سلطان ملک
رکن
- شمولیت
- اگست 27، 2013
- پیغامات
- 81
- ری ایکشن اسکور
- 14
- پوائنٹ
- 57
اسود بن یزید سے روایت ہے کہ حضرت معاذ رضی اللہ تعالیٰ عنہ ہمارے یہاں حاکم بن کے آئے ہم نے ان سے مسئلہ پوچھا کہ ایک شخص مر گیا اور اس نے اپنی ایک بیٹی اور ایک بہن وارث چھوڑیں
حضرت معاذ نے آدھا بیٹی کیلئے اور آدھا بہن کے لئے حکم فرمایا ۔
اس کو ابوداود نے روایت کیا ہے اور اللہ کے رسول زندہ تھے
اہل بدعات مقلدین اس حدیث سے یہ دلیل پکڑتے ہیں کہ ساحل نے حضرت معاذ سے کوئی دلیل نہیں پوچھی لہذا اللہ کے رسول کی موجودگی میں حضرت معاذ کی تقلیدہوئی ۔
°امام مالک رحمۃ اللہ علیہ سے مروی ہے کہ حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ سے ایک شخص کا مقدمہ میں دریافت کیا گیا کے ایک آدمی نے گلہ کسی کو اس شرط پر دیا تھا کہ وہ اس کو دوسرے شہر میں ادا کر رہے گا حضرت عمر نے اس کو ناپسند فرمایا _
مقلدین اس اثر سے دلیل پکڑتے ہیں کہ اس ضمن میں قرآن اور حدیث میں کوئی دلیل موجود نہیں ہے لہذا عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ کی تقلید کی گئی ہے یہاں پر ۔
حضرت معاذ نے آدھا بیٹی کیلئے اور آدھا بہن کے لئے حکم فرمایا ۔
اس کو ابوداود نے روایت کیا ہے اور اللہ کے رسول زندہ تھے
اہل بدعات مقلدین اس حدیث سے یہ دلیل پکڑتے ہیں کہ ساحل نے حضرت معاذ سے کوئی دلیل نہیں پوچھی لہذا اللہ کے رسول کی موجودگی میں حضرت معاذ کی تقلیدہوئی ۔
°امام مالک رحمۃ اللہ علیہ سے مروی ہے کہ حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ سے ایک شخص کا مقدمہ میں دریافت کیا گیا کے ایک آدمی نے گلہ کسی کو اس شرط پر دیا تھا کہ وہ اس کو دوسرے شہر میں ادا کر رہے گا حضرت عمر نے اس کو ناپسند فرمایا _
مقلدین اس اثر سے دلیل پکڑتے ہیں کہ اس ضمن میں قرآن اور حدیث میں کوئی دلیل موجود نہیں ہے لہذا عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ کی تقلید کی گئی ہے یہاں پر ۔