Aamir
خاص رکن
- شمولیت
- مارچ 16، 2011
- پیغامات
- 13,382
- ری ایکشن اسکور
- 17,097
- پوائنٹ
- 1,033
ثلاثیاتِ نبوی صلی اللہ علیہ و سلم
درج ذیل سطور میں صرف وہ احادیث مبارکہ تحریر کی جا رہی ہیں جو رسول اﷲ صلی اللہ علیہ و سلم نے کسی تین افراد، اشیاء یا تین احکام کے متعلق بیان کی تھیں۔ ان تمام احادیث میں تین کا ہندسہ مشترک ہے۔ ملاحظہ فرمائیے، یہ تمام احادیث مبارکہ ہیں۔ (ترجمہ):1 رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا: ’’ثواب کی نیت سے صرف تین مقامات کی طرف سفر کرنا جائز ہے: مسجد حرام (خانہ کعبہ)، مسجد نبوی صلی اللہ علیہ و سلم اور مسجد اقصی‘‘۔ (صحیح الجامع:)۔
2 رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا: ’’تین افراد کے بارے میں اللہ کی قسم کھاتا ہوں۔ پہلا وہ شخص جو نماز، روزہ اور زکوٰۃ میں حصہ نہیں لیتا تو ایسے شخص کا اسلام میں بھی کوئی حصہ نہیں ہے۔ دوسرا وہ شخص جو غیراللہ کو اپنا ولی و مددگار سمجھتا ہے تو قیامت کو اللہ تعالیٰ اس کا ولی نہیں بنے گا۔ تیسرا وہ شخص جو کسی قوم سے محبت کرتا ہے تو اللہ تعالیٰ اسے انہی میں شامل فرما دیتا ہے۔ اور اگر میں چوتھے شخص کے متعلق بھی قسم کھاؤں تو غلط نہ ہو گا یہ وہ شخص ہے جو دُنیا میں لوگوں کے عیبوں کی پردہ پوشی کرتا ہے تو اللہ تعالیٰ قیامت کے دن اس شخص کے عیبوں کو چھپا لے گا‘‘۔ (صحیح الجامع:)
3 ’’تین صفات جس شخص میں ہوں تو وہ منافق ہے اگرچہ نمازی اور روزہ دار ہی کیوں نہ ہو اور اپنے آپ کو مسلمان ہی کیوں نہ کہتا اور کہلواتا ہو: (1) جب بات کرے تو جھوٹ بولے۔ (2)وعدہ کرے تو وعدہ خلافی کرے۔ (3)امانت میں خیانت کرے‘‘۔ (صحیح الجامع:)
4 ’’تین افراد کا ضامن اللہ تعالیٰ خود ہے: ایک وہ شخص جو مسجد میں نماز پڑھنے کے لئے گھر سے نکلتا ہے۔ دوسرا وہ جو اللہ تعالیٰ کی راہ میں جہاد کرنے جائے۔ اور تیسرا وہ شخص جو حج کے لئے گھر سے نکلتا ہے‘‘۔
5 ’’تین قسم کے علاج میں شفاء ہے؛ ایک: سنگی لگوانا۔ دوسرا: شہد پینا۔ تیسرا: کسی قسم کی چوٹ پر لوہا گرم کر کے داغنا۔ لیکن میں تیسرے علاج کو ناپسند کرتا ہوں‘‘۔ (صحیح الجامع)۔
6 ’’تین افراد کی دُعا ہمیشہ قبول ہوتی ہے۔ ایک :روزہ دار۔ دوسرا: مظلوم۔ تیسرا:مسافر۔
7 تین غلط کام میری اُمت میں موجود رہیں گے؛ ایک: حسب و نسب پر فخر کرنا۔ دوسرا: نوحہ خوانی کرنا۔ اور تیسرا ستاروں سے قسمت کا حال معلوم کرنا‘‘۔
8 ’’تین قسم کے لوگوں کی طرف اللہ تعالیٰ قیامت کے دن دیکھے گا بھی نہیں۔ اور ان سے کلام بھی نہیں کرے گا۔ اور ان کے لئے عذاب الیم ہے: (1) تکبر کی وجہ سے ازار کو لٹکانے والا۔ (2)احسان جتلانے والا۔ (3)جھوٹی قسم کھا کر سامان بیچنے والا‘‘۔ (صحیح الجامع)۔
