• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

تفسیر قرطبی

عبد الرشید

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
5,402
ری ایکشن اسکور
9,991
پوائنٹ
667
کتاب کا نام
تفسیر قرطبی

مصنف
ابوعبداللہ محمد بن احمد الانصاری القرطبی

مترجم
پیر محمد کرم شاہ ازہری

ناشر
ضیاء القرآن پبلی کیشنز لاہور۔کراچی


تبصرہ
’تفسیر قرطبی‘ ایک ایسا نام ہے جو گزشتہ آٹھ صدیوں سے اہل علم کے ہر طبقہ میں یکساں مقبول ہے۔ اس کی جامعیت اور علمی وسعت کے پیش نظر اگر اسے مسلم سپین کی تہذیب و ثقافت کی درخشاں یادگار تالیف کہا جائے تو بے جانہ ہو گا۔ کہنے کو تو یہ بھی قرآن کریم کے قانونی مطالعہ کی کتاب ہے مگر حقیقت یہ ہے کہ مطالعہ قرآن کا قانونی پہلو ہو یا عام تفسیری انداز، تفسیر قرطبی علوم اسلامیہ کے تمام پہلوؤں پر ایک جامع دستاویز ہے۔ فقہ و اصول فقہ میں تمام مروجہ مکتب ہائے فکر کا تقابلی مطالعہ اس کا امتیاز ہے۔ اس طرح قانون دان طبقہ کے لیے یہ کتاب حوالہ کا درجہ رکھتی ہے، علما و محققین کے لیے علوم دینیہ کا دائرہ معارف ہے، خطبا اور واعظین کے لیے لا تعداد موضوعات کا خزینہ ہے اورذاکرین کے لیے فضائل و معارف کا مجموعہ ہے۔ اردودان طبقہ کی سہولت کے لیے اس کو اردو قالب میں پیش کیا جا رہا ہے۔ ترجمہ میں آسان اردو محاورہ استعمال کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ احادیث کی تخریج حتی الامکان مستند کتب سے کی گئی ہے اور حسب ضرورت توضیحی حواشی کا بھی اضافہ کردیا گیا ہے۔ امام قرطبی رحمۃ اللہ علیہ کےتعلیمی مراحل اور علمی مقام کا ایک مربوط خاکہ ان کی اپنی تالیفات کے شواہد کے ساتھ شروع میں پیش کردیا گیا ہے۔ (ع۔ م)
اس کتاب تفسیر قرطبی جلد 1 کو آن لائن پڑھنے یا ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے یہاں کلک کریں
اس کتاب تفسیر قرطبی جلد 2 کو آن لائن پڑھنے یا ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے یہاں کلک کریں
اس کتاب تفسیر قرطبی جلد 3 کو آن لائن پڑھنے یا ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے یہاں کلک کریں
اس کتاب تفسیر قرطبی جلد4 کو آن لائن پڑھنے یا ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے یہاں کلک کریں
اس کتاب تفسیر قرطبی جلد5کو آن لائن پڑھنے یا ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے یہاں کلک کریں
اس کتاب تفسیر قرطبی جلد6 کو آن لائن پڑھنے یا ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے یہاں کلک کریں
اس کتاب تفسیر قرطبی جلد7 کو آن لائن پڑھنے یا ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے یہاں کلک کریں
اس کتاب تفسیر قرطبی جلد8 کو آن لائن پڑھنے یا ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے یہاں کلک کریں
اس کتاب تفسیر قرطبی جلد9 کو آن لائن پڑھنے یا ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے یہاں کلک کریں
اس کتاب تفسیر قرطبی جلد10 کو آن لائن پڑھنے یا ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے یہاں کلک کریں
مکمل 10 جلدیں ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے یہاں کلک کریں
 
Last edited:

عبد الرشید

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
5,402
ری ایکشن اسکور
9,991
پوائنٹ
667
فہرست جلد اول
عرضِ ناشر
حسن ِ انتخاب کا سبب
امام قرطبی رحمتہ اللہ علیہ
الجامع الاحکام القرآن
اس تفسیر کے اہم مصادر
تفسیر قرطبی کے مصادر کی تخریج
کچھ فاضل مترجمین کے بارے میں
امام ابو عبداللہ القرطبی کا مختصر تعارف
خطبتہ الکتاب : جس میں مفسرین کی بلند و بالا شان کا ذکر ہے
تفسیر میں علامہ قرطبی کا اسلوب بیان
قرآن کے فضائل
کتاب اللہ کی تلاوت کی کیفیت
اہل علم اور اہل قرآن کو ریاکاری سے ڈرانا
صاحب قرآن کو خود قرآن پر عمل کرنا چاہیے
اعراب قرآن ،تعلیم قرآن
قرآن کی تفسیر اور مفسرین کی فضیلت
حامل قرآن اور حامل قرآن کون ہے
قرآن کے قاری پر قرآن کی تعظیم اور حرمت لازم ہے
قرآن کی تفسیر اپنی رائے سے کرنے پر وعید
قرآن کی وضاحت سنت سے کرنا
کتاب اللہ اور نبی کریم ﷺ کی سنت سیکھنے کی کیفیت
نبی کریم ﷺ کے ارشاد " ان ھذاالقرآن انزال علی سبعۃ احرف" کا معنی
اکثر علما کا قول ہے کہ سات قراءتیں سات احرف نہیں ہیں
حضرت عمر اور حضرت ہشام بن حکیم کی حدیث کا معنی کہ قرآن سات احرف پر نازل کیا گیاہے
قرآن کو جمع کرنےکا ذکر
حلولیہ اور حشریہ فرقہ کارد جو حروف اور آوازوں کی قدیم ہونے کے قائل ہیں
قرآن میں بعض رافضیوں کا طعن اور ان کا رد
قرآن کی سورتوں ،آیات کی ترتیب وغیر ہ
سورہ ،آیت اور حرف کا معنی
کیا قرآن میں لغت عرب کے علاوہ لغات کے کلمات وارد ہیں
اعجاز قرآن ،معجزوں کی شرائط اور معجزہ کی حقیقت میں نکات
معجزات کی دو اقسام
ان احادیث پر تنبیہ جو سورتوں کی فضیلت میں وضع کی گئی ہیں
قران میں طعن کرنے والے پررد
استعاذہ کے بارے اور اس میں بارہ مسائل ہیں
بسلہ پرکلام ۔اس میں اٹھائیس مسائل ہیں
 

عبد الرشید

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
5,402
ری ایکشن اسکور
9,991
پوائنٹ
667
سورۃ الفاتحہ
اس میں چار ابواب ہیں
بابِ اول : سورۂفاتحہ کے فضائل اس کے اسماء وغیر ہ ،اس میں سات مسائل ہیں
دوسرا باب : سورۂفاتحہ کے نزول اور احکام کے بارے میں ،اس میں بیس مسائل ہیں
تیسرا باب : آمین کہنے کے بارے میں ،اس میں آٹھ مسائل ہیں
چوتھا باب: سورۂ فاتحہ کے معانی ،قراءت اس کا اعراب وغیر ہ ،اس میں چھتیس مسائل ہیں
سورۃ البقرہ
کلام کے نزول اور فضیلت کے بارے میں
آیت 1تا 2 الم ﴿١﴾ ذَٰلِكَ الْكِتَابُ لَا رَيْبَ ۛ فِيهِ ۛ هُدًى لِّلْمُتَّقِينَ
قرآن کی ہدایت پر کلام اس میں چھ مسائل ہیں
آیت 3تا5 الَّذِينَ يُؤْمِنُونَ بِالْغَيْبِ وَيُقِيمُونَ الصَّلَاةَ وَمِمَّا رَزَقْنَاهُمْ يُنفِقُونَ
اس میں چھبیس مسائل ہیں
إِنَّ الَّذِينَ كَفَرُوا سَوَاءٌ عَلَيْهِمْ أَأَنذَرْتَهُمْ أَمْ لَمْ تُنذِرْهُمْ لَا يُؤْمِنُونَ آیت 6 199 خَتَمَ اللَّـهُ عَلَىٰ قُلُوبِهِمْ وَعَلَىٰ سَمْعِهِمْ ۖ وَعَلَىٰ أَبْصَارِ‌هِمْ غِشَاوَةٌ ۖ وَلَهُمْ عَذَابٌ عَظِيمٌ آیت 7تا10
اس میں دس مسائل ہیں
علماء کے اقوال ،حضور ﷺ کا منافقین کو قتل کرنے سے روکنا حالانکہ حضورﷺ کو ان کے نفاق کا علم تھا
آسمانوں اور زمین کی تخلیق کے بارے میں جو کہا گیا
خلیفہ متعین کرنے کے بارے میں بحث
ملائکہ کی تسبیح کے بارے میں بحث
حضرت آدم علیہ السلام کی تخلیق کی کیفیت اوران کے نام کے اشتقاق کے بارے میں
علماء کا اختلاف ،ان اسماء کے بارے میں جن کو حضرت آدم علیہ السلام نے جانا
کون افضل ہے فرشتے یا بنو آدم
سجدہ اور فرشتوں کے سجدہ کے بارے میں بحث
ابلیس لعنت اللہ کے بارے میں
جنت اور حضرت آدم علیہ السلام اور حضرت حوا کے جنت میں رہائش پر کلام ،اس میں تیر ہ مسائل ہیں
درخت میں اختلاف کا ذکر اور اس درخت سے انہوں نے کیسے کھایا
کیا انبیاء کرام صلوات اللہ علیہم سے صغیرہ گناہ ہوسکتا ہے۔
سانپوں کو قتل کرنے کے بارے میں بحث اور جنوں کا سانپوں کی شکل اختیار کرنے میں کلام
ان کلمات کے بارے میں جو آدم علیہ السلام نے حاصل کیے
تعلیم قرآن ،علم پڑھانے اور نماز پر اجرت لینے کے بارے میں اختلاف
الزکوٰۃ کے بارے میں بحث
وَاَرکَعُومَعَ الَراکِعِینَ کے معنی میں بحث ،نماز کے جملہ احکام
علماء کا بنی اسرائیل کی نجات کی کیفیت میں اختلاف
یوم عاشورہ میں اختلاف ،کیا یہ نویں محرم کا دن ہے یا دسویں محرم کا؟
چالیس دن پربحث اور جو کچھ ان بنی اسرائیل سے واقع ہو
شکر کے معنی کے بارے میں
من و سلوٰی پر بحث
الاستسقاء کے بارے میں
تھوم و پیاز کھانے پر بحث اور علماء کا اختلاف
یہود یوں کا من سلوٰی کے بدل کا مطالبہ
ملتوں پرکلام اور اس میں آٹھ مسائل ہیں۔
یہودیوں کا ہفتے کے روز میں حد سے تجاوزکرنا
کیا مسخ شدہ قوموں کی نسل آگے چلتی ہے یا نہیں
یہودیوں کا گائے ذبح کرنے پر اللہ تعالیٰ کا حکم
اللہ تعالیٰ کے ارشاد گرامی وَ اِذقَتَلتُم نَفساً کے معنی پر بحث
قسامت اور اس کے احکام میں
قسامت کےموجب کے بارے میں
ہم سے پہلے شریعت پر بحث ۔کیا وہ ہمارے لیے بھی شریعت ہے یا نہیں
أَفَتَطْمَعُونَ أَن يُؤْمِنُوا لَكُمْ وَقَدْ كَانَ فَرِ‌يقٌ مِّنْهُمْ يَسْمَعُونَ كَلَامَ اللَّـهِ ثُمَّ يُحَرِّ‌فُونَهُ آیت 75
اس میں چار مسائل ہیں

