T.K.H
مشہور رکن
- شمولیت
- مارچ 05، 2013
- پیغامات
- 1,123
- ری ایکشن اسکور
- 330
- پوائنٹ
- 156
جنتی کا نامہ اعمال ملنے کی کیفیت کا منظر
فَاَمَّا مَنْ اُوۡتِیَ کِتٰبَہٗ بِیَمِیۡنِہٖ فَیَقُوۡلُ ہَآؤُمُ اقْرَءُوۡا کِتٰبِیَہۡ ﴿ۚ۱۹﴾ اِنِّیۡ ظَنَنۡتُ اَنِّیۡ مُلٰقٍ حِسَابِیَہۡ ﴿ۚ۲۰﴾ فَہُوَ فِیۡ عِیۡشَۃٍ رَّاضِیَـۃٍ ﴿ۙ۲۱﴾ فِیۡ جَنَّۃٍ عَالِیَـۃٍ ﴿ۙ۲۲﴾ قُطُوۡفُہَا دَانِیَـۃٌ ﴿۲۳﴾ کُلُوۡا وَ اشْرَبُوۡا ہَنِیۡٓــًٔۢا بِمَاۤ اَسْلَفْتُمْ فِی الْاَیَّامِ لْخَالِیَـۃِ ﴿۲۴﴾تو وہ جو اپنا نامۂِ اعمال دہنے ہاتھ میں دیا جائے گا کہے گا لو میرے نامۂِ اعمال پڑھو مجھے یقین تھا کہ میں اپنے حساب کو پہنچوں گا تو وہ من مانتے چین میں ہے بلند باغ میں جس کے خوشے جھکے ہوئے کھاؤ اور پیؤ رچتا ہوا صلہ اس کا جو تم نے گزرے دنوں میں آ گے بھیجا۔
الحاقۃ آیت نمبر 24 – 19
جنتی گروہ گروہ ہو کر جنت میں داخل ہونگے اور فرشتے انکا استقبال کرینگے
وَسِیۡقَ الَّذِیۡنَ اتَّقَوْا رَبَّہُمْ اِلَی الْجَنَّۃِ زُمَرًا ؕ حَتّٰۤی اِذَا جَآءُوۡہَا وَ فُتِحَتْ اَبْوٰبُہَا وَ قَالَ لَہُمْ خَزَنَتُہَا سَلٰمٌ عَلَیۡکُمْ طِبْتُمْ فَادْخُلُوۡہَا خٰلِدِیۡنَ ﴿۷۳﴾ وَ قَالُوا الْحَمْدُ لِلہِ الَّذِیۡ صَدَقَنَا وَعْدَہٗ وَ اَوْرَثَنَا الْاَرْضَ نَتَبَوَّاُ مِنَ الْجَنَّۃِ حَیۡثُ نَشَآءُ ۚ فَنِعْمَ اَجْرُ الْعٰمِلِیۡنَ ﴿۷۴﴾اور جو اپنے رب سے ڈرتے تھے ان کی سواریاں گروہ گروہ جنّت کی طرف چلایٔ جائیں گی یہاں تک کہ جب وہاں پہنچیں گے اور اس کے دروازے کُھلے ہوں گے اور اس کے داروغہ ان سے کہیں گے سلام تم پر تم خوب رہے تو جنّت میں جاؤ ہمیشہ رہنےاور وہ کہیں گے سب خوبیاں اللّٰہ کو جس نے اپنا وعدہ ہم سے سچّا کیا اور ہمیں اس زمین کا وارث کیا کہ ہم جنّت میں رہیں جہاں چاہیں تو کیا ہی اچھا ثواب کامیوں کا۔
الزمر آیت نمبر 74 – 73
اہلِ جنت اپنی بیویوں کیساتھ جنت کی نعمتوں میں مشغول ہونگے
