• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

تم یہ وفا جو شام وسحر مانگ رہے ہو

jan_zhob

مبتدی
شمولیت
جنوری 10، 2012
پیغامات
1
ری ایکشن اسکور
8
پوائنٹ
0
تم یہ وفا جو شام وسحر مانگ رہے ہو
مجھ سےمحبت اخر کس قدرم نگ رہے ہو

خود تم بھی لیلٰی کی محبت مجھ سے کر
مجھ سے وفا مجنون کی اگر مانگ رے ہو

تم مسجد کو کہاں میکدے کا نام دیتے ہو
روز جو شراب تم اِدھر مانگ رہے ہو

اول اول محبت کے مزے اب کہاںملتے ہیں
عجیب ہو کہ وہی لزتیں اج اخر مانگ رے ہو

تم اس جہاں کو تنہا ہی تو آئے تھے پیام
اب جاتے ہوئے کیا ہمسفر مانگ رہے ہو

تم پیام اتنے محتبر کب سے ہوئے
کہ دیداریار اپنے گھر مانگ رہے ہو
 
شمولیت
جون 23، 2011
پیغامات
187
ری ایکشن اسکور
977
پوائنٹ
86
السلام علیکم جان زوھیب بھائی یہ ایک خالص اسلامی فورم ہے یہاں شعر وسخن کا انتخاب پوسٹ کرنے سے پہلے اسکے معیاری ہونے کا پہلو مدنظر رکھیں جس سے کسی کی اصلاح ہو یا اس میں کوئی فکری پیغام ہو
آپکے انتخاب میں کافی الفاظ غیر معیاری ہیں جن پہ تنقید کی جاسکتی ہے
امید ہے بھائی آئیندہ اس بات کا خیال رکھیں گے.
جزاک اللہ خیرا
 

makki pakistani

سینئر رکن
شمولیت
مئی 25، 2011
پیغامات
1,323
ری ایکشن اسکور
3,040
پوائنٹ
282
محترم منیر صاحب،

گرفت کرنے میں جلدبازی نہ کریں جناب۔

ہے مشقِ سخن جاری اور چکی کی مشقت بھی

عجب طرفِ تماشہ ہے حسرت کی طبیعت بھی۔

جنابِ من،
دامن نچوڑیں تو فرشتے وضو کریں۔
 

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,410
پوائنٹ
562
معصوم بستیوں کو سمندر نگل

معصوم بستیوں کو سمندر نگل گیا
سیلاب کا بھی زور غریبوں پہ چل گیا


پانی نے گاؤں بھر کا صحن یکجا کر دیا
اک رات میں حویلی کا نقشہ بدل گیا


چاول ، اچار ، دالیں ، مربے ، اناج ، گڑ
برسوں کا رزق چٹکی بجاتے نکل گیا


مونجی ، کپاس ، گنا ، گھنے کھیت ، سبزیاں
پانی میں تیرتا ہوا رب کا فضل گیا


کینو ، کھجور ، موسمی ، امردو ، آم ، سیب
پھل صبر کا ہی رہ گیا ،باقی تو پھل گیا


پانی کا رزق ہو گیا گڑیا کا کل جہیز
افسوس ، بے بسی کے سمندر میں ڈھل گیا


مٹی کے کچھ کھلونے تھے ،مٹی میں مل گئے
ممتا کی آرزو کا جنازہ نکل گیا


بن جاتے کاش جانور سارے ہی مچھلیاں
بے بس مویشی دیکھ کے پتھر پگھل گیا


ان کشتیوں کے نیچے کئی لوگ رہتے تھے
میں نے جو آج سوچا مرا دل دہل گیا


پرکھوں کی آج ہم کو بہت یاد آئی قیس
جن کی لحد بھی پانی کا ریلا نگل گیا


(شہزاد قیس)​
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,496
پوائنٹ
964
جزاکم اللہ یوسف ثانی بھائی ۔۔۔ بہت اچھی نظم تھی ۔۔۔
کچھ باتوں کی سمجھ نہیں آئی اگر آپ روشنی ڈال دیں تو عرض کر دیتے ہیں :
بے بس مویشی دیکھ کے پتھر پگھل گیا
یہاں پتھر پگھلنے سے کیا مراد ہے ؟
پرکھوں کی آج ہم کو بہت یاد آئی قیس
پرکھوں کا چیز ہے ؟
 

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,410
پوائنٹ
562
جزاکم اللہ یوسف ثانی بھائی ۔۔۔ بہت اچھی نظم تھی ۔۔۔
کچھ باتوں کی سمجھ نہیں آئی اگر آپ روشنی ڈال دیں تو عرض کر دیتے ہیں :


یہاں پتھر پگھلنے سے کیا مراد ہے ؟


پرکھوں کا چیز ہے ؟
١۔ وہ کہتے ہیں نا کہ مصیبت میں سخت سے سخت دل والے بھی نرم پڑ جاتے ہیں، ان کے دل پگھل جاتے ہیں۔ سخت دل کو ’’سنگ دل‘‘ (سنگ بمعنی پتھر) یا ’’پتھر دل‘‘ بھی کہتے ہیں۔ یہان شاعر نے ’’بے بسی کی انتہا‘‘ ظاہر کرنے کے لئے یہ کہا ہے کہ مویشیون کی بے بسی دیکھ کر ’’سنگدل‘‘ انسان تو ایک طرف خود سنگ (یعنی پتھر) بھی پگھل گیا۔ ۔۔۔ اسی حوالہ ای ایک ثلاثی (تین مصرعوں والی نظم) کچھ یوں ہے:

پتھر سا دل رکھنے والو!
ندی کے اُس پار تو دیکھو
پتھر پہ بھی پھول کھلے ہیں

٢۔ ہندی کا لفظ ہے، جو اردو میں بھی استعمال ہوتا ہے۔ اس کا مفہوم ہے۔ ’’ بہت پہلے انتقال پاجانے والے آباء و اجداد‘‘
 
Top