بادشاہت بذات خود بری نہیں بلکہ اگر اسےبرےمقاصد کےلئے استعمال کیاجائے تو تب بری ہے۔یعنی اپنی خواہشات چلایاجائےیاالہی احکام کےمطابق نہ استعمال کیاجائے تو اس وقت وہ بدترین چیز ہے۔لیکن اگر اس کےبرعکس ہوتو وہ ایک کامیاب ترین چیز ہے۔اورقرآن میں اللہ کےپیغمبروں کےحوالےسے جو بادشاہت کاتذکرہ آیاہےوہ درحقیقب خلافت ہی تھی۔یہ تو کبھی نہیں ہوسکتاکہ ایک اللہ کاپیغمبر اس طرح کابادشاہ ہوجس طرح کےعام طور پردنیاوی باشاہ ہوتےہیں۔