• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

تین اعمال

حافظ عمران الہی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 09، 2013
پیغامات
2,100
ری ایکشن اسکور
1,460
پوائنٹ
344
جزاک اللہ خیر عمران بھائی!

ترمذی کی اس حدیث کے متعلق مزید وضاحت کر دیں۔
2897- حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ، حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ سُلَيْمَانَ، عَنْ مَالِكِ بْنِ أَنَسٍ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ ابْنِ حُنَيْنٍ مَوْلًى لآلِ زَيْدِ بْنِ الْخَطَّابِ أَوْ مَوْلَى زَيْدِ بْنِ الْخَطَّابِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: أَقْبَلْتُ مَعَ النَّبِيِّ ﷺ فَسَمِعَ رَجُلاً يَقْرَأُ {قُلْ هُوَ اللَّهُ أَحَدٌ اللَّهُ الصَّمَدُ} فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ: "وَجَبَتْ" قُلْتُ: وَمَا وَجَبَتْ قَالَ: "الْجَنَّةُ".
قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ لاَ نَعْرِفُهُ إِلاَّ مِنْ حَدِيثِ مَالِكِ بْنِ أَنَسٍ، وَابْنُ حُنَيْنٍ هُوَ عُبَيْدُ بْنُ حُنَيْنٍ.[/hl]

علامہ البانی رحمہ اللہ نے اپنی دو کتابوں میں اس روایت کو صحیح قرار دیا ہے:
سنن الترمذی: 2897
صحیح التر غیب و الترہیب:الترغيب في قراءة قل هو الله أحد، رقم الحدیث:1478
 

مشکٰوۃ

سینئر رکن
شمولیت
ستمبر 23، 2013
پیغامات
1,466
ری ایکشن اسکور
939
پوائنٹ
237
اور وہ "تبارک الذی بیدہ الملک" یعنی سورۃ سجدہ ہے۔؟؟
ابوھریرۃ رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا :
( قرآن مجید میں تیس آیتوں والی ایک ایسی سورۃ ہے جو آدمی کی سفارش کرے گي حتی کہ اسے بخش دیا جاۓ گا اور وہ سورۃ تبارک الذی بیدہ الملک ہے ) ۔
سنن ترمذی حدیث نمبر ( 2891 ) سنن ابوداود حدیث نمبر ( 1400 ) سنن ابن ماجۃ حدیث نمبر ( 3786 ) اور اس حدیث کو امام ترمذی اور علامہ البانی رحمہما اللہ تعالی نے حسن کہا ہے صحیح ترمذی ( 3 / 6 ) ۔


ابن عباس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں"جو شخص دن میں سورۃ الملک پڑھے گا اللہ اسے قبر کے عذاب سے محفوظ رکھیں گے"۔۔۔۔۔۔
ابن عباس رضی اللہ عنہ کا قول تو نہیں ملا البتہ عبد اللہ بن مسعود رضٰی اللہ عنہ کا قول بھی اسی معنی میں ہے۔
عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالی عنہما کہتے ہیں کہ جس نے ہررات تبارک الذی بیدہ الملک پڑھی اللہ تعالی اس کی وجہ سے اسے عذاب قبر سے نجات دے گا ، ہم اس سورۃ کو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے دور میں المانعۃ بچاؤ کرنے والی سورۃ کہتے تھے ، کتاب اللہ میں یہ ایسی سورۃ ہے جو بھی اسے ہررات پڑھے گا اس نے بہت اچھا اور زيادہ کام کیا ۔ سنن النسائی ( 6 / 179 ) الترغیب و الترھیب 1475 میں علامہ البانی رحمہ اللہ تعالی نے اسے حسن کہا ہے ۔
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,859
ری ایکشن اسکور
41,096
پوائنٹ
1,155
ابوھریرۃ رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا :
( قرآن مجید میں تیس آیتوں والی ایک ایسی سورۃ ہے جو آدمی کی سفارش کرے گي حتی کہ اسے بخش دیا جاۓ گا اور وہ سورۃ تبارک الذی بیدہ الملک ہے ) ۔
سنن ترمذی حدیث نمبر ( 2891 ) سنن ابوداود حدیث نمبر ( 1400 ) سنن ابن ماجۃ حدیث نمبر ( 3786 ) اور اس حدیث کو امام ترمذی اور علامہ البانی رحمہما اللہ تعالی نے حسن کہا ہے صحیح ترمذی ( 3 / 6 ) ۔

ابن عباس رضی اللہ عنہ کا قول تو نہیں ملا البتہ عبد اللہ بن مسعود رضٰی اللہ عنہ کا قول بھی اسی معنی میں ہے۔
عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالی عنہما کہتے ہیں کہ جس نے ہررات تبارک الذی بیدہ الملک پڑھی اللہ تعالی اس کی وجہ سے اسے عذاب قبر سے نجات دے گا ، ہم اس سورۃ کو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے دور میں المانعۃ بچاؤ کرنے والی سورۃ کہتے تھے ، کتاب اللہ میں یہ ایسی سورۃ ہے جو بھی اسے ہررات پڑھے گا اس نے بہت اچھا اور زيادہ کام کیا ۔ سنن النسائی ( 6 / 179 ) الترغیب و الترھیب 1475 میں علامہ البانی رحمہ اللہ تعالی نے اسے حسن کہا ہے ۔
غلطی
اور وہ "تبارک الذی بیدہ الملک" یعنی سورۃ سجدہ ہے۔؟؟
تصحیح
اور وہ "تبارک الذی بیدہ الملک" یعنی سورۃ الملک ہے۔؟؟
 

حافظ عمران الہی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 09، 2013
پیغامات
2,100
ری ایکشن اسکور
1,460
پوائنٹ
344
ابن عباس رضی اللہ عنہ کا قول تو نہیں ملا البتہ عبد اللہ بن مسعود رضٰی اللہ عنہ کا قول بھی اسی معنی میں ہے۔
سيدناابن عباس كا قول یہ ہے:
عن ابن عباس رضي الله عنه: انه قال لرجل : الا اتحفك بحديث تفرح به ؟ قال : بلى, قال اقرأ (تبارك الذي بيده الملك ....) وعلمها اهلك وجميع ولدك وصبيان بيتك وجيرانك , فإنها المنجيه والمجادلة يوم القيامه عند ربها لقارئها , وتطلب له ان تنجيه من عذاب النار , وينجو بها صاحبها من عذاب القبر , قال : قال رسول الله صلى الله عليه وسلم ((لوددت أنها في قلب كل إنسان من أمتي)) (مسند عبد بن حميد واللفظ له والطبراني والحاكم وابن مردويه)[/quote]ھ
سیدنا ابن عباس سے مروی ہے کہ انھوں نے ایک آدمی سے کہا : کیا میں تمہیں ایک ایسی بات نہ بتاؤں جو تجھے فرحت بخشے تو اس نے کہا کیوں نہیں؟ تو ابن عباس نے فرمایا: سورۃ ملک پڈھو اور اسے اپنے اہل و عیال اور بچوں کو سکھاؤ اور اپنے پڑوسیوں کو بھی سکھاؤ کیوں یہ سورت نجات دلانے والی ہے اور اپنے قاری کی طرف سے قیامت کے دن اپنے رب کے ہاں مجادلہ کرنے والی ہے، اور اسے عذاب جہنم اور عذاب قبر سے نجات دلانے والی ہے، اور ابن عباس کہتے ہیں کہ رسول اللہ نے فرمایا: میں یہ پسند کرتا ہوں کہ یہ سورت میرے ہر امتی کے سینے میں ہونی چاہیے۔
 
Top