• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

تقلید کے رد میں اماموں کے اقوال

شمولیت
فروری 06، 2013
پیغامات
156
ری ایکشن اسکور
93
پوائنٹ
85

تقلید کے رد میں اماموں کے اقوال
﴿1﴾ امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ
صحیح حدیث ہی میرا مذہب ہے۔
﴿ردالمختار حاشیہ درالمختار جلد 1 صفحہ 68﴾

کسی کے لیے یہ حلال نہیں کہ ہمارے قول کے مطابق فتوی دے
جب تک اسے معلوم نہ ہو کہ ہمارے قول کا ما خذ کیا ہے۔
﴿الانتقاءفی فضائل الثلا ثہ صفحہ 145﴾

آپ سے پوچھا گیا کہ جب آپ کی بات کتاب اللہ کے خلاف ہو؟
فرمایا کتاب اللہ کے سامنے میری بات چھوڑدو
کہا گیا جب آپ کی بات حدیث رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے خلاف ہو؟
فرمایا حدیث رسول کے سامنے میری بات چھوڑ دو
کہا گیا جب آپ کی بات قول صحابہ کے خلاف ہو؟
فرمایا قول صحابہ کے سامنے میری بات چھوڑ دو۔
﴿ایقاظ ھمم اولی الابصار صفحہ 50﴾

﴿2﴾ امام مالک رحمہ اللہ
سرور کائنات صلی اللہ علیھ وسلم کے سواباقی ہر انسان کی بات کو قبول بھی کیا جاسکتا ہے اور رد بھی۔
﴿ارشاد السالک لابن عبدالہادی جلد 1 صفحہ 227 ﴾

میں ایک انسان ہوں میری بات غلط بھی ہو سکتی ہے اور صحیح بھی لہذا میری
رائے کو دیکھ لیا کرو جو کتاب و سنت کے مطابق ہواسے لے لو اور جو کتاب و سنت کے مطابق نہ ہواسے ترک کر دو۔
﴿ایقاظ ھمم اولی ابصار صفحہ 72 ﴾

﴿3﴾ امام شافعی رحمہ اللہ
جب میری کسی بات کے مقابلہ میں حدیث صحیح ثابت ہو تو حدیث پر عمل کرو اور میری بات کو چھوڑ دو۔
﴿المجموع شرح المہذب للنوی جلد 1 صفحہ 104 ﴾

میری کسی بھی بات کے خلاف رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی صحیح حدیث ثابت ہو تو حدیث کا مقام زیادہ ہے اور میری تقلید نہ کرو۔
﴿آداب الشافعی و مناقبہ لابن ابی حاتم الرازی صفحہ 93﴾
﴿4﴾ امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ
نہ میری تقلید کرہ نہ مالک نہ شافعی اوزاعی اورنہ ثوری﴿جیسے ائمہ﴾ کی تقلید کرو بلکہ جہاں سے انہوں نے دین لیا ہے تم بھی وہاں ﴿یعنی کتاب و سنت﴾ سے دین حاصل کرو۔
﴿ایقاظ ھمم اولی الابصار صفحہ 113 ﴾
دین کے معاملے میں لوگوں کی تقلید کرنا انسان کی کم فہمی کی علامت ہے۔​
﴿اعلام الموقعین جلد 2 صفحہ 178﴾
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
293
پوائنٹ
165
تقلید کے رد میں اماموں کے اقوال
صحیح حدیث ہی میرا مذہب ہے۔
اس میں تقلید کا رد کیوں کر ہے؟؟؟ ہوش و ہواس کے ساتھ جواب دیجئے گا۔

