عبد الرشید
رکن ادارہ محدث
- شمولیت
- مارچ 02، 2011
- پیغامات
- 5,402
- ری ایکشن اسکور
- 9,991
- پوائنٹ
- 667
تیل کی سیاست، کیا دوسرا شاہ فیصل سامنے آئے گا؟
ہفت روزہ جرار
شرق اوسط اور شمالی افریقہ مسلم اکثریت کا وسیع خطہ ہے جو معدنی تیل کی دولت سے مالا مال ہے۔ اس پورے خطے نے صحابہ کرامؓ کے عہد سعادت میں اجتماعی طور پر اسلام قبول کر لیا تھا، نہ صرف اسلام قبول کر لیا بلکہ انہوں نے اسلام اور پیغمبر اسلام کی زبان عربی بھی اپنا لی اور ان کی اپنی زبانیں سریانی، آرامی، قبطی، نوبی اور بربری (سوائے فارسی کے) نسیاًمنسیاً ہو گئیں۔ خلیج فارس سے ساحل اوقیاس تک پھیلے ہوئے اس وسیع و عریض علاقے میں جو ممالک تیل پیدا کرتے ہیں، ان کو انگریزی میں MENA کا نام دیا جاتا ہے جو ’’مڈل ایسٹ اینڈ نارتھ افریقہ‘‘ کا مخفف ہے۔ اس میں درج ذیل ممالک شامل ہیں: الجزائر، لیبیا، مصر، سعودی عرب، عراق، ایران، کویت، شام، سوڈان، بحرین، قطر، متحدہ عرب امارات، عمان (Oman) اور یمن، ان دنوں یہ ممالک سیاسی ہلچل اور انقلابات کی زد میں ہیں اوریہاں آمریتوں کے بت یکے بعد دیگرے زمین بوس ہو رہے ہیں، آنے والے سالوں میں اس خطے میں اٹھنے والی لہریں دنیا کے مستقبل پر گہرے اثرات مرتب کریں گی۔
’’مینا‘‘ میں شامل اکثر ممالک دنیا کے ان بیس بڑے ممالک میں شمارہوتے ہیں جو تیل برآمد کرتے ہیں۔ ان میں سے صرف مصر اور بحرین ہی دو ملک ایسے ہیں جو تیل کے برآمد کنندگان نہیں، پھر بھی مصرتیل کی تجارت میں مرکزی حیثیت رکھتا ہے، کیونکہ بڑی مقدار میں یورپ کو جانے والا تیل نہر سویز سے گزرتا ہے اور اس نہر کے ساتھ ساتھ جانے والی تیل کی پائپ لائن بھی مصر کے کنٹرول میں ہے۔ علاوہ ازیں مصر اسرائیل کوقدرتی گیس بھی فراہم کرتاہے، جس کے ساتھ اس نے بیس بائیس برس سے سفارتی تعلقات استوار کر رکھے ہیں جبکہ ان سفارتی تعلقات نے 1981ء میں مصری صدر انور سادات کی جان لے لی تھی۔ پریڈ میں خالد اسلامبولی نامی مصری فوجی نے غدار انور السادات اور وزیر دفاع ابو غزالہ کو گولیوں سے اڑا دیاتھا۔ عجیب بات ہے کہ قاتل کی نسبت اگر ترکی کے سابق دارالحکومت اسلامبول (استنبول) سے تھی تو صدر مقتول کا نام بھی اس کی پیدائش کے وقت عظیم ترک مجاہد اور وزیر جنگ انور پاشا کے نام پر انور رکھا گیا تھا۔ انور پاشا نے جہاد طرابلس (1911ئ) اور فتح ادرنہ (1913ئ) میں بڑانام پیدا کیا تھا۔ آخر کار غازی انور پاشا ترکستان کو سرخ روسی سامراج سے آزاد کرانے کی جدوجہد کرتے ہوئے 1922ء میں کوہستان پامیر میں شہید ہو گئے تھے۔
’’مینا‘‘ میں تیل کے دس بڑے برآمد کنندگان کی برآمدی حجم کے لحاظ سے ترتیب یوں بنتی ہے: سعودی عرب، ایران، متحدہ عرب امارات، کویت، عراق، الجزائر، لیبیا، قطر، عُمان (یاد رہے عمّان، اردن کا دارالحکومت ہے) اور یمن۔ ان میں سے صرف ایران میں باقاعدہ جمہوری انتخابات ہوتے ہیں اور باقی ممالک میں جو سب عرب ہیں، مطلق العنان حکومتیں قائم ہیں۔ اس خطے سے تیل درآمد کرنے والے بیس بڑے ممالک یہ ہیں: امریکہ (USA)، چین، جاپان، جرمنی، جنوبی کوریا، فرانس، برطانیہ، بھارت، اٹلی، سپین، نیدر لینڈ (ہالینڈ)، تائیوان، سنگاپور، بلجیم، تھائی لینڈ، جنوبی افریقہ، پولینڈ، یونان، پاکستان اور آسٹریلیا۔ ان میں سے چین اور تھائی لینڈ کے سوا دیگر ممالک دنیا کی بڑی جمہوریتوں میں شمارہوتے ہیں۔