وَإِذَا لَقُوا الَّذِينَ آمَنُوا قَالُوا آمَنَّا وَإِذَا خَلَا بَعْضُهُمْ إِلَىٰ بَعْضٍ قَالُوا أَتُحَدِّثُونَهُم آیت 76۔77
وَمِنْهُمْ أُمِّيُّونَ لَا يَعْلَمُونَ الْكِتَابَ إِلَّا أَمَانِيَّ وَإِنْ هُمْ إِلَّا يَظُنُّونَ آیت 78

اس میں چار مسائل ہیں
فَوَيْلٌ لِّلَّذِينَ يَكْتُبُونَ الْكِتَابَ بِأَيْدِيهِمْ ثُمَّ يَقُولُونَ هَـٰذَا مِنْ عِندِ اللَّـهِ لِيَشْتَرُ‌وا آیت 79
اس میں پانچ مسائل
الویل کامعنی ،اس میں علماء کا اختلاف جس نے سب سے پہلے قلم سے لکھا ،شرح میں تبدیلی اور زیادتی سے ڈرنا
وَقَالُوا لَن تَمَسَّنَا النَّارُ‌ إِلَّا أَيَّامًا مَّعْدُودَةً ۚ قُلْ أَتَّخَذْتُمْ عِندَ اللَّـهِ عَهْدًا فَلَن يُخْلِفَ اللَّـهُ عَهْدَهُ آیت 80
اس میں تین مسائل ہیں
اس کے سبب نزول میں علماء کا اختلاف
بَلَىٰ مَن كَسَبَ سَيِّئَةً وَأَحَاطَتْ بِهِ خَطِيئَتُهُ فَأُولَـٰئِكَ أَصْحَابُ النَّارِ‌ آیت 81تا82
اس میں تین مسائل ہیں (بلی اور نعم ) پر کلام ،السیئۃ کا معنی ،اس کا بیان کہ دو شرائطوں پر معلق دو سے کم شرطوں کے
ساتھ مکمل نہیں ہوتا۔
وَإِذْ أَخَذْنَا مِيثَاقَ بَنِي إِسْرَ‌ائِيلَ لَا تَعْبُدُونَ إِلَّا اللَّـهَ وَبِالْوَالِدَيْنِ إِحْسَانًا آیت 83تا 84
اس میں دس مسائل ہیں،المیثاق میں اختلاف ،والدین ،یتامیٰ ،قریبی رشتہ دار اور مساکین سے حسن سلوک کرنا
تمام لوگوں سے حسن سلوک کرنا
ثُمَّ أَنتُمْ هَـٰؤُلَاءِ تَقْتُلُونَ أَنفُسَكُمْ وَتُخْرِ‌جُونَ فَرِ‌يقًا مِّنكُم مِّن دِيَارِ‌هِمْ آیت 85تا86
اس کا شان نزول ،قیدیوں اور قیدیوں کو چھڑانے پر کلام
وَلَقَدْ آتَيْنَا مُوسَى الْكِتَابَ وَقَفَّيْنَا مِن بَعْدِهِ بِالرُّ‌سُلِ آیت 87تا89
التقفیۃ کا معنی ،عیسیٰ علیہ السلام کا عطا کی گئی بینات ،روح القدس کامعنی
بِئْسَمَا اشْتَرَ‌وْا بِهِ أَنفُسَهُمْ أَن يَكْفُرُ‌وا بِمَا أَنزَلَ اللَّـهُ بَغْيًا أَن يُنَزِّلَ اللَّـهُ مِن آیت 90تا91
(بِئسَمَا) میں کلام
 

