• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

جادو کی حقيقت و شرعی حيثيت , جنات , جادو , اور نظر بد كا مؤثر اور شرعی طريقہ علاج

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,764
پوائنٹ
1,207
جادو سے متعلق منکرین حدیث کے دوسرے شبہہ کا ازالہ
پھر وہ ڈاکٹر صاحب فرمانے لگے کہ جادو کو ماننا کفر ہے۔شرک سے انہوں نے پىنترا بدلہ اور کفر کى جانب آگئے۔ مىں نے کہا : پہلے کفر ہونے کى دلىل تو پىش کرو۔ کىا دلىل ہے؟ کہنے لگے کہ جى اللہ نے کہا ہے:
وَمَا كَفَرَ سُلَيْمَانُ "
سلىمان علىہ السلام نے کفر نہىں کىا۔ لفظ کفر عام ہے۔ مىں نے کہا : ىہاں تو مراد ہے جادو سىکھنے اور سکھانے کا ، کىونکہ آگے آىت مىں اسى کا ذکر ہے۔ سلىمان علىہ السلام نے ىہ کام نہىں کىا۔ کہنے لگے: نہىں، جادو کو ماننا، جادو کو سىکھنا، جادو کو دکھانا بھى کفر ہے۔ اب ىہاں پر بات ىہ ہے کہ لفظ جادو تو وہ بھى بول رہے ہىں کہ مانے توہوئے ہىں ناں! خىر، ىہ اىک بارىک بات ہے۔ مىں نے ان سے عرض کىا: اچھا ىہ بتائىے: شىطان دنىا مىں ہے کہ کوئى نہىں؟کہنے لگے: ہاں جى! شىطان تو ہے۔ آپ مانتے ہىں شىطان کو ؟ ہاں جى ! شىطان تو ہے۔ اچھا اىک منٹ ، پکے ہوجاؤ ذرا۔ مىں نے قرآن مجىد کى آىت تلاوت کردى ان کے سامنے۔
فَمَنْ يَكْفُرْ بِالطَّاغُوتِ وَيُؤْمِن بِاللّهِ فَقَدِ اسْتَمْسَكَ بِالْعُرْوَةِ الْوُثْقَىَ لاَ انفِصَامَ لَهَا وَاللّهُ سَمِيعٌ عَلِيمٌ [البقرة : 256]
کہ جو بندہ طاغوت کا کفر کرے اور اللہ پر اىمان لائے ، اس آدمى نے اىمان کے مضبوط کڑے کو پکڑا ہے جو ٹوٹنے والا نہىں۔ اللہ نے حکم دىا طاغوت کا کفر کرو۔ اب اگر جادو کفرىہ کام ہے اور جادوکو ماننا بھى کفر ہے تو شىطان بھى چونکہ طاغوت ہے لہٰذا شىطان کو ماننا بھى کفر ہوگىا ناں؟ تو لہٰذا آپ پھر کافر بن گئے۔ مىں نے اتنى سى بات کى وہ کہنے لگے کہ آپ تو مناظرہ کرنے لگ گئے ہىں۔ ہم آپ کے گلے مىں ہار پہنادىتے ہىں، آپ جىت گئے ،ہم ہار گئے۔ ٹھىک ہے جى جاؤ جى جاؤ۔ پندرہ بىس منٹ کى سارى گفتگو ہے۔ بستى علی والہ کے لوگ ساتھ تھے ، ان کى خاطر گئے تھے وہاں پر۔ تو بہرحال ىہ کمزور سے دلائل ہىں۔ جو جادو کے رد مىں پىش کىے جاتے ہىں، تو قرآن مجىد کسى آىت کے خلاف جادو ىا نظر بد والى باتىں نہىں ہىں۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,764
پوائنٹ
1,207
جادو یا نظر بد کے برحق ہونے کا معنى
نبى کرىم ﷺ نے فرماىا:
العین حق۔ نظر بد برحق ہے۔[صحیح بخاری کتاب الطب باب العین حق (5740)]
