سدرہ منتہا
رکن
- شمولیت
- ستمبر 14، 2011
- پیغامات
- 114
- ری ایکشن اسکور
- 576
- پوائنٹ
- 90
وہ چہرے میں نے دیکھے ہیں
جو راہ وفا پہ چل چل کر
اک روز بہت تھک جاتے ہیں
لوگوں کی نگاہوں سے چھپ کر
وہ اپنے زخم چھپاتے ہیں
...ان گہری جھیل سی آنکھوں میں
کچھ موتی سے بن جاتے ہیں
ان چہروں سے میں کہتا ہوں
مجھے اپنے پیارے رب کی قسم
تم لوگ بہت
خوش قسمت ہو
اس راہ کے دکھ اس راہ کے غم
قسمت والوں کو ملتے ہیں
یہ چشم نم، یہ آلودہ قدم
دولت والوں کو ملتے ہیں
یہ درد کے ساغر، جام و جم
نسبت والوں کو ملتے ہیں
اس راہ میں رسوائی کے علم
عزت والوں کو ملتے ہیں
یہ چہرے جب بھی دیکھتا ہوں
میری آنکھوں کے آگے
وہ منظر گھوم سا جاتا ہے
وہ دن کہ جس کا وعدہ ہے
جو لوح ازل میں لکھا ہے
جب شاہ گدا بن جائیں گے
بس نام رہے گا اللہ کا
اس روز تمہارے یہ چہرے
اک چاند کی صورت چمکیں گے
اس روز تمہاری ہی خاطر
رستوں کو سجایا جاۓ گا
پلکوں کو بچھایا جاۓ گا
خوشبو کو لٹایا جاۓ گا
تم لوگ بہت خوش قسمت ہو
مجھے اپنے پیارے رب کی قسم
وہ چہرے میں نے دیکھے ہیں
جو راہ وفا پہ چل چل کر
اک روز بہت تھک جاتے ہیں
لوگوں کی نگاہوں سے چھپ کر
وہ اپنے زخم چھپاتے ہیں
...ان گہری جھیل سی آنکھوں میں
کچھ موتی سے بن جاتے ہیں
ان چہروں سے میں کہتا ہوں
مجھے اپنے پیارے رب کی قسم
تم لوگ بہت
خوش قسمت ہو
اس راہ کے دکھ اس راہ کے غم
قسمت والوں کو ملتے ہیں
یہ چشم نم، یہ آلودہ قدم
دولت والوں کو ملتے ہیں
یہ درد کے ساغر، جام و جم
نسبت والوں کو ملتے ہیں
اس راہ میں رسوائی کے علم
عزت والوں کو ملتے ہیں
یہ چہرے جب بھی دیکھتا ہوں
میری آنکھوں کے آگے
وہ منظر گھوم سا جاتا ہے
وہ دن کہ جس کا وعدہ ہے
جو لوح ازل میں لکھا ہے
جب شاہ گدا بن جائیں گے
بس نام رہے گا اللہ کا
اس روز تمہارے یہ چہرے
اک چاند کی صورت چمکیں گے
اس روز تمہاری ہی خاطر
رستوں کو سجایا جاۓ گا
پلکوں کو بچھایا جاۓ گا
خوشبو کو لٹایا جاۓ گا
تم لوگ بہت خوش قسمت ہو
مجھے اپنے پیارے رب کی قسم
تم لوگ بہت خوش قسمت ہو
جو راہ وفا پہ چل چل کر
اک روز بہت تھک جاتے ہیں
لوگوں کی نگاہوں سے چھپ کر
وہ اپنے زخم چھپاتے ہیں
...ان گہری جھیل سی آنکھوں میں
کچھ موتی سے بن جاتے ہیں
ان چہروں سے میں کہتا ہوں
مجھے اپنے پیارے رب کی قسم
تم لوگ بہت
خوش قسمت ہو
اس راہ کے دکھ اس راہ کے غم
قسمت والوں کو ملتے ہیں
یہ چشم نم، یہ آلودہ قدم
دولت والوں کو ملتے ہیں
یہ درد کے ساغر، جام و جم
نسبت والوں کو ملتے ہیں
اس راہ میں رسوائی کے علم
عزت والوں کو ملتے ہیں
یہ چہرے جب بھی دیکھتا ہوں
میری آنکھوں کے آگے
وہ منظر گھوم سا جاتا ہے
وہ دن کہ جس کا وعدہ ہے
جو لوح ازل میں لکھا ہے
جب شاہ گدا بن جائیں گے
بس نام رہے گا اللہ کا
اس روز تمہارے یہ چہرے
اک چاند کی صورت چمکیں گے
اس روز تمہاری ہی خاطر
رستوں کو سجایا جاۓ گا
پلکوں کو بچھایا جاۓ گا
خوشبو کو لٹایا جاۓ گا
تم لوگ بہت خوش قسمت ہو
مجھے اپنے پیارے رب کی قسم
وہ چہرے میں نے دیکھے ہیں
جو راہ وفا پہ چل چل کر
اک روز بہت تھک جاتے ہیں
لوگوں کی نگاہوں سے چھپ کر
وہ اپنے زخم چھپاتے ہیں
...ان گہری جھیل سی آنکھوں میں
کچھ موتی سے بن جاتے ہیں
ان چہروں سے میں کہتا ہوں
مجھے اپنے پیارے رب کی قسم
تم لوگ بہت
خوش قسمت ہو
اس راہ کے دکھ اس راہ کے غم
قسمت والوں کو ملتے ہیں
یہ چشم نم، یہ آلودہ قدم
دولت والوں کو ملتے ہیں
یہ درد کے ساغر، جام و جم
نسبت والوں کو ملتے ہیں
اس راہ میں رسوائی کے علم
عزت والوں کو ملتے ہیں
یہ چہرے جب بھی دیکھتا ہوں
میری آنکھوں کے آگے
وہ منظر گھوم سا جاتا ہے
وہ دن کہ جس کا وعدہ ہے
جو لوح ازل میں لکھا ہے
جب شاہ گدا بن جائیں گے
بس نام رہے گا اللہ کا
اس روز تمہارے یہ چہرے
اک چاند کی صورت چمکیں گے
اس روز تمہاری ہی خاطر
رستوں کو سجایا جاۓ گا
پلکوں کو بچھایا جاۓ گا
خوشبو کو لٹایا جاۓ گا
تم لوگ بہت خوش قسمت ہو
مجھے اپنے پیارے رب کی قسم
تم لوگ بہت خوش قسمت ہو