• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

جماعۃ الدعوۃ کا نظام تعلیم سیکولر بنانے کی سازشوں کیخلاف ملک گیر تحریک کا اعلان !!!

شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,800
پوائنٹ
1,069
جماعۃ الدعوۃ کا نظام تعلیم سیکولر بنانے کی سازشوں کیخلاف ملک گیر تحریک کا اعلان
******************

جماعۃ الدعوۃ پاکستان نے ملک بھر کی مذہبی و سیاسی جماعتوں، اساتذہ تنظیموں اور ماہرین تعلیم کو ساتھ ملاکر نصاب تعلیم اور نظام تعلیم کو سیکولر بنانے کی سازشوں کے خلاف ملک گیر تحریک چلانے کا اعلان کیا ہے اور کہا ہے کہ تعلیمی میدان میں بھی امریکہ اور اس کے اتحادیوںکی مسلط کردہ جنگ کا مقابلہ کریں گے۔

یہ کسی سیاسی جماعت کے خلاف نہیں بلکہ اسلام اور نظریہ پاکستان کے تحفظ کی جنگ ہے۔ نصاب تعلیم میں کی جانے والی تبدیلیاں قبول نہیں۔ اساتذہ کرام اور ماہرین تعلیم قوم کو بیرونی سازشوں سے آگاہ کریں۔

امریکہ اور اسکے اتحادیوںنے افغانستان میں شکست کے بعد پاکستان کو خصوصی طور پر اپنا ہد ف بنا رکھا ہے۔

بھارت کو خطہ کا تھانیدار بنانے اور بلوچستان کو پاکستان سے الگ کرنے کی سازشیں کامیاب نہیں ہو سکیںگی۔

حافظ محمد سعید نے اپنے خطاب میں کہا کہ امریکہ اور اس کے اتحادی طاقت و قوت کے بل بوتے پر مسلمانوں کو شکست نہیں دے سکے۔

اب وہ یہ جنگ تعلیمی محاذ پر لڑ رہے ہیں۔ اسلام اور نظریہ پاکستان کے تحفظ کیلئے کسی قسم کی قربانی سے دریغ نہیں کیا جائے گا۔

امریکی ساری دنیا سے زیادہ اکیلے پاکستان سے خطرہ محسوس کرتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ امریکیوں نے جتنا بجٹ پوری دنیا کیلئے رکھا ہے اسی کے برابر پاکستان میں خرچ کرنے کا اعلان کیا اور یہ ساری رقم تعلیمی نظام پر خرچ کی جائے گی۔

حکمرانوں اور سیاستدانوں کو چاہیے کہ وہ محض بیرونی امدادیں حاصل کرنے کیلئے بیرونی قوتوں کے دھوکہ میں نہ آئیں۔

تعلیمی اداروں کے نصاب میں جنسی تعلیم داخل کرکے تباہی پھیلانے کی کوششیںکی جارہی ہیں۔

بھارت کو امریکہ نے بہت مواقع دیے کہ وہ پاکستان کو ہرطرح سے نقصانات سے دوچار کر سکے۔

بلوچستان کی علیحدگی کی تحریکیں پروان چڑھانے اور اسے وطن عزیز پاکستان سے الگ کرنے کی کوششیں کی گئیں لیکن اللہ کے فضل و کرم سے امریکہ و بھارت اپنے تمامتر منصوبوں میں ناکام ہو چکے ہیں۔
پروفیسر میاں محمد اکرم نے کہا کہ بیرونی قوتوں کی جانب سے ایک جنگ میدانوں میں اور دوسری تعلیمی اداروں میں لڑی جا رہی ہے۔ کفار نے تعلیمی نظام کو ٹارگٹ بنا لیا ہے۔

خواتین کے تعلیمی اداروں میں مرد اساتذہ اور لڑکوں کے تعلیمی اداروں میں خواتین اساتذہ کو تعینات کیا جا رہا ہے۔

پروفیسر رضوان الحق نے کہا کہ دنیا میں سائنس کے مضامین انکی قومی زبان میں پڑھائے جاتے ہیں لیکن ہمارے ملک میں سائنس انگریزی زبان میں پڑھائی جاتی ہے۔ ہم اسوقت بین الاقوامی سازشوں کا شکار ہیں۔

جماعۃالدعوۃ شعبہ اساتذہ کے زیر اہتمام دو روزہ قومی اساتذہ کنونشن کے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ جماعۃ الدعوۃ تعلیمی محاذ پر ملک بھر میں نصاب تعلیم اور نظام تعلیم کو سیکولر بنانے کی سازشوں کے خلاف بھر پور جدوجہد کرے گی اورمغربی ایجنڈے پر چلنے والی غیر ملکی این جی اوز کی اسلام و پاکستان دشمن پالیسیوں کی ہر سطح پر سخت مزاحمت کی جائے گی۔

سرکاری و نجی سکولوں میں 10 سے 15 سالہ بچوں کو بین الاقوامی ایجنڈے ''SRHR'' یعنی ''جنسی اور تولیدی صحت و حقوق'' کے تحتNGO'sکی ''زندگی کی مہارتوں پر مبنی تعلیم'' کے دھوکے میں نام نہاد جنسی حقوق کے پرچار کا سلسلہ بند کیا جائے نیز حکومت اس قسم کے ایجنڈوں سے علیحدگی کا اعلان کر ے ا ور''Social behavioural Change'' ایسے بیرونی ایجنڈے پر گامزن تمام این جی اوز کے خلاف تادیبی کارروائی کی جائے۔

