عامر عدنان
مشہور رکن
- شمولیت
- جون 22، 2015
- پیغامات
- 921
- ری ایکشن اسکور
- 263
- پوائنٹ
- 142
[ثعلبی اور واحدی کی تفسیروں کے متعلق شیخ الاسلام ابن تیمیہ کی رائے]
تحریر : ابو تقی الدین رحیمی
شیخ الاسلام ابن تیمیہ لکھتے ہیں:
"ثعلبی اگرچہ بہ ذات خود دین دار اور بھلے آدمی تھے، مگر حاطبِ لیل (رات کے لکڑ ہارے) تھے، کتب تفسیر میں جو صحیح وضعیف اور موضوع روایات ملتی ہیں ان کو اپنی تفسیر میں جگہ دیتے تھے "[مقدمة في أصول التفسير]
مزید لکھتے ہیں:
" واحدی، ثعلبی کے شاگرد ہیں اور عربیت میں ان سے زیادہ مہارت رکھتے ہیں، مگر ثعلبی میں یہ خوبی ہے کہ وہ بدعتی نہیں تھے، انہوں نے جو کچھ تحریر کیا ہے دوسروں کی تقلید میں کیا ہے، بہ ذات خود وہ اس سے بری ہیں، واحدی کی تفسیر میں نادر فوائد بھی ہیں، مگر اس کے ساتھ ساتھ اس میں باطل کی آمیزش بھی کچھ کم نہیں، ثعلبی اور واحدی کی تفسیروں میں، نیز البسیط ،الوسیط، الوجیز وغیرہ تفسیروں میں بڑے کام کی باتیں بھی ہیں اور باطل روایات واوہام کا بڑا کچا پکا مادہ بھی ہے "[فتاوی ابن تیمیہ /193/2]
"الرسالة المستطرفة" میں کتّانی نے لکھا ہے کہ:
" واحدی اور اس کے استاد ثعلبی دونوں علم حدیث میں بے مایہ تھے، دونوں کی تفاسیر میں، خصوصاً ثعلبی کی تفسیر میں احادیثِ موضوعہ اور باطل قصے کہانیوں کی بھرمار ہے"[الرسالة المستطرفة /19]
تماشہ یہ ہے کہ اس کے باوجود ثعلبی مقدمے میں اور دورانِ تفسیر تمام یا اکثر کتب تفسیر پر باربار شدید تنقید کرتے ہیں، یہاں تک کہ امام ابن جریر طبری رحمہ اللہ کو بھی مستثنی نہیں کرتے جن کی تفسیر کی مدح وثنا میں سب لوگ رطب اللسان ہیں.
تحریر : ابو تقی الدین رحیمی
شیخ الاسلام ابن تیمیہ لکھتے ہیں:
"ثعلبی اگرچہ بہ ذات خود دین دار اور بھلے آدمی تھے، مگر حاطبِ لیل (رات کے لکڑ ہارے) تھے، کتب تفسیر میں جو صحیح وضعیف اور موضوع روایات ملتی ہیں ان کو اپنی تفسیر میں جگہ دیتے تھے "[مقدمة في أصول التفسير]
مزید لکھتے ہیں:
" واحدی، ثعلبی کے شاگرد ہیں اور عربیت میں ان سے زیادہ مہارت رکھتے ہیں، مگر ثعلبی میں یہ خوبی ہے کہ وہ بدعتی نہیں تھے، انہوں نے جو کچھ تحریر کیا ہے دوسروں کی تقلید میں کیا ہے، بہ ذات خود وہ اس سے بری ہیں، واحدی کی تفسیر میں نادر فوائد بھی ہیں، مگر اس کے ساتھ ساتھ اس میں باطل کی آمیزش بھی کچھ کم نہیں، ثعلبی اور واحدی کی تفسیروں میں، نیز البسیط ،الوسیط، الوجیز وغیرہ تفسیروں میں بڑے کام کی باتیں بھی ہیں اور باطل روایات واوہام کا بڑا کچا پکا مادہ بھی ہے "[فتاوی ابن تیمیہ /193/2]
"الرسالة المستطرفة" میں کتّانی نے لکھا ہے کہ:
" واحدی اور اس کے استاد ثعلبی دونوں علم حدیث میں بے مایہ تھے، دونوں کی تفاسیر میں، خصوصاً ثعلبی کی تفسیر میں احادیثِ موضوعہ اور باطل قصے کہانیوں کی بھرمار ہے"[الرسالة المستطرفة /19]
تماشہ یہ ہے کہ اس کے باوجود ثعلبی مقدمے میں اور دورانِ تفسیر تمام یا اکثر کتب تفسیر پر باربار شدید تنقید کرتے ہیں، یہاں تک کہ امام ابن جریر طبری رحمہ اللہ کو بھی مستثنی نہیں کرتے جن کی تفسیر کی مدح وثنا میں سب لوگ رطب اللسان ہیں.