• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

تفہیم القرآن - مترجم مولانا ابو الاعلیٰ مودودی (یونیکوڈ)

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
۴۹۔ سورۃ الحجٰرات
۴۹|۱|اے لوگو جو ایمان لائے ہو، اللہ اور اس کے رسول کے آگے پیش قدمی نہ کرو اور اللہ سے ڈرو، اللہ سب کچھ سننے اور جاننے والا ہے
۴۹|۲|اے لوگو جو ایمان لائے ہو، اپنی آواز نبیؐ کی آواز سے بلند نہ کرو، اور نہ نبیؐ کے ساتھ اونچی آواز سے بات کیا کرو جس طرح تم آپس میں ایک دوسرے سے کرتے ہو، کہیں ایسا نہ ہو کہ تمہارا کیا کرایا سب غارت ہو جائے اور تمہیں خبر بھی نہ ہو
۴۹|۳|جو لوگ رسول خدا کے حضور بات کرتے ہوئے اپنی آواز پست رکھتے ہیں وہ در حقیقت وہی لوگ ہیں جن کے دلوں کو اللہ نے تقویٰ کے لیے جانچ لیا ہے، اُن کے لیے مغفرت ہے اور اجر عظیم
۴۹|۴|اے نبیؐ، جو لوگ تمہیں حجروں کے باہر سے پکارتے ہیں ان میں سے اکثر بے عقل ہیں
۴۹|۵|اگر وہ تمہارے برآمد ہونے تک صبر کرتے تو انہی کے لیے بہتر تھا، اللہ درگزر کرنے والا اور رحیم ہے
۴۹|۶|اے لوگو جو ایمان لائے ہو، اگر کوئی فاسق تمہارے پاس کوئی خبر لے کر آئے تو تحقیق کر لیا کرو، کہیں ایسا نہ ہو کہ تم کسی گروہ کو نا دانستہ نقصان پہنچا بیٹھو اور پھر اپنے کیے پر پشیمان ہو
۴۹|۷|خوب جان رکھو کہ تمہارے درمیان اللہ کا رسول موجود ہے اگر وہ بہت سے معاملات میں تمہاری بات مان لیا کرے تو تم خود ہی مشکلات میں مبتلا ہو جاؤ مگر اللہ نے تم کو ایمان کی محبت دی اور اس کو تمہارے لیے دل پسند بنا دیا، اور کفر و فسق اور نافرمانی سے تم کو متنفر کر دیا
۴۹|۸|ایسے ہی لوگ اللہ کے فضل و احسان سے راست رو ہیں اور اللہ علیم و حکیم ہے
۴۹|۹|اور اگر اہل ایمان میں سے دو گروہ آپس میں لڑ جائیں تو ان کے درمیان صلح کراؤ پھر اگر ان میں سے ایک گروہ دوسرے گروہ سے زیادتی کرے تو زیادتی کرنے والے سے لڑو یہاں تک کہ وہ اللہ کے حکم کی طرف پلٹ آئے پھر اگر وہ پلٹ آئے تو ان کے درمیان عدل کے ساتھ صلح کرا دو اور انصاف کرو کہ اللہ انصاف کرنے والوں کو پسند کرتا ہے
۴۹|۱۰|مومن تو ایک دوسرے کے بھائی ہیں، لہٰذا اپنے بھائیوں کے درمیان تعلقات کو درست کرو اور اللہ سے ڈرو، امید ہے کہ تم پر رحم کیا جائے گا
۴۹|۱۱|اے لوگو جو ایمان لائے ہو، نہ مرد دوسرے مردوں کا مذاق اڑائیں، ہو سکتا ہے کہ وہ ان سے بہتر ہوں، اور نہ عورتیں دوسری عورتوں کا مذاق اڑائیں، ہو سکتا ہے کہ وہ ان سے بہتر ہوں آپس میں ایک دوسرے پر طعن نہ کرو اور نہ ایک دوسرے کو برے القاب سے یاد کرو ایمان لانے کے بعد فسق میں نام پیدا کرنا بہت بری بات ہے جو لوگ اس روش سے باز نہ آئیں وہی ظالم ہیں
۴۹|۱۲|اے لوگو جو ایمان لائے ہو، بہت گمان کرنے سے پرہیز کرو کہ بعض گمان گناہ ہوتے ہیں تجسس نہ کرو اور تم میں سے کوئی کسی کی غیبت نہ کرے کیا تمہارے اندر کوئی ایسا ہے جو اپنے مرے ہوئے بھائی کا گوشت کھانا پسند کرے گا؟ دیکھو، تم خود اس سے گھن کھاتے ہو اللہ سے ڈرو، اللہ بڑا توبہ قبول کرنے والا اور رحیم ہے
۴۹|۱۳|لوگو، ہم نے تم کو ایک مرد اور ایک عورت سے پیدا کیا اور پھر تمہاری قومیں اور برادریاں بنا دیں تاکہ تم ایک دوسرے کو پہچانو در حقیقت اللہ کے نزدیک تم میں سب سے زیادہ عزت والا وہ ہے جو تمہارے اندر سب سے زیادہ پرہیز گار ہے یقیناً اللہ سب کچھ جاننے والا اور باخبر ہے
۴۹|۱۴|یہ بدوی کہتے ہیں کہ ''ہم ایمان لائے'' اِن سے کہو، تم ایمان نہیں لائے، بلکہ یوں کہو کہ ''ہم مطیع ہو گئے'' ایمان ابھی تمہارے دلوں میں داخل نہیں ہوا ہے اگر تم اللہ اور اس کے رسول کی فرماں برداری اختیار کر لو تو وہ تمہارے اعمال کے اجر میں کوئی کمی نہ کرے گا، یقیناً اللہ بڑا در گزر کرنے والا اور رحیم ہے
۴۹|۱۵|حقیقت میں تو مومن وہ ہیں جو اللہ اور اُس کے رسول پر ایمان لائے پھر انہوں نے کوئی شک نہ کیا اور اپنی جانوں اور مالوں سے اللہ کی راہ میں جہاد کیا وہی سچے لوگ ہیں
۴۹|۱۶|اے نبیؐ، اِن (مدعیان ایمان) سے کہو، کیا تم اللہ کو اپنے دین کی اطلاع دے رہے ہو؟ حالانکہ اللہ زمین اور آسمانوں کی ہر چیز کو جانتا ہے اور وہ ہر شے کا علم رکھتا ہے
۴۹|۱۷|یہ لوگ تم پر احسان جتاتے ہیں کہ اِنہوں نے اسلام قبول کر لیا اِن سے کہو اپنے اسلام کا احسان مجھ پر نہ رکھو، بلکہ اللہ تم پر اپنا احسان رکھتا ہے کہ اس نے تمہیں ایمان کی ہدایت دی اگر تم واقعی اپنے دعوائے ایمان میں سچے ہو
۴۹|۱۸|اللہ زمین اور آسمانوں کی ہر پوشیدہ چیز کا علم رکھتا ہے اور جو کچھ تم کرتے ہو وہ سب اس کی نگاہ میں ہے
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
۵۰۔ سورۃ ق
۵۰|۱|ق، قسم ہے قرآن مجید کی
۵۰|۲|بلکہ اِن لوگوں کو تعجب اس بات پر ہوا کہ ایک خبردار کرنے والا خود اِنہی میں سے اِن کے پاس آگیا پھر منکرین کہنے لگے ''یہ تو عجیب بات ہے
۵۰|۳|کیا جب ہم مر جائیں گے اور خاک ہو جائیں گے (تو دوبارہ اٹھائے جائیں گے)؟ یہ واپسی تو عقل سے بعید ہے''
۵۰|۴|زمین ان کے جسم میں سے جو کچھ کھاتی ہے وہ سب ہمارے علم میں ہے اور ہمارے پاس ایک کتاب ہے جس میں سب کچھ محفوظ ہے
۵۰|۵|بلکہ اِن لوگوں نے تو جس وقت حق اِن کے پاس آیا اُسی وقت اُسے صاف جھٹلا دیا اِسی وجہ سے اب یہ الجھن میں پڑے ہوئے ہیں
۵۰|۶|اچھا، تو کیا اِنہوں نے کبھی اپنے اوپر آسمان کی طرف نہیں دیکھا؟ کس طرح ہم نے اسے بنایا اور آراستہ کیا، اور اس میں کہیں کوئی رخنہ نہیں ہے
۵۰|۷|اور زمین کو ہم نے بچھایا اور اس میں پہاڑ جمائے اور اُس کے اندر ہر طرح کی خوش منظر نباتات اگا دیں
۵۰|۸|یہ ساری چیزیں آنکھیں کھولنے والی اور سبق دینے والی ہیں ہر اُس بندے کے لیے جو (حق کی طرف) رجوع کرنے والا ہو
۵۰|۹|اور آسمان سے ہم نے برکت والا پانی نازل کیا، پھر اس سے باغ اور فصل کے غلے
۵۰|۱۰|اور بلند و بالا کھجور کے درخت پیدا کر دیے جن پر پھلوں سے لدے ہوئے خوشے تہ بر تہ لگتے ہیں
۵۰|۱۱|یہ انتظام ہے بندوں کو رزق دینے کا اِس پانی سے ہم ایک مُردہ زمین کو زندگی بخش دیتے ہیں (مرے ہوئے انسانوں کا زمین سے) نکلنا بھی اِسی طرح ہو گا
۵۰|۱۲|اِن سے پہلے نوحؑ کی قوم، اور اصحاب الرس، اور ثمود
۵۰|۱۳|اور عاد، اور فرعون، اور لوطؑ کے بھائی
۵۰|۱۴|اور ایکہ والے، اور تبع کی قوم کے لوگ بھی جھٹلا چکے ہیں ہر ایک نے رسولوں کو جھٹلایا، اور آخر کار میری وعید اُن پر چسپاں ہو گئی
۵۰|۱۵|کیا پہلی بار کی تخلیق سے ہم عاجز تھے؟ مگر ایک نئی تخلیق کی طرف سے یہ لوگ شک میں پڑے ہوئے ہیں
۵۰|۱۶|ہم نے انسان کو پیدا کیا ہے اور اس کے دل میں ابھرنے والے وسوسوں تک کو ہم جانتے ہیں ہم اس کی رگ گردن سے بھی زیادہ اُس سے قریب ہیں
۵۰|۱۷|(اور ہمارے اس براہ راست علم کے علاوہ) دو کاتب اس کے دائیں اور بائیں بیٹھے ہر چیز ثبت کر رہے ہیں
۵۰|۱۸|کوئی لفظ اس کی زبان سے نہیں نکلتا جسے محفوظ کرنے کے لیے ایک حاضر باش نگراں موجود نہ ہو
۵۰|۱۹|پھر دیکھو، وہ موت کی جاں کنی حق لے کر آ پہنچی، یہ وہی چیز ہے جس سے تو بھاگتا تھا
۵۰|۲۰|اور پھر صور پھونکا گیا، یہ ہے وہ دن جس کا تجھے خوف دلایا جاتا تھا
۵۰|۲۱|ہر شخص اِس حال میں آ گیا کہ اُس کے ساتھ ایک ہانک کر لانے والا ہے اور ایک گواہی دینے والا