کسی کے لیے یہ حلال نہیں کہ ہمارے قول کے مطابق فتوی دے جب تک اسے معلوم نہ ہو کہ ہمارے قول کا ما خذ کیا ہے۔
عقل والوں کے لئے نشانیاں ہیں!!!
یہ بات ابوحنیفہ رحمۃ اللہ علیہ نے اپنے قول کے مطابق مفتی کو فتویٰ دینے سے روکا ہے اور اس کو مشروط اجازت دی ہے کہ اس کو اگر ” ہمارے قول کا ما خذ “ معلوم ہے تو تب فتویٰ دے سکتا ہے۔

سرور کائنات صلی اللہ علیھ وسلم کے سواباقی ہر انسان کی بات کو قبول بھی کیا جاسکتا ہے اور رد بھی۔
اس کا تقلید سے کیا تعلق؟؟؟

دین کے معاملے میں لوگوں کی تقلید کرنا انسان کی کم فہمی کی علامت ہے۔
جناب نے جو کچھ کیا وہ یہی ہے!
مڑ کر دیکھیں کہ جناب نے دلائل ”قرآن و سنت“ سے دیئے ہیں یا امتیوں کے اقوال پر گزر بسر کی ہے؟؟؟؟؟؟
تقلید کے رد کے لئے بھی تقلید کا ہی سہارا لیا!!!!!!!
 
شمولیت
مارچ 04، 2015
پیغامات
139
ری ایکشن اسکور
42
پوائنٹ
56
اس میں تقلید کا رد کیوں کر ہے؟؟؟ ہوش و ہواس کے ساتھ جواب دیجئے گا۔
اگر کوئی کہہ دے کہ میرا مذہب حدیث ہے، تو پھر یہ تقلید کا رد ہی ہے، کیوں کہ حدیث کو ماننا تقلید ہرگز نہیں ہے۔
جو کہے میرا مذہب حدیث ہے، وہ یہی بتا رہا ہے کہ وہ تقلید نہیں بلکہ اتباع کر رہا ہے۔

یہ بات ابوحنیفہ رحمۃ اللہ علیہ نے اپنے قول کے مطابق مفتی کو فتویٰ دینے سے روکا ہے اور اس کو مشروط اجازت دی ہے کہ اس کو اگر ” ہمارے قول کا ما خذ “ معلوم ہے تو تب فتویٰ دے سکتا ہے۔
دلیل کی طرف رجوع کرنا، اور اسے دیکھنا تقلید ہر گز نہیں، بلکہ اتباع ہے، تقلید تو کہتے ہی اسے ہیں جو بغیر دلیل کے ہو۔ اگر کوئی دلیل پیش کرے اور ساتھ ہی کسی امام کا قول بھی، پھر تو بحث ہی نہیں رہتی، اور نہ ہی تقلید رہتی ہے،،، کیوں کہ پھر اصل اتباع تو دلیل کی ہوئی، اس ماخذ کی ہوئی۔

