محمد ارسلان
خاص رکن
- شمولیت
- مارچ 09، 2011
- پیغامات
- 17,859
- ری ایکشن اسکور
- 41,096
- پوائنٹ
- 1,155
makki pakistani
شکریہ تصحیح کر دی گئی ہے
شکریہ تصحیح کر دی گئی ہے
جزاک اللہ خیر عمران بھائی!
ترمذی کی اس حدیث کے متعلق مزید وضاحت کر دیں۔
2897- حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ، حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ سُلَيْمَانَ، عَنْ مَالِكِ بْنِ أَنَسٍ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ ابْنِ حُنَيْنٍ مَوْلًى لآلِ زَيْدِ بْنِ الْخَطَّابِ أَوْ مَوْلَى زَيْدِ بْنِ الْخَطَّابِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: أَقْبَلْتُ مَعَ النَّبِيِّ ﷺ فَسَمِعَ رَجُلاً يَقْرَأُ {قُلْ هُوَ اللَّهُ أَحَدٌ اللَّهُ الصَّمَدُ} فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ: "وَجَبَتْ" قُلْتُ: وَمَا وَجَبَتْ قَالَ: "الْجَنَّةُ".
قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ لاَ نَعْرِفُهُ إِلاَّ مِنْ حَدِيثِ مَالِكِ بْنِ أَنَسٍ، وَابْنُ حُنَيْنٍ هُوَ عُبَيْدُ بْنُ حُنَيْنٍ.[/hl]
makki pakistani
شکریہ تصحیح کر دی گئی ہے
ابوھریرۃ رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا :اور وہ "تبارک الذی بیدہ الملک" یعنی سورۃ سجدہ ہے۔؟؟
ابن عباس رضی اللہ عنہ کا قول تو نہیں ملا البتہ عبد اللہ بن مسعود رضٰی اللہ عنہ کا قول بھی اسی معنی میں ہے۔ابن عباس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں"جو شخص دن میں سورۃ الملک پڑھے گا اللہ اسے قبر کے عذاب سے محفوظ رکھیں گے"۔۔۔۔۔۔
غلطیابوھریرۃ رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا :
( قرآن مجید میں تیس آیتوں والی ایک ایسی سورۃ ہے جو آدمی کی سفارش کرے گي حتی کہ اسے بخش دیا جاۓ گا اور وہ سورۃ تبارک الذی بیدہ الملک ہے ) ۔
سنن ترمذی حدیث نمبر ( 2891 ) سنن ابوداود حدیث نمبر ( 1400 ) سنن ابن ماجۃ حدیث نمبر ( 3786 ) اور اس حدیث کو امام ترمذی اور علامہ البانی رحمہما اللہ تعالی نے حسن کہا ہے صحیح ترمذی ( 3 / 6 ) ۔
ابن عباس رضی اللہ عنہ کا قول تو نہیں ملا البتہ عبد اللہ بن مسعود رضٰی اللہ عنہ کا قول بھی اسی معنی میں ہے۔
عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالی عنہما کہتے ہیں کہ جس نے ہررات تبارک الذی بیدہ الملک پڑھی اللہ تعالی اس کی وجہ سے اسے عذاب قبر سے نجات دے گا ، ہم اس سورۃ کو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے دور میں المانعۃ بچاؤ کرنے والی سورۃ کہتے تھے ، کتاب اللہ میں یہ ایسی سورۃ ہے جو بھی اسے ہررات پڑھے گا اس نے بہت اچھا اور زيادہ کام کیا ۔ سنن النسائی ( 6 / 179 ) الترغیب و الترھیب 1475 میں علامہ البانی رحمہ اللہ تعالی نے اسے حسن کہا ہے ۔
تصحیحاور وہ "تبارک الذی بیدہ الملک" یعنی سورۃ سجدہ ہے۔؟؟
اور وہ "تبارک الذی بیدہ الملک" یعنی سورۃ الملک ہے۔؟؟
پوسٹ میں تو اسی وقت تدوین کر دی گئی تھی، جس وقت مکی پاکستانی صاحب نے توجہ دلائی تھی۔جزاک اللہ خیر
شاکر بھائی پوسٹس میں تصحیح کر دیجئے ۔۔۔
سيدناابن عباس كا قول یہ ہے:ابن عباس رضی اللہ عنہ کا قول تو نہیں ملا البتہ عبد اللہ بن مسعود رضٰی اللہ عنہ کا قول بھی اسی معنی میں ہے۔