برحق کا ىہ مطلب نہىں ہے کہ حق ہوگىا۔ کچھ لوگ ىہ سمجھتے ہىں کہ برحق کہہ دىا تو اوہو ىہ تو جائز ہوگىا۔ نہىں جائز نہىں ہوا۔ برحق کہنے کا معنى ىہ ہے کہ اس کے اندر اثر ہوتا ہے۔ نظر بد کے نتىجے مىں جس آدمى کو نظر لگى ہے اس پر اثر ہوجاتا ہے۔ جادوگر کے جادو کے نتىجے مىں جس آدمى پر جادو کىاگىا ہے اس پر اثر ہوجاتا ہے ، ىہ معنى ہے برحق ہونے کا۔ ىہ نہىں کہ جادو کرنا جائز ہوگىا۔ جادو کرنا کفر ہے۔ جادوکروانا بھى کفر ہے۔ جادو سىکھنا بھى کفر ہے ، جادو سکھانا بھى کفر ہے۔ نظر بد سے بھى نبى کرىم ﷺ نے منع کىا ہے۔ فرماىا: جو چىز اچھى لگے تو ماشاء اللہ کہو۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,764
پوائنٹ
1,207
نظر بد سے بچاؤ کے لیے تمائم وغیرہ لٹکانے کا رواج
اور کئى نظر بد سے بچنے کےلىے کىا کرتے ہىں، نئى گاڑى خرىدتے ہىں تو آگے جوتا لٹکا لىتے ہىں۔ کىا ہے جى؟ نظر بد سے بچنا ہے۔ ىہ جوتا ان کو بچائے گا۔ وہ مولانا منظور صاحب کہتے ہوتے ہىں: جب بچہ پىدا ہوتو اس کے گلے مىں بھى جوتا لٹکالىا کرو۔ وہ بھى نىا نکلا ہے ناں! تاکہ وہ بھى نظر بد سے بچ جائے۔ کىا عجىب ہے۔ کئى لوگ نىا گھر بناتے ہىں تو اوپر کالى ہانڈى رکھ لىتے ہىں کہ ىہ کالا رنگ نظر بد سے بچا لے گا۔ انسان کو نظر بد سے بچانے کےلىے اس کا منہ کالا کردو تاکہ اس کو بھى نظر نہ لگے۔ عجىب ضعىف الاعتقادى ہے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,764
پوائنٹ
1,207
نظر بد کا شرعی علاج
نبى کرىم ﷺ اپنے بىٹوں، اپنے نواسوں ، حسن وحسىن رضى اللہ عنہما کو دم کرتے اور فرماتےکہ تمہارے باپ ابراہىم علىہ السلام اپنے بىٹوں کو ىہى دم کىا کرتے تھے۔ وہ دم کىا تھا:
أُعِيذُكُمَا بِكَلِمَاتِ اللَّهِ التَّامَّةِ مِنْ كُلِّ شَيْطَانٍ وَهَامَّةٍ وَمِنْ كُلِّ عَيْنٍ لَامَّةٍ [ جامع ترمذی ابواب الطب ما جاء فی الرقیۃ من العین (2060)] ۔
ىہ دم کرو ، نظر بد کا بہترىن علاج ہے۔ معوذات کے اندر نظر بد کا علاج موجود ہے ۔ لوگ جائز طرىقے نہىں اپناتے ، الٹے الٹے کام شروع کردىتے ہىں۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,764
پوائنٹ
1,207
نظر سے بد بچاؤ کے لٹکائی جانے والی چیزوں کا حکم
کئى لوگوں نے وہ کالى ٹاکىاں باندھى ہوتى ہىں گاڑى کے ساتھ،کئیوں نے اپنے ہاتھوں پر ىا پاؤں پرکالے رنگ کا دھاگا باندھا ہوتا ہے ، کىا ہے جى؟ نظر بد سے بچنے کےلىے۔ىہ دھاگے اور منکے، کڑے اور چھلے جو نظر بد سے بچنے کےلىے لٹکائے جاتے ہىں ىہ شرک ہىں۔ نبى کرىم ﷺ نے فرماىا:
التَّمَائِمَ وَالتِّوَلَةَ شِرْكٌ ۔ [سنن ابی داود کتاب الطب باب فی تعلیق التمائم (3883)]
ىہ تمائم اور تولہ شرک ہىں۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,764
پوائنٹ
1,207
تمائم اور تعویذ میں فرق
تمائم کا معنى لوگ کردىتے ہىں تعوىذ۔ تمائم کا معنى تعوىذ نہىں ہے۔ تمائم کہتے ہىں ان چمڑے کے ٹکڑوں کو ىا ان دھاگوں کو جو بىمارى کے آنے سے پہلے باندھے جاتے ہىں، جس طرح نظر بد سے بچنے کےلىے لوگ باندھ دىتے ہىں ، لٹکالىتے ہىں۔ ىہ شرک ہے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,764
