• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

جامعہ حفصہ والوں کی بغاوت کچلنا ضروری تھا!

شمولیت
جولائی 25، 2013
پیغامات
445
ری ایکشن اسکور
339
پوائنٹ
65
جامعہ حفصہ والوں کی بغاوت کچلنا ضروری تھا!
شبہ:7 ﴿وَاِن طَائِفَتَانِ مِنَ الْمُؤْمِنِیْنَ اقْتَتَلُوا .........﴾ اور پاکستانی آرمی نے جامعہ حفصہ پر اٹیک کیا قرآن مجید کا یہ حکم پاکستان آرمی پر صادق نہیں آتا۔مفتی صاحب نے جواب دیا اگر اس آیت کو بغاوت پر فٹ بھی کریں تو بغاوت تو پھر حکمران کے خلاف بن رہی ہے ۔اسلامی نام کی حکومت ہے ، خواہ جیسی بھی ہے ۔اس ضمن میں باغی تو وہ بنیں گے جنہوں نے مسئلہ کھڑا کیا اگرچہ مشرف نے ظلم کیا مگر جامعہ حفصہ والوں نے بھی غلط کیا ، غصب شدہ جگہ پر ادارہ بنایا، چلڈرن لائبریری پر قبضہ کیا .........پھر ان( جامعہ حفصہ والوں)کے خلاف لڑائی ہو گی تاکہ وہ بغاوت سے باز آجائیں،یہ کھیل نہ کھیلیں۔
پاسبان مل گئے'' کعبے سے صنم خانے کو''
ازالہ: مفتی صاحب کی اس بات پر یہی کہا جاسکتا ہے:
﴿کَبُرَتْ کَلِمَةً تَخْرُجُ مِنْ أَفْوَاھِھِمْ اِن یَقُولُونَ اِلَّا کَذِباً™﴾
''بہت سخت بات ہے جو ان کے منہ سے نکلتی ہے، وہ صرف جھوٹ ہی کہتے ہیں۔''
مفتی صاحب نے امر بالمعروف ونہی عن المنکر اور نفاذ شریعت کا مطالبہ کرنے والے لال مسجد اور جامعہ حفصہ کے معصوم طلباء وطالبات کو باغی اور ظلم کا مرتکب قرار دے کر مشرف (لَعَنَہُ اللّٰہُ)کی طاغوتی حکومت کی وکالت اور حکمرانوں اور فوج کے دفاع کا خوب حق ادا کر دیا ہے۔علاوہ ازیں مفتی صاحب کی اس بات سے یہ بھی پتہ چلا کہ جامعہ حفصہ والے چونکہ باغی تھے ، اس لیے انھیں بغاوت سے روکنے کے لیے پاکستانی فوج کا لال مسجد اور جامعہ حفصہ پر حملہ درست تھا.........!!!رافضی اور قبر پرست طاغوتی حکمرانوں کو مبارک ہو کہ ان کی وکالت اور دفاع کا ''فریضہ''سلفیت کے دعویدار اور ''جہاد''کے ٹھیکیدار ادا کر رہے ہیں ؎
پاسبان مل گئے ''کعبے سے صنم خانے کو''​
مفتی صاحب سے گزارش ہے کہ وہ حافظ سعید صاحب کو یہ بھی بتائیں کہ کشمیر ی مسلمان جو صرف U.N.Oکی قراردادوں اورحقِّ خود ارادیت کا مطالبہ کرتے ہوئے عمرعبداللہ کی کلمہ گو حکومت کے خلاف بغاوت کرتے ہیں،یا افغانستان میں کلمہ گو حامد کرزئی کے خلاف بغاوت کیے ہوئے ہیں ،اُن کو بھی لگام دی جائے، کیونکہ جب نام نہاد اسلامی حکومت سے شریعت کا مطالبہ کرنے والے باغی ہوسکتے ہیں تو حقِّ خود ارادیت جیسا مطالبہ کرنے والے تو اس سے بھی بڑے باغی ہونگے!
 

کیلانی

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 24، 2013
پیغامات
347
ری ایکشن اسکور
1,110
پوائنٹ
127
جامعہ حفصہ والوں نے نامناسب ماحول میں درست بات کہی تھی۔اور ان کے ساتھ جو سنگ دلانہ برتاؤ کیا گیا وہ چنگیز اور ہلاکو کی یاد دلاتا ہے۔ کرنے والوں حجاج بن یوسف کی سنت تازہ کی تھی۔ اللہ سب کو ان کے اعمال اور نیتوں کے مطابق جزاء دینے والا ہے۔
 

