- شمولیت
- فروری 14، 2011
- پیغامات
- 9,748
- ری ایکشن اسکور
- 26,379
- پوائنٹ
- 995
توہین رسالت پر مبنی فلم بنانا امریکہ کی کھلی دہشتگردی ہے۔
سیدمنورحسن
کراچی:14 ستمبر2012ء:جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سیدمنورحسن نے کہا ہے کہ خود کومہذب کہلانے والے پوری دنیا کے مسلمانوں کو مجروح کررہے ہیں‘قرآن پاک نذر آتش کرنا ‘توہین آمیز خاکے اور فلم بناناامریکا اورمغرب کی کھلی دہشتگردی ہے۔ حکومت امریکی سفیر کو فی الفور ملک بدر کرے۔ دنیا کا امن امریکا کی وجہ سے خطرے میں پڑ چکا ہے‘ مسلمان پرامن ہیں اور دلیل کی بنیاد پربات کرتے ہیں‘توہین آمیز خاکے بنانے والے ہی اصل دہشتگرد ہیں۔بلدیہ کی گارمنٹ کی فیکٹری میں 3 سو افراد کی ہلاکت بھتے کا شاخسانہ ہے ‘متحدہ کوبھی شامل تفتیش کیا جائے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے امریکا میں توہین رسالت پرمبنی فلم کے اجراءکے خلاف جماعت اسلامی کے تحت ملک گیر یوم احتجاج کے سلسلے میں میٹرک بورڈ آف نارتھ ناظم آباد میں ہونے والے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ قبل ازیں مظاہرین نے جامع مسجد الفلاح نارتھ ناظم آباد سے بورڈ آفس تک سید منورحسن کی قیادت میں مارچ کیا۔ احتجاجی مظاہرے سے جماعت اسلامی کراچی کے امیرمحمد حسین محنتی‘ سیکریٹری نسیم صدیقی اور دیگرنے خطاب کیا ۔اس موقع پرجماعت اسلامی کراچی کے نائب امراء ڈاکٹر عبدالواسع شاکر‘ نصراللہ خان شجیع‘حافظ نعیم الرحمن‘ضلع وسطی کے امیرفاروق نعمت اللہ اور دیگر بھی موجود تھے۔ ریلی کے شرکاءنے اپنے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر ناموس مصطفی پر جان بھی قربان ہے‘امریکا کا جو یار ہے غدار ہے غدار ہے‘توہین آمیز فلم جاری کرنا مذہبی دہشتگردی ہے اور دیگرنعرے درج تھے۔ سیدمنورحسن نے خطاب کرتے ہوئے مزیدکہاکہ ایک بار پھر مسلمانوں کو امتحان میں ڈال دیا گیا ہے‘ توہین آمیز فلم جاری کرکے ہمارے عقیدے ‘جذبہ جہاد اورشوق شہادت کا امتحان لیاجارہا ہے کہ اگر مسلمانوں کے اندر ایمان ہے تو انہیں بیدار ہونا ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ مقدس ہستیوں کی توہین مسلمان کسی بھی قیمت پر برداشت نہیں کرسکتے اس اقدام کے خلاف مشرق اورمغرب میں ہر طرف ردعمل کا اظہار کیا جارہا ہے جو فطری بھی ہے اور ایمانی غیرت کا تقاضا بھی۔ انہوں نے کہاکہ مغرب جو خودکو مہذب کہلاتا ہے اپنی حرکتوں سے جاہلوں کو بھی پیچھے چھوڑ چکا ہے۔توہین رسالت پرلیبیا ‘ مصر اوریمن میں مسلمانوں نے جس ردعمل کا اظہار کیا ہے وہ ایمانی غیرت کا تقاضا ہے ‘مسلمان سب کچھ برداشت کرسکتا ہے مگر اپنے نبی کریم کی شان میں گستاخی برداشت نہیں کرسکتا۔ انہوں نے کہاکہ مغرب اندھیروں میں ڈوب چکا ہے اور یہ شکست سے دوچار ہے اس لئے اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آیا ہے ۔ خاکے بنانا ‘ قرآن جلانا اور فلم جاری کرنا کھلی دہشتگردی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ دہشتگردی کے خلاف ہماری جنگ نہیں یہ امریکا کی جنگ ہے ‘ یہ وسائل پر قبضے کی جنگ ہے ‘ اس جنگ کے نتیجے میں فوجی آپریشن کا آغاز ہوا ‘ ڈرون حملے ہوئے‘ پرامن لوگ لاپتہ ہوئے ‘ جس دن اس جنگ سے پاکستان باہر آئے گا وہ دن اس کی آزادی کا دن ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ مسلمان پرامن ہے اور دلیل کی بنیاد پربات کرتے ہیں ‘ ہمارے پاس قرآن و سنت کی تعلیمات ہیں ہم کسی احساس کمتری میں مبتلا نہیں‘ مغربی دنیا کو مسلمانوں کے جذبات کو مجروح کرنے سے بازرہنا چاہےے ‘ سید منورحسن نے کہاکہ بلدیہ کی گارمنٹ فیکٹری میں رونما ہونے والے واقعہ کے بعد صوبائی حکومت کو فی الفور مستعفی ہوجانا چاہےے تھا 300 افراد کی ہلاکت دراصل بھتے کا شاخسانہ ہے ‘ متحدہ قومی موومنٹ کوبھی شامل تفتیش کیا جائے ۔ انہوں نے سوگوار خاندانوں سے دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے لواحقین سے تعزیت کابھی اظہار کیا۔
ربط