نصاب تعلیم میں اسلام اور نظریہ پاکستان سے متصادم تبدیلیوں کا فوری طور پر سد باب کیا جائے اور علماء کرام پر مشتمل ایک ایسا مانیٹرنگ ونگ تشکیل دیا جائے جو نصاب کی اشاعت سے قبل اس کا مکمل جائزہ لے اور حکومت ان کی پیش کردہ سفارشات پر عمل درآمد کی پابند ہو ۔


https://www.facebook.com/photo.php?fbid=750447948317101&set=a.370710589624174.98434.338869726141594&type=1&theater
 

حافظ عمران الہی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 09، 2013
پیغامات
2,100
ری ایکشن اسکور
1,460
پوائنٹ
344
جماعۃ الدعوہ وہ جہاد کرنے جا رہی ہے جو اب تک کسی نہیں کیا اللہ اس کو کامیابی سے نوازے موجودہ حالات میں اس سے بڈھ کر کوئی کام نہیں ہے کیوں کہ نظام تعلیم ہر قوم کی بنیا د ہے اس بنیاد کو اگر درست کر لیا جاتا تو پاکستان کی یہ حالت نہ ہوتی جو آج نظر آتی ہے پاکستان کا موجودہ انتظامی ڈھانچہ اس لیے کامیاب نہین ہے کیوں کہ اس کی تعلیم و تربیت سیکولر نظام تعلیم نے کی ہے میں سمجھتا ہوں کہ سارے فساد کی جڑ یہ سیکولر نصاب تعلیم ہے اگر اس کی جڑیں کاٹ دی جائیں تو کفر کا زور ٹوٹ جاے گا اور ہماری نئی نسل کامیابی کی طرف روان دواں ہو گی نظام تعلیم کی اہمیت کے بارے شاعر کہتا ہے:
یوں قتل سے بچوں کے وہ بدنام نہ ہوتا
افسوس کہ فرعون کو کالج کی نہ سوجھی
مطلب یہ تھا کہ فرعون نے بچوں کا قتل عام کیا، تاکہ ان میں سے کوئی اس کی حکمرانی کے لیے خطرہ نہ بن جائے۔ انگریزوں نے قتل عام کرکے بدنامی تو مول نہیں لی ، لیکن اسکول اور کالج کھول کر ایک ایسا نظام تعلیم رائج کر دیا جس سے ہندوستانی مسلمانوں کی نسلیں غلامی کی خوگر ہو جائیں، یہ درحقیقت ان کا نظریاتی اور اخلاقی قتل عام تھا
یعنی فرعون بھی اگر قتل کے بجائے ایسے ہی اسکول کھول لیتا اور ایسے ہی کالج کھول لیتا جیسے انگریزوں نے کھولے ہیں تو قتل کی بدنامی اس کے حصے میں نہ آتی اور بنی اسرائیل کو محکوم بنائے رکھنے کا مقصد بھی حاصل ہو جاتا۔
انگریزوں نے یہ چال بازی کی کہ قتل عام تلوار سے تو نہیں کیا، لیکن نظام تعلیم کے ذریعے نظریاتی قتل عام کیا۔
 
شمولیت
جولائی 05، 2014
پیغامات
47
ری ایکشن اسکور
14
پوائنٹ
27
یہ کب کا جہاد بن گیا ہے
جماعۃ الدعوہ وہ جہاد کرنے جا رہی ہے جو اب تک کسی نہیں کیا اللہ اس کو کامیابی سے نوازے موجودہ حالات میں اس سے بڈھ کر کوئی کام نہیں ہے کیوں کہ نظام تعلیم ہر قوم کی بنیا د ہے اس بنیاد کو اگر درست کر لیا جاتا تو پاکستان کی یہ حالت نہ ہوتی جو آج نظر آتی ہے پاکستان کا موجودہ انتظامی ڈھانچہ اس لیے کامیاب نہین ہے کیوں کہ اس کی تعلیم و تربیت سیکولر نظام تعلیم نے کی ہے میں سمجھتا ہوں کہ سارے فساد کی جڑ یہ سیکولر نصاب تعلیم ہے اگر اس کی جڑیں کاٹ دی جائیں تو کفر کا زور ٹوٹ جاے گا اور ہماری نئی نسل کامیابی کی طرف روان دواں ہو گی نظام تعلیم کی اہمیت کے بارے شاعر کہتا ہے:
یوں قتل سے بچوں کے وہ بدنام نہ ہوتا
افسوس کہ فرعون کو کالج کی نہ سوجھی
مطلب یہ تھا کہ فرعون نے بچوں کا قتل عام کیا، تاکہ ان میں سے کوئی اس کی حکمرانی کے لیے خطرہ نہ بن جائے۔ انگریزوں نے قتل عام کرکے بدنامی تو مول نہیں لی ، لیکن اسکول اور کالج کھول کر ایک ایسا نظام تعلیم رائج کر دیا جس سے ہندوستانی مسلمانوں کی نسلیں غلامی کی خوگر ہو جائیں، یہ درحقیقت ان کا نظریاتی اور اخلاقی قتل عام تھا
یعنی فرعون بھی اگر قتل کے بجائے ایسے ہی اسکول کھول لیتا اور ایسے ہی کالج کھول لیتا جیسے انگریزوں نے کھولے ہیں تو قتل کی بدنامی اس کے حصے میں نہ آتی اور بنی اسرائیل کو محکوم بنائے رکھنے کا مقصد بھی حاصل ہو جاتا۔
انگریزوں نے یہ چال بازی کی کہ قتل عام تلوار سے تو نہیں کیا، لیکن نظام تعلیم کے ذریعے نظریاتی قتل عام کیا۔
ب
 
Top