- شمولیت
- اپریل 14، 2011
- پیغامات
- 8,771
- ری ایکشن اسکور
- 8,497
- پوائنٹ
- 964
دار الحدیث رحمانیہ پر سال دو پہلے ایک مفصل کتاب زیور طباعت سے آراستہ ہو کر آئی ہے ، اس میں تو ’ اہل حدیث ‘ کے ساتھ ’ غرباء ‘ کا سابقہ کہیں نہیں دیکھا۔ اس علمی درسگاہ کی تاریخ مرتب کرنے والے مولانا اسعد اعظمی صاحب ہیں ، جو کہ غالبا جامعہ سلفیہ بنارس میں استاد ہیں ، اور ان کے صاحبزادے فورم پر موجود ہے ، جناب @یاسر اسعد ۔نیز اگر مجهے ٹهیک سے یاد ہے تو یہ بهی لکها ہے کہ ابتدا میں غربا اہل حدیث اہل حدیث کی وہ شاخ تهی جو شعبہ نشر و اشاعت سنبهالتی تهی. اور جس ہستی نے یہ سب تنظیمی امور انجام دیے تهے وہ شیخ الکل کے شاگرد تهے جو بعد میں اپنا مدرسہ رحمانیہ اور اسکی لائبریری جامعہ ملیہ اسلامیہ کو سونپ کر پاکستان ہجرت کرگئے تهے. آج اس مدرسے کی جگہ جامعہ ملیہ کا شفیق میموریل اسکول چل رہا ہے.
اوپر ثاقب صدیقی صاحب نے کہا انہیں مولانا عبد الرحمن مبارکپوری صاحب نے اہل حدیث سے خارج قرار دیا ہے ، حالانکہ مولانا تو اس مدرسہ میں تدریس کے فرائض بھی انجام دیتے رہے ، اس کے بعد مولانا عبیداللہ رحمانی بھی یہاں درس حدیث دیتے رہے ، اور کئی جلیل القدر ہستیاں اس درسگاہ سے منسلک رہیں ۔