بهائی تاریخی روایت کے حوالے سے تو کوئی بات قطعیت کے ساته کہنا مشکل ہوتا ہے. جب کہ اسناد کی جانچ پرکه ممکن نہ ہو. بسا اوقات بیان قصہ میں ارتباط کے لیے صرف کام چلایا جاتا ہے. اب اسی سوال میں دیکهیں کہ اس کے مطابق سیدہ زینب رضی اللہ عنہا کی پیدائش نبوت سے سات سال پہلے درج ہے اور میں نے جو پڑها اس کے مطابق آپ کی پیدائش نبوت سے دس سال پہلے ہوئی. پہر یہ بهی دیکهنا ہوگا کہ اس بات میں کتنی قطعیت ہے کہ ابتدائی پانچ برس میں کوئی اولاد نہیں ہوئی.
اس سوال میں کہا گیا ہے ہے نبوت سے چار سال پہلے دو بیٹیوں کی شادی ہوئی یہ واضح نہیں ہے کہ کون سی دو بیٹیاں. پهر یہ بهی دیکهنا ہوگا کہ اش شادی کی نوعیت کیا تهی یعنی صرف نسبت یا رخصتی بهی. جہاں تک مجهے یاد ہے سیدہ ام کلثوم کا عقد تو ہجرت کے بعد کا ہے لہذا یہ دو بیٹیاں سیدہ زینب اور سیدہ رقیہ ہوسکتی ہیں جو سوال میں ہیں. لیکن سوال بڑا مغالطہ آمیز ہے اور اعداد و شمار کو اس حیثیت سے پیش کیا گیا ہے گویا یہی حتمی بات ہے جو کہ بڑا گمراہ کن ہے. اور اس بارے میں سب سے اہم بات جس کی طرف اہل علم احباب نے اشارہ بهی کیا ہے وہ یہ ہے کہ سوال پوچهنے والے کا مقصد واضح ہونا چاہئے یہ بهی صراحت ہو کہ بنیادی طور پر اس کا اعتراض کس بات پر ہے. موجودہ صورت میں سوالنامے کے دونوں رسم الخط میں یہ بات مفقود ہے.