پوائنٹ
1,207
تعویذات کا حکم
اور جو تعوىذ ہاتھ سے لکھا جاتا ہے ، اگر اس کے اندر کفرىہ اور شرکىہ عبارت ہے تو وہ بھى کفر اور شرک ہے۔ جس طرح کے مىں نے پہلے مثال دى کہ وہ ہامان ،فرعون ،شداد، ابلىس وغىرہ کے نام ہوتے ہىں تعوىذوں مىں ۔ اور پھر جو باتىں لکھى ہوتى ہىں ان پر کاٹا مارا ہوتا ہے۔بڑے عجىب وغرىب قسم کے تعوىذات لکھتے ہىں۔کئیوں کے کھول کر دىکھتے ہىں۔ بڑے عجىب وغرىب ہوتے ہىں ۔کئىوں نے صرف لائنىں لگائى ہوتى ہىں، الٹی سیڈھی کہ اس کو گلے مىں لٹکالو کھولنا نہىں ہے اسے ۔ اور اگر تعوىذ کے اندر کفرىہ شرکىہ الفاظ نہىں ہے پھر بھى تعوىذ بدعت ہے ، حرام ہے ، ناجائز ہے۔ لىکن کفر ىا شرک نہىں۔ دونوں باتوں کے اندر فرق ہے۔ شرکىہ ہوتب بھى ناجائز ہے۔ شرکىہ تعوىذ نہ ہو تب بھى ناجائز ہے۔ لىکن اگر شرکىہ اور کفرىہ تعوىذ ہوگا تو بندہ دائرہ اسلام سے خارج ہوجائے گا۔مرتد ہوجائے گا۔ لىکن اگر تعوىذ کفرىہ شرکىہ نہىں تو ہے وہ بھى حرام کام، ناجائز ہے۔ رب کى بغاوت اور نافرمانى ہے۔ اللہ کے عذاب کو دعوت دىنے والى با ت ہے۔ لىکن بہرحال اس تعوىذ کے نتىجے مىں بندہ دائرہ اسلام سے خارج نہىں ہوگا۔ جىسے زناکرنا ناجائز ہے ، حرام ہے ، کبىرہ گناہ ہے، اللہ کى بغاوت اور نافرمانى ہے۔ لىکن زناکار کىا کافر ہوجاتا ہے؟ نہىں۔ نبى ﷺ فرماتےہىں: لَا يَزْنِي الزَّانِي حِينَ يَزْنِي وَهُوَ مُؤْمِنٌ
جب زانى زنا کرتا ہے، اس وقت وہ مومن نہىں ہوتا۔جب وہ اس فعل سے فارغ ہوتا ہے تو اس کا اىمان جو اس کے اوپر سائبان بن کر کھڑا ہوتا ہے ، اس کے اندر واپس آجاتا ہے۔ چور جب چورى کرتا ہے تو اس وقت اس کے اندر اىمان نہىں ہوتا ، جب وہ اس کا م سے فارغ ہوجاتا ہے تو اىمان اس کے اندر واپس آجاتا ہے۔[صحیح بخاری کتاب الحدود باب اثم الزناۃ (6810) ] ىہ اىمان کے واپس آنے کى وجہ ہوتى ہے کہ بندہ کو اس کا دل ملامت کرتا ہے کہ تو نے غلط کام کرلىا ہے۔ کبىرہ گناہ کىا ہے۔ تعوىذ کرنے ، کروانے، لکھنے ، لکھوانے والے نے اگرچہ قرآن کى آىت بھى لکھ کر دے ، پھر بھى کبىرہ گناہ ہے۔ نبى علیہ الصلوٰۃ والسلام سے ىہ طرىقہ علاج ثابت ہى نہىں۔ جو جائز اور درست علاج ہے نظر بد کا، جائز اور درست علاج ہے جادو کا۔ وہ کرنا چاہىے ، اسے اپنانا چاہىے۔ ہمارے ہاں جو طرىقہ علاج چلے ہوئے ہىں ، وہ عموماً پہنچى ہوئى سرکارىں لوگوں کے جادو ٹونے کو دور کرتى ہىں۔ وہ بہرحال ناجائز اور غلط ہے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,764
پوائنٹ
1,207
دم کرنا اور سیکھنا