اِنَّ اَصْحٰبَ الْجَنَّۃِ الْیَوْمَ فِیۡ شُغُلٍ فٰکِہُوۡنَ ﴿ۚ۵۵﴾ ہُمْ وَ اَزْوٰجُہُمْ فِیۡ ظِلٰلٍ عَلَی الْاَرَآئِکِ مُتَّکِــُٔوۡنَ ﴿۵۶﴾ لَہُمْ فِیۡہَا فٰکِہَۃٌ وَّلَہُمْ مَّا یَدَّعُوۡنَ ﴿ۚۖ۵۷﴾ سَلٰمٌ ۟ قَوْلًا مِّنۡ رَّبٍّ رَّحِیۡمٍ ﴿۵۸﴾بیشک جنّت والے آج دل کے بہلاووں میں چین کرتے ہیں وہ اور ان کی بیبیاں سایوں میں ہیں تختوں پر تکیہ لگائے ان کے لئے اس میں میوہ ہے اور ان کے لئے ہے اس میں جو مانگیں ان پر سلام ہوگا مہربان رب کا فرمایا ہوا۔
یٰس آیت نمبر 58 – 55
جنتیوں کے لیے جنت میں اونچے اونچے بالا خانے ہیں جنکے نیچے نہریں جاری ہیں
لٰکِنِ الَّذِیۡنَ اتَّقَوْا رَبَّہُمْ لَہُمْ غُرَفٌ مِّنۡ فَوْقِہَا غُرَفٌ مَّبْنِیَّۃٌ ۙ تَجْرِیۡ مِنۡ تَحْتِہَا الْاَنْہٰرُ ۬ؕ وَعْدَ اللہِ ؕ لَا یُخْلِفُ اللہُ الْمِیۡعَادَ ﴿۲۰﴾لیکن جو اپنے رب سے ڈرے ان کے لئے بالاخانے ہیں ان پر بالا خانے بنے ان کے نیچے نہریں بہیں اللّٰہ کا وعدہ اللّٰہ وعدہ خلاف نہیں کرتا۔
الزمر آیت نمبر 20
مقربینِ الٰہی کی دو جنتوں کا حسین منظر
وَ لِمَنْ خَافَ مَقَامَ رَبِّہٖ جَنَّتَانِ ﴿ۚ۴۶﴾ فَبِاَیِّ اٰلَآءِ رَبِّکُمَا تُکَذِّبَانِ ﴿ۙ۴۷﴾ ذَوَاتَاۤ اَفْنَانٍ ﴿ۚ۴۸﴾ فَبِاَیِّ اٰلَآءِ رَبِّکُمَا تُکَذِّبَانِ ﴿۴۹﴾ فِیۡہِمَا عَیۡنَانِ تَجْرِیَانِ ﴿ۚ۵۰﴾ فَبِاَیِّ اٰلَآءِ رَبِّکُمَا تُکَذِّبَانِ ﴿۵۱﴾ فِیۡہِمَا مِنۡ کُلِّ فٰکِہَۃٍ زَوْجَانِ ﴿ۚ۵۲﴾ فَبِاَیِّ اٰلَآءِ رَبِّکُمَا تُکَذِّبَانِ ﴿۵۳﴾ مُتَّکِـِٕیۡنَ عَلٰی فُرُشٍۭ بَطَآئِنُہَا مِنْ اِسْتَبْرَقٍ ؕ وَ جَنَا الْجَنَّتَیۡنِ دَانٍ ﴿ۚ۵۴﴾ فَبِاَیِّ اٰلَآءِ رَبِّکُمَا تُکَذِّبَانِ ﴿۵۵﴾ فِیۡہِنَّ قٰصِرٰتُ الطَّرْفِ ۙ لَمْ یَطْمِثْہُنَّ اِنْسٌ قَبْلَہُمْ وَلَا جَآنٌّ ﴿ۚ۵۶﴾ فَبِاَیِّ اٰلَآءِ رَبِّکُمَا تُکَذِّبَانِ ﴿۵۷﴾ کَاَنَّـہُنَّ الْیَاقُوۡتُ وَ الْمَرْجَانُ ﴿ۚ۵۸﴾ فَبِاَیِّ اٰلَآءِ رَبِّکُمَا تُکَذِّبَانِ ﴿۵۹﴾ ہَلْ جَزَآءُ الْاِحْسٰنِ اِلَّا الْاِحْسٰنُ ﴿ۚ۶۰﴾ فَبِاَیِّ اٰلَآءِ رَبِّکُمَا تُکَذِّبَانِ ﴿۶۱﴾اور جو اپنے رب کے حضور کھڑے ہونے سے ڈرے اس کے لئے دو جنّتیں ہیں تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے بہت سی ڈالوں والیاں تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گےان