عبد الرشید

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
5,402
ری ایکشن اسکور
9,991
پوائنٹ
667
وَلَقَدْ جَاءَكُم مُّوسَىٰ بِالْبَيِّنَاتِ ثُمَّ اتَّخَذْتُمُ الْعِجْلَ آیت 92تا95
وَلَتَجِدَنَّهُمْ أَحْرَ‌صَ النَّاسِ عَلَىٰ حَيَاةٍ وَمِنَ الَّذِينَ أَشْرَ‌كُوا ۚ يَوَدُّ أَحَدُهُمْ لَوْ يُعَمَّرُ‌ آیت 96
زندگی پر یہود کے حرص پر کلام
قُلْ مَن كَانَ عَدُوًّا لِّجِبْرِ‌يلَ فَإِنَّهُ نَزَّلَهُ عَلَىٰ قَلْبِكَ بِإِذْنِ اللَّـهِ مُصَدِّقًا لِّمَا بَيْنَ آیت97تا101
اس کے سبب نزول پر کلام ۔جبریل اورمیکائیل کی لغات
وَاتَّبَعُوا مَا تَتْلُو الشَّيَاطِينُ عَلَىٰ مُلْكِ سُلَيْمَانَ ۖ وَمَا كَفَرَ‌ سُلَيْمَانُ وَلَـٰكِنَّ الشَّيَاطِينَ آیت 102تا103
اس میں چوبیس مسائل ہیں ،جادو پہ کلام ،جادو کی اصل ،اس میں اختلاف کہ اس کی حقیقت ہے یا نہیں،وہ جادو جو
جادو کرنے والے کی طرف سے کفر ہوتا ہے ، السحر اور معجزہ میں فرق ،مسلمان اورذی جادوگر کے حکم میں فقہاء کا
اختلاف ،ہاروت اور ماروت پر کلام
يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لَا تَقُولُوا رَ‌اعِنَا وَقُولُوا انظُرْ‌نَا وَاسْمَعُوا آیت 104تا105
اس میں پانچ مسائل ہیں ، اس کا بیان کہ اللہ تعالیٰ نے مومنین کو حکم دیا کہ وہ خوبصورت الفاظ کا انتخاب کریں
مَا نَنسَخْ مِنْ آيَةٍ أَوْ نُنسِهَا نَأْتِ بِخَيْرٍ‌ مِّنْهَا أَوْ مِثْلِهَا ۗ أَلَمْ تَعْلَمْ أَنَّ اللَّـهَ عَلَىٰ آیت 106تا108
اس میں پندرہ مسائل ہیں۔ اس آیت کے نزول کے سبب پر کلام ،کلام عرب میں فسخ کابیان اور اس کا حکم ۔الاخبار
میں علماء کا اختلاف ،کیا ان میں فسخ داخل ہوتا ہے ،ناسخ کی معرفت کے طرق کا بیان
وَدَّ كَثِيرٌ‌ مِّنْ أَهْلِ الْكِتَابِ لَوْ يَرُ‌دُّونَكُم مِّن بَعْدِ إِيمَانِكُمْ كُفَّارً‌ا حَسَدًا مِّنْ عربی آیت 109 تا 110
اس میں دو مسئلے ہیں حسد پر کلام ،جو اس میں محمود ہے اور جو مذموم ہے
وَمَنْ أَظْلَمُ مِمَّن مَّنَعَ مَسَاجِدَ اللَّـهِ أَن يُذْكَرَ‌ فِيهَا اسْمُهُ وَسَعَىٰ فِي خَرَ‌ابِهَا آیت 114
اس میں سات مسائل ہیں ،اس آیت کے مراد میں اختلاف ہے اور جن کے متعلق نازل ہوئی ان میں اختلاف ہے
مسجد کاخراب کرنا کبھی حقیقی ہوتا ہے اور کبھی مجازی ،مسجد کا توڑنا اور اسے فروخت کرنے جائز نہیں ،آیت میں دلیل ہے
کہ کافر کے لیے کسی حال میں مسجد میں داخل ہونا جائز نہیں
وَلِلَّـهِ الْمَشْرِ‌قُ وَالْمَغْرِ‌بُ ۚ فَأَيْنَمَا تُوَلُّوا فَثَمَّ وَجْهُ اللَّـهِ ۚ إِنَّ اللَّـهَ وَاسِعٌ عَلِيمٌ آیت 115
اس میں پانچ مسائل ہیں ۔ فَا ینماتولوُا کے معنی میں علماء کا اختلاف ،نماز میں استقبالیہ قبلہ پر کلام ،سواری پر نفل
پڑھنا ،غائب پر نماز جنازہ پڑھنا ، الوجہ کی اللہ کی طرف قرآن وسنت سے نسبت کی تاویل
بَدِيعُ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْ‌ضِ ۖ وَإِذَا قَضَىٰ أَمْرً‌ا فَإِنَّمَا يَقُولُ لَهُ كُن فَيَكُونُ آیت 117
اس آیت میں چھ مسائل ہیں بدعت پر کلام ۔اس کے معانی کا بیان ،اذاقضیٰ امرا چودہ معانی کی طرف پھرتا ہے
وَلَن تَرْ‌ضَىٰ عَنكَ الْيَهُودُ وَلَا النَّصَارَ‌ىٰ حَتَّىٰ تَتَّبِعَ مِلَّتَهُمْ ۗ قُلْ إِنَّ هُدَى اللَّـهِ هُوَ الْهُدَىٰ آیت 120
اس میں دو مسئلے ہیں ۔دین ، ملت اورشریعت پر کلام ،الکفر ملۃ واحدۃ
الَّذِينَ آتَيْنَاهُمُ الْكِتَابَ يَتْلُونَهُ حَقَّ تِلَاوَتِهِ أُولَـٰئِكَ يُؤْمِنُونَ بِهِ آیت 121تا123
اس آیت کلام اور جن کے متعلق یہ آیت نازل ہوئی
وَإِذِ ابْتَلَىٰ إِبْرَ‌اهِيمَ رَ‌بُّهُ بِكَلِمَاتٍ فَأَتَمَّهُنَّ ۖ قَالَ إِنِّي جَاعِلُكَ لِلنَّاسِ إِمَامًا ۖ قَالَ وَمِن آیت 124
اس میں بیس مسائل ہیں ،ابراہیم علیہ السلام کے نسب پر کلام ،الکلمات کی مراد میں علماء کا اختلاف ، الختان پر کلام
اور اس میں علماء کا اختلاف ،زیر ناف بال صاف کرنے پر کلام ،ناخن کاٹنے پر کلام ، مسوڑھوں اور انگلیوں کے
کے جوڑوں کی صفائی ۔ مونچھیں کاٹنے پر کلام ،بڑھاپے پر کلام ،الذریۃ کا معنی اور اس میں لغات ، لا ینال عھدی
الظالمین میں عہد سے مراد ،امامت پر کلام اور امام کون ہوگا ۔ظالم امام کی اطاعت پر صبر کرنا اس پر بغاوت کرنے
سے اولیٰ ہے۔
وَإِذْ جَعَلْنَا الْبَيْتَ مَثَابَةً لِّلنَّاسِ وَأَمْنًا وَاتَّخِذُوا مِن مَّقَامِ إِبْرَ‌اهِيمَ مُصَلًّى ۖ وَعَهِدْنَا آیت 125
حرم میں حد قائم کرنے پر کلام ، حضرت عمر کا قول کے تین امور میں میں نے اپنے رب کی موافقت کی ۔مقام ابراہیم
پر کلام ،کعبہ کے اندر نماز پڑھنا اور اس کی چھت پر نماز پڑھنا ، علماء کا اختلاف کہ کعبہ کے پاس نماز پڑھنا افضل ہے
یا کعبہ کا طواف افضل ہے
وَإِذْ قَالَ إِبْرَ‌اهِيمُ رَ‌بِّ اجْعَلْ هَـٰذَا بَلَدًا آمِنًا وَارْ‌زُقْ أَهْلَهُ مِنَ الثَّمَرَ‌اتِ مَنْ آیت 126
اس میں تین مسائل ہیں مکہ پر کلام ،کیا ابراہیم علیہ السلام کے سوال پر حرم بنایا پہلے سے ہی حرم تھا
وَإِذْ يَرْ‌فَعُ إِبْرَ‌اهِيمُ الْقَوَاعِدَ مِنَ الْبَيْتِ وَإِسْمَاعِيلُ رَ‌بَّنَا تَقَبَّلْ مِنَّا آیت 127
علماء کا اختلاف کہ سب سے پہلے بیت اللہ کس نے بنایا اور کس نے اس کی بنیاد رکھی
رَ‌بَّنَا وَاجْعَلْنَا مُسْلِمَيْنِ لَكَ وَمِن ذُرِّ‌يَّتِنَا أُمَّةً مُّسْلِمَةً لَّكَ وَأَرِ‌نَا مَنَاسِكَنَا وَتُبْ عَلَيْنَا آیت 128
امت کا معنی ، مناسک کے مراد کا بیان ،لغت میں نسک کی اصل
رَ‌بَّنَا وَابْعَثْ فِيهِمْ رَ‌سُولًا مِّنْهُمْ يَتْلُو عَلَيْهِمْ آيَاتِكَ وَيُعَلِّمُهُمُ الْكِتَابَ وَالْحِكْمَةَ وَيُزَكِّيهِمْ آیت 129
الحکمۃ سے مراد
إِذْ قَالَ لَهُ رَ‌بُّهُ أَسْلِمْ ۖ قَالَ أَسْلَمْتُ لِرَ‌بِّ الْعَالَمِينَ آیت 131
کلام عرب میں اسلام کامعنی
وَوَصَّىٰ بِهَا إِبْرَ‌اهِيمُ بَنِيهِ وَيَعْقُوبُ يَا بَنِيَّ إِنَّ اللَّـهَ اصْطَفَىٰ لَكُمُ الدِّينَ فَلَا تَمُوتُنَّ إِلَّا آیت 132
ابراہیم علیہ السلام کی اولاد پر کلام
تِلْكَ أُمَّةٌ قَدْ خَلَتْ ۖ لَهَا مَا كَسَبَتْ وَلَكُم مَّا كَسَبْتُمْ آیت 134
اہل السنۃ اور الجبریہ اور المعتزلہ کا بندوں کے افعال میں مذہب
صِبْغَةَ اللَّـهِ ۖ وَمَنْ أَحْسَنُ مِنَ اللَّـهِ صِبْغَةً ۖ وَنَحْنُ لَهُ عَابِدُونَ آیت 138
الصبغتہ سے مراد ،اخلاص پر کلام
سَيَقُولُ السُّفَهَاءُ مِنَ النَّاسِ مَا وَلَّاهُمْ عَن قِبْلَتِهِمُ الَّتِي كَانُوا عَلَيْهَا ۚ قُل لِّلَّـهِ الْمَشْرِ‌قُ آیت 142
اس میں گیارہ مسائل ہیں ۔اس آیت کے نزول کے سبب پر کلام ،تحویل قبلہ کے وقت میں اختلاف ،بیت المقدس
کی طرف نبی کریم ﷺ کے استقبال کی کیفیت ،قرآن کے ساتھ سنت کے نسخ کے جواز پر دلیل ۔خبر واحدکی
قطعیت کے جواز پر دلیل کہ ناسخ جس کو نہیں پہنچا وہ پہلے حکم کا مؤلف ہے۔
وَكَذَٰلِكَ جَعَلْنَاكُمْ أُمَّةً وَسَطًا لِّتَكُونُوا شُهَدَاءَ عَلَى النَّاسِ وَيَكُونَ الرَّ‌سُولُ عَلَيْكُمْ شَهِيدًا آیت 143
اس میں چار مسائل ہیں الوسط کا معنی ، ماکان الله لیضیع ایمانکم پر کلام
قَدْ نَرَ‌ىٰ تَقَلُّبَ وَجْهِكَ فِي السَّمَاءِ ۖ فَلَنُوَلِّيَنَّكَ قِبْلَةً تَرْ‌ضَاهَا آیت 144
الشطر پر کلام ،کعبہ پر افق میں قبلہ ہے ، اس میں اختلاف کہ غائب پر فرض عین استقبال قبلہ ہے یا اس کی جہت سے
وَلِكُلٍّ وِجْهَةٌ هُوَ مُوَلِّيهَا ۖ فَاسْتَبِقُوا الْخَيْرَ‌اتِ ۚ أَيْنَ مَا تَكُونُوا يَأْتِ بِكُمُ اللَّـهُ جَمِيعًا آیت 148
اس میں چار مسائل ہیں وجھۃ کا معنی ، اول وقت میں نماز جلدی پڑھنے کا بیان
فَاذْكُرُ‌ونِي أَذْكُرْ‌كُمْ وَاشْكُرُ‌وا لِي وَلَا تَكْفُرُ‌ونِ ﴿١٥٢﴾ يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا آیت 152تا 153
وَلَنَبْلُوَنَّكُم بِشَيْءٍ مِّنَ الْخَوْفِ وَالْجُوعِ وَنَقْصٍ مِّنَ الْأَمْوَالِ وَالْأَنفُسِ وَالثَّمَرَ‌اتِ آیت 155
البلاء کا معنی ،صبر پر کلام
الَّذِينَ إِذَا أَصَابَتْهُم مُّصِيبَةٌ قَالُوا إِنَّا لِلَّـهِ وَإِنَّا إِلَيْهِ رَ‌اجِعُونَ ﴿١٥٦﴾ أُولَـٰئِكَ عَلَيْهِمْ آیت 156تا157
اس میں چھ مسائل ہیں ۔ مصیبت کا معنی اور اس کا استقاق ،بڑی مصیبت ،دین میں مصیبت ہے
إِنَّ الصَّفَا وَالْمَرْ‌وَةَ مِن شَعَائِرِ‌ اللَّـهِ ۖ فَمَنْ حَجَّ الْبَيْتَ أَوِ اعْتَمَرَ‌ فَلَا جُنَاحَ عَلَيْهِ أَن يَطَّوَّفَ بِهِمَا آیت 158
اس میں نو مسائل ہیں ۔صفاومروہ پر کلام اور ان سے کیا مراد ہے ،لغت میں الصفا کی اصل ،الشعائر کامعنی ،جب نبی
کریم ﷺ مکہ میں آئے تو آپ ﷺ نے صفاو مروہ کا طواف کیا ۔ٖصفا ومروہ کے درمیان سعی کے وجوب میں
علماء کا اختلاف ،کوئی شخص سوار ہو کر طواف نہ کرے مگر عذر کی وجہ سے
إِنَّ الَّذِينَ يَكْتُمُونَ مَا أَنزَلْنَا مِنَ الْبَيِّنَاتِ وَالْهُدَىٰ مِن بَعْدِ مَا بَيَّنَّاهُ لِلنَّاسِ فِي الْكِتَابِ آیت 159
اس میں سات مسائل ہیں ۔اس آیت میں اختلاف ، کیا یہ ہر اس شخص کےلیے ہے جس نے حق کو چھپایا یا یہود کے
ساتھ خاص ہے مبتدع جھگڑا لو کو تعلیم دینا جائز نہیں ۔سفہا میں رخصت کو پھیلانا جائزنہیں ۔آیت میں ایک آدمی
کے قول پر عمل کے وجوب پر دلیل ہے
إِنَّ الَّذِينَ كَفَرُ‌وا وَمَاتُوا وَهُمْ كُفَّارٌ‌ أُولَـٰئِكَ عَلَيْهِمْ لَعْنَةُ اللَّـهِ وَالْمَلَائِكَةِ وَالنَّاسِ آیت 161تا162
اس پر کلام کہ معین کافر پر لعنت جائز نہیں ۔معین گنہگار پر لعنت کرنے میں اختلاف
وَإِلَـٰهُكُمْ إِلَـٰهٌ وَاحِدٌ ۖ لَّا إِلَـٰهَ إِلَّا هُوَ الرَّ‌حْمَـٰنُ الرَّ‌حِيمُ آیت 163
اس میں دو مسئلے ہیں اس آیت کاشان نزول
إِنَّ فِي خَلْقِ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْ‌ضِ وَاخْتِلَافِ اللَّيْلِ وَالنَّهَارِ‌ وَالْفُلْكِ الَّتِي تَجْرِ‌ي فِي الْبَحْرِ‌ آیت 164
اس میں چودہ مسائل ہیں ۔اس کا بیان کہ آسمان اور زمین آیا ت سے ہیں رات اوردن کا اختلاف اور ان کا اشتقاق،