اس کا تقلید سے کیا تعلق؟؟؟
تعلق ہے، کچھ دیر سوچ لیں اس پر۔


مڑ کر دیکھیں کہ جناب نے دلائل ”قرآن و سنت“ سے دیئے ہیں یا امتیوں کے اقوال پر گزر بسر کی ہے؟؟؟؟؟؟
تقلید کے رد کے لئے بھی تقلید کا ہی سہارا لیا!!!!!!!
امتیوں کے قول دلیل کی تائید میں پیش کی گئی ہیں، ھماری اصل دلیل تو قرآن و حدیث ہی ہے، اس پر اور تھریڈ ہیں، ملاحظہ کرلیں۔
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
293
پوائنٹ
165
اگر کوئی کہہ دے کہ میرا مذہب حدیث ہے، تو پھر یہ تقلید کا رد ہی ہے، کیوں کہ حدیث کو ماننا تقلید ہرگز نہیں ہے۔
جو کہے میرا مذہب حدیث ہے، وہ یہی بتا رہا ہے کہ وہ تقلید نہیں بلکہ اتباع کر رہا ہے۔
ایک ہوتی ہے بحث برائے بحث اور ایک ہے بحث برائے افادہ۔ یا تو آپ تقلید کی حقیقت ہی نہیں جانتے یا پھر دھوکہ میں ہیں۔
مجتہد فقیہ اجتہاد کرتا ہے ان مسائل میں جن پر کوئی واضح دلیل نہیں ہوتی۔ اس کا ماخذ قرآن، سنتِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم اور سنتِ صحابہ رضوان اللہ علیہم اجمعین ہے۔
امام ابو حنیفہ رحمۃ اللہ علیہ مجتہد اور فقیہ تھے مقلد نہیں تھے کیوں؟ اس لیئے کہ اس سے پہلے کسی نے بھی فقہ مدون نہ کی تھی۔ ابوحنیفہ پہلے شخص ہیں جنہوں نے فقہ مرتب کرائی۔ امام شافعی جو کہ ابو حنیفہ رحمۃ اللہ علیہ کے شاگردوں میں سے ہیں انہوں نے بھی مسائل کو مدون کیا ۔
امام ابو حنیفہ رحمۃ اللہ علیہ کی فقہ پر چلنے والوں کی تعداد ہمیشہ سے زیادہ رہی اس کی کئی وجوہات ہیں۔
انہوں نے خیر القرون کو پایا۔
کوفہ آخری خلیفہ راشد علی رضی اللہ تعالی عنہ کا دار الخلافہ رہا۔
یہاں ہزاروں جلیل القدر بزرگ صحابہ قیام پذیر ہوئے۔
انہوں نے اس دین کو آنکھوں سے دیکھا جس پر آخری خلیفہ راشد عمل پیرا رہے۔

دلیل کی طرف رجوع کرنا، اور اسے دیکھنا تقلید ہر گز نہیں، بلکہ اتباع ہے، تقلید تو کہتے ہی اسے ہیں جو بغیر دلیل کے ہو۔ اگر کوئی دلیل پیش کرے اور ساتھ ہی کسی امام کا قول بھی، پھر تو بحث ہی نہیں رہتی، اور نہ ہی تقلید رہتی ہے،،، کیوں کہ پھر اصل اتباع تو دلیل کی ہوئی، اس ماخذ کی ہوئی۔
آپ اصل بات سمجھے ہی نہیں۔ ابوحنیفہ رحمۃ اللہ علیہ کا فرمان (بشرطِ صحت)؛
کسی کے لیے یہ حلال نہیں کہ ہمارے قول کے مطابق فتوی دے جب تک اسے معلوم نہ ہو کہ ہمارے قول کا ما خذ کیا ہے۔
اس کا وہ مفہوم نہیں جو آپ بیان کر رہے ہیں۔
 

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,397
پوائنٹ
891
محمد طالب حسین نے کہا ہے:
کسی کے لیے یہ حلال نہیں کہ ہمارے قول کے مطابق فتوی دے جب تک اسے معلوم نہ ہو کہ ہمارے قول کا ما خذ کیا ہے۔
آپ اصل بات سمجھے ہی نہیں۔ ابوحنیفہ رحمۃ اللہ علیہ کا فرمان (بشرطِ صحت)؛
اس کا وہ مفہوم نہیں جو آپ بیان کر رہے ہیں۔
ایک شخص اپنے پیروکاروں کو کہتا ہے کہ میرے اقوال کی دلیل جانے بغیر فتویٰ نہ دینا۔
اور پیروکار اصول یہ بناتے ہیں کہ اس شخص کے اقوال کی پیروی کرنی ہے ، دلیل جاننے کی کوشش نہیں کرنی۔