۵۰|۲۲|اِس چیز کی طرف سے تو غفلت میں تھا، ہم نے وہ پردہ ہٹا دیا جو تیرے آگے پڑا ہوا تھا اور آج تیری نگاہ خوب تیز ہے
۵۰|۲۳|اُس کے ساتھی نے عرض کیا یہ جو میری سپردگی میں تھا حاضر ہے
۵۰|۲۴|حکم دیا گیا ''پھینک دو جہنم میں ہر گٹے کافر کو جو حق سے عناد رکھتا تھا
۵۰|۲۵|خیر کو روکنے والا اور حد سے تجاوز کرنے والا تھا، شک میں پڑا ہوا تھا
۵۰|۲۶|اور اللہ کے ساتھ کسی دوسرے کو خدا بنائے بیٹھا تھا ڈال دو اُسے سخت عذاب میں''
۵۰|۲۷|اُس کے ساتھی نے عرض کیا ''خداوندا، میں نے اِس کو سرکش نہیں بنایا بلکہ یہ خود ہی پرلے درجے کی گمراہی میں پڑا ہوا تھا''
۵۰|۲۸|جواب میں ارشاد ہوا ''میرے حضور جھگڑا نہ کرو، میں تم کو پہلے ہی انجام بد سے خبردار کر چکا تھا
۵۰|۲۹|میرے ہاں بات پلٹی نہیں جاتی اور میں اپنے بندوں پر ظلم توڑنے والا نہیں ہوں''
۵۰|۳۰|وہ دن جبکہ ہم جہنم سے پوچھیں گے کیا تو بھر گئی؟ اور وہ کہے گی کیا اور کچھ ہے؟
۵۰|۳۱|اور جنت متقین کے قریب لے آئی جائے گی، کچھ بھی دور نہ ہو گی
۵۰|۳۲|ارشاد ہو گا ''یہ ہے وہ چیز جس کا تم سے وعدہ کیا جاتا تھا، ہر اُس شخص کے لیے جو بہت رجوع کرنے والا اور بڑی نگہداشت کرنے والا تھا
۵۰|۳۳|جو بے دیکھے رحمٰن سے ڈرتا تھا، اور جو دل گرویدہ لیے ہوئے آیا ہے
۵۰|۳۴|داخل ہو جاؤ جنت میں سلامتی کے ساتھ'' وہ دن حیات ابدی کا دن ہو گا
۵۰|۳۵|وہاں ان کے لیے وہ سب کچھ ہو گا جو وہ چاہیں گے، اور ہمارے پاس اس سے زیادہ بھی بہت کچھ ان کے لیے ہے
۵۰|۳۶|ہم ان سے پہلے بہت سی قوموں کو ہلاک کر چکے ہیں جو ان سے بہت زیادہ طاقتور تھیں اور دنیا کے ملکوں کو انہوں نے چھان مارا تھا پھر کیا وہ کوئی جائے پناہ پا سکے؟
۵۰|۳۷|اِس تاریخ میں عبرت کا سبق ہے ہر اس شخص کے لیے جو دل رکھتا ہو، یا جو توجہ سے بات کو سنے
۵۰|۳۸|ہم نے زمین اور آسمانوں کو اور اُن کے درمیان کی ساری چیزوں کو چھ دنوں میں پیدا کر دیا اور ہمیں کوئی تکان لاحق نہ ہوئی
۵۰|۳۹|پس اے نبیؐ، جو باتیں یہ لوگ بناتے ہیں ان پر صبر کرو، اور اپنے رب کی حمد کے ساتھ اس کی تسبیح کرتے رہو، طلوع آفتاب اور غروب آفتاب سے پہلے
۵۰|۴۰|اور رات کے وقت پھر اُس کی تسبیح کرو اور سجدہ ریزیوں سے فارغ ہونے کے بعد بھی
۵۰|۴۱|اور سنو، جس دن منادی کرنے والا (ہر شخص کے) قریب ہی سے پکارے گا
۵۰|۴۲|جس دن سب لوگ آوازۂ حشر کو ٹھیک ٹھیک سن رہے ہوں گے، وہ زمین سے مُردوں کے نکلنے کا دن ہو گا
۵۰|۴۳|ہم ہی زندگی بخشتے ہیں اور ہم ہی موت دیتے ہیں، اور ہماری طرف ہی اُس دن سب کو پلٹنا ہے
۵۰|۴۴|جب زمین پھٹے گی اور لوگ اس کے اندر سے نکل کر تیز تیز بھاگے جا رہے ہوں گے یہ حشر ہمارے لیے بہت آسان ہے
۵۰|۴۵|اے نبیؐ، جو باتیں یہ لوگ بنا رہے ہیں انہیں ہم خوب جانتے ہیں، اور تمہارا کام ان سے جبراً بات منوانا نہیں ہے بس تم اِس قرآن کے ذریعہ سے ہر اُس شخص کو نصیحت کر دو جو میری تنبیہ سے ڈرے
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
۵۱۔ سورۃ الذٰریٰت
۵۱|۱|قسم ہے اُن ہواؤں کی جو گرد اڑانے والی ہیں
۵۱|۲|پھر پانی سے لدے ہوئے بادل اٹھانے والی ہیں
۵۱|۳|پھر سبک رفتاری کے ساتھ چلنے والی ہیں
۵۱|۴|پھر ایک بڑے کام (بارش) کی تقسیم کرنے والی ہیں
۵۱|۵|حق یہ ہے کہ جس چیز کا تمہیں خوف دلایا جا رہا ہے وہ سچی ہے
۵۱|۶|اور جزائے اعمال ضرور پیش آنی ہے
۵۱|۷|قسم ہے متفرق شکلوں والے آسمان کی
۵۱|۸|(آخرت کے بارے میں) تمہاری بات ایک دوسرے سے مختلف ہے
۵۱|۹|اُس سے وہی برگشتہ ہوتا ہے جو حق سے پھرا ہوا ہے
۵۱|۱۰|مارے گئے قیاس و گمان سے حکم لگانے والے
۵۱|۱۱|جو جہالت میں غرق اور غفلت میں مدہوش ہیں
۵۱|۱۲|پوچھتے ہیں آخر وہ روز جزاء کب آئے گا؟
۵۱|۱۳|وہ اُس روز آئے گا جب یہ لوگ آگ پر تپائے جائیں گے
۵۱|۱۴|(اِن سے کہا جائے گا) اب چکھو مزا اپنے فتنے کا یہ وہی چیز ہے جس کے لیے تم جلدی مچا رہے تھے
۵۱|۱۵|البتہ متقی لوگ اُس روز باغوں اور چشموں میں ہوں گے
۵۱|۱۶|جو کچھ اُن کا رب انہیں دے گا اسے خوشی خوشی لے رہے ہوں گے وہ اُس دن کے آنے سے پہلے نیکو کار تھے
۵۱|۱۷|راتوں کو کم ہی سوتے تھے
۵۱|۱۸|پھر وہی رات کے پچھلے پہروں میں معافی مانگتے تھے
۵۱|۱۹|اور اُن کے مالوں میں حق تھا سائل اور محروم کے لیے
۵۱|۲۰|زمین میں بہت سی نشانیاں ہیں یقین لانے والوں کے لیے
۵۱|۲۱|اور خود تمہارے اپنے وجود میں ہیں کیا تم کو سوجھتا نہیں؟
۵۱|۲۲|آسمان ہی میں ہے تمہارا رزق بھی اور وہ چیز بھی جس کا تم سے وعدہ کیا جا رہا ہے
۵۱|۲۳|پس قسم ہے آسمان اور زمین کے مالک کی، یہ بات حق ہے، ایسی ہی یقینی جیسے تم بول رہے ہو
۵۱|۲۴|اے نبیؐ، ابراہیمؑ کے معزز مہمانوں کی حکایت بھی تمہیں پہنچی ہے؟
۵۱|۲۵|جب وہ اُس کے ہاں آئے تو کہا آپ کو سلام ہے اُس نے کہا ''آپ لوگوں کو بھی سلام ہے کچھ نا آشنا سے لوگ ہیں''
۵۱|۲۶|پھر وہ چپکے سے اپنے گھر والوں کے پاس گیا، اور ایک موٹا تازہ بچھڑا لا کر
۵۱|۲۷|مہمانوں کے آگے پیش کیا اُس نے کہا آپ حضرات کھاتے نہیں؟
۵۱|۲۸|پھر وہ اپنے دل میں ان سے ڈرا انہوں نے کہا ڈریے نہیں، اور اُسے ایک ذی علم لڑکے کی پیدائش کا مژدہ سنایا
۵۱|۲۹|یہ سن کر اُس کی بیوی چیختی ہوئی آگے بڑھی اور اس نے اپنا منہ پیٹ لیا اور کہنے لگی، ''بوڑھی، بانجھ!''
۵۱|۳۰|انہوں نے کہا ''یہی کچھ فرمایا ہے تیرے رب نے، وہ حکیم ہے اور سب کچھ جانتا ہے''
۵۱|۳۱|ابراہیمؑ نے کہا ''اے فرستادگان الٰہی، کیا مہم آپ کو در پیش ہے؟
۵۱|۳۲|انہوں نے کہا ''ہم ایک مجرم قوم کی طرف بھیجے گئے ہیں
۵۱|۳۳|تاکہ اُس پر پکی ہوئی مٹی کے پتھر برسا دیں
۵۱|۳۴|جو آپ کے رب کے ہاں حد سے گزر جانے والوں کے لیے نشان زدہ ہیں''
۵۱|۳۵|پھر ہم نے اُن سب لوگوں کو نکال لیا جو اُس بستی میں مومن تھے
۵۱|۳۶|اور وہاں ہم نے ایک گھر کے سوا مسلمانوں کا کوئی گھر نہ پایا
۵۱|۳۷|اس کے بعد ہم نے وہاں بس ایک نشانی اُن لوگوں کے لیے چھوڑ دی جو درد ناک عذاب سے ڈرتے ہوں
۵۱|۳۸|اور (تمہارے لیے نشانی ہے) موسیٰؑ کے قصے میں جب ہم نے اُسے صریح سند کے ساتھ فرعون کے پاس بھیجا
۵۱|۳۹|تو وہ اپنے بل بوتے پر اکڑ گیا اور بولا یہ جادوگر ہے یا مجنوں ہے
۵۱|۴۰|آخر کار ہم نے اُسے اور اس کے لشکروں کو پکڑا اور سب کو سمندر میں پھینک دیا اور وہ ملامت زدہ ہو کر رہ گیا
۵۱|۴۱|اور (تمہارے لیے نشانی ہے) عاد میں، جبکہ ہم نے ان پر ایک ایسی بے خیر ہوا بھیج دی
۵۱|۴۲|کہ جس چیز پر بھی وہ گزر گئی اسے بوسیدہ کر کے رکھ دیا
۵۱|۴۳|اور (تمہارے لیے نشانی ہے) ثمود میں، جب اُن سے کہا گیا تھا کہ ایک خاص وقت تک مزے کر لو
۵۱|۴۴|مگر اس تنبیہ پر بھی انہوں نے اپنے رب کے حکم سے سرتابی کی آخر کار ان کے دیکھتے دیکھتے ایک اچانک ٹوٹ پڑنے والے عذاب نے اُن کو آ لیا
۵۱|۴۵|پھر نہ اُن میں اٹھنے کی سکت تھی اور نہ وہ اپنا بچاؤ کر سکتے تھے
۵۱|۴۶|اور ان سب سے پہلے ہم نے نوحؑ کی قوم کو ہلاک کیا کیونکہ وہ فاسق لوگ تھے
۵۱|۴۷|آسمان کو ہم نے اپنے زور سے بنایا ہے اور ہم اِس کی قدرت رکھتے ہیں
۵۱|۴۸|زمین کو ہم نے بچھایا ہے اور ہم بڑے اچھے ہموار کرنے والے ہیں
۵۱|۴۹|اور ہر چیز کے ہم نے جوڑے بنائے ہیں، شاید کہ تم اس سے سبق لو
۵۱|۵۰|تو دوڑو اللہ کی طرف، میں تمہارے لیے اس کی طرف سے صاف صاف خبردار کرنے والا ہوں
