• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

تزکیہ:

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
تزکیہ:

اس سے مراد طہارت نفس ہے۔ دل بھی لوہے کی طرح زنگ آلود ہوجاتے ہیں۔ دلوں میں جمی جہالت، رسم ورواج، آباء پرستی، اکابرپرستی، زیغ، سوء فہمی، کج فہمی، لاعلمی، فرسودہ نظریات وعقائد، دل کو ناپاک رکھتے اور نجس بنادیتے ہیں۔جنہیں ہم اعمال وگفتگو کی صورت میں دیکھتے اور سنتے ہیں۔ دل ہی ہر شر اور خیر کا مرکز ہے۔اس لئے یہی اگران نجاستوں سے پاک اور صاف ہوجائے تو پورا جسم ، سوچ اور عمل سمیت صاف ستھرا ہوجاتا ہے۔ اور اگر یہی بدبودار اور متعفن ہو تو اعمال واقوال بھی متعفن ہوجاتے ہیں۔دلوں کی طہارت اللہ کے کلام کو یاد کرنے، سیکھنے اور سمجھنے سے ہوتی ہے نہ محض خالی مراقبوں سے۔شیطانی خیالات اور ہر قسم کے شک وشبہ کا ازالہ اسی سے ہوتاہے اور دلوں میں اللہ اور اس کے رسول کی محبت کو یہی جگاتا اوربساتا ہے۔آپ ﷺ نے تزکیہ نفس فرما کر ایسی پاکیزہ ہستیاں معاشرہ کو پیش کیں کہ فرشتے بھی گردوں سے اتر کر قطار اندر قطار انہیں سلام کرتے اور مدد کرتے ۔ یہ وہ مقدس ہستیاں تھیں جو ان دنیوی اغراض سے بھی باز رہیں جن میںجاہ ومال یا شہرت ومخدوم ہونے کا شائبہ ہوتا۔اور نہ ہی انہیں اپنے معاصرین پر سبقت لے جانے کی حرص تھی۔امام سفیانؒ بن عیینہ فرماتے ہیں: مجھے قرآن کا فہم حاصل تھا لیکن جب میں نے خلیفہ ابوجعفر سے تھیلی قبول کرلی تو اس علم سے میں محروم ہو گیا ۔آپ ﷺ نے اپنے ان لائق شاگردوں میںاطاعت شعاری کا ایساسچا جذبہ بیدار کیا کہ وہ تقوی کی انتہاؤں تک پہنچ گئے۔اور رضائے رب کے مستحق بن گئے۔یہی وہ سچی تعلیمات ہیں جو ہمیں سیرت رسول سے ہی مل سکتی ہیںجن سے تزکیہ نفس حاصل ہوجاتا ہے۔امام شافعی رحمہ اللہ کا یہ قول یاد رکھنے کا ہے: لَیْسَ الْعِلْمُ مَا حُفِظَ، اَلْعِلْمُ مَا نَفَعَ۔ علم وہ نہیں جو یاد کیا ہوا ہو بلکہ علم وہ ہے جس کا فائدہ ہو۔
 
Top