آج کل لوگوں نے اس کو کمائى کا ذرىعہ بنالىا ہے۔ اب کىا کرتے ہىں کہ کسى کو سکھاتے نہىں ہىں۔ کوئى کہے کہ ہم بھى سىکھنا چاہتے ہىں کہ چلو جن ,جادو کو خود ہى ختم کرلىں ، وہ کہتے ہىں کہ بڑا مشکل کام ہے، پہلے دس سال لگاؤ ، ہمارى خدمت کرو۔ دو سال ىا سال لگاؤ ، پھر سکھائىں گے۔ نبى ﷺ نے کسى کو نہىں کہا۔دىکھئے وہ اىک آدمى، مشہور حدىث صحىح بخارى کے اندر،ان کے سردار کو سانپ نے ڈس لىا، صحابہ کرام کا قافلہ وہاں سے گزرا ، انہوں نے سات مرتبہ، تىن مرتبہ سورہ فاتحہ پڑھى۔ اور پڑھنے کے دوران جو لعاب منہ مىں جمع ہوا تھا وہ لگا دىا اس جگہ جہاں سانپ نے ڈنگ مارا تھا، اسے شفا مل گئى۔ چالىس بکرىاں اس دم کى اجرت انہوں نے لى ۔پھر نبى ﷺ سے آکر فتوى لىا کہ دم کرکے جو ہم نے اجرت لى ہے ،ىہ جائز ہے؟ فرماىا:
إِنَّ أَحَقَّ مَا أَخَذْتُمْ عَلَيْهِ أَجْرًا كِتَابُ اللَّهِ کہ جتنے کام کرکے دنىا کے کوئى اجرت لىتا ہے ان سارے کاموں مىن سے کتاب اللہ زىادہ حق دار ہے کہ اس پر اجرت لى جائے۔[صحیح بخاری کتاب الطب باب الشرط فی الرقیۃ بقطیع من الغنم (5737)]۔
اور پوچھا کہ تمہىں کس نے بتاىا:
وَمَا يُدْرِيكَ أَنَّهَا رُقْيَةٌ ؟ کہ ىہ دم ہے؟ [صحیح بخاری کتاب الطب باب النفث فی الرقیۃ (5749) ]
اور پھر اسى طرح وہ اىک آدمى پاگل ہوگىا ، سنن ابى داؤد مىں رواىت آتى ہے ، مغلوق العقل کى ، اىک صحابى نے تىن چار دن اس پر سورہ فاتحہ ہى پڑھ کر دم کىا۔ اللہ نے اس کو شفا دے دى, انہوں نے اسے ایک سو بکریاں دیں ۔ [کتاب الطب باب کیف الرقى (3896)]
سورۃ فاتحہ ام القرآن ہے، قرآن کى ماں ہے۔ بڑى شفا ہے اس کے اندر۔ کسى قسم کى کوئى بىمارى ہو، جادوہو، سانپ ، بچھو نےڈنگ مارا ہو، سورۃ فاتحہ پڑھ کر پھونک ماردو، اللہ تعالىٰ شفا دے دىں گے۔ اىک آدمى آىا کہ مىرے پہلو کے اندر درد ہے۔ آپ ﷺ نے فرماىا؛ وہاں پر ہاتھ رکھو اور تىن مرتبہ پڑھو: بسم اللہ ، بسم اللہ، بسم اللہ اور سات مرتبہ پڑھو: أَعُوذُ بِعِزَّةِ اللَّهِ وَقُدْرَتِهِ مِنْ شَرِّ مَا أَجِدُ ۔ اس نے کہا: مىں نے اىسا ہى کىا ، بىمارى ختم۔[ سنن ابی داودکتاب الطب باب کیف الرقى (3891)]
ىہ چلے لگانا، الٹى سىدھى حرکتىں کرنا، اسلام مىں جائز نہىں ہىں۔ دىن بڑا آسان سا، سىدھا سادا سا دىن ہے۔ جو شخص پانچ وقت کى نماز پڑھتا ہے، صبح شام کے اذکار کرتا ہے، نماز کے بعد اذکار کرتا ہے۔ رات کو سوتے وقت اذکار کرتا ہے، وہ کسى بھى وقت قرآن کى کوئى بھى آىت پڑھ کر کسى کو پھونک مارے دے اللہ تعالىٰ شفا دىں گے۔ ىہ کوئى لمبے چوڑے وظىفے اور لمبے چوڑے کورس نہىں ہىں۔ اب نبى ﷺ پر جادو ہوا۔ کىا جبرائىل نے آکر کہا کہ پہلے آپ دو سورتوں کا چالىس دن تک چلہ لگاؤ؟ ہىں؟؟ پھر دم کرنا، پھر اثر پىدا ہوگا۔ اىسا کہا تھا؟ بالکل نہىں۔ کہا ىہ دو سورتىں ہىں ، ىہ اس کا علاج ہىں۔دم کىا، ختم، شىطان خود بتا دے گىا۔
