مقبول احمد سلفی
سینئر رکن
- شمولیت
- نومبر 30، 2013
- پیغامات
- 1,400
- ری ایکشن اسکور
- 472
- پوائنٹ
- 209
سوال : ایک شخص بہت بیمار ہے اور وہ روزہ رکھنے کی طاقت نہیں رکھتا ہے اور ساتھ ہی ساتھ وہ غریب بھی ہے کہ اس کے پاس روزہ کا فدیہ دینے کے لئے رقم بھی نہیں ہے یعنی مساکین کو کھانا کھلانے کے لئے تو ایسی صورت میں کیا اس کا فدیہ معاف ہے ؟
جواب : جو بیماری کی وجہ سے روزہ نہ رکھ سکے اسے شفایابی تک انتظار کرنا چاہئے اور صحت مند ہونے پر اپنے روزوں کی قضا کرنا چاہئے لیکن اگر کوئی مسلسل بیمار ہو اور روزہ رکھنے کی طاقت نہ رکھتا ہو تو اس کے اوپر ہرروزہ کے بدلے ایک مسکین کو کھانا کھلانا ہے ، یہی حکم اس کے لئے بھی ہےجو ضعیفی (بڑھاپے) کی وجہ سے روزہ نہ رکھ سکتا ہو۔ یہاں ایک دوسرا مسئلہ یہ بھی ہے کہ بیمار شخص اتنا غریب ہے کہ وہ کفارہ کی ادائیگی کی طاقت نہیں رکھتا اس صورت میں اس سے کفارہ معاف ہے ۔
اللہ تعالی کا فرمان ہے : لا يكلف الله نفساً إلا وسعها[البقرة: 286]
ترجمہ:اللہ تعالی کسی جان کو اس کی طاقت سے زیادہ مکلف نہیں کرتا ۔
اور اللہ کا فرمان ہے:فاتقوا الله ما استطعتم[التغابن: 16]
ترجمہ: جس قدر طاقت ہے اس قدر اللہ سے ڈرو۔
اور اللہ کا فرمان ہے :يريد الله بكم اليسر ولا يريد بكم العسر[البقرة: 185]
ترجمہ: اللہ کا ارادہ تمارے ساتھ آسانی کا ہے سختی کا نہیں۔
واللہ اعلم
کتبہ
مقبول احمدسلفی
جواب : جو بیماری کی وجہ سے روزہ نہ رکھ سکے اسے شفایابی تک انتظار کرنا چاہئے اور صحت مند ہونے پر اپنے روزوں کی قضا کرنا چاہئے لیکن اگر کوئی مسلسل بیمار ہو اور روزہ رکھنے کی طاقت نہ رکھتا ہو تو اس کے اوپر ہرروزہ کے بدلے ایک مسکین کو کھانا کھلانا ہے ، یہی حکم اس کے لئے بھی ہےجو ضعیفی (بڑھاپے) کی وجہ سے روزہ نہ رکھ سکتا ہو۔ یہاں ایک دوسرا مسئلہ یہ بھی ہے کہ بیمار شخص اتنا غریب ہے کہ وہ کفارہ کی ادائیگی کی طاقت نہیں رکھتا اس صورت میں اس سے کفارہ معاف ہے ۔
اللہ تعالی کا فرمان ہے : لا يكلف الله نفساً إلا وسعها[البقرة: 286]
ترجمہ:اللہ تعالی کسی جان کو اس کی طاقت سے زیادہ مکلف نہیں کرتا ۔
اور اللہ کا فرمان ہے:فاتقوا الله ما استطعتم[التغابن: 16]
ترجمہ: جس قدر طاقت ہے اس قدر اللہ سے ڈرو۔
اور اللہ کا فرمان ہے :يريد الله بكم اليسر ولا يريد بكم العسر[البقرة: 185]
ترجمہ: اللہ کا ارادہ تمارے ساتھ آسانی کا ہے سختی کا نہیں۔
واللہ اعلم
کتبہ
مقبول احمدسلفی