میں دو چشمے بہتے ہیں تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے ان میں ہر میوہ دو دو قسم کا تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے اور ایسے بچھونوں پر تکیہ لگائے جن کا اَستر قنادیز کا اور دونوں کے میوے اتنے جھکے ہوئے کہ نیچے سے چُن لو تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے ان بچھونوں پر وہ عورتیں ہیں کہ شوہر کے سوا کسی کو آنکھ اٹھا کر نہیں دیکھتیں ان سے پہلے انہیں نہ چھوا کسی آدمی اور نہ جن نے تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے گویا وہ یاقوت اور مونگا ہیں تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے نیکی کا بدلہ کیا ہے مگر نیکی تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے۔
الرحمٰن آیت نمبر 61 – 46
اصحاب الیمین کی دو جنتوں کا حسین منظر
وَ مِنۡ دُوۡنِہِمَا جَنَّتَانِ ﴿ۚ۶۲﴾ فَبِاَیِّ اٰلَآءِ رَبِّکُمَا تُکَذِّبَانِ ﴿ۙ۶۳﴾ مُدْہَآمَّتَانِ ﴿ۚ۶۴﴾ فَبِاَیِّ اٰلَآءِ رَبِّکُمَا تُکَذِّبَانِ ﴿ۚ۶۵﴾ فِیۡہِمَا عَیۡنَانِ نَضَّاخَتَانِ ﴿ۚ۶۶﴾ فَبِاَیِّ اٰلَآءِ رَبِّکُمَا تُکَذِّبَانِ ﴿ۚ۶۷﴾ فِیۡہِمَا فٰکِہَۃٌ وَّ نَخْلٌ وَّ رُمَّانٌ ﴿ۚ۶۸﴾ فَبِاَیِّ اٰلَآءِ رَبِّکُمَا تُکَذِّبَانِ ﴿ۚ۶۹﴾ فِیۡہِنَّ خَیۡرٰتٌ حِسَانٌ ﴿ۚ۷۰﴾ فَبِاَیِّ اٰلَآءِ رَبِّکُمَا تُکَذِّبَانِ ﴿ۚ۷۱﴾حُوۡرٌ مَّقْصُوۡرٰتٌ فِی الْخِیَامِ ﴿ۚ۷۲﴾ فَبِاَیِّ اٰلَآءِ رَبِّکُمَا تُکَذِّبَانِ ﴿۷۳﴾ۚ لَمْ یَطْمِثْہُنَّ اِنۡسٌ قَبْلَہُمْ وَ لَا جَآنٌّ ﴿ۚ۷۴﴾ فَبِاَیِّ اٰلَآءِ رَبِّکُمَا تُکَذِّبَانِ ﴿۷۵﴾ۚ مُتَّکِـِٕیۡنَ عَلٰی رَفْرَفٍ خُضْرٍ وَّ عَبْقَرِیٍّ حِسَانٍ ﴿ۚ۷۶﴾ فَبِاَیِّ اٰلَآءِ رَبِّکُمَا تُکَذِّبَانِ ﴿۷۷﴾ تَبٰرَکَ اسْمُ رَبِّکَ ذِی الْجَلٰلِ وَ الْاِکْرَامِ ﴿٪۷۸﴾اور ان کے سوا دو جنّتیں اور ہیں تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے نہایت سبزی سے سیاہی کی جھلک دے رہی ہیں تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے ان میں دو چشمے ہیں چھلکتے ہوئے تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے ان میں میوے اور کھجوریں اور انار ہیں تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے ان میں عورتیں ہیں عادت کی نیک صورت کی اچھی تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے حوریں ہیں خیموں میں پردہ نشین تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے ان سے پہلے انہیں ہاتھ نہ لگایا کسی آدمی اور نہ جن نےتو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے تکیہ لگائے ہوئے سبز بچھونوں اور منقّش وبصورت چاندنیوں پر تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے بڑی برکت والا ہے تمہارے رب کا نام جو عظمت اور بزرگی والا۔
الرحمٰن آیت نمبر 78 – 62
وَ اَمَّا مَنْ خَافَ مَقَامَ رَبِّہٖ وَ نَہَی النَّفْسَ عَنِ الْہَوٰی ﴿ۙ۴۰﴾ فَاِنَّ الْجَنَّۃَ ہِیَ الْمَاۡوٰی ﴿ؕ۴۱﴾
اور وہ جو اپنے رب کے حضور کھڑے ہونے سے ڈرا اور نفس کو خواہش سے روکا تو بے شک جنّت ہی ٹھکانا ہے۔النٰزعٰت آیت نمبر 41 – 40
مقربینِ الٰہی کی جنتوں کی نعمتوں کا احوال
وَ السّٰبِقُوۡنَ السّٰبِقُوۡنَ ﴿۱۰﴾ۙ اُولٰٓئِکَ الْمُقَرَّبُوۡنَ ﴿ۚ۱۱﴾ فِیۡ جَنّٰتِ النَّعِیۡمِ ﴿۱۲﴾ ثُلَّۃٌ مِّنَ الْاَوَّلِیۡنَ ﴿ۙ۱۳﴾ وَ قَلِیۡلٌ مِّنَ الْاٰخِرِیۡنَ ﴿ؕ۱۴﴾ عَلٰی سُرُرٍ مَّوْضُوۡنَۃٍ ﴿ۙ۱۵﴾ مُّتَّکِـِٕیۡنَ عَلَیۡہَا مُتَقٰبِلِیۡنَ ﴿۱۶﴾ یَطُوۡفُ عَلَیۡہِمْ وِلْدٰنٌ مُّخَلَّدُوۡنَ ﴿ۙ۱۷﴾ بِاَکْوَابٍ وَّ َبَارِیۡقَ ۬ۙ وَکَاۡسٍ مِّنۡ مَّعِیۡنٍ ﴿ۙ۱۸﴾ لَّا یُصَدَّعُوۡنَ عَنْہَا وَلَا یُنۡزِفُوۡنَ ﴿ۙ۱۹﴾ وَ فٰکِہَۃٍ مِّمَّا یَتَخَیَّرُوۡنَ ﴿ۙ۲۰﴾ وَ لَحْمِ طَیۡرٍ مِّمَّا یَشْتَہُوۡنَ ﴿ؕ۲۱﴾ وَ حُوۡرٌ عِیۡنٌ ﴿ۙ۲۲﴾کَاَمْثٰلِ ا اللُّؤْلُؤَ الْمَکْنُوۡنِ ﴿ۚ۲۳﴾ جَزَآءًۢ بِمَا کَانُوۡا یَعْمَلُوۡنَ ﴿۲۴﴾ لَا یَسْمَعُوۡنَ فِیۡہَا لَغْوًا وَّلَا تَاۡثِیۡمًا ﴿ۙ۲۵﴾ اِلَّا قِیۡلًا سَلٰمًا سَلٰمًا ﴿۲۶﴾اور جو سبقت لے گئے وہ تو سبقت ہی لے گئے وہی مقرّبِ بارگاہ ہیں چین کے باغوں میں اگلوں میں سے ایک گروہ اور پچھلوں میں سے تھوڑے جڑاؤ تختوں پر ہوں گے ان پر