۵۱|۵۱|اور نہ بناؤ اللہ کے ساتھ کوئی دوسرا معبود، میں تمہارے لیے اُس کی طرف سے صاف صاف خبردار کرنے والا ہوں
۵۱|۵۲|یونہی ہوتا رہا ہے، اِن سے پہلے کی قوموں کے پاس بھی کوئی رسول ایسا نہیں آیا جسے انہوں نے یہ نہ کہا ہو کہ یہ ساحر ہے یا مجنون
۵۱|۵۳|کیا اِن سب نے آپس میں اِس پر کوئی سمجھوتہ کر لیا ہے؟ نہیں، بلکہ یہ سب سرکش لوگ ہیں
۵۱|۵۴|پس اے نبیؐ، ان سے رخ پھیر لو، تم پر کچھ ملامت نہیں
۵۱|۵۵|البتہ نصیحت کرتے رہو، کیونکہ نصیحت ایمان لانے والوں کے لیے نافع ہے
۵۱|۵۶|میں نے جن اور انسانوں کو اِس کے سوا کسی کام کے لیے پیدا نہیں کیا ہے کہ وہ میری بندگی کریں
۵۱|۵۷|میں اُن سے کوئی رزق نہیں چاہتا اور نہ یہ چاہتا ہوں کہ وہ مجھے کھلائیں
۵۱|۵۸|اللہ تو خود ہی رزاق ہے، بڑی قوت والا اور زبردست
۵۱|۵۹|پس جن لوگوں نے ظلم کیا ہے ان کے حصے کا بھی ویسا ہی عذاب تیار ہے جیسا اِنہی جیسے لوگوں کو اُن کے حصے کا مل چکا ہے، اس کے لیے یہ لوگ جلدی نہ مچائیں
۵۱|۶۰|آخر کو تباہی ہے کفر کرنے والوں کے لیے اُس روز جس کا انہیں خوف دلایا جا رہا ہے
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
۵۲۔ سورۃ الطور
۵۲|۱|قسم ہے طور کی
۵۲|۲|اور ایک ایسی کھلی کتاب کی
۵۲|۳|جو رقیق جلد میں لکھی ہوئی ہے
۵۲|۴|اور آباد گھر کی
۵۲|۵|اور اونچی چھت کی
۵۲|۶|اور موجزن سمندر کی
۵۲|۷|کہ تیرے رب کا عذاب ضرور واقع ہونے والا ہے
۵۲|۸|جسے کوئی دفع کرنے والا نہیں
۵۲|۹|وہ اُس روز واقع ہو گا جب آسمان بری طرح ڈگمگائے گا
۵۲|۱۰|اور پہاڑ اڑے اڑے پھریں گے
۵۲|۱۱|تباہی ہے اُس روز اُن جھٹلانے والوں کے لیے
۵۲|۱۲|جو آج کھیل کے طور پر اپنی حجت بازیوں میں لگے ہوئے ہیں
۵۲|۱۳|جس دن انہیں دھکے مار مار کر نار جہنم کی طرف لے چلا جائے گا
۵۲|۱۴|اُس وقت اُن سے کہا جائے گا کہ ''یہ وہی آگ ہے جسے تم جھٹلایا کرتے تھے
۵۲|۱۵|اب بتاؤ یہ جادو ہے یا تمہیں سوجھ نہیں رہا ہے؟
۵۲|۱۶|جاؤ اب جھلسو اِس کے اندر، تم خواہ صبر کرو یا نہ کرو، تمہارے لیے یکساں ہے، تمہیں ویسا ہی بدلہ دیا جا رہا ہے جیسے تم عمل کر رہے تھے
۵۲|۱۷|متقی لوگ وہاں باغوں اور نعمتوں میں ہوں گے
۵۲|۱۸|لطف لے رہے ہوں گے اُن چیزوں سے جو اُن کا رب انہیں دے گا، اور اُن کا رب اُنہیں دوزخ کے عذاب سے بچا لے گا
۵۲|۱۹|(ان سے کہا جائے گا) کھاؤ اور پیو مزے سے اپنے اُن اعمال کے صلے میں جو تم کرتے رہے ہو
۵۲|۲۰|وہ آمنے سامنے بچھے ہوئے تختوں پر تکیے لگائے بیٹھے ہوں گے اور ہم خوبصورت آنکھوں والی حوریں اُن سے بیاہ دیں گے
۵۲|۲۱|جو لوگ ایمان لائے ہیں اور اُن کی اولاد بھی کسی درجہ ایمان میں ان کے نقش قدم پر چلی ہے ان کی اُس اولاد کو بھی ہم (جنت میں) اُن کے ساتھ ملا دیں گے اور اُن کے عمل میں کوئی گھاٹا ان کو نہ دیں گے ہر شخص اپنے کسب کے عوض رہن ہے
۵۲|۲۲|ہم اُن کو ہر طرح کے پھل اور گوشت، جس چیز کو بھی ان کا جی چاہے گا، خوب دیے چلے جائیں گے
۵۲|۲۳|وہاں وہ ایک دوسرے سے جام شراب لپک لپک کر لے رہے ہوں گے جس میں نہ یاوہ گوئی ہو گی نہ بد کرداری
۵۲|۲۴|اور اُن کی خدمت میں وہ لڑکے دوڑتے پھر رہے ہوں گے جو انہی کے لیے مخصوص ہوں گے ایسے خوبصورت جیسے چھپا کر رکھے ہوئے موتی
۵۲|۲۵|یہ لوگ آپس میں ایک دوسرے سے (دنیا میں گزرے ہوئے) حالات پوچھیں گے
۵۲|۲۶|یہ کہیں گے کہ ہم پہلے اپنے گھر والوں میں ڈرتے ہوئے زندگی بسر کرتے تھے
۵۲|۲۷|آخر کار اللہ نے ہم پر فضل فرمایا اور ہمیں جھلسا دینے والی ہوا کے عذاب سے بچا لیا
۵۲|۲۸|ہم پچھلی زندگی میں اُسی سے دعائیں مانگتے تھے، وہ واقعی بڑا ہی محسن اور رحیم ہے
۵۲|۲۹|پس اے نبیؐ، تم نصیحت کیے جاؤ، اپنے رب کے فضل سے نہ تم کاہن ہو اور نہ مجنون
۵۲|۳۰|کیا یہ لوگ کہتے ہیں کہ یہ شخص شاعر ہے جس کے حق میں ہم گردش ایام کا انتظار کر رہے ہیں؟
۵۲|۳۱|اِن سے کہو اچھا انتظار کرو، میں بھی تمہارے ساتھ انتظار کرتا ہوں
۵۲|۳۲|کیا اِن کی عقلیں اِنہیں ایسی ہی باتیں کرنے کے لیے کہتی ہیں؟ یا در حقیقت یہ عناد میں حد سے گزرے ہوئے لوگ ہیں؟
۵۲|۳۳|کیا یہ کہتے ہیں کہ اِس شخص نے یہ قرآن خود گھڑ لیا ہے؟ اصل بات یہ ہے کہ یہ ایمان نہیں لانا چاہتے
۵۲|۳۴|اگر یہ اپنے اِس قول میں سچے ہیں تو اِسی شان کا ایک کلام بنا لائیں
۵۲|۳۵|کیا یہ کسی خالق کے بغیر خود پیدا ہو گئے ہیں؟ یا یہ خود اپنے خالق ہیں؟
۵۲|۳۶|یا زمین اور آسمانوں کو اِنہوں نے پیدا کیا ہے؟ اصل بات یہ ہے کہ یہ یقین نہیں رکھتے
۵۲|۳۷|کیا تیرے رب کے خزانے اِن کے قبضے میں ہیں؟ یا اُن پر اِنہی کا حکم چلتا ہے؟
۵۲|۳۸|کیا اِن کے پاس کوئی سیڑھی ہے جس پر چڑھ کر یہ عالم بالا کی سن گن لیتے ہیں؟ اِن میں سے جس نے سن گن لی ہو وہ لائے کوئی کھلی دلیل
۵۲|۳۹|کیا اللہ کے لیے تو ہیں بیٹیاں اور تم لوگوں کے لیے ہیں بیٹے؟
۵۲|۴۰|کیا تم اِن سے کوئی اجر مانگتے ہو کہ یہ زبردستی پڑی ہوئی چٹی کے بوجھ تلے دبے جاتے ہیں؟
۵۲|۴۱|کیا اِن کے پاس غیب کے حقائق کا علم ہے کہ اُس کی بنا پر یہ لکھ رہے ہوں؟
۵۲|۴۲|کیا یہ کوئی چال چلنا چاہتے ہیں؟ (اگر یہ بات ہے) تو کفر کرنے والوں پر ان کی چال الٹی ہی پڑے گی
۵۲|۴۳|کیا اللہ کے سوا یہ کوئی اور معبود رکھتے ہیں؟ اللہ پاک ہے اُس شرک سے جو یہ لوگ کر رہے ہیں
۵۲|۴۴|یہ لوگ آسمان کے ٹکڑے بھی گرتے ہوئے دیکھ لیں تو کہیں گے یہ بادل ہیں جو امڈے چلے آ رہے ہیں
۵۲|۴۵|پس اے نبیؐ، اِنہیں اِن کے حال پر چھوڑ دو یہاں تک کہ یہ اپنے اُس دن کو پہنچ جائیں جس میں یہ مار گرائے جائیں گے
۵۲|۴۶|جس دن نہ اِن کی اپنی کوئی چال اِن کے کسی کام آئے گی نہ کوئی اِن کی مدد کو آئے گا
۵۲|۴۷|اور اُس وقت کے آنے سے پہلے بھی ظالموں کے لیے ایک عذاب ہے، مگر اِن میں سے اکثر جانتے نہیں ہیں
۵۲|۴۸|اے نبیؐ، اپنے رب کا فیصلہ آنے تک صبر کرو، تم ہماری نگاہ میں ہو تم جب اٹھو تو اپنے رب کی حمد کے ساتھ اس کی تسبیح کرو
۵۲|۴۹|رات کو بھی اس کی تسبیح کیا کرو اور ستارے جب پلٹتے ہیں اُس وقت بھی
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
۵۳۔سورۃ النجم
۵۳|۱|قسم ہے تارے کی جبکہ وہ غروب ہوا
۵۳|۲|تمہارا رفیق نہ بھٹکا ہے نہ بہکا ہے
۵۳|۳|وہ اپنی خواہش نفس سے نہیں بولتا
۵۳|۴|یہ تو ایک وحی ہے جو اُس پر نازل کی جاتی ہے
۵۳|۵|اُسے زبردست قوت والے نے تعلیم دی ہے
۵۳|۶|جو بڑا صاحب حکمت ہے
۵۳|۷|وہ سامنے آ کھڑا ہوا جبکہ وہ بالائی افق پر تھا
۵۳|۸|پھر قریب آیا اور اوپر معلق ہو گیا
۵۳|۹|یہاں تک کہ دو کمانوں کے برابر یا اس سے کچھ کم فاصلہ رہ گیا
۵۳|۱۰|تب اُس نے اللہ کے بندے کو وحی پہنچائی جو وحی بھی اُسے پہنچانی تھی
۵۳|۱۱|نظر نے جو کچھ دیکھا، دل نے اُس میں جھوٹ نہ ملایا
۵۳|۱۲|اب کیا تم اُس چیز پر اُس سے جھگڑتے ہو جسے وہ آنکھوں سے دیکھتا ہے؟
۵۳|۱۳|اور ایک مرتبہ پھر اُس نے
۵۳|۱۴|سدرۃ المنتہیٰ کے پاس اُس کو دیکھا
۵۳|۱۵|جہاں پاس ہی جنت الماویٰ ہے
۵۳|۱۶|اُس وقت سدرہ پر چھا رہا تھا جو کچھ کہ چھا رہا تھا
۵۳|۱۷|نگاہ نہ چوندھیائی نہ حد سے متجاوز ہوئی
۵۳|۱۸|اور اس نے اپنے رب کی بڑی بڑی نشانیاں دیکھیں
۵۳|۱۹|اب ذرا بتاؤ، تم نے کبھی اِس لات، اور اِس عزیٰ
۵۳|۲۰|اور تیسری ایک اور دیوی منات کی حقیقت پر کچھ غور بھی کیا؟
۵۳|۲۱|کیا بیٹے تمہارے لیے ہیں اور بیٹیاں خدا کے لیے؟
۵۳|۲۲|یہ تو بڑی دھاندلی کی تقسیم ہوئی!