دونوں باتوں میں تضاد ہے یا دونوں ایک دوسرے کی تائید کرتی ہیں؟ نیز امام صاحب کا کوئی ایک قول آپ پیش کر دیجئے کہ انہوں نے کہا ہو میری تقلید کرنا ورنہ گمراہ ہو جاؤ گے؟
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
293
پوائنٹ
165
ایک شخص اپنے پیروکاروں کو کہتا ہے کہ میرے اقوال کی دلیل جانے بغیر فتویٰ نہ دینا۔
اور پیروکار اصول یہ بناتے ہیں کہ اس شخص کے اقوال کی پیروی کرنی ہے ، دلیل جاننے کی کوشش نہیں کرنی۔
محترم! تمام مسالک کے تمام پیروکار اس درجہ کے نہیں ہوتے کہ وہ ”فتویٰ“ دے سکیں۔ ابو حنیفہ رحمۃ اللہ علیہ مفتیانِ کرام کو یہ حکم دے رہے ہیں۔ عامی کا کام صرف پیروی ہی ہے دلائل کی کھوج نہیں کیونکہ اس میں اتنی صلاحیت نہیں۔ جب وہ علوم کو حاصل کر کے یہ صلاحیت حاصل کر لے گا تو پھر وہ عامی نہیں رہے گا بلکہ عالم بن جائے گا مگر مجتہد اور فقیہ پھر بھی نہیں ہوگا۔
 

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,397
پوائنٹ
891
محترم! تمام مسالک کے تمام پیروکار اس درجہ کے نہیں ہوتے کہ وہ ”فتویٰ“ دے سکیں۔ ابو حنیفہ رحمۃ اللہ علیہ مفتیانِ کرام کو یہ حکم دے رہے ہیں۔ عامی کا کام صرف پیروی ہی ہے دلائل کی کھوج نہیں کیونکہ اس میں اتنی صلاحیت نہیں۔ جب وہ علوم کو حاصل کر کے یہ صلاحیت حاصل کر لے گا تو پھر وہ عامی نہیں رہے گا بلکہ عالم بن جائے گا مگر مجتہد اور فقیہ پھر بھی نہیں ہوگا۔
جزاک اللہ خیرا۔ بالکل عامی کا درجہ عالم و مفتی والا نہیں۔ آپ سے اتفاق ہے۔ لیکن کیا کیجئے اگر خود مفتی بلکہ شیخ الہند فرمائے کہ:
لحق والانصاف ان الترجیح للشافعی فی ھذہ المسئلۃ و نحن مقلدون یجب علینا تقلید امامنا ابی حنیفہ۔‘‘حق اور انصاف یہ ہے کہ اس مسئلہ میں امام شافعی کو ترجیح حاصل ہے مگر ہم ابوحنیفہ کے مقلد ہیں ہم پر انکی تقلید واجب ہے۔‘‘(تقریر ترمذی ،ص:۳۹)

تو ایسی تقلید کو ہم اہلحدیث مذموم نہ کہیں تو کیا کہیں؟
 

abujarjees

مبتدی
شمولیت
جون 27، 2015
پیغامات
75
ری ایکشن اسکور
31
پوائنٹ
29
ایک عامی کے لیے تقلید واجب ہے۔ (بقول مقلدین) چند سوال یہ پیداہوتے ہیں کہ
۱۔) ایک عامی کیسے جانے گا کہ کن مسائل میں تقلید کرنی ہے اور کن مسائل میں تقلید نہیں کرنی؟
۲۔) مسائل منصوصہ اور غیر منصوصہ کا فرق ایک عامی کیسے جانے گا؟
۳۔) ایک عامی قبروں پر جا کر قبر والے سے مانگتا ہے اور وہ کہتا ہے کہ اسکے پاس علم نہیں وہ عامی ہے اپنے بزرگوں کی تقلید کرتا ہے اسکو کیسے اس شرک سے بچایا جا سکتا ہے؟
 

abujarjees

مبتدی
شمولیت
جون 27، 2015
پیغامات
75
ری ایکشن اسکور
31
پوائنٹ
29
مجھے یہ بات بھی اج تک سمجھ نہیں ائی کہ مقلدین امام ابو حنیفہ کے مقلد ہیں یہ فقہ حنفی کہ ذرا وضاحت فرما دیں۔
 
Top