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,410
پوائنٹ
562
ہم لوگ بھی کتنے احمق ہیں کہ اصل بات بھول جاتے ہیں یا اسے اہمیت نہیں دیتے کہ قرآن و حدیث کی تعلیم حاصل کرنے والی طالبات اور اساتذہ کا قتل عام اور ان پر فاسفورس بموں سے حملہ (تاکہ طالبات کی ہڈیاں بھی سلامت نہ رہیں) کرنے والی تب کی حکومت اور آرمی کی سربراہی دو قادیانی کررہے تھے۔ وزیر اعظم شوکت عزیز قادیانی تھا، جسے پس پردہ قادیانی اور بے دین اسٹیبلشمنٹ کی بھر پور حمایت حاصل تھی۔ اسی طرح آرمی چیف اور صدر پاکستان مشرف بھی قادیانی تھا، جس نے پاک آرمی کی تب کی صف بندی بھی اسی طرح کی ہوئی تھی کہ جملہ بے دین فورسز بالائی سطح پر انہی کی ہم خیال و ہم مسلک تھی۔ جس کرنل نے جامعہ حفصہ پر پہلی گولی چلانے سے انکار کیا تھا، اسے نامعلوم سے سمت سے ٹارگٹ کرکے شہید کردیا گیا اور اس شہادت کا الزام جامعہ حفصہ والوں پر لگا کر باقاعدہ حملہ کا آغاز کردیا گیا۔ حالانکہ تب علماء کے وفد اور جامعہ حفصہ کے مابین تحریری معاہدہ ہوچکا تھا اور جامعہ حفصہ کی انتظامیہ نے علما کے کہنے پر حکومت کی ہر ناروا شرط کو بھی تسلیم کر لیا تھا۔ اور جب یہ بات قادیانی شوکت عزیز کو بتلائی گئی تو اس نے کہا تھا کہ میں تو بیگم صاحبہ کے ساتھ آئس کریم کھانے جارہا ہوں۔ آپ مشرف سے ملیں۔ تب وزیر مذہبی امور اعجاز الحق تھے جو مبینہ طور پر اپنی والدہ کے مسلک پر یعنی قادیانی تھے، تبھی تو مشرف اور شوکت کے چہیتے تھے۔ اس سارے سانحہ میں اعجاز الحق کا کردار بھی بڑا ”مشکوک“ رہا۔ وہ آن اسکرین آنسو بہاتے رہے اور اندر ہی اندر حکومت کا ساتھ دیتے رہے۔ بیگم ضیاء الحق کے قادیانی ہونے پر کسی کو ”حیرانی“ نہیں ہونی چاہئے۔ کہ ضیاء الحق شہید فوج میں ایک عام سپاہی کی حیثیت سے بھرتی ہوئے تھے۔ انہوں نے گریجویشن اور کمیشن فوج کے اندر رہتے ہوئے حاصل کیا تھا۔ وہ سپاہی کی حیثیت سے لے کر جنرل بننے تک تبلیغی جماعت سے ”متاثر“ تھے ۔ اور اسی جماعت کی ”تعلیم و تربیت“ کے مطابق ”نمازی اور پرہیزگار و تہجد گزار“ بھی تھے۔ انہیں اسلام بہت ”پسند“ تھا۔ لیکن ظاہر ہے کہ انہیں قرآن و حدیث کی تعلیمات حاصل کرنے کا کوئی ”موقع“ نہیں ملا تھا۔ اور جب کبھی وہ فوج سے چھُپ کر ”تبلیغی اجتماعات“ میں شرکت کرتے رہے، وہاں انہیں ”بزرگان دین“ ہی کا ”سبق“ ملا ہوگا، قرآن و حدیث کا نہیں۔ لہٰذا گمان ہے کہ مذہبی طور پر وہ ”قادیانیت“ کو بھی ایک ”اسلامی مسلک“ ہی سمجھتے رہے ہوں گے۔ اور انہیں یہ ” وہم وگمان“ تک نہ ہوگا کہ قادیانی غیر مسلم ہیں۔ جب بھٹو کی پارلیمنٹ نے قادیانیوں کو ”غیر مسلم“ قرار دیا تب وہ پاک آرمی میں اتنے اوپر پہنچ کر اتنے مصروف ہوچکے تھے کہ انہیں اس قسم کی ”مذہبی قانون سازی“ کی تفصیلات میں جانے کا موقع ہی نہیں ملا ہوگا۔ کہ حق کیا ہے اور باطل کیا۔ ایک بار ان کے دور حکومت مں کسی نے ان سے پوچھا تھا کہ آپ نے ایک قادیانی عورت سے کیوں شادی کی تو وہ ”سادگی“ سے کہنے لگے کہ جب ہماری شادی ہوئی تھی، تب تو اس قسم کی شادیاں پنجاب میں عام تھیں۔ اور تب قادیانیوں کو ”غیر مسلم“ بھی ڈیکلیئر نہیں کیا گیا تھا۔ (ان کا اشارہ پارلیمنٹ کی طرف تھا، ”اجماع اُمت“ کی طرف نہیں۔)۔ عموماً بچے اپنی ماں کے عقیدہ کی طرف جاتے ہیں جیسے بھٹو کی نصرت بھٹو سے ہونے والی ساری اولاد اپنی ماں کے مسلک (شیعہ) پر گئ حالانکہ بھٹو شیعہ نہیں بلکہ ایک ”سنی“ گھرانے کے چشم و چراغ تھے۔ اسی طرح اعجاز الحق کے بارے میں بھی شنید یہی ہے کہ وہ اپنے ماں کے مسلک پر ہے۔ واضح رہے کہ پاکستان میں جو بھی قادیانی کسی نمایاں پوسٹ پر ”پبلک فیگر“ بن جاتا ہے، وہ کبھی کھلے عام اپنے قادیانی ہونے کا اعتراف نہیں کرتا اور نہ ہی کھلے عام اپنے قادیانی ہونے سے انکار کرتا ہے۔ ایسا ہی مشرف، شوکت عزیز اور اعجاز الحق نے کیا اور کر رہے ہیں۔ واضح رہے کہ ضیاء الحق شہید قادیانیت سے ”متاثر“ نہ تھے۔
واللہ اعلم بالصواب
 

کیلانی

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 24، 2013
پیغامات
347
ری ایکشن اسکور
1,110
پوائنٹ
127
ایک بات طے شدہ ہے یہ سب لوگ بباطن بےدین اور سیکولر ہیں ان کا تصور حیات اور نظریہء اسلام غیردینی ہے۔ہم ان سے جداگانہ تصور اسلام کے پیروکار ہیں لہذا میرے خیال میں بہتر یہی ہے کہ انہیں بنیاد بنا کر مذہبی ودینی لوگوں کو باہم طور پر برسر پیکار ہونے کی کوئی ضرورت نہیں۔
 
Top