونکہ تھریڈ کاعنوان ہی ایسا رکھا ہےاس میں صرف حکمران ،سیاستدان ہی آتے ہیں یا حنفی غالی قسم کے مقلد بھی؟
صرف پارلیمنٹ میں بیٹھ کر قانون سازی کرنے والے ہی یا مساجد،مدارس اور خوابوں کی دنیا میں قرآن و حدیث کے خلاف ایک الگ فقہ بنانے والے بھی؟
اور بعد میں اس کو قرآن وحدیث کا نچوڑ قرار دینے والے بھی؟
براہ کرم۔۔۔۔موضوع کو ادھر ہی رہنے دیں۔۔۔
جزاک اللہ خیرا