الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں
۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔
تحقیقی کتاب ہے،لیکن کچھ مندرجات سے اختلاف ہوسکتا ہے،لیکن ایک خاص بات’’کتاب ھذا‘‘میں جو روایات بیان کی گئی ہیں ان پر حکم شیخ البانی رحمہ اللہ کا لگایا گیا ہے،اس کا نیا ایڈیشن میرے پاس موجود ہے جس میں اس بات کو ملحوظ خاطر رکھا گیا ہے۔
تحقیقی کتاب ہے،لیکن کچھ مندرجات سے اختلاف ہوسکتا ہے،لیکن ایک خاص بات’’کتاب ھذا‘‘میں جو روایات بیان کی گئی ہیں ان پر حکم شیخ البانی رحمہ اللہ کا لگایا گیا ہے،اس کا نیا ایڈیشن میرے پاس موجود ہے جس میں اس بات کو ملحوظ خاطر رکھا گیا ہے۔
میرا خیال ہے البانی رحمللہ نے اس کتاب میں شائد امام مہدی کی روایات کو انتہائی ضعیف قرار دیا ہے - یہ کتاب میں نے سال ڈیڑھ سال پہلے پڑھی تھی - زیادہ متاثر کن نہیں تھی - انہی کے ایک ہم عقیدہ "ابو لبابہ شاہ منصور " نے بھی تیسری جنگ عظیم اور خروج دجال اور مہدی پر تحقیق کی ہے اور دو تین کتابیں تصنیف کی ہیں اس مو ضوع پر - جن میں ضعیف روایات کی بھرمار ہے - تحقیق دقیق ہے لیکن متاثر کن نہیں - یہ بھی ذہن میں رہے کہ دونوں اشخاص مولانا عاصم عمر اور ابو لبابہ شاہ منصور کٹر دیوبندی ہیں-
بھائی جان’’شیخ البانی رحمہ اللہ‘‘نے امام مہدی سے متعلق اس روایت کی تضعیف کی ہے جس میں اس بات کا تذکرہ ہے’’خراسان سے کالے جھنڈؤں کا ظہور اور اس لشکر میں امام مہدی کا ہونا‘‘ لیکن یہ روایت موقوفاً صحیح ہےشیخ حافظ زبیر علی زئی حفظہ اللہ نے اپنے ایک مضمون میں اس کی تصریح کی ہے۔
امام مہدی علیہ السلام کی تشریف آوری’’اہل سنت والجماعت‘‘کا مسلمہ عقیدہ ہے،کثیر الاحادیث جس پر شاہد ہیں۔