9 ’’تین افراد کے متعلق میں قسم کھاتا ہوں: (1) صدقہ کرنے والے کا مال کبھی صدقے کی وجہ سے کم نہیں ہوتا لہٰذا تم صدقہ کیا کرو۔ (2) ظلم کرنے والے کو معاف کر دیا جائے تو مظلوم کی عزت بڑھتی ہے لہٰذا تم معاف کر دیا کرو، اللہ تعالیٰ تمہاری عزت بڑھائے گا۔ (3)جو شخص لوگوں کے آگے سوال کرتا ہے تو اللہ تعالیٰ اس کی فقیری کو مزید بڑھا دیتا ہے‘‘۔ (صحیح الجامع)۔
10 ’’ہر مہینے تین روزے رکھنا اور رمضان کے روزے رکھنا اس طرح ہے گویا ساری عمر کے روزے رکھے ہیں‘‘۔
11 ’’تین افراد پر جنت حرام کر دی گئی ہے: (1) ہمیشہ کا شرابی۔ (2)ماں باپ کا نافرمان۔ (3)’’دیوث‘‘ جو اپنے گھر میں گناہ پر خاموش رہتا ہے‘‘۔ (صحیح الجامع)۔
12 ’’تین قسم کے لوگوں کے قریب فرشتے نہیں جاتے: (1) نشے میں چور آدمی۔ (2)اپنے ہاتھوں یا کپڑوں کو زعفران سے رنگنے والا مرد۔ (3)حالت جنابت میں مبتلا آدمی‘‘۔
13 ’’تین قسم کے افراد کی طرف قیامت کے دن نہ تو اللہ تعالیٰ نظر رحمت فرمائے گا اور نہ ہی ان سے کلام فرمائے گا: (1) اپنے سامان پر جھوٹی قسمیں کھا کر اس کی قیمت بڑھانے والا۔ (2)بعد نمازِ عصر (رش کے اوقات میں) جھوٹ قسمیں کھا کر لوگوں کے مال کو ہڑپ کرنے والا۔ (3)فاضل پانی سے لوگوں کو فائدہ اٹھانے سے منع کرنے والا۔ ایسے شخص کو اللہ تعالیٰ فرمائے گا کہ آج میں تجھ پر اپنا فضل روک رہا ہوں جس طرح دنیا میں تو نے لوگوں کو منع کیا تھا۔ حالانکہ پانی تو نے اپنے ہاتھوں سے نہیں بنایا تھا‘‘۔ (صحیح الجامع)۔
14 ’’تین قسم کے اُمور جب وقوع پذیر ہو جائیں گے پھر اس وقت کسی کا ایمان لانا کوئی فائدہ نہ دے گا: (1) سورج کا مغرب سے طلوع ہونا۔ (2)دجال کا ظاہر ہونا۔ (3)قیامت سے پہلے ایک بہت بڑے چوپائے کا ظاہر ہونا‘‘ (یہ علاماتِ قیامت میں سے ایک علامت ہے) (صحیح مسلم)
15 ’’تین قسم کے کام کرنا ہر مسلمان پر لازمی ہیں: (1)جمعے کے دن غسل کرنا۔ (2)مسواک کرنا۔ (3)خوشبو لگانا‘‘۔ (صححہ البانی)۔
16 دنیا میں مسلم کی خوش قسمتی تین چیزوں میں پائی جاتی ہے: (1)اچھا پڑوس۔ (2)کشادہ گھر۔ (3)آرام دہ سواری‘‘۔ (مسند احمد و صححہ)۔
17 ’’تین افراد کی دُعائیں ہمیشہ قبول ہوتی ہیں: (1) اولاد کے لئے باپ کی دُعا۔ (2)مسافر کی دُعا۔ (3)مظلوم کی دُعا‘‘۔ (جامع ترمذی)۔
17 ’’تین قسم کے کام ہر مسلمان پر لازم ہیں: (1)مریض کی عیادت کرنا۔ (2)جنازے میں شرکت کرنا۔ (3)چھینکنے والا اگر ’’الحمد ﷲ‘‘ کہے تو جواباً ’’یرحمک اﷲ‘‘ کہنا‘‘۔ (حسنہ البانی)۔
19 ’’درج ذیل تین صفات، اخلاقیاتِ نبویصلی اللہ علیہ و سلم میں شامل ہیں: (1) افطاری میں جلدی کرنا۔ (2)سحری تاخیر سے کرنا۔ (3)نماز میں قیام کرتے وقت سیدھے ہاتھ کو الٹے ہاتھ پر رکھنا‘‘۔ (یعنی جو حالت ہم قیام کے وقت کرتے ہیں اور افطاری کا ٹائم ہونے پر پھر دیر نہ کریں) (طبرانی)۔
