عبد الرشید
رکن ادارہ محدث
- شمولیت
- مارچ 02، 2011
- پیغامات
- 5,402
- ری ایکشن اسکور
- 9,991
- پوائنٹ
- 667
یاد رفتگاں
پروفیسر خورشیداحمد
پروفیسر خورشیداحمد
ڈاکٹر محمد حمید اللہؒ
ترکش ِمارا خدنگ ِ آخریں
ترکش ِمارا خدنگ ِ آخریں
برعظیم پاک و ہند کے علمی اور دینی اُفق کودرخشاں کرنے والے تمام ستارے ایک ایک کرکے ڈوب گئے…! اس سنہری سلسلے کا آخری تارہ٭ ڈاکٹرمحمد حمیداللہؒ مغرب کی آغوش میں ہمیشہ کی نیند سوگیا۔ انالله وانا اليه راجعون
محمد حمید اللہؒ، ۱۶؍ محرم الحرام ۱۳۳۶ھ بمطابق ۱۹؍ فروری ۱۹۰۸ء حیدر آباد دکن میں پیدا ہوئے۔ دولت ِآصفیہ ہی میں ابتدائی سے اعلیٰ تعلیم تک کے مراحل طے کئے اور عثمانیہ یونیورسٹی سے ، جو برعظیم کی تاریخ میں اُردو کے محوری کردار اور اپنی اعلیٰ علمی روایات کی وجہ سے ایک منفرد مقام رکھتی تھی، ایم اے اور ایل ایل بی کی سندات امتیازی شان سے حاصل کرکے اسی جامعہ میں تدریس کی ذمہ داریاں سنبھال لیں۔ تقسیم ملک سے کچھ قبل اعلیٰ تعلیم کے لئے جرمنی گئے اور بون (Boon) یونیورسٹی سے بین الاقوامی قانون کے موضوع پر تحقیقی مقالہ لکھ کر ڈی فل کی سند حاصل کی۔ ڈاکٹر حمیداللہؒ کی یہی تحقیق تھی جو بعد میں ضروری اضافوں کے ساتھ ان کی شہرئہ آفاق تصنیفMuslim Conduct of State بنی۔ جرمنی سے فرانس منتقل ہوگئے اور سوربون (Sorbonne) یونیورسٹی سے ’عہد ِنبویؐ اور خلافت ِراشدہ میں اسلامی سفارت کاری‘ کے موضوع پر مقالہ لکھ کر ’ڈی لٹ‘ کی سند حاصل کی۔
اس زمانے میں سقوطِ حیدرآباد (۱۹۴۸ئ) کا سانحہ رونما ہوا۔ اس کے بعد پھر ڈاکٹر حمیداللہؒ پیرس ہی کے ہوکر رہ گئے۔ میرے استفسار پر ایک باربتایا کہ میں دولت ِآصفیہ کے پاسپورٹ پریورپ آیا تھا۔ پھر میری غیرت نے قبول نہ کیا کہ بھارت کا پاسپورٹ حاصل کروں۔ فرانسیسی شہریت بھی ساری عمر حاصل نہ کی۔ پناہ گزیں کی حیثیت پرتمام عمر قانع رہے اور محض وثیقہ راہ داری(Travel Documents) کے ذریعے عالمی سفر کرتے رہے جس کے تحت چھ ماہ کے اندر اندر انہیں فرانس واپس آنا پڑتا تھا۔ سچی بات یہ ہے کہ وہ نہ صرف یہ کہ کسی ملک کے بھی شہری نہ تھے بلکہ ذ ہنی اور مادّی، ہر دو اعتبار سے اس دنیا ہی کے شہری نہ تھے۔ ۷۰ سال بغیر پاسپورٹ کے گزارے اور بالآخر وہاں چلے گئے جہاں کسی دنیاوی پاسپورٹ کی ضرورت نہیں ہو تی … ہاں ان کے پاس ایمان، عمل صالح اور علم و تحقیق اور دعوت و تبلیغ کے لئے وقف کی جانے والی زندگی کا سرمایہ تھا اور یہی سب سے کام آنے والی چیز ہے!!