محمد آصف مغل
سینئر رکن
- شمولیت
- اپریل 29، 2013
- پیغامات
- 2,677
- ری ایکشن اسکور
- 4,006
- پوائنٹ
- 436
۳۔سیکولر پارٹیوں سے اتحاد کی بناء پرجمہوریت کا غیر اسلامی ہونا۔4
جمہوریت کی ایک بڑی خرابی یہ بھی ہے کہ اس میں سیکولر پارٹیوں تک سے اتحاد کرنا پڑتا ہے۔قومی اتحاد کی تحریک نظام ِ مصطفیٰ ہویا کاروانِ نجات یا متحدہ مجلس عمل کا معاملہ ہو اسلام کی دعویدار جماعتوں نے شرکیہ اور کفریہ عقائد کی حاملین جماعتوں کے ساتھ اتحاد کیا۔ کیا ایسے عقائد کے حاملین کے ساتھ اسلام اتحاد کرنے کی اجازت دیتا ہے؟
علامہ ناصر الدین البانی رحمہ اللہ لکھتے ہیں:
''اتحاد کا مطلب ہے طرفین میں کچھ ایسے امور پر اتفاق ہونا جس کی بابت دونوں ایک دوسرے کی نصرت اور پشت پناہی کریں یہ اتحاد اسلام میں حرام ہے۔ اﷲ تعالیٰ نے فرمایا:
وَلَا تَرْكَنُوْٓا اِلَى الَّذِيْنَ ظَلَمُوْا فَتَمَسَّكُمُ النَّارُ وَمَا لَكُمْ مِّنْ دُوْنِ اللہِ مِنْ اَوْلِيَاۗءَ ثُمَّ لَا تُنْصَرُوْنَ(ھود 113/11)
''اور جو لوگ ظالم ہیں ان کی طرف مائل نہ ہونا۔ نہیں تو تمہیں دوزخ کی آگ آلپیٹے گی اور اﷲ کے سوا تمہارا کوئی کار ساز نہ ہوگا پھر تم مدد نہیں کئے جاؤ گے۔''
مزید برآں یہ کہ اس اتحاد کے لوازم میں یہ بات شامل ہے کہ یہ ایک دوسرے سے اظہار قربت و مودت کریں جبکہ یہ امر اسلامی عقیدہ اَلوَلاء وَالبَرء میں خلل انداز ہوتا ہے۔ یہ اَلوَلاء (اﷲ کے دوستوں سے دوستی) اور اَلبَراء (اﷲ کے دشمنوں سے برأت) ایمان کی زنجیر کے مضبوط ترین جوڑ ہیں۔
اﷲ تعالیٰ فرماتا ہے:
وَمَنْ يَّتَوَلَّہُمْ مِّنْكُمْ فَاِنَّہٗ مِنْہُمْ (المائدہ 51/5)
''اور تم میں جو شخص ان سے دوستی رکھے گا وہ انہی میں سے ہوگا۔''
رسول اﷲ ﷺ نے فرمایا:
المرء مع من احب (بخاری ، مسلم)
آدمی اسی کے ساتھ ہوگا جس سے وہ محبت کرے''۔ (فتویٰ الشیخ البانی رحمہ اللہ)