۵۳|۲۳|دراصل یہ کچھ نہیں ہیں مگر بس چند نام جو تم نے اور تمہارے باپ دادا نے رکھ لیے ہیں اللہ نے اِن کے لیے کوئی سند نازل نہیں کی حقیقت یہ ہے کہ لوگ محض وہم و گمان کی پیروی کر رہے ہیں اور خواہشات نفس کے مرید بنے ہوئے ہیں حالانکہ اُن کے رب کی طرف سے اُن کے پاس ہدایت آ چکی ہے
۵۳|۲۴|کیا انسان جو کچھ چاہے اس کے لیے وحی حق ہے
۵۳|۲۵|دنیا اور آخرت کا مالک تو اللہ ہی ہے
۵۳|۲۶|آسمانوں میں کتنے ہی فرشتے موجود ہیں، اُن کی شفاعت کچھ بھی کام نہیں آ سکتی جب تک کہ اللہ کسی ایسے شخص کے حق میں اُس کی اجازت نہ دے جس کے لیے وہ کوئی عرضداشت سننا چاہے اور اس کو پسند کرے
۵۳|۲۷|مگر جو لوگ آخرت کو نہیں مانتے وہ فرشتوں کو دیویوں کے ناموں سے موسوم کرتے ہیں
۵۳|۲۸|حالانکہ اس معاملہ کا کوئی علم انہیں حاصل نہیں ہے، وہ محض گمان کی پیروی کر رہے ہیں، اور گمان حق کی جگہ کچھ بھی کام نہیں دے سکتا
۵۳|۲۹|پس اے نبیؐ، جو شخص ہمارے ذکر سے منہ پھیرتا ہے، اور دنیا کی زندگی کے سوا جسے کچھ مطلوب نہیں ہے، اُسے اس کے حال پر چھوڑ دو
۵۳|۳۰|اِن لوگوں کا مبلغ علم بس یہی کچھ ہے، یہ بات تیرا رب ہی زیادہ جانتا ہے کہ اُس کے راستے سے کون بھٹک گیا ہے اور کون سیدھے راستے پر ہے
۵۳|۳۱|اور زمین اور آسمانوں کی ہر چیز کا مالک اللہ ہی ہے تاکہ اللہ برائی کرنے والوں کو ان کے عمل کا بدلہ دے اور اُن لوگوں کو اچھی جزا سے نوازے جنہوں نے نیک رویہ اختیار کیا ہے
۵۳|۳۲|جو بڑے بڑے گناہوں اور کھلے کھلے قبیح افعال سے پرہیز کرتے ہیں، الا یہ کہ کچھ قصور اُن سے سرزد ہو جائے بلاشبہ تیرے رب کا دامن مغفرت بہت وسیع ہے وہ تمھیں اُس وقت سے خوب جانتا ہے جب اُس نے زمین سے تمہیں پیدا کیا اور جب تم اپنی ماؤں کے پیٹوں میں ابھی جنین ہی تھے پس اپنے نفس کی پاکی کے دعوے نہ کرو، وہی بہتر جانتا ہے کہ واقعی متقی کون ہے
۵۳|۳۳|پھر اے نبیؐ، تم نے اُس شخص کو بھی دیکھا جو راہ خدا سے پھر گیا
۵۳|۳۴|اور تھوڑا سا دے کر رک گیا
۵۳|۳۵|کیا اس کے پاس غیب کا علم ہے کہ وہ حقیقت کو دیکھ رہا ہے؟
۵۳|۳۶|کیا اُسے اُن باتوں کی کوئی خبر نہیں پہنچی جو موسیٰؑ کے صحیفوں
۵۳|۳۷|اور اُس ابراہیمؑ کے صحیفوں میں بیان ہوئی ہیں جس نے وفا کا حق ادا کر دیا؟
۵۳|۳۸|''یہ کہ کوئی بوجھ اٹھانے والا دوسرے کا بوجھ نہیں اٹھائے گا
۵۳|۳۹|اور یہ کہ انسان کے لیے کچھ نہیں ہے مگر وہ جس کی اُس نے سعی کی ہے
۵۳|۴۰|اور یہ کہ اس کی سعی عنقریب دیکھی جائے گی
۵۳|۴۱|اور اس کی پوری جزا اسے دی جائے گی
۵۳|۴۲|اور یہ کہ آخر کار پہنچنا تیرے رب ہی کے پاس ہے
۵۳|۴۳|اور یہ کہ اُسی نے ہنسایا اور اُسی نے رلایا
۵۳|۴۴|اور یہ کہ اُسی نے موت دی اور اُسی نے زندگی بخشی
۵۳|۴۵|اور یہ کہ اُسی نے نر اور مادہ کا جوڑا پیدا کیا
۵۳|۴۶|ایک بوند سے جب وہ ٹپکائی جاتی ہے
۵۳|۴۷|اور یہ کہ دوسری زندگی بخشنا بھی اُسی کے ذمہ ہے
۵۳|۴۸|اور یہ کہ اُسی نے غنی کیا اور جائداد بخشی
۵۳|۴۹|اور یہ کہ وہی شعریٰ کا رب ہے
۵۳|۵۰|اور یہ کہ اُسی نے عاد اولیٰ کو ہلاک کیا
۵۳|۵۱|اور ثمود کو ایسا مٹایا کہ ان میں سے کسی کو باقی نہ چھوڑا
۵۳|۵۲|اور اُن سے پہلے قوم نوحؑ کو تباہ کیا کیونکہ وہ تھے ہی سخت ظالم و سرکش لوگ
۵۳|۵۳|اور اوندھی گرنے والی بستیوں کو اٹھا پھینکا
۵۳|۵۴|پھر چھا دیا اُن پر وہ کچھ جو (تم جانتے ہی ہو کہ) کیا چھا دیا
۵۳|۵۵|پس اے مخاطب، اپنے رب کی کن کن نعمتوں میں تو شک کرے گا؟''
۵۳|۵۶|یہ ایک تنبیہ ہے پہلے آئی ہوئی تنبیہات میں سے
۵۳|۵۷|آنے والی گھڑی قریب آ لگی ہے
۵۳|۵۸|اللہ کے سوا کوئی اُس کو ہٹا نے والا نہیں
۵۳|۵۹|اب کیا یہی وہ باتیں ہیں جن پر تم اظہار تعجب کرتے ہو؟
۵۳|۶۰|ہنستے ہو اور روتے نہیں ہو؟
۵۳|۶۱|اور گا بجا کر انہیں ٹالتے ہو؟
۵۳|۶۲|جھک جاؤ اللہ کے آگے اور بندگی بجا لاؤ
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
۵۴۔ سورۃ القمر
۵۴|۱|قیامت کی گھڑی قریب آ گئی اور چاند پھٹ گیا
۵۴|۲|مگر اِن لوگوں کا حال یہ ہے کہ خواہ کوئی نشانی دیکھ لیں منہ موڑ جاتے ہیں اور کہتے ہیں یہ تو چلتا ہوا جادو ہے
۵۴|۳|اِنہوں نے (اس کو بھی) جھٹلا دیا اور اپنی خواہشات نفس ہی کی پیروی کی ہر معاملہ کو آخر کار ایک انجام پر پہنچ کر رہنا ہے
۵۴|۴|اِن لوگوں کے سامنے (پچھلی قوموں کے) وہ حالات آ چکے ہیں جن میں سرکشی سے باز رکھنے کے لیے کافی سامان عبرت ہے
۵۴|۵|اور ایسی حکمت جو نصیحت کے مقصد کو بدرجہ اتم پورا کرتی ہے مگر تنبیہات اِن پر کارگر نہیں ہوتیں
۵۴|۶|پس اے نبیؐ، اِن سے رخ پھیر لو جس روز پکارنے والا ایک سخت ناگوار چیز کی طرف پکارے گا
۵۴|۷|لوگ سہمی ہوئی نگاہوں کے ساتھ اپنی قبروں سے اِس طرح نکلیں گے گویا وہ بکھری ہوئی ٹڈیاں ہیں
۵۴|۸|پکارنے والے کی طرف دوڑے جا رہے ہوں گے اور وہی منکرین (جو دنیا میں اس کا انکار کرتے تھے) اُس وقت کہیں گے کہ یہ دن تو بڑا کٹھن ہے
۵۴|۹|اِن سے پہلے نوحؑ کی قوم جھٹلا چکی ہے اُنہوں نے ہمارے بندے کو جھوٹا قرار دیا اور کہا کہ یہ دیوانہ ہے، اور وہ بری طرح جھڑکا گیا
۵۴|۱۰|آخر کار اُس نے اپنے رب کو پکارا کہ ''میں مغلوب ہو چکا، اب تو اِن سے انتقام لے''
۵۴|۱۱|تب ہم نے موسلا دھار بارش سے آسمان کے دروازے کھول دیے اور زمین کو پھاڑ کر چشموں میں تبدیل کر دیا
۵۴|۱۲|اور یہ سارا پانی اُس کام کو پورا کرنے لیے مل گیا جو مقدر ہو چکا تھا
۵۴|۱۳|اور نوحؑ کو ہم نے ایک تختوں اور کیلوں والی پر سوار کر دیا
۵۴|۱۴|جو ہماری نگرانی میں چل رہی تھی یہ تھا بدلہ اُس شخص کی خاطر جس کی نا قدری کی گئی تھی
۵۴|۱۵|اُس کشتی کو ہم نے ایک نشانی بنا کر چھوڑ دیا، پھر کوئی ہے نصیحت قبول کرنے والا؟
۵۴|۱۶|دیکھ لو، کیسا تھا میرا عذاب اور کیسی تھیں میری تنبیہات
۵۴|۱۷|ہم نے اِس قرآن کو نصیحت کے لیے آسان ذریعہ بنا دیا ہے، پھر کیا ہے کوئی نصیحت قبول کرنے والا؟
۵۴|۱۸|عاد نے جھٹلایا، تو دیکھ لو کہ کیسا تھا میرا عذاب اور کیسی تھیں میری تنبیہات
۵۴|۱۹|ہم نے ایک پیہم نحوست کے دن سخت طوفانی ہوا اُن پر بھیج دی جو لوگوں کو اٹھا اٹھا کر اس طرح پھینک رہی تھی
۵۴|۲۰|جیسے وہ جڑ سے اکھڑے ہوئے کھجور کے تنے ہوں
۵۴|۲۱|پس دیکھ لو کہ کیسا تھا میرا عذاب اور کیسی تھیں میری تنبیہات
۵۴|۲۲|ہم نے اِس قرآن کو نصیحت کے لیے آسان ذریعہ بنا دیا ہے، پھر کیا ہے کوئی نصیحت قبول کرنے والا؟
۵۴|۲۳|ثمود نے تنبیہات کو جھٹلایا
۵۴|۲۴|اور کہنے لگے ''ایک اکیلا آدمی جو ہم ہی میں سے ہے کیا اب ہم اُس کے پیچھے چلیں؟ اِس کا اتباع ہم قبول کر لیں تو اِس کے معنی یہ ہوں گے کہ ہم بہک گئے ہیں اور ہماری عقل ماری گئی ہے
۵۴|۲۵|کیا ہمارے درمیان بس یہی ایک شخص تھا جس پر خدا کا ذکر نازل کیا گیا؟ نہیں، بلکہ یہ پرلے درجے کا جھوٹا اور بر خود غلط ہے''
۵۴|۲۶|(ہم نے اپنے پیغمبر سے کہا) ''کل ہی اِنہیں معلوم ہوا جاتا ہے کہ کون پرلے درجے کا جھوٹا اور بر خود غلط ہے
۵۴|۲۷|ہم اونٹنی کو اِن کے لیے فتنہ بنا کر بھیج رہے ہیں اب ذرا صبر کے ساتھ دیکھ کہ اِن کا کیا انجام ہوتا ہے
۵۴|۲۸|اِن کو جتا دے کہ پانی اِن کے اور اونٹنی کے درمیان تقسیم ہو گا اور ہر ایک اپنی باری کے دن پانی پر آئے گا''
