- شمولیت
- جنوری 08، 2011
- پیغامات
- 6,595
- ری ایکشن اسکور
- 21,397
- پوائنٹ
- 891
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ،
ازراہ کرم درج ذیل تفسیر اگر مستند ہے تو اس کی اپ لوڈنگ کا اہتمام فرمائیں۔
ازراہ کرم درج ذیل تفسیر اگر مستند ہے تو اس کی اپ لوڈنگ کا اہتمام فرمائیں۔
ماخذنام کتاب : تفسیر فضل القرآن
مفسر : مولانا فضل الرحمن بن محمد الازھری حفظہ اللہ
مطبوعہ مجلدات : چار
ناشر : ریز مشنری سٹور ، 53 نشتر روڈ لاہور
تبصرہ نگار : پروفیسر بلال حماد
جناب مولانا فضل الرحمن بن محمد الازھری جماعت اہل حدیث کے مایہ ناز عالم دین ہیں ۔ انہوں نے پنجاب یونیورسٹی سے ایم اے اسلامیات اور عربی میں گولڈ اور سلور میڈل حاصل کئے ۔ جامعہ ازہر مصر سے شریعہ کورس کیا اور جامع مسجد مبارک اہل حدیث ریلوے روڈ میں کچھ اس انداز سے خطابت کے فرائض ادا کر رہے ہیں کہ مسجد کی رونقیں پہلے سے کئی چند بڑھ چکی ہیں ۔ ریڈیو پاکستان میں بھی آپ کی تقریروں کا سلسلہ 17 سال تک جاری رہا ۔ ” قرآن حکیم اور ہماری زندگی “ پروگرام میں آپ قرآنی آیات کی تفسیر بیان کرتے رہے ۔
حضرت مولانا فضل الرحمن بن محمد الازھری حفظہ اللہ مڈل ایسٹ‘ یورپ اور امریکہ کے کئی تبلیغی دورے بھی کر چکے ہیں اور اس حوالے سے بھی تعارف کے محتاج نہیں کہ قومی کرکٹ ٹیم کے آپ مایہ ناز کھلاڑی ( Player ) بھی رہے ہیں ۔ لیکن رحمت الٰہی کی بہار کچھ اس صورت میں ظاہر ہوئی کہ رب تعالیٰ نے انہیں ” العلماءورثة الانبیاء “ کی صفوں میں شامل فرما دیا اور منبر و محراب کا انہیں وارث بنا دیا ۔
چنانچہ علمی وسعت و رسوخ اور دینی خدمت کے طویل تجربہ کے بعد آپ نے ” تفسیر فضل القرآن “ کے نام سے ایک خوبصورت اور نہایت مفید تفسیر لکھنے کا حسن آغاز کیا ۔ اب تک اس تفسیر کی چار مجلدات چھپ کر منظر عام پر آ چکی ہیں ۔ پہلی جلد سورۃ فاتحہ اور سورۃ بقرہ کی تفسیر پر مشتمل ہے ۔ جبکہ دوسری جلد سورۃ آل عمران کے مطالب و مفاہیم کو اپنے دامن میں سمیٹے ہوئے ہے ، تیسری جلد میں سورۃ نساءکی تفسیر ہے اور چوتھی جلد سورۃ المائدہ کے مضامین و احکام پر مشتمل ہے ۔
تفسیر ھذا کی خصوصیات :
تفسیر فضل القرآن دنیائے تفاسیر کا ایک درخشاں ستارہ ہے ۔ اس کی رعنائی اور زیبائش کچھ اپنا ہی انداز اور رنگ و نور رکھتی ہے ۔ چنانچہ تفسیر ھذا کی چند خصوصیات کا تذکرہ ذیل میں پیش خدمت ہے :
1۔ تفسیر فضل القرآن آیات قرآنیہ اور مستند احادیث مبارکہ کی روشنی میں کی گئی تفسیر کا اعلیٰ نمونہ ہے ۔
2۔ مختلف واقعات اور شان نزول کے ذریعے آیات قرآنیہ کے مفہوم کو واضح کیا گیا ہے ۔
3۔ اس میں خطباءو مدرسین کے لئے بنے بنائے خطبات و دروس موجود ہے ۔
4۔ آخر میں حل لغات کا حسین التزام بھی ہے ۔ جو کہ فہم قرآن کے لئے نہایت مفید اسلوب ہے ۔ فہم قرآن کلاسز اور تشنگان علوم قرآن کے لئے تفسیر ھذا ایک انمول تحفہ ہے ۔ دعا ہے کہ رب تعالیٰ مولانا موصوف کو توفیق و ہمت عطا فرمائے کہ وہ تفسیر ھذا کو اسی انداز اور اسلوب میں تکمیل تک پہنچا سکیں اور مولانا کی یہ خدمت قرآنی امت کی اصلاح و فلاح کا باعث ثابت ہو ۔ اور یہ حقیقت ہے کہ امت مسلمہ اگر آج بھی قرآن کریم سے اپنا رشتہ وفا قائم کر لیتی ہے تو یہ ” یرفع بہذا الکتاب اقواما “ کے شرف کی حقدار بن سکتی ہے ۔