محمد ارسلان
خاص رکن
- شمولیت
- مارچ 09، 2011
- پیغامات
- 17,859
- ری ایکشن اسکور
- 41,096
- پوائنٹ
- 1,155
بسم اللہ الرحمن الرحیم
توحید کی تعریف اور اس کی اقسام
توحید کی تین قسمیں ہیں (1) توحید فی الذات (2) توحید فی العبادت (3) توحید فی الصفات
اللہ تعالیٰ اپنی ذات میں واحد اور بے مثل ہے۔(نہ) اس کی بیوی ہے نہ اولاد،(نہ) ماں ہے نہ باپ،اس عقیدہ کو توحید فی الذات کہتے ہیں۔
عن أبي هريرة رضي الله عنه، عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: (قال الله: كذبني ابن آدم ولم يكن له ذلك، وشتمني ولم يكن له ذلك، فأما تكذيبه إياي فقوله: لن يعيدني كما بدأني، وليس أول الخلق بأهون علي من إعادته، وأما شتمه إياي فقوله: اتخذ الله ولدا وأنا الأحد الصمد، لم ألد ولم أولد، ولم يكن لي كفأ أحد (رواہ البخاری)
ہر قسم کی عبادت مثلا دعا،نذر،نیاز،استعانت،استمداد،استعاذہ ،سجدہ اور اطاعت وغیرہ صرف اللہ تعالیٰ ہی کے لائق ہے،اسی عقیدہ کو توحید فی العبادت کہتے ہیں۔حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا "اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے کہ ابن آدم نے مجھے جھٹلایا ہے اور یہ اس کے لیے مناسب نہ تھا ،ابن آدم نے مجھے گالی دی اور یہ اس کے لیے مناسب نہ تھا،رہا اس کا مجھے جھٹلانا تو وہ اس کا یہ کہنا ہ اللہ تعالیٰ مجھے ہرگز دوبارہ پیدا نہیں گا جیسا کہ اس نے پہلی دفعہ پیدا کیا حالانکہ پہلے پیدا کرنا دوبارہ پیدا کرنے سے زیادہ آسان نہیں ہےاور اس کا مجھے گالی دینا یہ ہے کہ اس نے کہا کہ اللہ تعالیٰ کی اولاد ہے حالانکہ میں اکیلا ہوں بے نیاز ہوں نہ میری اولاد ہے اور نہ میں کسی کی اولاد ہوں اور نہ کوئی میرا ہمسر ہے۔
عن معاذ رضي الله عنه قال:كنت ردف النبي صلى الله عليه وسلم على حمار يقال له عفير، فقال: (يا معاذ، هل تدري حق الله على عباده، وما حق العباد على الله). قلت: الله ورسوله أعلم، قال: (فإن حق الله على عباده أن يعبدوه، ولا يشركوا به شيئا، وحق العباد على الله أن لا يعذب من لا يشرك به شيئا). فقلت: يا رسول الله، أفلا أبشر به الناس؟ قال: (لا تبشرهم فيتكلوا). (رواہ البخاری)
اللہ تعالیٰ اپنی صفات میں واحد اور بے مثل ہے ،جن میں اس کا کوئی ہمسر نہیں، اس عقیدے کو توحید الصفات کہتے ہیں۔حضرت معاذ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نبی اکرم ﷺ کے پیچھے گدھے پر سوار تھا جسے عفیر کہا جاتا تھا،رسول اللہ ﷺ نے (مجھ سے )پوچھا"اے معاذ!کیا تو جانتا ہے کہ اللہ تعالیٰ کا اپنے بندوں پر کیا حق ہے اور بندوں کا اللہ پر کیا حق ہے؟میں نے عرض کیا"اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول ﷺ بہتر جانتے ہیں۔"آپ ﷺ نے فرمایا "بندوں پر اللہ کا حق یہ ہے کہ وہ صرف اسی کی عبادت کریں اور اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھہرائیں اور بندوں کا اللہ پر حق یہ ہے کہ جو شخص شرک نہ کرے اسے عذاب نہ دے۔میں (معاذ) نے عرض کیا "یا رسول اللہ ﷺ ! کیا میں لوگوں کو یہ خوشخبری نہ سناؤں؟"آپ ﷺ نے فرمایا "ایسا نہ کرو کیونکہ پھر وہ اسی پر بھروسہ کر بیٹھیں گے۔"
عن أبي هريرة عن النبي صلى الله عليه وسلم قال لله تسعة وتسعون اسما من حفظها دخل الجنة وإن الله وتر يحب الوتر(رواہ مسلم)
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نبی اکرم ﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ آپ ﷺ نے فرمایا "اللہ تعالیٰ کے نناوے (صفاتی) نام ہیں جو انہیں یاد کر لے وہ جنت میں داخل ہو ا ،اللہ تعالیٰ طاق ہے اور طاق کو ہی پسند فرماتا ہے۔
توحید کے مسائل از محمد اقبال کیلانی