۵۴|۲۹|آخر کار اُن لوگوں نے اپنے آدمی کو پکارا اور اُس نے اِس کام کا بیڑا اٹھایا اور اونٹنی کو مار ڈالا
۵۴|۳۰|پھر دیکھ لو کہ کیسا تھا میرا عذاب اور کیسی تھیں میری تنبیہات
۵۴|۳۱|ہم نے اُن پر بس ایک ہی دھماکا چھوڑا اور وہ باڑے والے کی روندی ہوئی باڑھ کی طرح بھس ہو کر رہ گئے
۵۴|۳۲|ہم نے اِس قرآن کو نصیحت کے لیے آسان ذریعہ بنا دیا ہے، اب ہے کوئی نصیحت قبول کرنے والا؟
۵۴|۳۳|لوطؑ کی قوم نے تنبیہات کو جھٹلایا
۵۴|۳۴|اور ہم نے پتھراؤ کرنے والی ہوا اس پر بھیج دی صرف لوطؑ کے گھر والے اُس سے محفوظ رہے
۵۴|۳۵|اُن کو ہم نے اپنے فضل سے رات کے پچھلے پہر بچا کر نکال دیا یہ جزا دیتے ہیں ہم ہر اُس شخص کو جو شکر گزار ہوتا ہے
۵۴|۳۶|لوطؑ نے اپنی قوم کے لوگوں کو ہماری پکڑ سے خبردار کیا مگر وہ ساری تنبیہات کو مشکوک سمجھ کر باتوں میں اڑاتے رہے
۵۴|۳۷|پھر انہوں نے اُسے اپنے مہمانوں کی حفاظت سے باز رکھنے کی کوشش کی آخر کار ہم نے اُن کی آنکھیں موند دیں کہ چکھو اب میرے عذاب اور میری تنبیہات کا مزا
۵۴|۳۸|صبح سویرے ہی ایک اٹل عذاب نے ان کو آ لیا
۵۴|۳۹|چکھو مزا اب میرے عذاب کا اور میری تنبیہات کا
۵۴|۴۰|ہم نے اِس قرآن کو نصیحت کے لیے آسان ذریعہ بنا دیا ہے، پس ہے کوئی نصیحت قبول کرنے والا؟
۵۴|۴۱|اور آل فرعون کے پاس بھی تنبیہات آئی تھیں
۵۴|۴۲|مگر انہوں نے ہماری ساری نشانیوں کو جھٹلا دیا آخر کو ہم نے انہیں پکڑا جس طرح کوئی زبردست قدرت والا پکڑتا ہے
۵۴|۴۳|کیا تمہارے کفار کچھ اُن لوگوں سے بہتر ہیں؟ یا آسمانی کتابوں میں تمہارے لیے کوئی معافی لکھی ہوئی ہے؟
۵۴|۴۴|یا اِن لوگوں کا کہنا یہ ہے کہ ہم ایک مضبوط جتھا ہیں، اپنا بچاؤ کر لیں گے؟
۵۴|۴۵|عنقریب یہ جتھا شکست کھا جائے گا اور یہ سب پیٹھ پھیر کر بھاگتے نظر آئیں گے
۵۴|۴۶|بلکہ اِن سے نمٹنے کے لیے اصل وعدے کا وقت تو قیامت ہے اور وہ بڑی آفت اور زیادہ تلخ ساعت ہے
۵۴|۴۷|یہ مجرم لوگ در حقیقت غلط فہمی میں میں مبتلا ہیں اور اِن کی عقل ماری گئی ہے
۵۴|۴۸|جس روز یہ منہ کے بل آگ میں گھسیٹے جائیں گے اُس روز اِن سے کہا جائے گا کہ اب چکھو جہنم کی لپٹ کا مزا
۵۴|۴۹|ہم نے ہر چیز ایک تقدیر کے ساتھ پیدا کی ہے
۵۴|۵۰|اور ہمارا حکم بس ایک ہی حکم ہوتا ہے اور پلک جھپکاتے وہ عمل میں آ جاتا ہے
۵۴|۵۱|تم جیسے بہت سوں کو ہم ہلاک کر چکے ہیں، پھر ہے کوئی نصیحت قبول کرنے والا؟
۵۴|۵۲|جو کچھ اِنہوں نے کیا ہے وہ سب دفتروں میں درج ہے
۵۴|۵۳|اور ہر چھوٹی بڑی بات لکھی ہوئی موجود ہے
۵۴|۵۴|نافرمانی سے پرہیز کرنے والے یقیناً باغوں اور نہروں میں ہوں گے
۵۴|۵۵|سچی عزت کی جگہ، بڑے ذی اقتدار بادشاہ کے قریب
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
۵۵۔ سورۃ الرَّحمٰن
۵۵|۱|رحمٰن نے
۵۵|۲|اِس قرآن کی تعلیم دی ہے
۵۵|۳|اُسی نے انسان کو پیدا کیا
۵۵|۴|اور اسے بولنا سکھایا
۵۵|۵|سورج اور چاند ایک حساب کے پابند ہیں
۵۵|۶|اور تارے اور درخت سب سجدہ ریز ہیں
۵۵|۷|آسمان کو اُس نے بلند کیا اور میزان قائم کر دی
۵۵|۸|اِس کا تقاضا یہ ہے کہ تم میزان میں خلل نہ ڈالو
۵۵|۹|انصاف کے ساتھ ٹھیک ٹھیک تولو اور ترازو میں ڈنڈی نہ مارو
۵۵|۱۰|زمین کو اس نے سب مخلوقات کے لیے بنایا
۵۵|۱۱|اس میں ہر طرح کے بکثرت لذیذ پھل ہیں کھجور کے درخت ہیں جن کے پھل غلافوں میں لپٹے ہوئے ہیں
۵۵|۱۲|طرح طرح کے غلے ہیں جن میں بھوسا بھی ہوتا ہے اور دانہ بھی
۵۵|۱۳|پس اے جن و انس، تم اپنے رب کی کن کن نعمتوں کو جھٹلاؤ گے؟
۵۵|۱۴|انسان کو اُس نے ٹھیکری جیسے سوکھے سڑے ہوئے گارے سے بنایا
۵۵|۱۵|اور جن کو آگ کی لپٹ سے پیدا کیا
۵۵|۱۶|پس اے جن و انس، تم اپنے رب کے کن کن عجائب قدرت کو جھٹلاؤ گے؟
۵۵|۱۷|دونوں مشرق اور دونوں مغرب، سب کا مالک و پروردگار وہی ہے
۵۵|۱۸|پس اے جن و انس، تم اپنے رب کی کن کن قدرتوں کو جھٹلاؤ گے؟
۵۵|۱۹|دو سمندروں کو اس نے چھوڑ دیا کہ باہم مل جائیں
۵۵|۲۰|پھر بھی اُن کے درمیان ایک پردہ حائل ہے جس سے وہ تجاوز نہیں کرتے
۵۵|۲۱|پس اے جن و انس، تم اپنے رب کی قدرت کے کن کن کرشموں کو جھٹلاؤ گے؟
۵۵|۲۲|اِن سمندروں سے موتی اور مونگے نکلتے ہیں
۵۵|۲۳|پس اے جن و انس، تم اپنے رب کی قدرت کے کن کن کمالات کو جھٹلاؤ گے؟
۵۵|۲۴|اور یہ جہاز اُسی کے ہیں جو سمندر میں پہاڑوں کی طرح اونچے اٹھے ہوئے ہیں
۵۵|۲۵|پس اے جن و انس، تم اپنے رب کے کن کن احسانات کو جھٹلاؤ گے؟
۵۵|۲۶|ہر چیز جو اس زمین پر ہے فنا ہو جانے والی ہے
۵۵|۲۷|اور صرف تیرے رب کی جلیل و کریم ذات ہی باقی رہنے والی ہے
۵۵|۲۸|پس اے جن و انس، تم اپنے رب کے کن کن کمالات کو جھٹلاؤ گے؟
۵۵|۲۹|زمین اور آسمانوں میں جو بھی ہیں سب اپنی حاجتیں اُسی سے مانگ رہے ہیں ہر آن وہ نئی شان میں ہے
۵۵|۳۰|پس اے جن و انس، تم اپنے رب کی کن کن صفات حمیدہ کو جھٹلاؤ گے؟
۵۵|۳۱|اے زمین کے بوجھو، عنقریب ہم تم سے باز پرس کرنے کے لیے فارغ ہوئے جاتے ہیں
۵۵|۳۲|(پھر دیکھ لیں گے کہ) تم اپنے رب کے کن کن احسانات کو جھٹلاتے ہو
۵۵|۳۳|اے گروہ جن و انس، گر تم زمین اور آسمانوں کی سرحدوں سے نکل کر بھاگ سکتے ہو تو بھاگ دیکھو نہیں بھاگ سکتے اِس کے لیے بڑا زور چاہیے
۵۵|۳۴|اپنے رب کی کن کن قدرتوں کو تم جھٹلاؤ گے؟
۵۵|۳۵|(بھاگنے کی کوشش کرو گے تو) تم پر آگ کا شعلہ اور دھواں چھوڑ دیا جائے گا جس کا تم مقابلہ نہ کر سکو گے
۵۵|۳۶|اے جن و انس، تم اپنے رب کی کن کن قدرتوں کا انکار کرو گے؟
۵۵|۳۷|پھر (کیا بنے گی اُس وقت) جب آسمان پھٹے گا اور لال چمڑے کی طرح سرخ ہو جائے گا؟
۵۵|۳۸|اے جن و انس (اُس وقت) تم اپنے رب کی کن کن قدرتوں کو جھٹلاؤ گے؟
۵۵|۳۹|اُس روز کسی انسان اور کسی جن سے اُس کا گناہ پوچھنے کی ضرورت نہ ہو گی
۵۵|۴۰|پھر (دیکھ لیا جائے گا کہ) تم دونوں گروہ اپنے رب کے کن کن احسانات کا انکار کرتے ہو
۵۵|۴۱|مجرم وہاں اپنے چہروں سے پہچان لیے جائیں گے اور انہیں پیشانی کے بال اور پاؤں پکڑ پکڑ کر گھسیٹا جائے گا
۵۵|۴۲|اُس وقت تم اپنے رب کی کن کن قدرتوں کو جھٹلاؤ گے؟
۵۵|۴۳|(اُس وقت کہا جائے گا) یہ وہی جہنم ہے جس کو مجرمین جھوٹ قرار دیا کرتے تھے
۵۵|۴۴|اُسی جہنم اور کھولتے ہوئے پانی کے درمیان وہ گردش کرتے رہیں گے
۵۵|۴۵|پھر اپنے رب کی کن کن قدرتوں کو تم جھٹلاؤ گے؟
۵۵|۴۶|اور ہر اُس شخص کے لیے جو اپنے رب کے حضور پیش ہونے کا خوف رکھتا ہو، دو باغ ہیں
۵۵|۴۷|اپنے رب کے کن کن انعامات کو تم جھٹلاؤ گے؟
۵۵|۴۸|ہری بھری ڈالیوں سے بھرپور
۵۵|۴۹|اپنے رب کے کن کن انعامات کو تم جھٹلاؤ گے؟
۵۵|۵۰|دونوں باغوں میں دو چشمے رواں
۵۵|۵۱|اپنے رب کے کن کن انعامات کو تم جھٹلاؤ گے؟
۵۵|۵۲|دونوں باغوں میں ہر پھل کی دو قسمیں
۵۵|۵۳|اپنے رب کے کن کن انعامات کو تم جھٹلاؤ گے؟
۵۵|۵۴|جنتی لوگ ایسے فرشوں پر تکیے لگا کے بیٹھیں گے جن کے استر دبیز ریشم کے ہوں گے، اور باغوں کی ڈالیاں پھلوں سے جھکی پڑ رہی ہوں گی
۵۵|۵۵|اپنے رب کے کن کن انعامات کو تم جھٹلاؤ گے؟
۵۵|۵۶|اِن نعمتوں کے درمیان شرمیلی نگاہوں والیاں ہوں گی جنہیں اِن جنتیوں سے پہلے کسی انسان یا جن نے چھوا نہ ہو گا
۵۵|۵۷|اپنے رب کے کن کن انعامات کو تم جھٹلاؤ گے؟
