طارق بن زیاد
مشہور رکن
- شمولیت
- اگست 04، 2011
- پیغامات
- 324
- ری ایکشن اسکور
- 1,719
- پوائنٹ
- 139
السلام علیکم ورحمہ
مجھے یہ جاننا تھا کہ کیا اس حدیث کی سند صحیح ہے اور کیا ایسا تعویز بنا کر پہنایا جاسکتا ہے ؟
عمرو بن شعیب اپنے والد سے اور وہ ان کے دادا سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وسلم) گھبراہٹ کے لئے انہیں یہ کلمات سکھاتے تھے، میں پناہ مانگتا ہوں اللہ تعالیٰ کے تمام کلمات کی اس کے غضب سے اور اس کے برے بندوں سے اور شیاطین کے وسوسوں سے اور اس بات سے کہ وہ میرے پاس آئیں اور حضرت عبداللہ بن عمر (رض) کا یہ معمول تھا کہ ان کے بیٹوں میں سے جو عقل مند (بالغ ہوتا) تو اسے یہ کلمات سکھلاتے اور جو نادان (نابالغ) ہوتا تو ان کلمات کو لکھ کر اس کے اوپر گلے میں لٹکا دیتے۔ سنن ابوداؤد:جلد سوم:حدیث نمبر 503
مجھے یہ جاننا تھا کہ کیا اس حدیث کی سند صحیح ہے اور کیا ایسا تعویز بنا کر پہنایا جاسکتا ہے ؟
عمرو بن شعیب اپنے والد سے اور وہ ان کے دادا سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وسلم) گھبراہٹ کے لئے انہیں یہ کلمات سکھاتے تھے، میں پناہ مانگتا ہوں اللہ تعالیٰ کے تمام کلمات کی اس کے غضب سے اور اس کے برے بندوں سے اور شیاطین کے وسوسوں سے اور اس بات سے کہ وہ میرے پاس آئیں اور حضرت عبداللہ بن عمر (رض) کا یہ معمول تھا کہ ان کے بیٹوں میں سے جو عقل مند (بالغ ہوتا) تو اسے یہ کلمات سکھلاتے اور جو نادان (نابالغ) ہوتا تو ان کلمات کو لکھ کر اس کے اوپر گلے میں لٹکا دیتے۔ سنن ابوداؤد:جلد سوم:حدیث نمبر 503