تکیہ لگائے ہوئے آمنے سامنے ان کے گرد لئے پھریں گے ہمیشہ رہنے والے لڑکے کوزے اور آفتابے اور جام اور آنکھوں کے سامنے بہتی شراب کہ اس سے نہ انہیں دردِ سر ہو نہ ہوش میں فرق آئے اور میوے جو پسند کریں اور پرندوں کا گوشت جو چاہیں اور بڑی آنکھ والیاں حوریں جیسے چُھپے رکھے ہوئے موتی صلہ ان کے اعمال کا اس میں نہ سنیں گے نہ کوئی بیکار بات نہ گنہگاری ہاں یہ کہنا ہوگا سلام سلام۔
الواقعۃ آیت نمبر 26 – 10
اصحاب الیمین کی جنت کی نعمتوں کا احوال
وَ اَصْحٰبُ الْیَمِیۡنِ ۬ۙ مَاۤ اَصْحٰبُ الْیَمِیۡنِ ﴿ؕ۲۷﴾ فِیۡ سِدْرٍ مَّخْضُوۡدٍ ﴿ۙ۲۸﴾ وَّ طَلْحٍ مَّنۡضُوۡدٍ ﴿ۙ۲۹﴾ وَّ ظِلٍّ مَّمْدُوۡدٍ ﴿ۙ۳۰﴾ وَّ مَآءٍ مَّسْکُوۡبٍ ﴿ۙ۳۱﴾ وَّ فٰکِہَۃٍ کَثِیۡرَۃٍ ﴿ۙ۳۲﴾ لَّا مَقْطُوۡعَۃٍ وَّ لَا مَمْنُوۡعَۃٍ ﴿ۙ۳۳﴾ وَّ فُرُشٍ مَّرْفُوۡعَۃٍ ﴿ؕ۳۴﴾ اِنَّاۤ اَنۡشَاۡنٰہُنَّ اِنۡشَآءً ﴿ۙ۳۵﴾فَجَعَلْنٰہُنَّ اَبْکَارًا﴿ۙ۳۶﴾ عُرُبًا اَتْرَابًا﴿ۙ۳۷﴾ لِّاَصْحٰبِ الْیَمِیۡنِ﴿۳۸﴾ؕ٪ ثُلَّۃٌ مِّنَ الْاَوَّلِیۡنَ﴿ۙ۳۹﴾ وَ ثُلَّۃٌ مِّنَ الْاٰخِرِیۡنَ﴿ؕ۴۰﴾اور دہنی طرف والے کیسے دہنی طرف والے بے کانٹوں کی بیریوں میں اور کیلے کے گچھوں میں اور ہمیشہ کے سائے میں اور ہمیشہ جاری پانی میں اور بہت سے میووں میں جو نہ ختم ہوں اور نہ روکے جائیں اور بلند بچھونوں میں بیشک ہم نے ان عورتوں کو اچھی اٹھان اٹھایا تو انہیں بنایا کواریاں اپنے شوہر پر پیاریاں انہیں پیار دلاتیاں ایک عمر والیاں دہنی طرف والوں کے لئے اگلوں میں سے ایک گروہ اور پچھلوں میں سے ایک گروہ ۔
الواقعۃ آیت نمبر 40 – 27
مقربین اور اصحاب الیمین کے لیے جنت اور سلامتی ہے
فَاَمَّاۤ اِنۡ کَانَ مِنَ الْمُقَرَّبِیۡنَ ﴿ۙ۸۸﴾ فَرَوْحٌ وَّ رَیۡحَانٌ ۬ۙ وَّ جَنَّتُ نَعِیۡمٍ ﴿۸۹﴾ وَ اَمَّاۤ اِنۡ کَانَ مِنۡ اَصْحٰبِ الْیَمِیۡنِ ﴿ۙ۹۰﴾ فَسَلٰمٌ لَّکَ مِنْ اَصْحٰبِ الْیَمِیۡنِ ﴿۹۱﴾ؕپھر وہ مرنے والا اگر مقرّبوں سے ہے تو راحت ہے اور پھول اور چین کے باغ اور اگر دہنی طرف والوں سے ہو تو اے محبوب تم پر سلام ہے دہنی طرف والوں سے۔
الواقعۃ آیت نمبر 91 – 88