۵۵|۵۸|ایسی خوبصورت جیسے ہیرے اور موتی
۵۵|۵۹|اپنے رب کے کن کن انعامات کو تم جھٹلاؤ گے؟
۵۵|۶۰|نیکی کا بدلہ نیکی کے سوا اور کیا ہو سکتا ہے
۵۵|۶۱|پھر اے جن و انس، اپنے رب کے کن کن اوصاف حمیدہ کا تم انکار کرو گے؟
۵۵|۶۲|اور اُن دو باغوں کے علاوہ دو باغ اور ہوں گے
۵۵|۶۳|اپنے رب کے کن کن انعامات کو تم جھٹلاؤ گے؟
۵۵|۶۴|گھنے سرسبز و شاداب باغ
۵۵|۶۵|اپنے رب کے کن کن انعامات کو تم جھٹلاؤ گے؟
۵۵|۶۶|دونوں باغوں میں دو چشمے فواروں کی طرح ابلتے ہوئے
۵۵|۶۷|اپنے رب کے کن کن انعامات کو تم جھٹلاؤ گے؟
۵۵|۶۸|اُن میں بکثرت پھل اور کھجوریں اور انار
۵۵|۶۹|اپنے رب کے کن کن انعامات کو تم جھٹلاؤ گے؟
۵۵|۷۰|اِن نعمتوں کے درمیان خوب سیرت اور خوبصورت بیویاں
۵۵|۷۱|اپنے رب کے کن کن انعامات کو تم جھٹلاؤ گے؟
۵۵|۷۲|خیموں میں ٹھیرائی ہوئی حوریں
۵۵|۷۳|اپنے رب کے کن کن انعامات کو تم جھٹلاؤ گے؟
۵۵|۷۴|اِن جنتیوں سے پہلے کبھی انسان یا جن نے اُن کو نہ چھوا ہو گا
۵۵|۷۵|اپنے رب کے کن کن انعامات کو تم جھٹلاؤ گے؟
۵۵|۷۶|وہ جنتی سبز قالینوں اور نفیس و نادر فرشوں پر تکیے لگا کے بیٹھیں گے
۵۵|۷۷|اپنے رب کے کن کن انعامات کو تم جھٹلاؤ گے؟
۵۵|۷۸|بڑی برکت والا ہے تیرے رب جلیل و کریم کا نام
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
۵۶۔ سورۃ الواقعۃ
۵۶|۱|جب وہ ہونے والا واقعہ پیش آ جائے گا
۵۶|۲|تو کوئی اس کے وقوع کو جھٹلانے والا نہ ہو گا
۵۶|۳|وہ تہ و بالا کر دینے والی آفت ہو گی
۵۶|۴|زمین اس وقت یکبارگی ہلا ڈالی جائے گی
۵۶|۵|اور پہاڑ اس طرح ریزہ ریزہ کر دیے جائیں گے
۵۶|۶|کہ پراگندہ غبار بن کر رہ جائیں گے
۵۶|۷|تم لوگ اُس وقت تین گروہوں میں تقسیم ہو جاؤ گے
۵۶|۸|دائیں بازو والے، سو دائیں بازو والوں (کی خوش نصیبی) کا کیا کہنا
۵۶|۹|اور بائیں بازو والے، تو بائیں بازو والوں (کی بد نصیبی کا) کا کیا ٹھکانا
۵۶|۱۰|اور آگے والے تو پھر آگے وا لے ہی ہیں
۵۶|۱۱|وہی تو مقرب لوگ ہیں
۵۶|۱۲|نعمت بھری جنتوں میں رہیں گے
۵۶|۱۳|اگلوں میں سے بہت ہوں گے
۵۶|۱۴|اور پچھلوں میں سے کم
۵۶|۱۵|مرصع تختوں پر
۵۶|۱۶|تکیے لگائے آمنے سامنے بیٹھیں گے
۵۶|۱۷|اُن کی مجلسوں میں ابدی لڑکے شراب چشمہ جاری سے
۵۶|۱۸|لبریز پیالے کنٹر اور ساغر لیے دوڑتے پھرتے ہوں گے
۵۶|۱۹|جسے پی کر نہ اُن کا سر چکرائے گا نہ ان کی عقل میں فتور آئے گا
۵۶|۲۰|اور وہ اُن کے سامنے طرح طرح کے لذیذ پھل پیش کریں گے جسے چاہیں چن لیں
۵۶|۲۱|اور پرندوں کے گوشت پیش کریں گے کہ جس پرندے کا چاہیں استعمال کریں
۵۶|۲۲|اور ان کے لیے خوبصورت آنکھوں والی حوریں ہوں گی
۵۶|۲۳|ایسی حسین جیسے چھپا کر رکھے ہوئے ہوتی
۵۶|۲۴|یہ سب کچھ اُن اعمال کی جزا کے طور پر انہیں ملے گا جو وہ دنیا میں کرتے رہے تھے
۵۶|۲۵|وہاں وہ کوئی بیہودہ کلام یا گناہ کی بات نہ سنیں گے
۵۶|۲۶|جو بات بھی ہو گی ٹھیک ٹھیک ہو گی
۵۶|۲۷|اور دائیں بازو والے، دائیں بازو والوں کی خوش نصیبی کا کیا کہنا
۵۶|۲۸|وہ بے خار بیریوں
۵۶|۲۹|اور تہ بر تہ چڑھے ہوئے کیلوں
۵۶|۳۰|اور دور تک پھیلی ہوئی چھاؤں
۵۶|۳۱|اور ہر دم رواں پانی
۵۶|۳۲|اور کبھی ختم نہ ہونے والے
۵۶|۳۳|اور بے روک ٹوک ملنے والے بکثرت پھلوں
۵۶|۳۴|اور اونچی نشست گاہوں میں ہوں گے
۵۶|۳۵|ان کی بیویوں کو ہم خاص طور پر نئے سرے سے پیدا کریں گے
۵۶|۳۶|اور انہیں با کرہ بنا دیں گے
۵۶|۳۷|اپنے شوہروں کی عاشق اور عمر میں ہم سن
۵۶|۳۸|یہ کچھ دائیں بازو والوں کے لیے ہے
۵۶|۳۹|وہ اگلوں میں سے بہت ہوں گے
۵۶|۴۰|اور پچھلوں میں سے بھی بہت
۵۶|۴۱|اور بائیں بازو والے، بائیں بازو والوں کی بد نصیبی کا کیا پوچھنا
۵۶|۴۲|وہ لو کی لپٹ اور کھولتے ہوئے پانی
۵۶|۴۳|اور کالے دھوئیں کے سائے میں ہوں گے
۵۶|۴۴|جو نہ ٹھنڈا ہو گا نہ آرام دہ
۵۶|۴۵|یہ وہ لوگ ہوں گے جو اِس انجام کو پہنچنے سے پہلے خوشحال تھے
۵۶|۴۶|اور گناہ عظیم پر اصرار کرتے تھے
۵۶|۴۷|کہتے تھے ''کیا جب ہم مر کر خاک ہو جائیں گے اور ہڈیوں کا پنجر رہ جائیں گے تو پھر اٹھا کھڑے کیے جائیں گے؟
۵۶|۴۸|اور کیا ہمارے وہ باپ دادا بھی اٹھائے جائیں گے جو پہلے گزر چکے ہیں؟''
۵۶|۴۹|اے نبیؐ، اِن لوگوں سے کہو، یقیناً اگلے اور پچھلے سب
۵۶|۵۰|ایک دن ضرور جمع کیے جانے والے ہیں جس کا وقت مقرر کیا جا چکا ہے
۵۶|۵۱|پھر اے گمراہو اور جھٹلانے والو!
۵۶|۵۲|تم شجر زقوم کی غذا کھانے والے ہو
۵۶|۵۳|اُسی سے تم پیٹ بھرو گے
۵۶|۵۴|اور اوپر سے کھولتا ہوا پانی
۵۶|۵۵|تونس لگے ہوئے اونٹ کی طرح پیو گے
۵۶|۵۶|یہ ہے بائیں والوں کی ضیافت کا سامان روز جزا میں
۵۶|۵۷|ہم نے تمہیں پیدا کیا ہے پھر کیوں تصدیق نہیں کرتے؟
۵۶|۵۸|کبھی تم نے غور کیا، یہ نطفہ جو تم ڈالتے ہو
۵۶|۵۹|اس سے بچہ تم بناتے ہو یا اس کے بنانے والے ہم ہیں؟
۵۶|۶۰|ہم نے تمہارے درمیان موت کو تقسیم کیا ہے، اور ہم اِس سے عاجز نہیں ہیں
۵۶|۶۱|کہ تمہاری شکلیں بدل دیں اور کسی ایسی شکل میں تمہیں پیدا کر دیں جس کو تم نہیں جانتے
۵۶|۶۲|اپنی پہلی پیدائش کو تو تم جانتے ہو، پھر کیوں سبق نہیں لیتے؟
۵۶|۶۳|کبھی تم نے سوچا، یہ بیج جو تم بوتے ہو
۵۶|۶۴|اِن سے کھیتیاں تم اگاتے ہو یا اُن کے اگانے والے ہم ہیں؟
۵۶|۶۵|ہم چاہیں تو ان کھیتیوں کو بھس بنا کر رکھ دیں اور تم طرح طرح کی باتیں بناتے رہ جاؤ
۵۶|۶۶|کہ ہم پر تو الٹی چٹی پڑ گئی
۵۶|۶۷|بلکہ ہمارے تو نصیب ہی پھوٹے ہوئے ہیں
۵۶|۶۸|کبھی تم نے آنکھیں کھول کر دیکھا، یہ پانی جو تم پیتے ہو
۵۶|۶۹|اِسے تم نے بادل سے برسایا ہے یا اِس کے برسانے والے ہم ہیں؟
۵۶|۷۰|ہم چاہیں تو اسے سخت کھاری بنا کر رکھ دیں، پھر کیوں تم شکر گزار نہیں ہوتے؟
۵۶|۷۱|کبھی تم نے خیال کیا، یہ آگ جو تم سلگاتے ہو
۵۶|۷۲|اِس کا درخت تم نے پیدا کیا ہے، یا اس کے پیدا کرنے والے ہم ہیں؟
۵۶|۷۳|ہم نے اُس کو یاد دہانی کا ذریعہ اور حاجت مندوں کے لیے سامان زیست بنایا ہے
۵۶|۷۴|پس اے نبیؐ، اپنے رب عظیم کے نام کی تسبیح کرو
۵۶|۷۵|پس نہیں، میں قسم کھاتا ہوں تاروں کے مواقع کی
۵۶|۷۶|اور اگر تم سمجھو تو یہ بہت بڑی قسم ہے
۵۶|۷۷|کہ یہ ایک بلند پایہ قرآن ہے
۵۶|۷۸|ایک محفوظ کتاب میں ثبت
۵۶|۷۹|جسے مطہرین کے سوا کوئی چھو نہیں سکتا
۵۶|۸۰|یہ رب العالمین کا نازل کردہ ہے
۵۶|۸۱|پھر کیا اس کلام کے ساتھ تم بے اعتنائی برتتے ہو
۵۶|۸۲|اور اِس نعمت میں اپنا حصہ تم نے یہ رکھا ہے کہ اِسے جھٹلاتے ہو؟
۵۶|۸۳|تو جب مرنے والے کی جان حلق تک پہنچ چکی ہوتی ہے
۵۶|۸۴|اور تم آنکھوں سے دیکھ رہے ہوتے ہو کہ وہ مر رہا ہے،
۵۶|۸۵|اُس وقت تمہاری بہ نسبت ہم اُس کے زیادہ قریب ہوتے ہیں مگر تم کو نظر نہیں آتے
۵۶|۸۶|اب اگر تم کسی کے محکوم نہیں ہو اور اپنے اِس خیال میں سچے ہو،
۵۶|۸۷|اُس وقت اُس کی نکلتی ہوئی جان کو واپس کیوں نہیں لے آتے؟
۵۶|۸۸|پھر وہ مرنے والا اگر مقربین میں سے ہو
۵۶|۸۹|تو اس کے لیے راحت اور عمدہ رزق اور نعمت بھری جنت ہے
۵۶|۹۰|اور اگر وہ اصحاب یمین میں سے ہو
۵۶|۹۱|تو اس کا استقبال یوں ہوتا ہے کہ سلام ہے تجھے، تو اصحاب الیمین میں سے ہے
۵۶|۹۲|اور اگر وہ جھٹلانے والے گمراہ لوگوں میں سے ہو
۵۶|۹۳|تو اس کی تواضع کے لیے کھولتا ہوا پانی ہے
