یہ ایک بہت اہم پہلو ہے۔جسے آج یکسر ہم نظر انداز کیئے ہوئے ہیں۔
فرقہ واریت کی جنگ نے اس لیول پر سوچنے سے محروم کر دیا ہے۔اس کے سدباب کے لیے ہر مسلمان کو اپنی قابلیت کو کھوجنا ہو گا اور اول ترین مقصد اسلام کے اصولوں پر تعمیری کام ہیں۔مادیت پرستی کے اثرات نے مسلم معاشرہ کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے ، صورتحال اتنی سنگین ہے کہ اب ہر چیز کی قیمت ہے ، علم تربیت ، اخلاقی ذمہ داریاں اور یہاں تک کہ وقت بھی منٹوں کے حساب سے بیچا جاتا ہے ، ہم مصلحتا ، بزور قوت یا مرضی سے مگر آزمائش میں مبتلا ہیں ، بلکل نبی کریم ﷺ کی اس حدیث کے مصداق جس کا مفہوم کم و بیش یہی ہے کہ ہر امت کی آزمائش ہوتی ہے اور میری امت کی آزمائش دولت ہے۔
اللہ تعالی ہمیں مخلص کر دے۔آمین