عمر اثری
سینئر رکن
- شمولیت
- اکتوبر 29، 2015
- پیغامات
- 4,404
- ری ایکشن اسکور
- 1,137
- پوائنٹ
- 412
جامعہ اسلامیہ سنابل رشد وہدایت کا ایک اہم مینارہے: امام حرم
اللہ تعالی نے ہمیں آج ایک مبارک مقام پر صلاۃ فجر کے وقت اکٹھا کیا ہے اورالٰہ العالمین سے یہی دعا ہے کہ وہ برابر ہمیں بھلائی اور خیر کے کاموں پر جمع کرتارہے، درحقیقت ابوالکلام آزاد اسلامک اویکننگ سنٹر، نئی دہلی کے زیر نگرانی چلنے والا ادارہ جامعہ اسلامیہ سنابل، جہاں پر اس وقت میں خطاب کر رہا ہوں رشد وہدایت اورنورعلم کا وہ مینار ہے جہاں سے کتاب وسنت کی ایسی روشنی پھوٹتی ہے جو سارے عالم کو منور کرتی ہے، جب میں نے دیکھا کہ یہاں قرآن وسنت، منہج صحابہ وتابعین اور سلف صالحین کی خالص تعلیم سے سیراب کیا جاتا ہے تو میرا سر فخر سے اونچا ہوگیا اور کیوں نہ ہو کیوں کہ قرآن اور سنت رسول صلی اللہ علیہ وسلم میں ہی ہماری کامیابی کا راز پوشیدہ ہے، یہی وجہ ہے کہ جب ہم نے آج کتاب وسنت سے دوری بنالی تو پوری دنیا میں ناکامی ونامرادی نے ہمیں ہرطرف سے گھیر لیا اوراعتقادی انحراف نے ہمارے ایمان وعقیدہ میں دراڑ پیداکرنا شروع کردیا ۔جس کے نتیجہ میں ہم آئے دن اعتقادی یہاں تک کہ عملی احکام ومسائل میں بھی اختلاف وگروہ بندی کا شکار ہوگئے اورمعاملہ یہاں تک پہنچ گیا کہ کچھ ایسے لوگ وجود میں آگئے جو اپنے آپ کو مسلمان بتاتے اور اسلام کے نام پر شدت پسندی اور دہشت گردی کو فروغ دیتے ہیں جن کا اسلام اور مسلمانوں سے کوئی واسطہ نہیں ہے۔ اسی طرح کچھ ایسے لوگ بھی پیدا ہوگئے ہیں جو کتاب وسنت سے ہمارا رشتہ ختم کرنے کے لئے صحابہ وصحابیات رضی اللہ عنہم اجمعین اور سلف صالحین کو لعن طعن کرتے اور شکوک وشبہات پیدا کرنے کی کوشش کرتے ہیں اس لئے کہ جب دین پہنچانے والے ہی مشکوک ہوجائیں گے تو دین ہی کہاں باقی رہے گا؟ لہذا ایسی صورت حال میں علماء کرام کی ذمہ داری ہے کہ لوگوں کو صحیح اسلامی تعلیمات یعنی کتاب وسنت سے روشناس کرائیں کیونکہ گمراہی سے بچنے کا یہی واحد راستہ ہے. چنانچہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے کہ میں تمہارے درمیان دوچیزیں چھوڑے جارہاہوں جب تک تم انہیں مضبوطی سے تھامے رہو گے ہرگز گمراہ نہیں ہوگے۔ ایک قرآن دوسری میری سنت۔ اورساتھ ہی ضرورت اس بات کی ہے کہ امت اسلامیہ اسی طرح متحد ہو کر اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھام لے جیسا کہ اللہ تعالی نے اس کا حکم دیا ہے اور اختلاف وانتشار کی راہ کو نہ اپنائے نیز کتاب وسنت کی طرف رجوع کرتے ہوئے لوگوں کے سامنے صحیح اسلام کو پیش کرے۔ اللہ تعالی کے فضل وکرم سے مملکت سعودیہ عربیہ جو حرمین شریفین کی محافظ ہے اپنے اس کام کو بخوبی انجام دے رہی ہے اور اس کے علاوہ دنیا کے اندر بے شمار مراکز ومعاہد اس کام پر لگے ہوئے ہیں انہیں میں سے ہندوستان کے اندر جامعہ اسلامیہ سنابل بھی ہے جو کتاب وسنت کی صحیح ترجمانی کررہاہے، اسی کے پیش نظر خادم الحرمین الشریفین ملک سلمان بن عبدالعزیز نے ہمیں بھیجا ہے تاکہ میں لوگوں کے درمیان صحیح اسلامی تعلیمات اور اخوت وبھائی چارگی کے پیغام کو عام کروں اور امت اسلامیہ کو اتحاد واتفاق کا درس دوں. ان خیالات کا اظہار امام حرم مکی ڈاکٹر صالح بن محمد آل طالب حفظہ اللہ نے جامع مسجد عمر بن خطاب جامعہ اسلامیہ سنابل میں صلاۃ فجر کی امامت کے بعد خطاب کرتے ہوئے کیا۔ واضح رہے کہ آپ کے خطاب کی ترجمانی اردو زبان میں ابوالکلام آزاد اسلامک اویکننگ سنٹر، نئی دہلی کے صدر مولانا محمد رحمانی سنابلی، مدنی حفظہ اللہ نے کی اور نظامت کے فرائض جامعہ اسلامیہ سنابل کے عمید مولانا نثار احمد سنابلی، مدنی نے انجام دیئے۔ اخیر میں صدر مرکز نے امام محترم کی خدمت میں مومنٹو پیش کیا۔
واضح رہے کہ ابوالکلام آزاد اسلامک اویکننگ سنٹر، نئی دہلی میں تشریف لانے والے یہ آٹھویں امام حرم ہیں جبکہ بعض ائمہ دو دو بار سنٹر اور اس کے دیگر تعلیمی اداروں کی زیارت کرچکے ہیں۔ اس طرح سنٹر کی اب تک ائمہ حرمین کی جانب سے بارہ زیارتیں ہوچکی ہیں، جن میں شیخ محمد السبیل رحمہ اللہ، شیخ عبدالرحمان السدیس، شیخ سعود بن ابراہیم الشریم، شیخ خالد الغامدی، شیخ فیصل غزاوی اور حرم مدینہ کے شیخ علی الحذیفی اور شیخ عبدالمحسن القاسم حفظہم اللہ شامل ہیں.
لنک
Last edited by a moderator: