- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,585
- ری ایکشن اسکور
- 6,762
- پوائنٹ
- 1,207
جادو سے متعلق منکرین حدیث کے دوسرے شبہہ کا ازالہ
پھر وہ ڈاکٹر صاحب فرمانے لگے کہ جادو کو ماننا کفر ہے۔شرک سے انہوں نے پىنترا بدلہ اور کفر کى جانب آگئے۔ مىں نے کہا : پہلے کفر ہونے کى دلىل تو پىش کرو۔ کىا دلىل ہے؟ کہنے لگے کہ جى اللہ نے کہا ہے:
وَمَا كَفَرَ سُلَيْمَانُ "
سلىمان علىہ السلام نے کفر نہىں کىا۔ لفظ کفر عام ہے۔ مىں نے کہا : ىہاں تو مراد ہے جادو سىکھنے اور سکھانے کا ، کىونکہ آگے آىت مىں اسى کا ذکر ہے۔ سلىمان علىہ السلام نے ىہ کام نہىں کىا۔ کہنے لگے: نہىں، جادو کو ماننا، جادو کو سىکھنا، جادو کو دکھانا بھى کفر ہے۔ اب ىہاں پر بات ىہ ہے کہ لفظ جادو تو وہ بھى بول رہے ہىں کہ مانے توہوئے ہىں ناں! خىر، ىہ اىک بارىک بات ہے۔ مىں نے ان سے عرض کىا: اچھا ىہ بتائىے: شىطان دنىا مىں ہے کہ کوئى نہىں؟کہنے لگے: ہاں جى! شىطان تو ہے۔ آپ مانتے ہىں شىطان کو ؟ ہاں جى ! شىطان تو ہے۔ اچھا اىک منٹ ، پکے ہوجاؤ ذرا۔ مىں نے قرآن مجىد کى آىت تلاوت کردى ان کے سامنے۔
فَمَنْ يَكْفُرْ بِالطَّاغُوتِ وَيُؤْمِن بِاللّهِ فَقَدِ اسْتَمْسَكَ بِالْعُرْوَةِ الْوُثْقَىَ لاَ انفِصَامَ لَهَا وَاللّهُ سَمِيعٌ عَلِيمٌ [البقرة : 256]
کہ جو بندہ طاغوت کا کفر کرے اور اللہ پر اىمان لائے ، اس آدمى نے اىمان کے مضبوط کڑے کو پکڑا ہے جو ٹوٹنے والا نہىں۔ اللہ نے حکم دىا طاغوت کا کفر کرو۔ اب اگر جادو کفرىہ کام ہے اور جادوکو ماننا بھى کفر ہے تو شىطان بھى چونکہ طاغوت ہے لہٰذا شىطان کو ماننا بھى کفر ہوگىا ناں؟ تو لہٰذا آپ پھر کافر بن گئے۔ مىں نے اتنى سى بات کى وہ کہنے لگے کہ آپ تو مناظرہ کرنے لگ گئے ہىں۔ ہم آپ کے گلے مىں ہار پہنادىتے ہىں، آپ جىت گئے ،ہم ہار گئے۔ ٹھىک ہے جى جاؤ جى جاؤ۔ پندرہ بىس منٹ کى سارى گفتگو ہے۔ بستى علی والہ کے لوگ ساتھ تھے ، ان کى خاطر گئے تھے وہاں پر۔ تو بہرحال ىہ کمزور سے دلائل ہىں۔ جو جادو کے رد مىں پىش کىے جاتے ہىں، تو قرآن مجىد کسى آىت کے خلاف جادو ىا نظر بد والى باتىں نہىں ہىں۔
پھر وہ ڈاکٹر صاحب فرمانے لگے کہ جادو کو ماننا کفر ہے۔شرک سے انہوں نے پىنترا بدلہ اور کفر کى جانب آگئے۔ مىں نے کہا : پہلے کفر ہونے کى دلىل تو پىش کرو۔ کىا دلىل ہے؟ کہنے لگے کہ جى اللہ نے کہا ہے:
وَمَا كَفَرَ سُلَيْمَانُ "
سلىمان علىہ السلام نے کفر نہىں کىا۔ لفظ کفر عام ہے۔ مىں نے کہا : ىہاں تو مراد ہے جادو سىکھنے اور سکھانے کا ، کىونکہ آگے آىت مىں اسى کا ذکر ہے۔ سلىمان علىہ السلام نے ىہ کام نہىں کىا۔ کہنے لگے: نہىں، جادو کو ماننا، جادو کو سىکھنا، جادو کو دکھانا بھى کفر ہے۔ اب ىہاں پر بات ىہ ہے کہ لفظ جادو تو وہ بھى بول رہے ہىں کہ مانے توہوئے ہىں ناں! خىر، ىہ اىک بارىک بات ہے۔ مىں نے ان سے عرض کىا: اچھا ىہ بتائىے: شىطان دنىا مىں ہے کہ کوئى نہىں؟کہنے لگے: ہاں جى! شىطان تو ہے۔ آپ مانتے ہىں شىطان کو ؟ ہاں جى ! شىطان تو ہے۔ اچھا اىک منٹ ، پکے ہوجاؤ ذرا۔ مىں نے قرآن مجىد کى آىت تلاوت کردى ان کے سامنے۔
فَمَنْ يَكْفُرْ بِالطَّاغُوتِ وَيُؤْمِن بِاللّهِ فَقَدِ اسْتَمْسَكَ بِالْعُرْوَةِ الْوُثْقَىَ لاَ انفِصَامَ لَهَا وَاللّهُ سَمِيعٌ عَلِيمٌ [البقرة : 256]
کہ جو بندہ طاغوت کا کفر کرے اور اللہ پر اىمان لائے ، اس آدمى نے اىمان کے مضبوط کڑے کو پکڑا ہے جو ٹوٹنے والا نہىں۔ اللہ نے حکم دىا طاغوت کا کفر کرو۔ اب اگر جادو کفرىہ کام ہے اور جادوکو ماننا بھى کفر ہے تو شىطان بھى چونکہ طاغوت ہے لہٰذا شىطان کو ماننا بھى کفر ہوگىا ناں؟ تو لہٰذا آپ پھر کافر بن گئے۔ مىں نے اتنى سى بات کى وہ کہنے لگے کہ آپ تو مناظرہ کرنے لگ گئے ہىں۔ ہم آپ کے گلے مىں ہار پہنادىتے ہىں، آپ جىت گئے ،ہم ہار گئے۔ ٹھىک ہے جى جاؤ جى جاؤ۔ پندرہ بىس منٹ کى سارى گفتگو ہے۔ بستى علی والہ کے لوگ ساتھ تھے ، ان کى خاطر گئے تھے وہاں پر۔ تو بہرحال ىہ کمزور سے دلائل ہىں۔ جو جادو کے رد مىں پىش کىے جاتے ہىں، تو قرآن مجىد کسى آىت کے خلاف جادو ىا نظر بد والى باتىں نہىں ہىں۔