• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

جناح شیعہ تھا اور اسکا غسل اور پہلا جنازہ بھی شیعہ نے پڑھایا

محمد فیض الابرار

سینئر رکن
شمولیت
جنوری 25، 2012
پیغامات
3,039
ری ایکشن اسکور
1,234
پوائنٹ
402
چند باتیں تو واضح ہیں۔
۔ حضرت قائد اعظم محمد علی جناح خاندانی اعتبار سے آغا خانی اسماعیلی تھے۔ لیکن جب ان کی بیوی کا انتقال ہوا تو بمبئی کے جماعت خانے کی طرف سے ان سے ان کی حیثیت کے مطابق ایک خطیر رقم کا مطالبہ ہوا تاکہ جنت میں ان کی بیوی کی بکنگ کی جاسکے، آغا خانی عقیدہ کے مطابق :) اس پر قائد اعظم نے پہلی مرتبہ اپنے مذہب کے بارے میں لب کشائی کی کہ وہ صرف مسلمان ہیں اور وہ والے مسلمان جو حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم تھے۔ اگر محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی شریعت یعنی قرآن و حدیث میں ایسی کوئی رسم ہے تب ہی وہ یہ رقم دیں گے، ورنہ نہیں۔ اس انکار کے بعد بمبئی جماعت خانہ نے ان کے خلاف مقدمہ دائر کردیا، اس خوف سے کہ کہیں دیگر لوگ بھی اس طرح رقم دینے سے انکار کرنا شروع نہ کر دیں۔ اس مقدمہ میں قائد اعظم نے اسماعیلی فرقہ سے اظہار برات اور خود کو ایسا مسلمان ڈیکلیئر کیا جو حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی شریعت کو مانتا ہو۔ کہا جاتا ہے کہ اس کے بعد ہی انہوں نے قرآن و حدیث کا تفصیلی مطالعہ کیا۔ یہ مطالعہ ایک بیرسٹری پاس کامیاب وکیل نے کیا تھا، جو عام لوگوں سے زیادہ ذہین اور ہائی آئی کیو کا حامل تھا۔ اس طرح کہا جاسکتا ہے کہ انہوں نے اصل اسلام کو پہچان کر اس پر "ایمان " لے آئے تھے۔
لیکن وہ جلد ہی سیاسی طور پر بہت مصروف ہوگئے۔ کانگریس سے وابستگی کے دوران وہ ہندو ذہنیت سے بخوبی آگاہ تھے، لہٰذا مسلمانوں کے لئے ایک الگ مملکت حاصل کرنے کی خاطر مسلم لیگ جوائن کیا اور سر دھڑ سے ایک نکاتی ایجنڈہ، مسلمانوں کے لئے ایک الگ مملکت کے قیام میں لگ گئے جہاں قرآن و سنت کے مطابق مسلمان زندگی بسر کرسکیں۔ پاکستان کے بارے میں ان کے مسلسل بیانات اس بات کے گواہ ہیں کہ ان کا ایمان قرآن اور اسلام پر کتنا مستحکم تھا۔ تحریک پاکستان کے دوران انہوں نے کبھی بھی شیعہ ازم یا اسماعیلی مذہب کی بات نہیں کی اور نہ ہی شیعہ یا اسماعیلی مذہبی رہنماؤں کی کوئی بات مانی کہ پاکستان کو شیعہ یا اسماعیلی اسٹیٹ بنایا جائے۔ ہاں یہ بات درست ہے کہ وہ سیاست میں اترنے کے بعد بہت زیادہ "پریکٹسنگ مسلم" نظر نہیں آئے۔ لیکن کوئی یہ دعویٰ بھی نہیں کرسکتا یا ایسا کوئی ثبوت پیش نہیں کرسکتا کہ قائد اعظم کی زندگی میں شیعہ ازم یا اسماعیلی فرقے کی کوئی جھلک کبھی نظر آئی ہو۔ انہوں نے کبھی ماتم نہیں کیا، محرم کے کسی جلوس میں اس طرح بھی شرکت نہیں کیا جیسے آج کل بعض سنی سیاسی رہنما (نام نہاد) اتحاد بین المسلمین کی خاطر شرکت کرتے ہیں تا ہم یہ حقیقت ہے کہ فاطمہ جناح کے مرنے کے بعد ان کے سامان سے شیعہ کا امتیازی نشان "پنجہ" ضرورملا تھا۔ گویا وہ ذہنی طور پر اسماعیلی یا شیعہ تھیں۔ واضح رہے کہ شیعہ، اسماعیلی اور بوہری مسالک میں بہت سی قدریں مشترک ہیں۔
اور یوسف بھائی محمد علی جناح کا یہ بیان :
میرے سارے سکے کھوٹے ہیں پاکستان میں نے اور میرے ٹائپ رائٹر نے بنایا
مجھے یاد آ رہا ہے کہ یہ بیان میں نے ڈاکٹر صفدر محمود یا سرفراز مرزا کی کسی کتاب میں پڑھا تھا اور ایک کتاب پاکستان شعیوں نے بنایا اس میں تو شاید ایک اخبار کی کٹنگ بھی لگائی گئی تھی مجھ سے کہیں ضائع ہو گئی ورنہ یہاں لگاتا
لیکن ایک بات حقیقت ضرور ہے کہ محمدعلی جناح کو قائد اعظم نہیں کہنا چاہیے اور دوسری بات اگر وہ واقعی سنی مسلمان تھے تو ابتدائی طور پر پاکستان کو ایک اسلامی ریاست کے طور پر چلانے ککے لیے انہوں کیا کیا تھا ؟
کچھ بھی نہیں اور رہی سہی کسر ان کے جانشین عالیشان لیاقت علی خان نے پوری کر دی تھی؟؟؟؟؟
 

