تین سانس میں پانی پینے کاطریقہ
عن أبي هريرة : أن رسول الله كان يشرب في ثلاثة أنفاس إذا أدنى الإناء إلى فيه سمى الله فإذا أخره حمد الله يفعل به ثلاث مرات
(معجم الاوسط للطبرانی : ج١ص٢٥٧ رقم٨٤٠وانظرسلسلۃ الصحیحۃ للالبانی:٢٧٢/٣رقم ١٢٧٧
صحابی رسول ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم پانی تین سانس میں پیتے تھے ہربارجب برتن منہ کے پاس لے جاتے تو'' بسم اللہ'' کہتے اور ہربارجب برتن منہ سے ہٹاتے تو''الحمدللہ ''کہتے ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم ایساتین بار کرتے تھے۔
اس حدیث کے اندرتین سانس کے اندرپانی پینے کانبوی طریقہ بتلایاگیاہے،یہ بات سبھی جانتے ہیں کہ پانی تین سانس میں پیناچاہئے ،گرچہ یہ واجب اورفرض نہیں لیکن یہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت ضرور ہے ،لیکن تین سانس میں پانی پینے کانبوی طریقہ کیاہے، شاید اس حقیقت سے بہت کم لوگ واقف ہوں ۔
مذکورہ حدیث میں اسی چیز کابیان وارد ہواہے،اس حدیث میں غور کیجئے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے تین سانس میں پانی پینے کاطریقہ یہ بتلایاگیاہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہرسانس کےشروع میں ''بسم اللہ ''اور اخیر میں ''الحمدللہ''کہتے تھے ،حدیث کے اخیرمیں بالکل صراحت ہے کہ ''یَفْعَلُ بِہِ ثَلاثَ مَرَّاتٍ''یعنی ایساآپ صلی اللہ علیہ وسلم تین بارکرتے تھے ، اور بعض روایات میں یہاں تک صراحت ہے کہ''یُسَمِّی عِنْدَ کُلِّ نَفَسٍ، وَیَشْکُرُ فِی آخِرِھنَّ ''یعنی آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہرسانس کے شروع میں ''بسم اللہ ''اور اخیر میں ''الحمدللہ''کہتے تھے
(معجم الاوسط للطبرانی:١١٧٩رقم٩٢٩٠وفی سندہ ضعف)۔
مذکورہ تفصیل سے معلوم ہواکہ تین سانس میں پانی پینے کانبوی طریقہ یہ ہے کہ تینوں دفعہ ہرسانس سے پہلے ''بسم اللہ ''اور اخیر میں ''الحمدللہ''کہاجائے یعنی تین بار ''بسم اللہ ''اور تین بار ''الحمدللہ''کہاجائے،یہ ہے تین سانس میں پانی پینے کی نبوی سنت ،ہمارے ایک ڈاکٹردوست نے بتایاکہ اس طریقہ پرعمل کرنا طبی لحاظ سے بھی انتہائی مفید ہے گویا کہ اس طریقہ پرعمل کرنا مفید صحت ہونے کے ساتھ ساتھ باعث اجروثواب بھی ہے بشرطیہ کہ سنت کی نیت سے عمل کیاجائے۔اللہ تبارک وتعالی سے دعاء ہے کہ وہ ہمیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ہرسنت پرعمل کی توفیق دے ،آمین۔
از: أبو الفوزان کفایت اللہ السنابلی
[LINK=http://deenekhalis.net/play.php?catsmktba=1080]لنک[/LINK]