• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

تخصیص: بدل بعض کے ذریعے تخصیص( اصول الفقہ)

ناصر رانا

رکن مکتبہ محدث
شمولیت
مئی 09، 2011
پیغامات
1,171
ری ایکشن اسکور
5,454
پوائنٹ
306
تخصیص:

تعریف: لغت میں تخصیص الگ کرنے کو کہتےہیں۔

اصطلاح میں عام کے حکم کو اس کے بعض افراد پر کسی دلیل کی وجہ سے جو اس پر دلالت کررہی ہو، قصرکرنے(بند کرنے، روکنے) کو تخصیص کہتے ہیں۔

یعنی عام کےلیے ثابت حکم کو اس (عام)کے بعض افراد کو نکال کر باقیوں پر محصور اور مقصور کرنے کو تخصیص کہتےہیں۔ اور کبھی تخصیص متعدد (گنی ہوئی اشیاء)سے اس کے بعض افراد پر بھی قصر ہوتی ہے۔

مثالیں:


1 عام کو قصر کرنا۔
جیسے کہ اللہ رب العالمین کا فرمان ہے: ﴿ يوصِيكُمُ اللَّهُ فِي أَوْلادِكُمْ ﴾ [النساء:11] اللہ تعالیٰ تمہیں تمہاری اولاد کے بارے میں حکم دیتے ہیں۔

تو یہ حکم عام ہے اور مخاطب جتنے بھی لوگ ہیں سب کی اولاد کو شامل ہے اور ہر بچے کے بارے میں عام ہے۔ تو اس میں نبی کریمﷺ کے اس فرمان گرامی کے ذریعے تخصیص پیدا کی گئی ہے: «إنا معاشر الأنبياء لا نورث» ہم انبیاء کا گروہ ہیں، ہم کسی کو وارث نہیں بناتے۔

تو اس طرح انبیاء کی اولاد کوآیت کے عموم میں تمام مخاطبین کی اولاد سے الگ کرلیا گیاہے۔

نبی کریمﷺ نے فرمایا ہے: «لا يرث المسلم الكافر...» مسلمان کافر کا وارث نہیں بنتا۔تو اس حدیث کے ذریعے کافر اولاد کو نکال کر(آیت میں موجود)تمام اولاد کے عموم کی تخصیص کردی گئی ہے۔

2 متعدد کو قصر کرنا۔
جیسا کہ مثال کے طور پرآپ کہتےہیں: میں نے اس کے تین کم دس دینار دینے ہیں۔

تو یہاں پر قرض کو سات دیناروں پر قصر کیا گیا ہے۔

تو اس سے دو باتیں معلوم ہوئیں:

عام ہو یا متعدد، جس سے بھی بعض کو نکالا جائے گا تو وہ مخصوص عام بن جائے گا جس کا ذکر پیچھے گزر چکا ہے۔

خارج کرنے والی دلیل۔ اسے مخَصِّص کہتے ہیں (اسم فاعل کے صیغے کے ساتھ) جیسے کہ مذکورہ بالا دونوں حدیثیں اور آخری مثال میں مذکور استثنیٰ۔

ترجمہ کتاب تسہیل الوصول از محمد رفیق طاہر
 

ناصر رانا

رکن مکتبہ محدث
شمولیت
مئی 09، 2011
پیغامات
1,171
ری ایکشن اسکور
5,454
پوائنٹ
306
بدل بعض کے ذریعے تخصیص:

جب آپ کہیں کہ : «أكرم القوم العلماء منهم» پوری قوم میں سے علماء کی عزت کرو۔

تو آپ نے قوم کے عموم کو بدل کر اکرام کو علماء کے ساتھ خاص کردیا ہے۔ بعض کے ہاں بدل کی یہ قسم مخَصِّص ہے اور یہی بات صحیح ہے۔

اس بدل بعض کی مثالوں میں سے ایک مثال یہ فرمان الہٰی بھی ہے: ﴿ وَلِلَّهِ عَلَى النَّاسِ حِجُّ الْبَيتِ مَنِ اسْتَطَاعَ إلَيهِ سَبِيلاً ﴾ [آل عمران:97] لوگوں میں سے جو لوگ راستے کی طاقت رکھتے ہیں ان کےلیے اللہ کے واسطے حج کرنا فرض ہے۔

تو یہاں پر ’الناس‘ کا لفظ عام ہے جو ہر طاقت رکھنے والےا ور نہ رکھنے والے کو شامل ہے، لیکن جب اس کے بعد بدل بعض ذکر کیا گیا تو اس کو صرف طاقت رکھنے والوں سے خاص کردیا گیا۔

ترجمہ کتاب تسہیل الوصول از محمد رفیق طاہر
 
Top