20 ’’تین قسم کی صفات جس شخص میں ہوں گی اس کو ایمان کی مٹھاس حاصل ہو گی: (1)اللہ تعالیٰ اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کی محبت سب سے بڑھ کر ہو۔ (2)کسی مومن سے محبت صرف اللہ تعالیٰ کی رضا کے لئے ہو۔ (3)ایمان لانے کے بعد دوبارہ کفرمیں جانا شدید ناپسندیدہ ہو‘‘ـ (بخاری و مسلم)
21 ’’تین کام ہلاکت خیز ہیں: (1) ایسی کنجوسی بخیلی کہ لوگ اس کی پیروی کرنے لگیں۔ (2)خواہشاتِ نفس کی پیروی کرنا۔ (3) خودپسندی۔ تین کام نجات دہندہ کا کردار ادا کرتے ہیں: (1)رضامندی اور غضبناکی میں عدل کرنا۔ (2)فقیری اور مالداری میں میانہ روی اختیار کرنا۔ (3)اعلانیہ طور پر ہو یا پوشیدگی میں، ہر حالت میں اللہ تعالیٰ سے ڈرنا۔ تین کام گناہوں کا کفارہ بنتے ہیں: (1)ایک نماز کے بعد دوسری نماز کا انتظار کرنا۔ (2)سخت سرد موسم میں بھی مکمل وضو کرنا۔ (3)باجماعت نماز کے لئے پیدل چل کر آنا۔ تین کام درجات بلند کرتے ہیں: (1)کھانا کھلانا۔ (2) سلام کو عام کرنا۔ (3)راتوں کو نماز (تہجد)پڑھنا‘‘۔ (طبرانی)۔
22 ’’تین معاملات میں ہنسی مذاق کرنا بھی جائز نہیں ہے: (1)طلاق۔ (2)نکاح۔ (3)طلاق کے بعد رجوع کرنے میں‘‘۔ (طبرانی)۔
23 ’’تین قسم کے افراد کی مدد کرنا اللہ تعالیٰ پر حق ہے: (1)فی سبیل اللہ جہاد کرنے والے کی۔ (2)اس غلام کی جو اپنی قیمت ادا کر کے آزاد ہونا چاہتا ہو۔ (3)نکاح کرنے والے کی جو پاکدامنی کی نیت سے نکاح کرنا چاہتا ہو‘‘۔ (جامع ترمذی)۔
24 ’’تین قسم کے لوگوں کی نماز ان کے کانوں سے اوپر نہیں جاتی (یعنی قبول نہیں ہوتی) : (1)بھگوڑا غلام جب تک مالک کے پاس نہ لوٹ آئے۔ (2)بیوی، جس کا شوہر اس سے رات بھر ناراض رہے۔ (3)وہ امام قوم، جس سے لوگ ناراض ہوں‘‘ـ (جامع ترمذی)۔
25 ’’تین قسم کے افراد کے قریب فرشتے نہیں جاتے: (1) کافر کی نعش۔ (2)خلوق (ایک رنگین بوٹی) لگانے والا۔ (3)جنبی شخص جب تک باوضو نہ ہو جائے‘‘۔ ایک روایت میں نشہ کرنے والے کے متعلق بھی یہی حکم بیان کیا گیا ہے۔ (سنن ابو داؤد)۔
26 ’’تین قسم کے افراد کی قیامت کے دن کوئی نفلی اور فرضی عبادت قبول نہ ہو گی: (1)ماں باپ کا نافرمان۔ (2) احسان جتلانے والا۔ (3)تقدیر کا منکر۔
27 ’’انسان جب فوت ہو جاتا ہے تو اس کے تمام اعمال منقطع ہو جاتے ہیں مگر تین اعمال جاری رہتے ہیں؛ (1)صدقہ جاریہ۔ (2)ایسا علم جس سے لوگ فائدہ اٹھائیں (3) نیک اولاد جو دعا کرتی رہے‘‘۔ (صحیح مسلم)۔
28 ’’تین قسم کے افراد اللہ تعالیٰ کو سخت ناپسند ہیں: (1) حرمِ بیت اللہ میں گناہ کرنے والا۔ (2)اسلام میں جاہلیت پھیلانے اور تلاش کرنے والا۔ (3)ناحق کسی کے قتل کرنے کی کوشش کرنے والا‘‘۔ (صحیح بخاری)۔
“ثلاثیاتِ نبوی صلی اللہ علیہ و سلم