محمد فیض الابرار

سینئر رکن
شمولیت
جنوری 25، 2012
پیغامات
3,039
ری ایکشن اسکور
1,234
پوائنٹ
402
ہ
قائد اعظم کا اصل کارنامہ پاکستان بنانا ہے۔ قیام پاکستان سے قبل ہی ان کی صحت اتنی زیادہ خراب ہوگئی تھی کہ انہیں یہ خدشہ لاحق ہوگیا تھا کہ اگر ان کی ابتر میڈیکل رپورٹ عام ہوگئی تو عین ممکن ہے کہ انگریز تقسیم ہند کو طول دے کر ان کے مرنے کا انتظار نہ کرنے لگ جائیں۔ اسی لئے انہوں نے اپنی میڈیکل رپورٹ کو خفیہ رکھنے کو کہا تھا۔ جب پاکستان کا قیام ناگزیر نظر آیا تو انگریزوں کے ایجنٹ بھی (انگریزوں کی اجازات سے) اس تحریک میں شامل ہوگئے تھے تاکہ پاکستان بنتے ہی اس کے کرتا دھرتا بن سکیں۔ قائد اعظم کو یہ سب کچھ معلوم تھا، لیکن ان کا کہنا تھا کہ ایک مرتبہ پاکستان بن جائے، پھر دیکھا جائے گا۔ پاکستان بننے کے بعد قائد اعظم پاکستان کے لئے "کچھ نہ کرسکے" کہ وہ بیمار تو پہلے ہی شدید تھے اور ایک سال کے اندر اندر وہ وفات بھی پاگئے۔ ان کے ساتھیوں میں خود ان کے بقول "کھوٹے سکے" بھی تھے۔ اور علمائے کرام کی اکثریت تو پہلے ہی ان کے اور قیام پاکستان کے خلاف تھے، ایسے میں وہ شرعی نظام کو کب اور کیسے نافذ کرتے۔

کسی ملک کے بانی کے بارے میں یہ سوال نہیں کیا جاتا کہ اس نے ملک کے لئے کیا کیا؟ اس نے ملک بنا دیا، یہی بہت بڑا کارنامہ ہے۔ یہ آنے والے عوام و حکمرانوں سے پوچھا جانا چاہئے کہ انہوں نے ملک کے لئے کیا کیا۔ رائٹ برادران سے یہ سوال کرنا ہی احمقانہ فعل ہے کہ انہوں نے ہوائی جہاز کی تعمیر و ترقی اور اس کی بہتری کے لئے کیا کیا؟ ظاہر ہے کہ انہوں نے ایسا " کچھ نہیں کیا"۔ ان کا اصل کارنامہ "ہوائی جہاز کی ایجاد" ہے۔ اس کے بعد جہاز کو موجودہ سطح تک لانے کا کام تو عام انجینئرز اور ٹیکنیشین کا ہے
ہو سکتا ہے آپ کی بات جزوی طور پر ٹھیک ہو
 

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,409
پوائنٹ
562
بہرحال اب پاکستان میں اس کی تقریباً تعظیم(ہر دفتر میں لازماً تصویرکا لگانا) کی جاتی ہے ، جو کہ طاغوت کے زمرے میں آتا ہے ۔
کیا یہ عمل قائد اعظم کے فرمان کے مطابق ہوتا ہے؟ یا پاکستانی کرنسی نوٹوں پر ان کی تصویر ان کے کہنے پر چھاپی جاتی ہے۔ یہ دونوں کام غلط ہیں۔ لیکن علمائے کرام نے ان دونوں باتوں کامطالبہ کیا ہے؟ یا پارلیمنٹ میں موجود کس عالم دین نے ان دونوں عمل کے خلاف کوئی بل وغیرہ پیش کیا ہے؟ قائد اعظم کے نام سے منسوب سارے غلط کاموں کے ذمہ دار وہ تو نہیں ہیں ؟
 