فلک (کشتی ) اور سمندری سفر پر کلام ،ہواؤں اور ان کےچلنے اور ان کے اسماء پر کلام ،بادل پر کلام ،وحدانیت کی دلیل
يَا أَيُّهَا النَّاسُ كُلُوا مِمَّا فِي الْأَرْ‌ضِ حَلَالًا طَيِّبًا وَلَا تَتَّبِعُوا خُطُوَاتِ الشَّيْطَانِ ۚ إِنَّهُ لَكُمْ آیت 168
اس میں چار مسائل ہیں ۔اس آیت کاشان نزول ،الطیب اور الحلال کامعنی ،خطوٰت الشیطن کی اتباع سے نہی اور
شیطان کے خطوٰت سے کیا مراد ہے
وَإِذَا قِيلَ لَهُمُ اتَّبِعُوا مَا أَنزَلَ اللَّـهُ قَالُوا بَلْ نَتَّبِعُ مَا أَلْفَيْنَا عَلَيْهِ آبَاءَنَا آیت 170
إِنَّمَا حَرَّ‌مَ عَلَيْكُمُ الْمَيْتَةَ وَالدَّمَ وَلَحْمَ الْخِنزِيرِ‌ وَمَا أُهِلَّ بِهِ لِغَيْرِ‌ اللَّـهِ آیت 173
اس میں چونتیس مسائل ہیں ۔مردار کی حرمت اور ان میں مچھلی کے استثناء پر کلام ،مردار سے نفع اٹھانے کے
جواز میں علماء کا اختلاف اور نجاسات سےنفع اٹھانے پر کلام ۔مردار کی کھال ،اس کےبال ،اس کا معدہ اور اس کا
دودھ ،جب ہانڈی میں کوئی حیوان مرجائے ،علماء کا اتفاق ہے خون حرام ہے ،خنزیر کا گوشت ،چربی اور اس کے
بال حرام ہیں۔لفظ خنزیر کا اشتقاق ، مااھل بہ لغیراللہ میں کلام ،مجبور شخص کےلیے بقدر بقا ء زندگی مردارسے
کھانا جائز ہے۔اضطرار کا بیان ۔ضطرار کا بیان ،مضطر کا شراب پینا اور اس سے علاج کرنا
لَّيْسَ الْبِرَّ‌ أَن تُوَلُّوا وُجُوهَكُمْ قِبَلَ الْمَشْرِ‌قِ وَالْمَغْرِ‌بِ وَلَـٰكِنَّ الْبِرَّ‌ مَنْ آمَنَ بِاللَّـهِ آیت 177
اس میں آٹھ مسائل ہیں ۔اس کا بیان کہ البر سے مراد اللہ تعالیٰ اور آخرت پر ایمان لانا ہے،یہود و نصاریٰ کے دعوٰی
کا ردکہ البر (نیکی ) ان کے قبلہ پر منحصر ہے ،مال میں کلام کیا اس میں زکوٰۃ کے علاوہ بھی حق ہے
يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا كُتِبَ عَلَيْكُمُ الْقِصَاصُ فِي الْقَتْلَى ۖ الْحُرُّ‌ بِالْحُرِّ‌ آیت 178
اس میں سترہ مسائل ہیں ۔ قصا ص کی مشروعیت کا سبب اور اس کی کیفیت ،قتل عمد میں دیت لینے میں اختلاف ،دیت
لینے کے بعد جو قتل کرے اس کی حد میں اختلاف
وَلَكُمْ فِي الْقِصَاصِ حَيَاةٌ يَا أُولِي الْأَلْبَابِ لَعَلَّكُمْ تَتَّقُونَ آیت 179
اس میں چار مسائل ہیں ،علماء کا اتفاق کہ سلطان کے علاوہ کسی کو قصاص لینا جائز نہیں
كُتِبَ عَلَيْكُمْ إِذَا حَضَرَ‌ أَحَدَكُمُ الْمَوْتُ إِن تَرَ‌كَ خَيْرً‌ا الْوَصِيَّةُ لِلْوَالِدَيْنِ وَالْأَقْرَ‌بِينَ بِالْمَعْرُ‌وفِ آیت 180
اس میں اکیس مسائل ہیں ۔وصیت کی مشروعیت میں کلام ،جس نے مال چھوڑا اس پر وصیت کے وجوب میں علماءکا
اختلاف ،کسی کےلیے ثلث سے زائد مال کی وصیت کرنا جائز نہیں ۔علماء کا اجماع ہے کہ وصیت کو بدلنا جائز نہیں اور
اس میں رجوع کر سکتا ہے جتنا چاہے ،اسی آیت میں اختلاف کہ کیا یہ آیت منسوخ ہے یا محکم ہے ۔اقربین کے
لیے وصیت میں کلام ،بالغ ، ضعیف العقل ،بیوقوف کی وصیت میں اختلاف
فَمَن بَدَّلَهُ بَعْدَ مَا سَمِعَهُ فَإِنَّمَا إِثْمُهُ عَلَى الَّذِينَ يُبَدِّلُونَهُ آیت 181
اس میں چار مسائل ہیں ۔اس دین پروصیت جس کی میت وصیت کرے ،وصیت میں سے جو بدلنا جائز ہے اور اس
کو مکمل کرنا جائز نہیں ۔
اس میں چھ مسائل ہیں ۔آیت میں ظن کے ساتھ حکم لگانے پر دلیل ،اس پرکلام کہ زندگی اور صحت میں صدقہ کرنا
افضل ہے بنسبت موت کے وقت صدقہ کرنے کے
يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا كُتِبَ عَلَيْكُمُ الصِّيَامُ كَمَا كُتِبَ عَلَى الَّذِينَ مِن قَبْلِكُمْ آیت 183تا184
اس میں چھ مسائل ہیں ۔صوم کا لغوی اور شرعی معنی ،روزے کی فضیلت ،تشبیہ کے مقام میں اہل تا ویل کا اختلاف
کیا ،روزے کے وقت اور روزے کی قدر کی طرف لوٹنا ہے کیا وہ اصل وجوب کی طرف لوٹتا ہے یا صفت کی طرف
لوٹتا ہے۔
فَمَن کَانَ مِنکُم مِّرِیضاً ۔۔۔۔۔۔
اس میں سولہ مسائل ہیں ۔اس مرض پر کلام جس کی وجہ سے فطر واجب ہوتا ہے ،اس سفر میں علماء کا اختلاف ،جس
فطر اور قصر واجب ہوتا ہے ،علماء کا اتفاق کہ رمضان میں مسافر کےلیے رات کو فطر کی نیت کرنا جائز نہیں ،سفر میں
روزہ اورافطار افضل ہے ۔اس میں علماء کا اختلاف ہے ،جو روزہ دار افطار کرے اس کی قضا پر اختلاف ،جس نے رمضان
کی روزہ کی قضا میں افطار کیا یا جماع کیا اس پر کیا واجب ہے ،اس میں کلام جو فوت ہوا اور اس پر رمضان کے روزے
تھے جو اس نے قضا نہیں کیے تھے۔
و َعَلیَ الَّذِینَ یُطِیقُونه فِدیة طَعَامُ َ۔۔۔۔۔
اس میں پانچ مسائل ہیں ۔کیا آیت منسوخ ہے یا محکم ہے ،فدیہ کی مقدار میں اختلاف
شَهْرُ‌ رَ‌مَضَانَ الَّذِي أُنزِلَ فِيهِ الْقُرْ‌آنُ هُدًى لِّلنَّاسِ وَبَيِّنَاتٍ مِّنَ الْهُدَىٰ وَالْفُرْ‌قَانِ آیت 185
اس میں اکیس مسائل ہیں ۔رمضان پر کلام اور اس کے اشتقاق پر کلام ،کیا صرف رمضان کہنا جائز ہے اضافت
کے بغیر ۔رمٖضان کے چاند کے ثبوت میں اختلاف ،جس نے اکیلے رمضان کا چاند دیکھا یا شوال کا چاند دیکھا ،
مطالع کے اختلاف میں کلام ،اس میں کلام کہ مختلف اوقات میں قرآن نازل ہوا ،کافر جب مسلمان ہو تو اس پر کیا
واجب ہے،بچہ جب بالغ ہوتو اس پر کیا واجب ہے ،تیس رمضان کے دن کو شوال کاچاند نظر آجائے ۔رمضان کے
آخری دن میں لوگوں کا اختلاف ،رمضان کے آخر میں تکبیر اور اس کےلفظ کا بیان
وَإِذَا سَأَلَكَ عِبَادِي عَنِّي فَإِنِّي قَرِ‌يبٌ آیت 186
اس میں چار مسائل ہیں ۔اس آیت کے نزول کے سبب میں اختلاف ،دعا پر کلام ،دعا کی قبولیت سے جو مانع ہے
أُحِلَّ لَكُمْ لَيْلَةَ الصِّيَامِ الرَّ‌فَثُ إِلَىٰ نِسَائِكُمْ ۚ هُنَّ لِبَاسٌ لَّكُمْ وَأَنتُمْ لِبَاسٌ لَّهُنَّ آیت 187
اس میں چھتیس مسائل ہیں ۔اس آیت کے نزول کے سبب پر کلام ،عرب کلام میں الرفث کا معنی ،اس حد میں
اختلاف جس کے ساتھ رکنا واجب ہے ،روزے میں نیت پر کلام ،الخیط الابیض پر کلام ۔جس نے جان بوجھ کر
روزہ توڑدیا ،عورت پر کیا واجب ہے ،جب ،جب خاوند اس سے رمضان میں وطی کرے ،جس نے بھول کر روزے میں
جماع کیا یا کھانا کھایا ،جس نے روزہ کی حالت میں بوسہ لیا یا مباشرت کی۔ جنبی حالت میں فجر طلوع ہوگئی تو اس کا روزہ
صحیح ہے حائض ،پاک ہوئی رمضان میں فجر طلوع ہونے سے پہلے ،اعتکاف کا لغوی اور شرعی معنی ،اعتکاف صرف
مسجد میں ہوگا معتکف پر جو واجب ہے
وَلَا تَأْكُلُوا أَمْوَالَكُم بَيْنَكُم بِالْبَاطِلِ وَتُدْلُوا بِهَا إِلَى الْحُكَّامِ لِتَأْكُلُوا فَرِ‌يقًا آیت 188
اس میں آٹھ مسائل ہیں ۔اس آیت کا شان نزول ،جس پر باطل کا اسم واقع ہوگا ،اس میں اقوال کہ حاکم کا حکم ظاہر
پر ہوگا ،وہ باطن کے حکم کو تبدیل نہیں کرے گا ،باطل دلائل کے ذریعے حکام کی طرف پہنچنا منع ہے ،جس نے
کوئی ایسی چیزلی جس پر مال کا اسم واقع ہوتا ہے خواہ وہ مال تھوڑا ہو یا زیادہ ہو اس کی وجہ سے اسے فاسق کہا جائے گا ۔
يَسْأَلُونَكَ عَنِ الْأَهِلَّةِ ۖ قُلْ هِيَ مَوَاقِيتُ لِلنَّاسِ وَالْحَجِّ آیت 189
اس میں بارہ مسائل ہیں اس آیت کا شان نزول ،الہلال کامعنی ،چاند کے معاملات ،مدتوں میں اشکال کے زوال
کے لیے وقت بنائے گئے ہیں ، انصار جب حج کرتے اور واپس لوٹتے تو اپنے گھروں کے دروازے سے داخل نہ
ہوتے انہیں اس سے منع کیا گیا ہے ۔الحمس پر کلام
وَقَاتِلُوا فِي سَبِيلِ اللَّـهِ الَّذِينَ يُقَاتِلُونَكُمْ وَلَا تَعْتَدُوا آیت 190
اس میں تین مسائل ہیں ۔یہ پہلی آیت ہے جو قتال کے امر میں نازل ہوئی ،صلح حدیبیہ پر کلام ،بچوں اور اس جیسے
افراد کو قتل کرنا منع ہے ۔جو بے ضرر ہوں مگر یہ کہ مسلمانوں کو ان سے اذیت پہنچے ۔
وَاقْتُلُوهُمْ حَيْثُ ثَقِفْتُمُوهُمْ وَأَخْرِ‌جُوهُم مِّنْ حَيْثُ أَخْرَ‌جُوكُمْ ۚ وَالْفِتْنَةُ أَشَدُّ م آیت 191تا 192
اس میں پانچ مسائل ہیں ۔مسجد حرام کے پاس قتال پر کلام
وَقَاتِلُوهُمْ حَتَّىٰ لَا تَكُونَ فِتْنَةٌ وَيَكُونَ الدِّينُ لِلَّـهِ آیت 193
اس میں دو مسئلے ہیں ۔
الشَّهْرُ‌ الْحَرَ‌امُ بِالشَّهْرِ‌ الْحَرَ‌امِ وَالْحُرُ‌مَاتُ قِصَاصٌ آیت 194
اس میں دس مسائل ہیں ۔آیت کا شان نزول ،جس کے مال پر تعدی کی گئی ہو یا زخمی کیا گیا ہو تو وہ اس کی مثل تعدی
یا قصاص کے امور حکام پر موقوف ہیں ،حقوق کےلینے میں بدلہ میں علماء کا اختلاف ،کیا اس کو عدوان کہا جائے
گا ۔اس میں علماء کا اختلاف جو کسی حیوان یا سامان کو ہلاک کرتا ہے یا خراب کرتا ہے جس کا نہ کیل کیا جاسکتا ہے
اور نہ وزن یہ آیت قصاص میں مماثلت میں اصل ہے۔
وَأَنفِقُوا فِي سَبِيلِ اللَّـهِ وَلَا تُلْقُوا بِأَيْدِيكُمْ إِلَى التَّهْلُكَةِ ۛ وَأَحْسِنُوا ۛ إِنَّ اللَّـهَ يُحِبُّ الْمُحْسِنِي آیت 195
اس میں تین مسائل ہیں ۔علمائ کے اقوال اپنے آپ کو ہلاکت میں ڈالنے کے بارے میں ،جنگ میں آدمی کے گھسنے
کے بارے میں اور اکیلے دشمن پر حملہ کرنے کے بارے میں علماء کا اختلاف
وَأَتِمُّوا الْحَجَّ وَالْعُمْرَ‌ةَ لِلَّـهِ ۚ فَإِنْ أُحْصِرْ‌تُمْ فَمَا اسْتَيْسَرَ‌ مِنَ الْهَدْيِ آیت 196
اس مں سات مسائل ہیں ۔حج اور عمرہ اللہ کےلیے مکمل کرنے سے مراد میں علماء کا اختلاف ،مواقیت حج پر کلام
عمرہ کے وجوب دلیل جو مناسک حج پر کرتا ہے جبکہ اس نے نہ حج کی نیت کی ہے اور نہ عمرہ کی مراہق (قریب
البلوغ ) اور غلام حج کا احرام باندھیں پھر مراہق بالغ ہوجائے اور غلام آزاد ہوجائے وقوف عرفہ سے پہلے
فَاِن اُ حصِرتُم فَمَا استَیَسَرَمِنَ الهَدیَ ۔۔۔۔۔
اس میں بارہ مسائل ہیں ۔حج میں الاحصار میں علماء کے اقوال ، محصر پر کیا واجب ہے حاصر (روکنے والا ) کے
بارے میں قول ،حلق اور ہدی میں کلام ۔اذیت کے فدیہ میں کھانا کھلانے میں اختلاف اور فدیہ کے مکان کا
بیان ،حج تمتع ،قران اور افراد پر کلام ،جو ہدی نہ پائے اسے روزہ رکھنے کی رخصت
الْحَجُّ أَشْهُرٌ‌ مَّعْلُومَاتٌ ۚ فَمَن فَرَ‌ضَ فِيهِنَّ الْحَجَّ فَلَا رَ‌فَثَ وَلَا فُسُوقَ وَلَا جِدَالَ فِي الْحَجِّ آیت 197
اس میں چودہ مسائل ہیں ۔اشہر معلومات میں اختلاف ،اشہر حج کے علاوہ میں حج کے چاند میں اختلاف ،رفث ،فسوق
 