۵۶|۹۴|اور جہنم میں جھونکا جانا
۵۶|۹۵|یہ سب کچھ قطعی حق ہے
۵۶|۹۶|پس اے نبیؐ، اپنے رب عظیم کے نام کی تسبیح کرو
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
۵۷۔ سورۃ الحدید
۵۷|۱|اللہ کی تسبیح کی ہے ہر اُس چیز نے جو زمین اور آسمانوں میں ہے، اور وہی زبردست دانا ہے
۵۷|۲|زمین اور آسمانوں کی سلطنت کا مالک وہی ہے، زندگی بخشتا ہے اور موت دیتا ہے، اور ہر چیز پر قدرت رکھتا ہے
۵۷|۳|وہی اول بھی ہے اور آخر بھی، ظاہر بھی ہے اور مخفی بھی، اور وہ ہر چیز کا علم رکھتا ہے
۵۷|۴|وہی ہے جس نے آسمانوں اور زمین کو چھ دنوں میں پیدا کیا اور پھر عرش پر جلوہ فرما ہوا اُس کے علم میں ہے جو کچھ زمین میں جاتا ہے اور جو کچھ اس سے نکلتا ہے اور جو کچھ آسمان سے اترتا ہے اور جو کچھ اُس میں چڑھتا ہے وہ تمہارے ساتھ ہے جہاں بھی تم ہو جو کام بھی کرتے ہو اسے وہ دیکھ رہا ہے
۵۷|۵|وہی زمین اور آسمانوں کی بادشاہی کا مالک ہے اور تمام معاملات فیصلے کے لیے اُسی کی طرف رجوع کیے جاتے ہیں
۵۷|۶|وہی رات کو دن میں اور دن کو رات میں داخل کرتا ہے، اور دلوں کے چھپے ہوئے راز تک جانتا ہے
۵۷|۷|ایمان لاؤ اللہ اور اس کے رسول پر اور خرچ کرو اُن چیزوں میں سے جن پر اس نے تم کو خلیفہ بنایا ہے جو لوگ تم میں سے ایمان لائیں گے اور مال خرچ کریں گے ان کے لیے بڑا اجر ہے
۵۷|۸|تمہیں کیا ہو گیا ہے کہ تم اللہ پر ایمان نہیں لاتے حالانکہ رسول تمہیں اپنے رب پر ایمان لانے کی دعوت دے رہا ہے اور وہ تم سے عہد لے چکا ہے اگر تم واقعی ماننے والے ہو
۵۷|۹|وہ اللہ ہی تو ہے جو اپنے بندے پر صاف صاف آیتیں نازل کر رہا ہے تاکہ تمہیں تاریکیوں سے نکال کر روشنی میں لے آئے، اور حقیقت یہ ہے کہ اللہ تم پر نہایت شفیق اور مہربان ہے
۵۷|۱۰|آخر کیا وجہ ہے کہ تم اللہ کی راہ میں خرچ نہیں کرتے حالانکہ زمین اور آسمانوں کی میراث اللہ ہی کے لیے ہے تم میں سے جو لوگ فتح کے بعد خرچ اور جہاد کریں گے وہ کبھی اُن لوگوں کے برابر نہیں ہو سکتے جنہوں نے فتح سے پہلے خرچ اور جہاد کیا ہے اُن کا درجہ بعد میں خرچ اور جہاد کرنے والوں سے بڑھ کر ہے اگرچہ اللہ نے دونوں ہی سے اچھے وعدے فرمائے ہیں جو کچھ تم کرتے ہو اللہ اس سے با خبر ہے
۵۷|۱۱|کون ہے جو اللہ کو قرض دے؟ اچھا قرض، تاکہ اللہ اسے کئی گنا بڑھا کر واپس دے، اور اُس کے لیے بہترین اجر ہے
۵۷|۱۲|اُس دن جبکہ تم مومن مردوں اور عورتوں کو دیکھو گے کہ ان کا نور اُن کے آگے آگے اور ان کے دائیں جانب دوڑ رہا ہو گا (ان سے کہا جائے گا کہ) ''آج بشارت ہے تمہارے لیے'' جنتیں ہوں گی جن کے نیچے نہریں بہہ رہی ہوں گی، جن میں وہ ہمیشہ رہیں گے یہی ہے بڑی کامیابی
۵۷|۱۳|اُس روز منافق مردوں اور عورتوں کا حال یہ ہو گا کہ وہ مومنوں سے کہیں گے ذرا ہماری طرف دیکھو تاکہ ہم تمہارے نور سے کچھ فائدہ اٹھائیں، مگر ان سے کہا جائے گا پیچھے ہٹ جاؤ، اپنا نور کہیں اور تلاش کرو پھر ان کے درمیان ایک دیوار حائل کر دی جائے گی جس میں ایک دروازہ ہو گا اُس دروازے کے اندر رحمت ہو گی اور باہر عذاب
۵۷|۱۴|وہ مومنوں سے پکار پکار کر کہیں گے کیا ہم تمہارے ساتھ نہ تھے؟ مومن جواب دیں گے ہاں، مگر تم نے اپنے آپ کو خود فتنے میں ڈالا، موقع پرستی کی، شک میں پڑے رہے، اور جھوٹی توقعات تمہیں فریب دیتی رہیں، یہاں تک کہ اللہ کا فیصلہ آ گیا، اور آخر وقت تک وہ بڑا دھوکے باز تمہیں اللہ کے معاملہ میں دھوکا دیتا رہا
۵۷|۱۵|لہٰذا آج نہ تم سے کوئی فدیہ قبول کیا جائے گا اور نہ اُن لوگوں سے جنہوں نے کھلا کھلا کفر کیا تھا تمہارا ٹھکانا جہنم ہے، وہی تمہاری خبر گیری کرنے والی ہے اور یہ بدترین انجام ہے
۵۷|۱۶|کیا ایمان لانے والوں کے لیے ابھی وہ وقت نہیں آیا کہ اُن کے دل اللہ کے ذکر سے پگھلیں اور اُس کے نازل کردہ حق کے آگے جھکیں اور وہ اُن لوگوں کی طرح نہ ہو جائیں جنہیں پہلے کتاب دی گئی تھی، پھر ایک لمبی مدت اُن پر گزر گئی تو ان کے دل سخت ہو گئے اور آج ان میں سے اکثر فاسق بنے ہوئے ہیں؟
۵۷|۱۷|خوب جان لو کہ، اللہ زمین کو اُس کی موت کے بعد زندگی بخشتا ہے، ہم نے نشانیاں تم کو صاف صاف دکھا دی ہیں، شاید کہ تم عقل سے کام لو
۵۷|۱۸|مردوں اور عورتوں میں سے جو لوگ صدقات دینے والے ہیں اور جنہوں نے اللہ کو قرض حسن دیا ہے، اُن کو یقیناً کئی گنا بڑھا کر دیا جائے گا اور ان کے لیے بہترین اجر ہے
۵۷|۱۹|اور جو لوگ اللہ اور اس کے رسولوں پر ایمان لائے ہیں وہی اپنے رب کے نزدیک صدیق اور شہید ہیں، اُن کے لیے اُن کا اجر اور اُن کا نور ہے اور جن لوگوں نے کفر کیا ہے اور ہماری آیات کو جھٹلایا ہے وہ دوزخی ہیں
۵۷|۲۰|خوب جان لو کہ یہ دنیا کی زندگی اس کے سوا کچھ نہیں کہ ایک کھیل اور دل لگی اور ظاہری ٹیپ ٹاپ اور تمہارا آپس میں ایک دوسرے پر فخر جتانا اور مال و اولاد میں ایک دوسرے سے بڑھ جانے کی کوشش کرنا ہے اس کی مثال ایسی ہے جیسے ایک بارش ہو گئی تو اس سے پیدا ہونے والی نباتات کو دیکھ کر کاشت کار خوش ہو گئے پھر وہی کھیتی پک جاتی ہے اور تم دیکھتے ہو کہ وہ زرد ہو گئی پھر وہ بھس بن کر رہ جاتی ہے اِس کے برعکس آخرت وہ جگہ ہے جہاں سخت عذاب ہے اور اللہ کی مغفرت اور اس کی خوشنودی ہے دنیا کی زندگی ایک دھوکے کی ٹٹی کے سوا کچھ نہیں
۵۷|۲۱|دوڑو اور ایک دوسرے سے آگے بڑھنے کی کوشش کرو اپنے رب کی مغفرت اور اُس کی جنت کی طرف جس کی وسعت آسمان و زمین جیسی ہے، جو مہیا کی گئی ہے اُن لوگوں کے لیے جو اللہ اور اُس کے رسولوں پر ایمان لائے ہوں یہ اللہ کا فضل ہے، جسے چاہتا ہے عطا فرماتا ہے، اور اللہ بڑے فضل والا ہے
۵۷|۲۲|کوئی مصیبت ایسی نہیں ہے جو زمین میں یا تمہارے اپنے نفس پر نازل ہوتی ہو اور ہم نے اس کو پیدا کرنے سے پہلے ایک کتاب میں لکھ نہ رکھا ہو ایسا کرنا اللہ کے لیے بہت آسان کام ہے
۵۷|۲۳|(یہ سب کچھ اس لیے ہے) تاکہ جو کچھ بھی نقصان تمہیں ہو اس پر تم دل شکستہ نہ ہو اور جو کچھ اللہ تمہیں عطا فرمائے اس پر پھول نہ جاؤ اللہ ایسے لوگوں کو پسند نہیں کرتا جو اپنے آپ کو بڑی چیز سمجھتے ہیں اور فخر جتاتے ہیں
۵۷|۲۴|جو خود بخل کرتے ہیں اور دوسروں کو بخل پر اکساتے ہیں اب اگر کوئی رو گردانی کرتا ہے تو اللہ بے نیاز اور ستودہ صفات ہے
۵۷|۲۵|ہم نے اپنے رسولوں کو صاف صاف نشانیوں اور ہدایات کے ساتھ بھیجا، اور اُن کے ساتھ کتاب اور میزان نازل کی تاکہ لوگ انصاف پر قائم ہوں، اور لوہا اتارا جس میں بڑا زور ہے اور لوگوں کے لیے منافع ہیں یہ اس لیے کیا گیا ہے کہ اللہ کو معلوم ہو جائے کہ کون اُس کو دیکھے بغیر اس کی اور اُس کے رسولوں کی مدد کرتا ہے یقیناً اللہ بڑی قوت والا اور زبردست ہے
۵۷|۲۶|ہم نے نوحؑ اور ابراہیمؑ کو بھیجا اور اُن دونوں کی نسل میں نبوت اور کتاب رکھ دی پھر ان کی اولاد میں سے کسی نے ہدایت اختیار کی اور بہت سے فاسق ہو گئے
۵۷|۲۷|اُن کے بعد ہم نے پے در پے اپنے رسول بھیجے، اور ان سب کے بعد عیسیٰؑ ابن مریم کو مبعوث کیا اور اُس کو انجیل عطا کی اور جن لوگوں نے اس کی پیروی اختیار کی اُن کے دلوں میں ہم نے ترس اور رحم ڈال دیا اور رہبانیت انہوں نے خود ایجاد کر لی، ہم نے اُسے اُن پر فرض نہیں کیا تھا، مگر اللہ کی خوشنودی کی طلب میں انہوں نے آپ ہی یہ بدعت نکالی اور پھر اس کی پابندی کرنے کا جو حق تھا اسے ادا نہ کیا اُن میں سے جو لوگ ایمان لائے ہوئے تھے اُن کا اجر ہم نے ان کو عطا کیا، مگر ان میں سے اکثر لوگ فاسق ہیں
