• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ترجمعہ کردیں کوئی اس عبارت کا

شمولیت
جون 06، 2017
پیغامات
240
ری ایکشن اسکور
27
پوائنٹ
40
وأصحاب الرأي وهم مبتدعة ضلال أعداء للسنة والأثر يبطلون الحديث ويردون على الرسول عليه الصلاة والسلام ويتخذون أبا حنيفة ومن قالب قوله إماما ويدينون بدينهم وأي ضلالة أبين ممن قال بهذا وترك قول الرسول وأصحابه واتبع قول أبي حنيفة وأصحابه فكفى بهذا غيا مرديا وطغيانا
[طبقات حنابلة : ج١، ص٣٥]

اصحاب رائے، جو بدعتی، گمراہ ضلال، سنت کے دشمن، حدیثوں کو باطل کرنے والے، رسول اللہ کا رد کرنے والے،۔ اور ابو حنیفہ کے قول سے چمٹنے والے ھیں۔ اور قول امام کی وجہ سے دین کی مذمت کرتے ھیں جو ضلالت ہی ھو مگر جیسا بھی اس نے کہا ھو۔ اور ترک کر دیتے ھیں رسول اللہ ﷺ اور صحابہ کی بات کو اور عمل کرتے ھیں ابو حنیفہ اور اس کے اصحاب کے اقوال کی اور کہتے ھیں وہی کافی ھے ۔۔۔۔الخ

۔۔۔۔۔۔

وهو على العرش فوق السماء السابعة ودونه حجب من نور ونار وظلمة وما هو أعلم به.
فإن احتج مبتدع ومخالف بقول الله عز وجل " ونحن أقرب إليه من حبل الوريد " وبقوله " وهو معكم أينما كنتم " وقوله " ما يكون من نجوى ثلاثة إلا هو رابعهم " إلى قوله " هو معهم أينما كانوا " ونحو هذا من متشابه القرآن.
فقل إنما يعني بذلك العلم لأن الله تعالى على العرش فوق السماء السابعة العليا ويعلم ذلك كله وهو بائن من خلقه لا يخلو من علمه مكان.
[طبقات حنابلة : ج١، ص٦٨-٦٩]


اوپر والا ترجمعہ میں نے کیا ھے۔ آپ میں سے کوئی اس ترجمعے کو مکمل اور صحیح سے کردیں۔ شکریہ
 

محمد بن محمد

مشہور رکن
شمولیت
مئی 20، 2011
پیغامات
110
ری ایکشن اسکور
224
پوائنٹ
114
اور وہ ساتویں آسمان کے اوپر اپنے عرش پر(مستوی)ہے اور اس کے آگے نور، آگ، اندھیرے اور ان چیزوں کے جن کو وہی جانتا ہے پردے حائل ہیں۔ اگر کوئی مبتدع اور مخالف اللہ تعالیٰ کے ان فرامین (مذکورہ آیات) سے دلیل پکڑے جو کہ متشابہات قرآن میں سے ہیں تو ان سے کہو کہ ان سے مراد اس کا علم ہے کیونکہ وہ (بذاتہ) تہ آسمانوں کے اوپر اپنے عرش پر ہے اور وہ اپنی مخلوقات سے دور ہونے کے باوجود ان کے بارے میں ہر چیز کا علم رکھتا ہے کوئی جگہ اس کے علم سے مخفی نہیں ہے۔
 
Top