عبد الرشید

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
5,402
ری ایکشن اسکور
9,991
پوائنٹ
667
حج میں جھگڑے کابیان
لَيْسَ عَلَيْكُمْ جُنَاحٌ أَن تَبْتَغُوا فَضْلًا مِّن رَّ‌بِّكُمْ ۚ فَإِذَا أَفَضْتُم مِّنْ عَرَ‌فَاتٍ آیت 198
اس میں دو مسئل ہیں ۔حاجی کےلیے حج میں تجارت کرنے کا جواز
فَاِذا اَفَضتُم مِّن عَرَفَا ت فَاذکرُوا۔۔۔۔
ثُمَّ أَفِيضُوا مِنْ حَيْثُ أَفَاضَ النَّاسُ وَاسْتَغْفِرُ‌وا اللَّـهَ ۚ إِنَّ اللَّـهَ غَفُورٌ‌ رَّ‌حِيمٌ آیت 199
اس میں چار مسائل ہیں ۔اس آیت کے نزول کے سبب پر کلام
فَإِذَا قَضَيْتُم مَّنَاسِكَكُمْ فَاذْكُرُ‌وا اللَّـهَ كَذِكْرِ‌كُمْ آبَاءَكُمْ أَوْ أَشَدَّ ذِكْرً‌ا آیت 200
اس میں دو مسئلے ہیں ۔المناسک کامعنی
وَمِنْهُم مَّن يَقُولُ رَ‌بَّنَا آتِنَا فِي الدُّنْيَا حَسَنَةً وَفِي الْآخِرَ‌ةِ حَسَنَةً وَقِنَا عَذَابَ النَّارِ‌ آیت 201
اس میں تین مسائل ہیں الحسنۃ کی تاویل میں اختلاف ،یہ آیت جوامع الدعاء ہے ،دنیا اور آخرت کو شامل ہے۔
أُولَـٰئِكَ لَهُمْ نَصِيبٌ مِّمَّا كَسَبُوا ۚ وَاللَّـهُ سَرِ‌يعُ الْحِسَابِ آیت 202
اس میں تین مسائل ہیں ۔اس کا بیان کہ آدمی مال لیتا ہے جس کے ساتھ وہ کسی دوسرے کی طرف سے حج کرتاہے تو
اسے بھی ثواب ہوتا ہے۔
 

عبد الرشید

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
5,402
ری ایکشن اسکور
9,991
پوائنٹ
667
فہرست جلد دوم


وَاذْكُرُ‌وا اللَّـهَ فِي أَيَّامٍ مَّعْدُودَاتٍ.......آیت 203
اس کے متعلقہ احکام اور اس میں میں چھ مسائل ہیں
فَمَن تَعَجَّلَ فِي يَوْمَيْنِ فَلَا إِثْمَ عَلَيْهِ
اس کے متعلقہ احکام اور اس میں اکیس مسائل ہیں
وَمِنَ النَّاسِ مَن يُعْجِبُكَ قَوْلُهُ فِي الْحَيَاةِ الدُّنْيَا .... آیت 204
اس میں تین مسائل ہیں
وَإِذَا تَوَلَّىٰ سَعَىٰ فِي الْأَرْ‌ضِ لِيُفْسِدَ فِيهَا ۔۔آیت 205
وَإِذَا قِيلَ لَهُ اتَّقِ اللَّـهَ أَخَذَتْهُ الْعِزَّةُ بِالْإِثْمِ ۔۔۔۔۔۔آیت 206
وَمِنَ النَّاسِ مَن يَشْرِ‌ي نَفْسَهُ ابْتِغَاءَ مَرْ‌ضَاتِ اللَّـهِ ۔۔۔آیت 207
اس کے سبب کے بارے اقوال علماء
يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا ادْخُلُوا فِي السِّلْمِ كَافَّةً ۔۔۔۔۔۔آیت 208
فَإِن زَلَلْتُم مِّن بَعْدِ مَا جَاءَتْكُمُ الْبَيِّنَاتُ ۔۔۔۔۔۔۔آیت 209
هَلْ يَنظُرُ‌ونَ إِلَّا أَن يَأْتِيَهُمُ اللَّـهُ فِي ظُلَلٍ مِّنَ الْغَمَامِ ۔۔۔۔۔۔آیت 210
اللہ تعالیٰ اور فرشتوں کے ظلل میں آنے کے معنی میں اختلاف کا بیان
سَلْ بَنِي إِسْرَ‌ائِيلَ كَمْ آتَيْنَاهُم مِّنْ آيَةٍ بَيِّنَةٍ ۔۔۔۔آیت 211
زُيِّنَ لِلَّذِينَ كَفَرُ‌وا الْحَيَاةُ الدُّنْيَا ۔۔۔آیت 212
اس کے مراد بھاکا بیان
كَانَ النَّاسُ أُمَّةً وَاحِدَةً ۔۔۔۔۔۔آیت 213
أَمْ حَسِبْتُمْ أَن تَدْخُلُوا الْجَنَّةَ وَلَمَّا يَأْتِكُم ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔آیت 214
اس کے سبب کا نزول
يَسْأَلُونَكَ مَاذَا يُنفِقُونَ ۖ قُلْ مَا أَنفَقْتُم ۔۔۔آیت 215
اس کے سبب نزول کا بیان ،اس کے چار مسائل ہیں
كُتِبَ عَلَيْكُمُ الْقِتَالُ وَهُوَ كُرْ‌هٌ لَّكُمْ۔۔۔۔۔آیت 216
اس میں تین مسائل ہیں
يَسْأَلُونَكَ عَنِ الشَّهْرِ‌ الْحَرَ‌امِ قِتَالٍ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔آیت 217تا218
مرتد کے بارےمیں بحث کیا اس کی توبہ قبول کی جائے گی یا نہیں ،اور کیا اس کے اعمال روت کے ساتھ ہی ضائع ہوجاتے ہیں اور کیا
اسے وارث بنایا جاسکتے ہے ؟اس میں بارہ مسائل ہیں ۔
يَسْأَلُونَكَ عَنِ الْخَمْرِ‌ وَالْمَيْسِرِ‌۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔آیت 219
لفظ خمر اور میسر کے اشتقاق اور ان سے متعلقہ مسائل کا بیان
وَيَسْأَلُونَكَ مَاذَا يُنفِقُونَ
اس میں تین مسائل ہیں
وَيَسْأَلُونَكَ عَنِ الْيَتَامَىٰ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔آیت 220
یتامیٰ سے متعلقہ معاملات کا بیان اور اس میں آٹھ مسائل ہیں
وَلَا تَنكِحُوا الْمُشْرِ‌كَاتِ حَتَّىٰ يُؤْمِنَّ۔۔۔۔۔۔۔۔۔آیت 221
اس آیت کی تاویل میں علماء کے اختلاف کا بیان اور کتابیات وغیرہ سے نکاح کابیان کہ کیا وہ جائز ہے یا ممنوع ؟
اور اس میں سات مسائل ہیں
بغیر ولی کےنکاح کرنے میں علماء کے اختلاف کا بیان ،اولیا ء کون ہیں ،اس نکاح کا بیان جو بغیر ولی کے واقع ہو اور
پھر دخول سے پہلے والی اس کی اجازت دے دے ،اور اولیاء کے مراتب اور ترتیب کا بیان
وَيَسْأَلُونَكَ عَنِ الْمَحِيضِ ۖ قُلْ هُوَ أَذًى فَاعْتَزِلُوا النِّسَاءَ فِي الْمَحِيضِ۔۔۔۔۔۔۔آیت 222
حیض کےمعنی ،مادہ اشتقاق، اس کی مقدار میں علماءکا اختلاف اور مباشرہ الحائض اور جو اس سے مباح سمجھا جاتا ہے اس کا
بیان نیز اس کا بیان جو حالت حیض میں اپنی بیوی کے پاس آتا ہے اس آیت میں چودہ مسائل ہیں
نِسَاؤُكُمْ حَرْ‌ثٌ لَّكُمْ فَأْتُوا حَرْ‌ثَكُمْ أَنَّىٰ شِئْتُمْ ۖ وَقَدِّمُوا لِأَنفُسِكُمْ۔۔۔۔۔۔۔۔۔آیت 223
اس میں چھ مسائل ہیں
وَلَا تَجْعَلُوا اللَّـهَ عُرْ‌ضَةً لِّأَيْمَانِكُمْ أَن تَبَرُّ‌وا وَتَتَّقُوا وَتُصْلِحُوا بَيْنَ۔۔۔۔۔۔۔آیت 224
کس کے بارے میں یہ آیت نازل ہوئی ؟ اور اس میں چھ مسائل ہیں
لَّا يُؤَاخِذُكُمُ اللَّـهُ بِاللَّغْوِ فِي أَيْمَانِكُمْ وَلَـٰكِن يُؤَاخِذُكُم بِمَا كَسَبَتْ۔۔۔آیت 225
جس قسم سے ایلا واقع ہوتا ہےاس میں ایلا واقع ہوتاہے اس میں علماء کے اختلاف کا ذکر ،چار مہینے سے زیادہ عرصہ بیوی سے وطی نہ کرنے کا
حلف اٹھانے والے کے بارے میں علماء کا اختلاف اور حالت غضب کے بغیر ایلاء اور فئی (رجوع) کے معنی کا بیان ۔
اس میں چوبیس مسائل ہیں
لِّلَّذِينَ يُؤْلُونَ مِن نِّسَائِهِمْ تَرَ‌بُّصُ أَرْ‌بَعَةِ أَشْهُرٍ‌ ۖ فَإِن فَاءُو ۔۔۔۔۔ آیت 226تا227
وَالْمُطَلَّقَاتُ يَتَرَ‌بَّصْنَ بِأَنفُسِهِنَّ ثَلَاثَةَ قُرُ‌وءٍ ۚ وَلَا يَحِلُّ لَهُنَّ أَن ۔۔۔۔۔۔۔ آیت 228
قُرُوۤءِِ میں علماء کے اختلاف کا بیان ،اس میں پانچ مسائل ہیں
وَبُعُولَتُهُنَّ أَحَقُّ بِرَ‌دِّهِنَّ۔۔۔۔۔
اس بارے میں اختلاف کابیان جس کے ساتھ آدمی عدت میں رجوع کرنے والا ہوتا ہے اور ان کا بیان جو رجوع
سے تعلق رکھتی ہیں ۔اس میں گیارہ مسائل ہیں
وَلَهُنَّ مِثْلُ الَّذِي عَلَيْهِنَّ بِالْمَعْرُ‌وفِ۔۔۔۔۔
اس درجہ کے معنی کا بیان جو مردوں کو عورتوں پر حاصل ہے
الطَّلَاقُ مَرَّ‌تَانِ ۖ فَإِمْسَاكٌ بِمَعْرُ‌وفٍ أَوْ تَسْرِ‌يحٌ بِإِحْسَانٍ ۗ وَلَا يَحِلُّ لَكُمْ۔۔۔۔۔۔۔آیت 229
تحدید طلاق میں سبب اور ایک کلمہ کے ساتھ تین طلاقیں واقع ہونے کے بارے میں علماء کا اختلاف کا بیان اس
سات مسائل ہیں
 