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,409
پوائنٹ
562
اور یوسف بھائی محمد علی جناح کا یہ بیان :
1۔ میرے سارے سکے کھوٹے ہیں پاکستان میں نے اور میرے ٹائپ رائٹر نے بنایا۔مجھے یاد آ رہا ہے کہ یہ بیان میں نے ڈاکٹر صفدر محمود یا سرفراز مرزا کی کسی کتاب میں پڑھا تھا اور ایک کتاب پاکستان شعیوں نے بنایا اس میں تو شاید ایک اخبار کی کٹنگ بھی لگائی گئی تھی مجھ سے کہیں ضائع ہو گئی ورنہ یہاں لگاتا

2۔ لیکن ایک بات حقیقت ضرور ہے کہ محمدعلی جناح کو قائد اعظم نہیں کہنا چاہیے
3۔ اور دوسری بات اگر وہ واقعی سنی مسلمان تھے

4۔ تو ابتدائی طور پر پاکستان کو ایک اسلامی ریاست کے طور پر چلانے ککے لیے انہوں کیا کیا تھا ؟کچھ بھی نہیں۔ اور رہی سہی کسر ان کے جانشین عالیشان لیاقت علی خان نے پوری کر دی تھی؟؟؟؟؟
جواب:
  1. تو اس بیان میں کیا غلط ہے ؟ اگر آپ کو پاکستان کا بننا ہی پسند نہیں اور آپ اکھنڈ بھارت کے قائل ہیں تو دوسری بات ہے۔ ورنہ قائد اعظم کا یہی تو ”کمال“ ہے کہ انہوں نے کھوٹے سکوں ہی کو چلا کر پاکستان بنا دیا اور ہم (بشمول دینی رہنماؤں اور دینی جماعتوں) نے اسی پاکستان کے دو ٹکڑے کروا دئے اور اس پر افسوس تک نہیں کیا۔
  2. یہ آپ کی ذاتی رائے ہوسکتی ہے مگر پاکستانی علمائے کرام کی بھاری اکثریت (تمام مکاتب فکر) انہیں قائد اعظم ہی پکارتی ہے۔ کیا آپ نے کبھی اپنے ممدوح علمائے کرام کی زبان سے ایسا نہیں سنا ؟؟؟
  3. جی نہیں وہ ”سنی“ نہیں تھے۔ ان کا ”دعویٰ“ تھا کہ وہ نہ سنی ہیں نہ شیعہ بلکہ صرف ”مسلمان“ ہیں، جیسا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم تھے۔
  4. ایک ہی سوال بار بار کرنے سے سوال کی اہمیت ختم ہوجایا کرتی ہے۔ انہوں نے ”پاکستان کے لئے کچھ بھی نہیں کیا“۔ جی ہاں! ”انہوں نے صرف پاکستان بنایا“۔ اور پاکستان بنانے سے قبل اور بعد رابطہ کرنے والے علمائے کرام کو بتلادیا کہ میرا کام پاکستان بنانا ہے۔ اس پاکستان میں اسلامی نظام کو نافذ کرنا آپ علمائے کرام کا کام ہے۔ یہ تو اس مملکت میں بسنے والے علمائے کرام سے پوچھا جانا چاہئے کہ انہوں نے اپنے اپنے مکتب فکر کی ”تعمیر و ترقی“ کے لئے تو بہت کچھ کیا لیکن ملک میں اسلامی نظام کے نفاذ کے لئے اب تک کیا کیا ؟
 

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,551
پوائنٹ
304
قائد اعظم اثناء عشري تھے،شيعوں کو قتل کرنا قائد اور پاکستان کا قتل ہے، الطاف حسين
http://search.jang.com.pk/update_details.asp?nid=64364