۵۷|۲۸|اے لوگو جو ایمان لائے ہو، اللہ سے ڈرو اور اس کے رسولؐ پر ایمان لاؤ، اللہ تمہیں اپنی رحمت کا دوہرا حصہ عطا فرمائے گا اور تمہیں وہ نور بخشے گا جس کی روشنی میں تم چلو گے، اور تمہارے قصور معاف کر دے گا، اللہ بڑا معاف کرنے والا اور مہربان ہے
۵۷|۲۹|(تم کو یہ روش اختیار کرنی چاہیے) تاکہ اہل کتاب کو معلوم ہو جائے کہ اللہ کے فضل پر اُن کا کوئی اجارہ نہیں ہے، اور یہ کہ اللہ کا فضل اس کے اپنے ہی ہاتھ میں ہے، جسے چاہتا ہے عطا فرماتا ہے، اور وہ بڑے فضل والا ہے
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
۵۸۔ سورۃ المجادلۃ
۵۸|۱|اللہ نے سن لی اُس عورت کی بات جو ا پنے شوہر کے معاملہ میں تم سے تکرار کر رہی ہے اور اللہ سے فریاد کیے جاتی ہے اللہ تم دونوں کی گفتگو سن رہا ہے، وہ سب کچھ سننے اور دیکھنے والا ہے
۵۸|۲|تم میں سے جو لوگ اپنی بیویوں سے ظہار کرتے ہیں ان کی بیویاں ان کی مائیں نہیں ہیں، ان کی مائیں تو وہی ہیں جنہوں نے ان کو جنا ہے یہ لوگ ایک سخت ناپسندیدہ اور جھوٹی بات کہتے ہیں، اور حقیقت یہ ہے کہ اللہ بڑا معاف کرنے والا اور درگزر فرمانے والا ہے
۵۸|۳|جو لوگ اپنی بیویوں سے ظہار کریں پھر اپنی اُس بات سے رجوع کریں جو انہوں نے کہی تھی، تو قبل اس کے کہ دونوں ایک دوسرے کو ہاتھ لگائیں، ایک غلام آزاد کرنا ہو گا اِس سے تم کو نصیحت کی جاتی ہے، اور جو کچھ تم کرتے ہو اللہ اس سے باخبر ہے
۵۸|۴|اور جو شخص غلام نہ پائے وہ دو مہینے کے پے در پے روزے رکھے قبل اس کے کہ دونوں ایک دوسرے کو ہاتھ لگائیں اور جو اس پر بھی قادر نہ ہو وہ ۶۰ مسکینوں کو کھانا کھلائے یہ حکم اس لیے دیا جا رہا ہے کہ تم اللہ اور اُس کے رسول پر ایمان لاؤ یہ اللہ کی مقرر کی ہوئی حدیں ہیں، اور کافروں کے لیے دردناک سزا ہے
۵۸|۵|جو لوگ اللہ اور اس کے رسول کی مخالفت کرتے ہیں وہ اسی طرح ذلیل و خوار کر دیے جائیں گے جس طرح ان سے پہلے کے لوگ ذلیل و خوار کیے جا چکے ہیں ہم نے صاف صاف آیات نازل کر دی ہیں، اور کافروں کے لیے ذلت کا عذاب ہے
۵۸|۶|اُس دن (یہ ذلت کا عذاب ہونا ہے) جب اللہ ان سب کو پھر سے زندہ کر کے اٹھائے گا اور انہیں بتا دے گا کہ وہ کیا کچھ کر کے آئے ہیں وہ بھول گئے ہیں مگر اللہ نے ان سب کا کیا دھرا گن گن کر محفوظ کر رکھا ہے اور اللہ ایک ایک چیز پر شاہد ہے
۵۸|۷|کیا تم کو خبر نہیں ہے کہ زمین اور آسمانوں کی ہر چیز کا اللہ کو علم ہے؟ کبھی ایسا نہیں ہوتا کہ تین آدمیوں میں کوئی سرگوشی ہو اور ان کے درمیان چوتھا اللہ نہ ہو، یا پانچ آدمیوں میں سرگوشی ہو اور ان کے اندر چھٹا اللہ نہ ہو خفیہ بات کرنے والا خواہ اِس سے کم ہوں یا زیادہ، جہاں کہیں بھی وہ ہوں، اللہ ان کے ساتھ ہوتا ہے پھر قیامت کے روز وہ ان کو بتا دے گا کہ انہوں نے کیا کچھ کیا ہے اللہ ہر چیز کا علم رکھتا ہے
۵۸|۸|کیا تم نے دیکھا نہیں اُن لوگوں کو جنہیں سرگوشیاں کرنے سے منع کر دیا گیا تھا پھر بھی وہ وہی حرکت کیے جاتے ہیں جس سے انہیں منع کیا گیا تھا؟ یہ لوگ چھپ چھپ کر آپس میں گناہ اور زیادتی اور رسول کی نافرمانی کی باتیں کرتے ہیں، اور جب تمہارے پاس آتے ہیں تو تمہیں اُس طریقے سے سلام کرتے ہیں جس طرح اللہ نے تم پر سلام نہیں کیا ہے اور اپنے دلوں میں کہتے ہیں کہ ہماری اِن باتوں پر اللہ ہمیں عذاب کیوں نہیں دیتا اُن کے لیے جہنم ہی کافی ہے اُسی کا وہ ایندھن بنیں گے بڑا ہی برا انجام ہے اُن کا
۵۸|۹|اے لوگو جو ایمان لائے ہو، جب تم آپس میں پوشیدہ بات کرو تو گناہ اور زیادتی اور رسول کی نافرمانی کی باتیں نہیں بلکہ نیکی اور تقویٰ کی باتیں کرو اور اُس خدا سے ڈرتے رہو جس کے حضور تمہیں حشر میں پیش ہونا ہے
۵۸|۱۰|کانا پھوسی تو ایک شیطانی کام ہے، اور وہ اس لیے کی جاتی ہے کہ ایمان لانے والے لوگ اُس سے رنجیدہ ہوں، حالانکہ بے اذن خدا وہ انہیں کچھ بھی نقصان نہیں پہنچا سکتی، اور مومنوں کو اللہ ہی پر بھروسہ رکھنا چاہیے
۵۸|۱۱|اے لوگو جو ایمان لائے ہو، جب تم سے کہا جائے کہ اپنی مجلسوں میں کشادگی پیدا کرو تو جگہ کشادہ کر دیا کرو، اللہ تمہیں کشادگی بخشے گا اور جب تم سے کہا جائے کہ اٹھ جاؤ تو اٹھ جایا کرو تم میں سے جو لوگ ایمان رکھنے والے ہیں اور جن کو علم بخشا گیا ہے، اللہ ان کو بلند درجے عطا فرمائے گا، اور جو کچھ تم کرتے ہو اللہ کو اس کی خبر ہے
۵۸|۱۲|اے لوگو جو ایمان لائے ہو، جب تم رسول سے تخلیہ میں بات کرو تو بات کرنے سے پہلے کچھ صدقہ دو یہ تمہارے لیے بہتر اور پاکیزہ تر ہے البتہ اگر تم صدقہ دینے کے لیے کچھ نہ پاؤ تو اللہ غفور و رحیم ہے
۵۸|۱۳|کیا تم ڈر گئے اس بات سے کہ تخلیہ میں گفتگو کرنے سے پہلے تمہیں صدقات دینے ہوں گے؟ اچھا، اگر تم ایسا نہ کرو اور اللہ نے تم کو اس سے معاف کر دیا تو نماز قائم کرتے رہو، زکوٰۃ دیتے رہو اور اللہ اور اس کے رسول کی اطاعت کرتے رہو تم جو کچھ کرتے ہو اللہ اس سے باخبر ہے
۵۸|۱۴|کیا تم نے دیکھا نہیں اُن لوگوں کو جنہوں نے دوست بنایا ہے ایک ایسے گروہ کو جو اللہ کا مغضوب ہے؟ وہ نہ تمہارے ہیں نہ اُن کے، اور وہ جان بوجھ کر جھوٹی بات پر قسمیں کھاتے ہیں
۵۸|۱۵|اللہ نے ان کے لیے سخت عذاب مہیا کر رکھا ہے، بڑے ہی برے کرتوت ہیں جو وہ کر رہے ہیں
۵۸|۱۶|اُنہوں نے اپنی قسموں کو ڈھال بنا رکھا ہے جس کی آڑ میں وہ اللہ کی راہ سے لوگوں کو روکتے ہیں، اِس پر ان کے لیے ذلت کا عذاب ہے
۵۸|۱۷|اللہ سے بچانے کے لیے نہ ان کے مال کچھ کام آئیں گے نہ ان کی اولاد وہ دوزخ کے یار ہیں، اسی میں وہ ہمیشہ رہیں گے
۵۸|۱۸|جس روز اللہ ان سب کو اٹھائے گا، وہ اس کے سامنے بھی اُسی طرح قسمیں کھائیں گے جس طرح تمہارے سامنے کھاتے ہیں اور اپنے نزدیک یہ سمجھیں گے کہ اس سے ان کا کچھ کام بن جائے گا خوب جان لو، وہ پرلے درجے کے جھوٹے ہیں
۵۸|۱۹|شیطان اُن پر مسلط ہو چکا ہے اور ا ُس نے خدا کی یاد اُن کے دل سے بھلا دی ہے وہ شیطان کی پارٹی کے لوگ ہیں خبردار ہو، شیطان کی پارٹی والے ہی خسارے میں رہنے والے ہیں
۵۸|۲۰|یقیناً ذلیل ترین مخلوقات میں سے ہیں وہ لوگ جو اللہ اور اس کے رسول کا مقابلہ کرتے ہیں
۵۸|۲۱|اللہ نے لکھ دیا ہے کہ میں اور میرے رسول غالب ہو کر رہیں گے فی الواقع اللہ زبردست اور زور آور ہے
۵۸|۲۲|تم کبھی یہ نہ پاؤ گے کہ جو لوگ اللہ اور آخرت پر ایمان رکھنے والے ہیں وہ اُن لوگوں سے محبت کرتے ہوں جنہوں نے اللہ اور اس کے رسول کی مخالفت کی ہے، خواہ وہ اُن کے باپ ہوں، یا اُن کے بیٹے، یا اُن کے بھائی یا اُن کے اہل خاندان یہ وہ لوگ ہیں جن کے دلوں میں اللہ نے ایمان ثبت کر دیا ہے اور اپنی طرف سے ایک روح عطا کر کے ان کو قوت بخشی ہے وہ ان کو ایسی جنتوں میں داخل کرے گا جن کے نیچے نہریں بہتی ہوں گی ان میں وہ ہمیشہ رہیں گے اللہ ان سے راضی ہوا اور وہ اللہ سے راضی ہوئے وہ اللہ کی پارٹی کے لوگ ہیں خبردار رہو، اللہ کی پارٹی والے ہی فلاح پانے والے ہیں
 
Top