عبد الرشید

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
5,402
ری ایکشن اسکور
9,991
پوائنٹ
667
وَلَا يَحِلُّ لَكُمْ أَن تَأْخُذُوا مِمَّا آتَيْتُمُوهُنَّ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
طلاق پر فدیہ لینے کے جواز کا بیان ،مہر کی مقدار سے زیادہ مال کے عوض خلع کے جواز میں علماء کا اختلاف ،اور اس بارے
میں اختلاف کیا خلع طلاق ہے یا فسخ ،خلع والی کی عدت کا بیان ،اور اس کا بیان جس نے بغیر عوض کے ایقاع خلع کا قصد کیا ۔
اس میں پندرہ مساس ہیں
فَإِن طَلَّقَهَا فَلَا تَحِلُّ لَهُ مِن بَعْدُ حَتَّىٰ تَنكِحَ زَوْجًا غَيْرَ‌هُ ۗ فَإِن طَلَّقَهَا۔۔۔۔۔۔ آیت 230
خلع کے بعد عدت میں طلاق ہونے کے بارے میں علماء کا اختلاف اور اس بارے میں جس میں نکاح کافی ہوتا ہے اور
جو حلالہ کو مباح کردیتی ہے کیا محلل کا نکاح جائز ہے یا نہیں اور اس میں گیارہ مسائل ہیں
فَإِن طَلَّقَهَا فَلَا جُنَاحَ عَلَيْهِمَا۔۔۔۔۔۔۔۔
اور چارمسائل ہیں
وَإِذَا طَلَّقْتُمُ النِّسَاءَ فَبَلَغْنَ أَجَلَهُنَّ فَأَمْسِكُوهُنَّ بِمَعْرُ‌وفٍ أَوْ سَرِّ‌حُوهُنَّ۔۔۔۔۔۔۔۔۔آیت 231
اس میں چھ مسائل ہیں
وَإِذَا طَلَّقْتُمُ النِّسَاءَ فَبَلَغْنَ أَجَلَهُنَّ فَلَا تَعْضُلُوهُنَّ أَن يَنكِحْنَ أَزْوَاجَهُنَّ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔آیت 2
ان کے نکاح سے عضل ازواج کے معنی کا بیان جو ارادہ رکھتی ہیں اور اس میں چار مسائل ہیں
وَالْوَالِدَاتُ يُرْ‌ضِعْنَ أَوْلَادَهُنَّ حَوْلَيْنِ كَامِلَيْنِ ۖ لِمَنْ أَرَ‌ادَ أَن يُتِمَّ۔۔۔۔۔۔۔۔آیت 233
رضاع میں علماء کے اختلاف کا بیان ،کیا وہ ماں کا حق ہے یا اس پر حق ہے رضاعۃ محرمہ قائم مقام نسب کے ہے،
خضانتہ کے معنی اور اس کے حق دار کا بیان اور اس وارث کا بیں جس پر اس کی مثل ہے جو باپ پر ہے اس میں اٹھارہ
مسائل ہیں
وَالَّذِينَ يُتَوَفَّوْنَ مِنكُمْ وَيَذَرُ‌ونَ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔آیت 234
متوفی عنہاز و جہا کی عدت کا بیان ،عورت کے انتظار کرنے اور جو کچھ اس دوران اس پر واجب ہوتا ہے اس کا
کا بیان ،اس میں پچیس مسائل ہیں
وَلَا جُنَاحَ عَلَيْكُمْ فِيمَا عَرَّ‌ضْتُم بِهِ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔آیت 235
دوران عدت عورت کو نکاح کے بارے تعریص کے معنی اور اس کے جواز وغیر ہ کا بیان ،اس میں نو مسائل ہیں
وَلَا تَعْزِمُوا عُقْدَةَ النِّكَاحِ حَتَّىٰ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اس کا بیان جو کچھ زوجین کے درمیان ہوتا ہے ،جب عقد انتہا عدت سے پہلے حاصل ہو ،اس میں نو مسائل ہیں 243
لَّا جُنَاحَ عَلَيْكُمْ إِن طَلَّقْتُمُ النِّسَاءَ مَا لَمْ تَمَسُّوهُنَّ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ آیت ۲۳۶
طلاق کے حالات اور جو مہر خاوند پر واجب ہوتا ہے اس کا بیان ،متعہ کی بحث اور اس میں علماء کا اختلاف اس میں
گیارہ مسائل ہیں
وَإِن طَلَّقْتُمُوهُنَّ مِن قَبْلِ أَن تَمَسُّوهُنَّ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔آیت 237
اس آیت کے نسخ میں علماء کا اختلاف اور اس آدمی کے بارے میں اختلاف کا بیان جو عورت سے خلوت اختیار
کرے اور نکاح نہ کرے یہاں تک کہ اس سے الگ ہوجائے اس آیت میں آٹھ مسائل ہیں
حَافِظُوا عَلَى الصَّلَوَاتِ وَالصَّلَاةِ الْوُسْطَىٰ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔آیت 238
صلوٰۃ وسطیٰ کی تعیین میں علماء کا اختلاف ،قنوت کا معنی اور اس کابیان جس نے دوران نماز عمداً یا سہواً گفتگو کی او ر
حدیث ذی الیدین کا ذکر اس آیت میں آٹھ مسائل ہیں
فَإِنْ خِفْتُمْ فَرِ‌جَالًا أَوْ رُ‌كْبَانًا۔۔۔۔۔آیت 239
اس خوف کے بارے علماء کے اختلاف کا بیان جس میں پیدل چلنے اور سوار ہونے کی حالت میں نماز جائز ہوتی ہے
اس میں نو مسائل ہیں
وَالَّذِينَ يُتَوَفَّوْنَ مِنكُمْ وَيَذَرُ‌ونَ أَزْوَاجًا۔۔۔آیت 240
اس کا بیان کہ ابتدائے اسلام میں عدۃ الوفاۃ ایک سال تھی ،اس میں چار مسائل ہیں
وَلِلْمُطَلَّقَاتِ مَتَاعٌ بِالْمَعْرُ‌وفِ ۖ حَقًّا عَلَى الْمُتَّقِينَ ﴿٢٤١﴾ كَذَٰلِكَ يُبَيِّنُ اللَّـهُ۔۔۔آیت 241تا242
اس اختلاف کا بیان کہ کیا یہ آیت محکم ہے یا منسوخ ؟
أَلَمْ تَرَ‌ إِلَى الَّذِينَ خَرَ‌جُوا مِن دِيَارِ‌هِمْ۔۔۔۔۔آیت 243تا244
ان کا واقعہ جووہا سے فرار ہوکر نکلے ،ان کی تعداد کتنی تھی ؟ اور طاعون پر صبر کی فضیلت کابیان ،اس میں چھ مسائل ہیں
مَّن ذَا الَّذِي يُقْرِ‌ضُ اللَّـهَ قَرْ‌ضًا حَسَنًا۔۔۔۔۔۔۔۔۔آیت 245
ابوالدحداح کی حدیث کا ذکر ،قرض کا معنی اور اس کی فضیلت اس میں گیارہ مسائل ہیں
أَلَمْ تَرَ‌ إِلَى الْمَلَإِ مِن بَنِي إِسْرَ‌ائِيلَ مِن بَعْدِ مُوسَىٰ۔۔۔۔۔آیت 246تا247
وَقَالَ لَهُمْ نَبِيُّهُمْ إِنَّ آيَةَ مُلْكِهِ أَن يَأْتِيَكُمُ۔۔۔آیت 248
تابوت کا معنی ،اس کے بارے بنو اسرائیل کی صنعت وکاریگری اور سکینہ اور بقیہ کے معنی کا بیان
فَلَمَّا فَصَلَ طَالُوتُ بِالْجُنُودِ۔۔۔آیت 249
اس میں گیارہ مسائل ہیں
فَهَزَمُوهُم بِإِذْنِ اللَّـهِ۔۔۔۔۔آیت 251
حضرت دواؤد علیہ السلام کا جالوت کو قتل کرنے کا ذکر اور ان لوگوں کے بارے علماء کے اختلافات کا بیان جن کے ساتھ
فساد کا دفاع کیا گیا وہ کون تھے؟
 