لندن …متحدہ قومي موومنٹ کے قائد الطاف حسين نے کہا ہے کہ قائد اعظم اثناء عشري تھے ،شعيوں شريوں کوقتل کرنا قائداعظم اور پاکستان کو قتل کرنے کے متراد ہے،انھوں نے ان خيالات کا اظہار دانشوروں کے ايک وفد سے بات چيت کے دوران کيا،وفدنے ايم کيوايم انٹرنيشنل سيکريٹريٹ لندن ميں الطاف حسين سے ملاقات کي. وفدنے الطاف حسين سے قائداعظم کے حوالے سے ان کے حاليہ بيان کے بارے ميں مختلف سوالات کئے . الطاف حسين نے ان سوالات کوصبروتحمل سے سنا. قائداعظم کے مسلک کے بارے ميں ايک سوال کے جواب ميں انھوں نے کہاکہ تمام تاريخ داں اس بات کونوٹ کرليں کہ تاريخي حقائق سے ثابت ہے کہ بانيء پاکستان قائداعظم محمدعلي جناح پہلے اسماعيلي فرقہ سے تعلق رکھتے تھے ليکن 1898ء ميں انہوں نے ممبئي کے مجسٹريٹ کي عدالت ميں ايک حلف نامہ جمع کرايا تھاجس ميں انہوں نے کہا تھاکہ وہ اوران کے خاندان کامسلک ہميشہ سے اسماعيلي تھاليکن آج وہ فيصلہ کررہے ہيں کہ وہ اوران کي بہن فاطمہ آج سے اسماعيلي مسلک چھوڑ کر اثنائے عشري مسلک اختيارکررہے ہيں.اس معاملے کي پوري تفصيل قائداعظم کے قريبي دوست ابوالحسن اصفہاني کي کتاب Quaid as I knew him ميں بمعہ کيس نمبر موجود ہے.يہ بھي تاريخي حقيقت ہے کہ قائداعظم خوجہ جماعت کے رکن تھے ،اس کوباقاعدہ چندہ ديتے تھے، جب 1948ء ميں قائداعظم کاانتقال ہوا توانکي ميت کوحاجي کلو نے غسل دياجوخودبھي خوجہ شيعہ اثنائے عشري تھے اورخوجہ جماعت کي جانب سے ميت کے غسل کيلئے خصوصي طور پر مقررتھے.قائداعظم کي دو نماز جنازہ پڑھائي گئيں. پہلي نماز جنازہ ان کے گھرپر شيعہ عالم دين مولانا انيس الحسنين مرحوم نے شيعہ عقيدے کے مطابق پڑھائي جبکہ دوسري نمازجنازہ علامہ شبيراحمدعثماني نے پڑھائي. الطا ف حسين نے کہا کہ حکومت ،عسکري ادارے اورسبھي اس بات کوسمجھ ليں کہ تاريخي حقائق سے ثابت ہے کہ بانيء پاکستان قائداعظم محمدعلي جناح خود خوجہ شيعہ اثنائے عشري تھے لہ?ذامحض شيعہ ہونے کي بنيادپر پاکستاني شہريوں کوقتل کرنا قائداعظم کو قتل کرنا ہے اور قائداعظم کوقتل کرناپاکستان کوقتل کرنے کے متر ادف ہے.
الطاف حسین نے بے تکی ہانکی ہے کہ "شیعيوں شہریوں کوقتل کرنا قائداعظم اور پاکستان کو قتل کرنے کے مترادف ہے" - قائد محمّد علی جناح کا خاندان اسماعیلی (بوہری) مسلک جو اہل تشیع کی ہی ایک شاخ ہے اس سے تعلق رکھتا تھا- بذات خود قائد مسلکی عصبیت سے پاک تھے اور اپنے آپ کو صرف مسلمان گردانتے تھے - البتہ بچپن میں ہی تعلیم کے لئے یو کے (انگلستان) جانے اور وہاں زیادہ عرصہ گزارنے کی بنا پر سیکولر نظریات کے حامی ہو گئے تھے اور انگریزوں کے طرز سیاست نے انھیں متاثرکیا- اور جس کے نتیجے میں پاکستان میں پارلیمانی جمہوریت نے سیاست کے طور پر اپنا ڈیرا ڈال لیا-
 

محمد فیض الابرار

سینئر رکن
شمولیت
جنوری 25، 2012
پیغامات
3,039
ری ایکشن اسکور
1,234
پوائنٹ
402
اس ”سادگی“ پہ کون نہ مر جائے اے خدا (یہ جواب مسکراہٹ لانے والا ہے، غصہ دلانے والا نہیں)
یوسف ثانی بھائی اگر آپ وضاحت نہ بھی کرتے تو ہم نے آپ کی بات پر غصہ نہیں کرنا تھا مجھے جو مناسب لگا لکھ دیا
 

محمد فیض الابرار

سینئر رکن
شمولیت
جنوری 25، 2012
پیغامات
3,039
ری ایکشن اسکور
1,234
پوائنٹ
402
کیوں کہ یہ ایسے معاملات ہیں کہ ہر کوئی اپنے معلومات کے مطابق ہی بات کرتا ہے اور وحی کی طاقت نہ ہو تو بات صحیح بھی ہو سکتی ہے اور غلط بھی
 

مقبول احمد سلفی

سینئر رکن
شمولیت
نومبر 30، 2013
پیغامات
1,391
ری ایکشن اسکور
453
پوائنٹ
209
محمد علی جناح کے متعلق ایک مضمون ملا ہے ، اس میں کہاں تک سچائی ہے اس پہ بحث کی جائے ۔
 
Top