ابوہرىرہ رضى اللہ عنہ والى کتنى مشہور حدىث ہے۔ وہ بار بار آتا تھا ، چورى کرکے چلا جاتا تھا۔ نبى ﷺ نے فرماىا: وہ پھر آئے گا۔ وہ تىسرے دن پھر آگىا۔ کہنے لگا: اب مجھے چھوڑ دو۔ اىک طرىقہ بتاتا ہوں ،اس طرح کبھى نہىں آؤں گا۔ وہ کىا ہے جى؟ آىت الکرسى پڑھ لىا کرو۔ آکر رسول اللہ ﷺ کو بتاىا۔ آپ ﷺ نے فرماىا: تھا تو وہ بڑا جھوٹا ، لىکن بات سچى کرکے گىا ہے۔[صحیح بخاری کتاب بدء الخلق باب صفۃ ابلیس وجنودہ (3275)]
تو کىا اس نے کہا تھا کہ پہلے چالىس دن چلہ لگاؤ؟ عشاء کى نماز کے بعد دائرہ لگا کر، قبرستان مىں جاکر ، آىت الکرسى کو پھر پڑھ کر دم کرو گے توپھر بچو گے۔ اىسى تو بات نہىں۔ کىا نبى ﷺ نے کوئى پابندى لگائى تھى؟ بالکل نہىں۔ کہا: کہ بندہ جھوٹا تھا بات سچى کہہ کرگىا ہے۔آىت الکرسى پڑھو،شىطان کى اىسى تىسى۔ دىن اسلام بڑا صا ف ستھرا اور سىدھا سا دىن ہے۔ تو اسلام نے جو احکامات دىتے ہىں انہىں سمجھنا اور اپنانا چاہىے۔ تو خلاصۂ کلام آج کى گفتگو کا ىہ ہے کہ
1. جادو کا وجود ہے۔
2. جادو کے ذرىعے نفع اور نقصان ہوجاتا ہے ۔
3. ىہ نفع او ر نقصان باذن اللہ ہوتا ہے۔
4. اللہ کے اذن اور اجازت کے بغىر کچھ بھى نہىں ہوسکتا۔
5. جادوکرنا، کرانا، سىکھنا، سکھانا کفر ہے۔
6. جادو کا وہ طرىقہ علاج جو شرىعت نے دىا ہے وہ کرنا چاہىے ، وہ جائز اور درست ہے۔ اور غىر شرعى طرىقے جادو کےلىے ہوں ىا جنات بھگانے کےلىے ، ان سے اجتناب ضرورى ہے۔
7. نظر بد اور جادو سے بچاؤ کے چند اىک مختصر طرىقہ کار ہىں ، سورۃ بقرہ کى تلاوت گھر مىں کى جائے، بے پردگى کو ، مىوزک کو ، عشقىہ گانوں کو گھر سے ختم کىا جائے، ٹىلىوىژن وغىرہ ہے اس کو نابود کىا جائے۔ اور گھر کے اندر صوم وصلوٰۃ کى پابندى کى جائے۔ اور اس کے ساتھ ساتھ ىہ سورۃ بقرہ کى تلاوت ہو ، صبح شام کے اذکار ہوں ، رات کو سونے کے اذکار ہوں۔ جادو کا اثر ختم ہوجائے گا۔ جنات ہوں گے تو وہ بھاگ جائىں گے۔ ىا وہ جو دعا آپ نے نبى ﷺ کى سنى ہے وہ بندہ پڑھ لے تو پھر بھى شىطان بھاگ جاتا ہے ، وہ صبح اور شام کو سو سو مرتبہ پڑھنے والا وظىفہ "لا الہ الا اللہ وحدہ لاشرىک لہ ، لہ الملک و لہ الحمد وہو على کل شىئ قدىر" ىہ پڑھ لىا جائے ىہ بھى جادو اور جنات کے علاج کے بڑا مؤثر اور بہترىن طرىقہ ہے۔ اللہ سبحانہ وتعالىٰ سے دعا ہے کہ اللہ سبحانہ وتعالىٰ سمجھنے اور عمل کرنےکى توفىق عطا فرمائے ۔
وما على الا البلاغ المبىن۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,764
پوائنٹ
1,207
جزاک اللہ خیرا-

الفاظ کٹ رہے ہیں - ان کو صحیح کر دیں تا کہ لوگ سمجھ سکے -

مثال کے طور پر

برحق کا ىہ مطلب نہىں ہے کہ حق ہوگىا۔
جی دیکھتا ہوں۔
جزاک اللہ خیرا۔
 
Top