حافظ محمد عمر
مشہور رکن
- شمولیت
- مارچ 08، 2011
- پیغامات
- 427
- ری ایکشن اسکور
- 1,542
- پوائنٹ
- 109
جہا ں تک عمل پر مضبو طی سے قائم رہنے اور احکامات الٰہی کو مضبو طی سے تھامنے کا تعلق ہے ، تو اس کے با رے میں اللہ تعالیٰ نے فرما یا :’’ہم نے جو تمہیں دیا ہے اسے مضبوطی سے تھام لو ۔‘‘ (سورۃالبقر ۃ :۶۳)
نیز فر ما یا :’’ تم ان کو پو ری طاقت سے پکڑ لو اور اپنی قوم کو حکم کرو کہ ان کے اچھے اچھے احکام پر عمل کر یں ۔‘‘ ( سورۃ الا عراف :۱۴۵)
مزید فرمایا :
اے یحییٰ! ’’میری کتاب کو قوت ومضبوطی سے تھام لو۔‘‘ (سورۃ مریم: ۱۲)
اوراچھے اعمال میں جلدی کرنے کے بارے میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ’’میرے ذکر میں سستی نہ کرنا۔‘‘ (سورۃ طٰہٰ:۴۲)
اللہ تعالیٰ نے فرما یا: ’’انہیں ( امم سا بقہ کو ) صرف یہی حکم دیا گیا تھا کہ وہ یکسو ہو کر خالص اللہ تعا لیٰ کی عبا دت کری ،نما ز قائم کریں اور زکوٰ ۃ دیں اور (جان لیں کہ ) یہی سیدھا اور سچا دین ہے ۔ ‘‘ (سورۃ البینۃ : ۵)
اور اللہ تعالیٰ نے فرما یا : ’’اور اللہ تعالیٰ کو(تمہاری قربا نیوں سے ) نہ ان کاگو شت پہنچتا ہے اور نہ خون ہی، اسے تو صرف تمہا را تقویٰ پہنچتا ہے۔ ‘‘(سورۃ الحج :۳۷)
اور اللہ تعالیٰ نے فرمایا :
’’آپ ( ان سے ) کہہ دیں کہ خواہ تم اپنے سینوںکی با تیں چھپا ؤخواہ ظاہرکرو ' اللہ تعالیٰ انہیں جا نتا ہے۔‘‘ (آل عمران :۶۹)
حدیث نمبرایک:
۱۔امیر المو مین حضرت ابو حفص عمر بن خطاب ؓ بن نفیل بن عبد العزی بن ریا ح بن عبد اللہ بن قر ط بن رزاح بن عدی بن کعب بن لوی بن غالب قریشی عدوی بیا ن کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کوفر ما تے ہوئے سنا: ’’ اعمال کا دارو مدار صرف نیتوں پر ہے' پر شخص کو اس کی نیت کے مطابق بدلہ ملے گا ' پس جس شخص کی ہجر ت اللہ تعا لیٰ اور اس کے رسول ﷺ کے لیے ہو گی ' تو اس کی ہجر ت اللہ تعا لیٰ اور اس کے رسول کی خاطر ہوگی اور جس نے حصول دنیا یا کسی عورت سے نکا ح کی غرض سے ہجر ت کی تو اسکی ہجر ت انہی مقاصد کے لیے ہو گی ' جنکی خاطر اسنے ہجر ت کی۔‘‘ توثیق الحدیث : أخرجہ البخاری(۱؍۹۔فتح)' مسلم ( ۱۹۰۷)
(انتخاب ریاض الصالحین)