عبد الرشید

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
5,402
ری ایکشن اسکور
9,991
پوائنٹ
667
تِلْكَ الرُّ‌سُلُ فَضَّلْنَا بَعْضَهُمْ عَلَىٰ بَعْضٍ ۘ۔۔۔۔۔آیت 253
بعض انبیاء علیہم السلام کو بعض پر فضیلت دینے اور ہمارے نبی مکرم ﷺ کی کرامت و افضلیت کابیان
يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا أَنفِقُوا مِمَّا رَ‌زَقْنَاكُم۔۔۔۔۔۔آیت 254
اللَّـهُ لَا إِلَـٰهَ إِلَّا هُوَ الْحَيُّ الْقَيُّومُ۔۔۔۔آیت 255
اس آیت کی فضیلت ،شفاعت اورمعنی الکرسی کا بیان اور اس میں اختلاف کا ذکر
لَا إِكْرَ‌اهَ فِي الدِّينِ ۖ قَد تَّبَيَّنَ الرُّ‌شْدُ مِنَ الْغَيِّ ۚ فَمَن يَكْفُرْ‌ بِالطَّاغُوتِ۔۔۔۔آیت 256
شان نزول اور طاغوت کے معنی کابیان
أَلَمْ تَرَ‌ إِلَى الَّذِي حَاجَّ إِبْرَ‌اهِيمَ فِي رَ‌بِّهِ أَنْ آتَاهُ اللَّـهُ الْمُلْكَ۔۔۔آیت 258
حضرت ابراہیم علیہ السلام کے ساتھ ،حجت بازی کرنے والے کا ذکر اور اس کے نسب کا بیان
أَوْ كَالَّذِي مَرَّ‌ عَلَىٰ قَرْ‌يَةٍ وَهِيَ خَاوِيَةٌ عَلَىٰ عُرُ‌وشِهَا قَالَ أَنَّىٰ يُحْيِي هَـٰذِهِ اللَّـهُ۔۔آیت 259
وَإِذْ قَالَ إِبْرَ‌اهِيمُ رَ‌بِّ أَرِ‌نِي كَيْفَ تُحْيِي الْمَوْتَىٰ۔۔۔آیت 260
سیدنا حضرت ابراہیم علیہ السلام کے اپنے رب سے احیا ء موتیٰٰ کی کیفیت کے بارے سوال اور سبب سوال کابیان
مَّثَلُ الَّذِينَ يُنفِقُونَ أَمْوَالَهُمْ۔۔۔۔۔آیت 261
اس کا بیان جس کے بارے میں یہ آیت نازل ہوئی ۔ اس میں پانچ مسائل ہیں۔
مَناولَا ذی کے معنی کا بیان ،اس میں تین مسائل ہیں
قَوْلٌ مَّعْرُ‌وفٌ وَمَغْفِرَ‌ةٌ۔۔ آیت 263
قول معروف کا بیان ،اس میں تین مسائل ہیں
يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لَا تُبْطِلُوا صَدَقَاتِكُم۔۔۔آیت 264
اور اس میں تین مسا ئل ہیں
وَمَثَلُ الَّذِينَ يُنفِقُونَ أَمْوَالَهُمُ۔آیت 265
يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا أَنفِقُوا۔آیت 266
أَيَوَدُّ أَحَدُكُمْ أَن تَكُونَ لَهُ جَنَّةٌ ۔۔۔آیت 267
رکاز کے معنی کا بیان اورجب یہ پایا جائے تو اس کے حکم میں علماء کا اختلاف اور زمین سے ظاہر ہونے والے معاون
کا بیان ،اس میں گیارہ مسائل ہیں
يُؤْتِي الْحِكْمَةَ مَن يَشَاءُ ۔۔۔آیت 269
حکمت کے معنی او ر اس میں اختلاف کابیان
إِن تُبْدُوا الصَّدَقَاتِ فَنِعِمَّا هِيَ ۖ وَإِن تُخْفُوهَا وَتُؤْتُوهَا الْفُقَرَ‌اءَ فَهُوَ۔آیت 271
لَّيْسَ عَلَيْكَ هُدَاهُمْ وَلَـٰكِنَّ اللَّـهَ يَهْدِي مَن يَشَاءُ ۗ وَمَا تُنفِقُوا۔۔آیت 272
اس کے سبب کا نزول کا بیان
لِلْفُقَرَ‌اءِ الَّذِينَ أُحْصِرُ‌وا فِي سَبِيلِ اللَّـهِ لَا يَسْتَطِيعُونَ ضَرْ‌بًا فِي۔آیت 273
ان فقراء کا بیان ،سوال اور اس کی کراہیت کے بارے جو منقول ہے اس کا بیان اور اس میں اہل و رع کا مذہب ،
اس میں دس مسائل ہیں ۔
لَّذِينَ يُنفِقُونَ أَمْوَالَهُم بِاللَّيْلِ۔۔۔۔آیت 274
اس کا بیان کہ یہ آیت اللہ تعالیٰ کی راہ میں بندھے ہوئے گھوڑوں کے چارے کے بارے میں نازل ہوئی
الَّذِينَ يَأْكُلُونَ الرِّ‌بَا لَا يَقُومُونَ۔۔۔۔۔آیت 275تا279
یہ آیات جن احکام ربا کو مطمن ہیں ان کا بیان اور عقودمبایعات کے جواز اور اس کے لئے وعید کا بیان جس نے ربا کو
حلال سمجھا اور اس کے فعل پر اصرار کیا ۔اس میں اڑتیس مسائل ہیں
وَإِن كَانَ ذُو عُسْرَ‌ةٍ فَنَظِرَ‌ةٌ إِلَىٰ مَيْسَرَ‌ةٍ۔۔۔۔۔۔آیت 280
اس کا بیان کہ یہ آیت اس کےلئے ناسخ ہے زمانہ جاہلیت میں تنگدستی کی بیع تھی اور اس کی حالت کا بیان جس کے
قرض زیادہ ہوں اور اس کے قرض خواہ اپنے مال مطالبہ کریں اور مفلس کو جس میں رکھنے کے بارے میں علماء کا
اختلاف اس میں نو مسائل ہیں
وَاتَّقُوا يَوْمًا تُرْ‌جَعُونَ فِيهِ إِلَى اللَّـهِ۔۔آیت 281
اس کا بیان کہ یہ آیت سب سے آخر میں نازل ہوئی
يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِذَا تَدَايَنتُم۔۔۔۔آیت 282
اس کا بیان کہ آیت تیس احکا م کو متضمن ہے اور اس میں باون مسائل ہیں
وَإِن كُنتُمْ عَلَىٰ سَفَرٍ‌ وَلَمْ تَجِدُوا كَاتِبًا۔۔۔۔آیت 283
رہن کے معنی کا بیان اور اس میں اقوال علماء اس میں چوبیس مسائل ہیں
لِّلَّـهِ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَمَا فِي الْأَرْ‌ضِ۔۔۔آیت 284
محاسبہ نفس کے معنی یا اسے مخفی رکھنے کا بیان او ر اس کا کہ وہ خاص یا عام اور کیا یہ منسوخ ہے یا نہیں
آمَنَ الرَّ‌سُولُ بِمَا أُنزِلَ إِلَيْهِ مِن رَّ‌بِّهِ وَالْمُؤْمِنُونَ۔۔۔۔۔آیت 285تا286
ان کے سبب نزول کا بیان ،اور تکلیف مالا یطاق کے جواز میں علماء کے اختلاف کا بیان اس میں گیارہ مسائل ہیں
اور طبع اولی میں اس آیت کی تفسیر میں دو صفحے کم ہیں
 

عبد الرشید

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
5,402
ری ایکشن اسکور
9,991
پوائنٹ
667
سورۂ آل عمران
الم ﴿١﴾ اللَّـهُ لَا إِلَـٰهَ إِلَّا هُوَ الْحَيُّ الْقَيُّومُ۔۔۔آیت 1تا2
اس میں پانچ مسائل ہیں جن کاتعلق الم کی میم کی ابحاث سے ہے ۔سورۂ آل عمران کی فضیلت کا بیان سورۃ البقرہ
اور آل عمران کا نام الزہر اوین ہے اور حدیث وفد نجران کا بیان
نَزَّلَ عَلَيْكَ الْكِتَابَ بِالْحَقِّ مُصَدِّقًا لِّمَا بَيْنَ يَدَيْهِ وَأَنزَلَ التَّوْرَ‌اةَ۔۔آیت 3تا4
تورات و انجیل اور ان کا مادہ اشتقاق کا بیان
إِنَّ اللَّـهَ لَا يَخْفَىٰ عَلَيْهِ شَيْءٌ فِي الْأَرْ‌ضِ وَلَا فِي السَّمَاءِ۔۔ آیت 5
هُوَ الَّذِي يُصَوِّرُ‌كُمْ فِي الْأَرْ‌حَامِ كَيْفَ يَشَاءُ ۚ لَا إِلَـٰهَ إِلَّا هُوَ الْعَزِيزُ الْحَكِيمُ۔۔آیت6
اس میں دو مسئلے ہیں : رحم میں تصویر کی کیفیت اور اللہ تعالیٰ کی وحدانیت پردلیل
هُوَ الَّذِي أَنزَلَ عَلَيْكَ الْكِتَابَ مِنْهُ آيَاتٌ مُّحْكَمَاتٌ هُنَّ أُمُّ الْكِتَابِ۔۔ آیت 7
اور اس میں نو مسائل ہیں :محکم و متشابہ کے بارے علماء کے اقوال "اخر" پر کلام ،زیغ کا معنی ،متشابہ کی اتباع کرنے
والوں کی اقسام اوران کے احکام کا بیان اور قولہ تعالیٰ :والراسخون فی العلم ،میں علماء کے اقوال
رَ‌بَّنَا لَا تُزِغْ قُلُوبَنَا بَعْدَ إِذْ هَدَيْتَنَا وَهَبْ لَنَا مِن لَّدُنكَ رَ‌حْمَةً ۚ إِنَّكَ۔۔۔آیت 8
اس میں دو مسئلے ہیں : معتزلہ کے قول ان اللہ لا یضل العباد کا رد اور جس نے یہ کہا کہ علم وہ ہے کہ جو اللہ تعالیٰ
نے ابتداء بغیر کسب کے عطا فر مادیا
رَ‌بَّنَا إِنَّكَ جَامِعُ النَّاسِ لِيَوْمٍ لَّا رَ‌يْبَ فِيهِ ۚ إِنَّ اللَّـهَ لَا يُخْلِفُ الْمِيعَادَ۔۔۔آیت 9
إِنَّ الَّذِينَ كَفَرُ‌وا لَن تُغْنِيَ عَنْهُمْ أَمْوَالُهُمْ وَلَا أَوْلَادُهُم مِّنَ اللَّـهِ شَيْئًا۔۔۔آیت 10
كَدَأْبِ آلِ فِرْ‌عَوْنَ وَالَّذِينَ مِن قَبْلِهِمْ ۚ كَذَّبُوا بِآيَاتِنَا فَأَخَذَهُمُ۔۔۔۔آیت 11
قُل لِّلَّذِينَ كَفَرُ‌وا سَتُغْلَبُونَ وَتُحْشَرُ‌ونَ إِلَىٰ جَهَنَّمَ ۚ وَبِئْسَ الْمِهَادُ۔۔۔آیت 12
یہود کے لئے رسول اللہ ﷺ کی حدیث کا ذکر جس وقت آپ مدینہ طیبہ تشریف لائے
قَدْ كَانَ لَكُمْ آيَةٌ فِي فِئَتَيْنِ الْتَقَتَا ۖ فِئَةٌ تُقَاتِلُ فِي سَبِيلِ اللَّـهِ۔۔۔۔آیت 13
رؤ یۃ کے معنی میں اختلاف
زُيِّنَ لِلنَّاسِ حُبُّ الشَّهَوَاتِ مِنَ النِّسَاءِ وَالْبَنِينَ وَالْقَنَاطِيرِ‌ الْمُقَنطَرَ‌ةِ۔۔۔آیت 14
اس میں گیارہ مسائل ہیں ۔ان کے بارے میں اختلاف جن کے لئے وہ شہوات کو آراستہ کرتا ہے ،عورتوں کے فتنہ کا
بیان قنطار کی مقدار میں اختلاف کا ذکر ،ذہب اور فضہ کے اشتقاق کا بیان ،گھوڑوں اور ان کی فضیلت کا بیان،
السائمہ ،الانعام اور الحرث کے معنی کا ذکر ،دنیوی زندگی میں متاع انسان
قُلْ أَؤُنَبِّئُكُم بِخَيْرٍ‌ مِّن ذَٰلِكُمْ ۚ لِلَّذِينَ اتَّقَوْا عِندَ رَ‌بِّهِمْ جَنَّاتٌ تَجْرِ‌ي۔آیت 15
الَّذِينَ يَقُولُونَ رَ‌بَّنَا إِنَّنَا آمَنَّا فَاغْفِرْ‌ لَنَا ذُنُوبَنَا وَقِنَا عَذَابَ النَّارِ‌۔۔آیت 16تا 17
وَالمُستَغرِینَ بِا لاَسحَارِ ، کے معنی میں اختلاف کا ذکر اور استغفار پر بحث
شَهِدَ اللَّـهُ أَنَّهُ لَا إِلَـٰهَ إِلَّا هُوَ وَالْمَلَائِكَةُ وَأُولُو الْعِلْمِ قَائِمًا بِالْقِسْطِ۔۔۔۔آیت 18
اس میں چار مسائل ہیں ،کعبہ معظمہ کے ارد گرد بت ہونے کا بیان ،علم کی فضیلت اور شرف علماء اور شہادۃاللہ کا معنی
إِنَّ الدِّينَ عِندَ اللَّـهِ الْإِسْلَامُ ۗ وَمَا اخْتَلَفَ الَّذِينَ أُوتُوا الْكِتَابَ۔۔۔آیت 19
اس آیت میں دین اور اسلام کے معنی مراد بہ کا بیان اور اس کا بیان کہ اہل کتاب کا علم با لحقائق کے بارے اختلاف ہے
فَإِنْ حَاجُّوكَ فَقُلْ أَسْلَمْتُ وَجْهِيَ لِلَّـهِ وَمَنِ اتَّبَعَنِ ۗ وَقُل لِّلَّذِينَ۔۔۔۔آیت20
الوجہ کے معنی کابیان
إِنَّ الَّذِينَ يَكْفُرُ‌ونَ بِآيَاتِ اللَّـهِ وَيَقْتُلُونَ النَّبِيِّينَ بِغَيْرِ‌۔۔۔آیت 21تا22
اس میں چھ مسائل ہیں : بنی اسرا ئیل انبیاء علیہم الصلوٰۃ والتسلیمات اور صالحین کو کیسے قتل کرتے تھے ،اس پر وجہ
استدلال کہ امر بالمعروف اور نہی عن المنکر رسالت سے قبل واجب ہے نا ہی کی شرائط اور تغییر منکر کی بحث
أَلَمْ تَرَ‌ إِلَى الَّذِينَ أُوتُوا نَصِيبًا۔۔۔۔آیت 23
اس میں تین مسائل ہیں : سبب نزول کا بیان مدعو کو حاکم کے پاس پیش کرنے کے وجوب کا بیان ،کیا ہم سے پہلی
شرائع ہمارے لئے شریعت ہیں ؟
ذَٰلِكَ بِأَنَّهُمْ قَالُوا لَن تَمَسَّنَا النَّارُ‌۔۔۔۔آیت 24
قُلِ اللَّـهُمَّ مَالِكَ الْمُلْكِ تُؤْتِي الْمُلْكَ۔۔۔۔۔۔۔۔آیت 26
اس کی فضیلت کابیان او ر اللہمہ میں علمائے نحو کا اختلاف
تُولِجُ اللَّيْلَ فِي النَّهَارِ‌ وَتُولِجُ النَّهَارَ‌ فِي اللَّيْلِ۔۔۔۔۔۔۔۔آیت 27
لَّا يَتَّخِذِ الْمُؤْمِنُونَ الْكَافِرِ‌ينَ أَوْلِيَاءَ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔آیت 28
اس میں دو مسئلے ہیں :کفار کو دوست بنانے سے مومنین کے لئے نہی ،تقیہ کا بیان اور وہ کسب حلال ہوتا ہے
قُلْ إِن تُخْفُوا مَا فِي صُدُورِ‌كُمْ أَوْ تُبْدُوهُ۔۔۔۔۔آیت 29
قُلْ إِن كُنتُمْ تُحِبُّونَ اللَّـهَ فَاتَّبِعُونِي يُحْبِبْكُمُ اللَّـهُ وَيَغْفِرْ‌ لَكُمْ ذُنُوبَكُمْ۔۔۔آیت 31
 

عبد الرشید

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
5,402
ری ایکشن اسکور
9,991
پوائنٹ
667
حب کا معنی اور محبۃ اللہ کا بیان
قُلْ أَطِيعُوا اللَّـهَ وَالرَّ‌سُولَ ۖ فَإِن تَوَلَّوْا فَإِنَّ اللَّـهَ لَا يُحِبُّ الْكَافِرِ‌ينَ۔۔۔۔۔آیت 32
إِنَّ اللَّـهَ اصْطَفَىٰ آدَمَ وَنُوحًا وَآلَ إِبْرَ‌اهِيمَ وَآلَ عِمْرَ‌انَ عَلَى الْعَالَمِينَ۔۔۔۔۔۔آیت 33
آل ابراہیم اور آل عمران کا بیان ،عمران کے نسب کا ذکر اور اس کا بیان جو اللہ تعالیٰ نے ہر نبی علیہ السلام کے لئے
پسند فرمایا
ذُرِّ‌يَّةً بَعْضُهَا مِن بَعْضٍ ۗ وَاللَّـهُ سَمِيعٌ عَلِيمٌ۔۔۔۔۔آیت 34
إِذْ قَالَتِ امْرَ‌أَتُ عِمْرَ‌انَ رَ‌بِّ إِنِّي نَذَرْ‌تُ لَكَ مَا فِي بَطْنِي مُحَرَّ‌رً‌ا فَتَقَبَّلْ۔۔۔۔۔آیت 35تا 36
ان میں آٹھ مسائل ہیں ۔عمران کی بیوی کا نام و نسب ،اس کی نزر کاسبب ،بچے کی نزر پر بحث ،قول باری تعالیٰ :
والله اعلم بما وضعت میں وجوہ قرأت کاذکر اور کیا یہ اللہ تعالیٰ کا قول ہے ،یا وعمران کی بیوی کا قول ہے،اس کا
بیان کہ ذریۃ کا اطلاق خاص طور پر ولد پر ہوتا ہے اور یہ شیطان کہ جمیع اولاد آدم کو کچوکا لگاتا ہے
فَلَمَّا وَضَعَتْهَا قَالَتْ رَ‌بِّ إِنِّي۔۔۔۔۔
فَتَقَبَّلَهَا رَ‌بُّهَا بِقَبُولٍ حَسَنٍ وَأَنبَتَهَا نَبَاتًا حَسَنًا وَكَفَّلَهَا زَكَرِ‌يَّا۔۔۔آیت 37تا38
تقبل او ر انبات کا معنی ،حضرت زکریا علیہ السلام کا زوجہ عمران کی کفالت کرنا نا زکریا میں لغات کا بیان ،زوجہ عمران
کے حمل کی خبر کا تذکرہ ،آیت میں طلب ولد پر دلیل ہے اور جاہل متصوفہ کا رد ہے ان کا بیان جو انسان کے لئے
ضروری ہے مثلاً اس اولاد اور اس کی بیوی کا ہونا وغیرہ
فَنَادَتْهُ الْمَلَائِكَةُ وَهُوَ قَائِمٌ يُصَلِّي فِي الْمِحْرَ‌ابِ أَنَّ اللَّـهَ يُبَشِّرُ‌كَ۔۔۔آیت 39
اس میں وجوہ قرأت کا بیان اور الکلمہ ،اسید اور الحصور کے معانی کا بیان
قَالَ رَ‌بِّ أَنَّىٰ يَكُونُ لِي غُلَامٌ وَقَدْ بَلَغَنِيَ الْكِبَرُ‌ وَامْرَ‌أَتِي عَاقِرٌ‌ ۖ قَالَ كَذَٰلِكَ۔۔آیت 40
یہاں لفظ رب کے مراد بہ کابیان اور عقر و غلام کے معنی کابیان
قَالَ رَ‌بِّ اجْعَل لِّي آيَةً ۖ قَالَ آيَتُكَ أَلَّا تُكَلِّمَ النَّاسَ ثَلَاثَةَ أَيَّامٍ۔۔۔۔۔۔آیت 41
اس میں تین مسائل ہیں :اس آیت کابیان جس کا مطالبہ حضرت زکریا علیہ السلام نے کیا ،الزمر کامعنی ،اور اس کا
بیان کہ اشارہ کلام کے قائم مقام ہوتا ہے ۔
وَإِذْ قَالَتِ الْمَلَائِكَةُ يَا مَرْ‌يَمُ إِنَّ اللَّـهَ اصْطَفَاكِ وَطَهَّرَ‌كِ وَاصْطَفَاكِ عَلَىٰ۔۔۔آیت 42
خیر نساءالعالم کابیان اور اس کا بیان جو حضر ت مریم علیہ السلام کی نبوت کے بارے میں ہے
يَا مَرْ‌يَمُ اقْنُتِي لِرَ‌بِّكِ وَاسْجُدِي وَارْ‌كَعِي مَعَ الرَّ‌اكِعِينَ۔۔آیت 43
اس میں چار مسائل ہیں ۔یحییٰ کامعنی ،اس آیت سے قرعہ کے اثبات پر علماء کا استدلال اوریہ کہ دادی (جدہ ) کے سوا
تمام قرابت داروں عورتوں کی نسبت خالہ پرورش کا حق زیادہ رکھتی ہے
إِذْ قَالَتِ الْمَلَائِكَةُ يَا مَرْ‌يَمُ إِنَّ اللَّـهَ يُبَشِّرُ‌كِ بِكَلِمَةٍ مِّنْهُ اسْمُهُ الْمَسِيحُ۔۔۔۔۔۔آیت 45تا 46
مسیح کے معنی اور اس کے اشتقاق میں علماء کے اختلاف کابیان ،الکہل کا معنی اور جھولے میں بات کرنے والوں کی
تعداد کابیان
قَالَتْ رَ‌بِّ أَنَّىٰ يَكُونُ لِي وَلَدٌ وَلَمْ يَمْسَسْنِي بَشَرٌ‌ ۖ قَالَ كَذَٰلِكِ۔۔آیت 47
سیّد نا حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی خلقت کی کیفیت کا بیان
وَيُعَلِّمُهُ الْكِتَابَ وَالْحِكْمَةَ وَالتَّوْرَ‌اةَ وَالْإِنجِيلَ ﴿٤٨﴾ وَرَ‌سُولًا إِلَىٰ بَنِي إِسْرَ‌ائِيلَ۔۔آیت 48-49
الاکمہ اور الابرص کے معنی کابیان اور ان معجزات کابیان جو حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو عطاء ہوئے
وَمُصَدِّقًا لِّمَا بَيْنَ يَدَيَّ مِنَ التَّوْرَ‌اةِ وَلِأُحِلَّ لَكُم بَعْضَ الَّذِي حُرِّ‌مَ۔۔۔آیت 50تا51
فَلَمَّا أَحَسَّ عِيسَىٰ مِنْهُمُ الْكُفْرَ‌ قَالَ مَنْ أَنصَارِ‌ي إِلَى اللَّـهِ ۖ قَالَ الْحَوَارِ‌يُّونَ۔۔۔آیت 52
 
Top