جنتیوں کے نعمتوں سے لطف اٹھانے اور جنت کے حسین مناظر
اِنَّ الْاَبْرَارَ یَشْرَبُوۡنَ مِنۡ کَاۡسٍ کَانَ مِزَاجُہَا کَافُوۡرًا ۚ﴿۵﴾ عَیۡنًا یَّشْرَبُ بِہَا عِبَادُ اللہِ یُفَجِّرُوۡنَہَا تَفْجِیۡرًا ﴿۶﴾ یُوۡفُوۡنَ بِالنَّذْرِ وَ یَخَافُوۡنَ یَوْمًا کَانَ شَرُّہٗ مُسْتَطِیۡرًا ﴿۷﴾ وَ یُطْعِمُوۡنَ الطَّعَامَ عَلٰی حُبِّہٖ مِسْکِیۡنًا وَّ یَتِیۡمًا وَّ اَسِیۡرًا ﴿۸﴾ اِنَّمَا نُطْعِمُکُمْ لِوَجْہِ اللہِ لَا نُرِیۡدُ مِنۡکُمْ جَزَآءً وَّ لَا شُکُوۡرًا ﴿۹﴾ اِنَّا نَخَافُ مِنۡ رَّبِّنَا یَوْمًا عَبُوۡسًا قَمْطَرِیۡرًا ﴿۱۰﴾ فَوَقٰىہُمُ اللہُ شَرَّ ذٰلِکَ الْیَوْمِ وَ لَقّٰىہُمْ نَضْرَۃً وَّ سُرُوۡرًا ﴿ۚ۱۱﴾ وَ جَزٰىہُمۡ بِمَا صَبَرُوۡا جَنَّۃً وَّ حَرِیۡرًا ﴿ۙ۱۲﴾ مُّتَّکِـِٕیۡنَ فِیۡہَا عَلَی الْاَرَآئِکِ ۚ لَا یَرَوْنَ فِیۡہَا شَمْسًا وَّ لَا زَمْہَرِیۡرًا ﴿ۚ۱۳﴾ وَ دَانِیَۃً عَلَیۡہِمْ ظِلٰلُہَا وَ ذُلِّلَتْ قُطُوۡفُہَا تَذْلِیۡلًا ﴿۱۴﴾ وَ یُطَافُ عَلَیۡہِمۡ بِاٰنِیَۃٍ مِّنۡ فِضَّۃٍ وَّ اَکْوَابٍ کَانَتْ قَوَارِیْرَا۠ؔؔ﴿ۙ۱۵﴾ قَوَارِیْرَا۠ؔؔ مِنۡ فِضَّۃٍ قَدَّرُوۡہَا تَقْدِیۡرًا ﴿۱۶﴾ وَ یُسْقَوْنَ فِیۡہَا کَاۡسًا کَانَ مِزَاجُہَا زَنۡجَبِیۡلًا ﴿ۚ۱۷﴾ عَیۡنًا فِیۡہَا تُسَمّٰی سَلْسَبِیۡلًا ﴿۱۸﴾ وَ یَطُوۡفُ عَلَیۡہِمْ وِلْدٰنٌ مُّخَلَّدُوۡنَ ۚ اِذَا رَاَیۡتَہُمْ حَسِبْتَہُمْ لُؤْلُؤًا مَّنۡثُوۡرًا ﴿۱۹﴾ وَ اِذَا رَاَیۡتَ ثَمَّ رَاَیۡتَ نَعِیۡمًا وَّ مُلْکًا کَبِیۡرًا ﴿۲۰﴾ عٰلِیَہُمْ ثِیَابُ سُنۡدُسٍ خُضْرٌ وَّ اِسْتَبْرَقٌ ۫ وَّ حُلُّوۡۤا اَسَاوِرَ مِنۡ فِضَّۃٍ ۚ وَ سَقٰىہُمْ رَبُّہُمْ شَرَابًا طَہُوۡرًا ﴿۲۱﴾ اِنَّ ہٰذَا کَانَ لَکُمْ جَزَآءً وَّ کَانَ سَعْیُکُمۡ مَّشْکُوۡرًا ﴿٪۲۲﴾بے شک نیک پئیں گے اس جام میں سے جس کی ملونی کافور ہے وہ کافور کیا؟ ایک چشمہ ہے جس میں سے اللّٰہ کے نہایت خاص بندے پئیں گے اپنے محلوں میں اسے جہاں چاہیں بہا کر لے جائیں گے اپنی منتیں پوری کرتے ہیں اور اس دن سے ڈرتے ہیں جس کی برائی پھیلی ہوئی ہے اور کھانا کھلاتے ہیں اس کی محبّت پر مسکین اور یتیم اور اسیر کو ان سے کہتے ہیں ہم تمہیں خاص اللّٰہ کے لئے کھانا دیتے ہیں تم سے کوئی بدلہ یا شکر گزاری نہیں مانگتے بے شک ہمیں اپنے رب سے ایک ایسے دن کا ڈر ہے جو بہت ترش نہایت سخت ہے تو انہیں اللّٰہ نے اس دن کے شر سے بچالیا اور انہیں تازگی اور شادمانی دی اور ان کے صبر پر انہیں جنّت اور ریشمی کپڑے صلہ میں دیئے جنّت میں تختوں پر تکیہ لگائے ہوں گے نہ اس میں دھوپ دیکھیں گے نہ ٹھٹھراور اس کے سائے ان پر جھکے ہونگے اور اس کے گچھے جھکاکر نیچے کردیئےگئے ہوں گے اور ان پر چاندی کے برتنوں اور کوزوں کا دور ہوگا جو شیشے کے مثل ہورہے ہوں گے کیسےشیشے چاندی کے ساقیوں نے انہیں پورے اندازہ پر رکھا ہوگا اور اس میں وہ جام پلائے جائیں گے جس کی ملونی ادرک ہوگی وہ ادرک کیا ہے جنّت میں ایک چشمہ ہے جسے سلسبیل کہتے ہیں اور ان کے آس پاس خدمت میں پھریں گے ہمیشہ رہنے والے لڑکے جب تو انہیں دیکھے تو انہیں سمجھے کہ موتی ہیں بکھرے ہوئے اور جب تو ادھر نظر اٹھائے ایک چین دیکھے اور بڑی سلطنت ان کے بدن پر ہیں کریب کے سبز کپڑے اور قنادیز کے اور انہیں چاندی کے کنگن پہنائے گئے اور انہیں ان کے رب نے ستھری شراب پلائی ان سے فرمایا جائے گا یہ تمہارا صلہ ہے اور تمہاری محنت ٹھکانے لگی۔
الدھر آیت نمبر 22 – 5
اِنَّ الْمُتَّقِیۡنَ فِیۡ ظِلٰلٍ وَّ عُیُوۡنٍ ﴿ۙ۴۱﴾ وَّ فَوٰکِہَ مِمَّا یَشْتَہُوۡنَ ﴿ؕ۴۲﴾ کُلُوۡا وَاشْرَبُوۡا ہَنِیۡٓــًٔۢا بِمَا کُنۡتُمْ تَعْمَلُوۡنَ ﴿۴۳﴾ اِنَّا کَذٰلِکَ نَجْزِی الْمُحْسِنِیۡنَ ﴿۴۴﴾بے شک ڈر والے سایوں اور چشموں میں ہیں اور میوؤں میں جو ان کا جی چاہے کھاؤ اور پیو رچتا ہوا اپنے اعمال کا صلہ بے شک نیکوں کو ہم ایسا ہی بدلہ دیتے ہیں۔
المرسلٰت آیت نمبر 44 – 41
اِنَّ الْاَبْرَارَ لَفِیۡ نَعِیۡمٍ ﴿۱۳﴾ۚبے شک نکو کار ضرور چین میں ہیں۔
الانفطار آیت نمبر 13
اِنَّ الْاَبْرَارَ لَفِیۡ نَعِیۡمٍ ﴿ۙ۲۲﴾ عَلَی الْاَرَآئِکِ یَنۡظُرُوۡنَ ﴿ۙ۲۳﴾ تَعْرِفُ فِیۡ وُجُوۡہِہِمْ نَضْرَۃَ النَّعِیۡمِ ﴿ۚ۲۴﴾ یُسْقَوْنَ مِنۡ رَّحِیۡقٍ مَّخْتُوۡمٍ ﴿ۙ۲۵﴾ خِتٰمُہٗ مِسْکٌ ؕ وَ فِیۡ ذٰلِکَ فَلْیَتَنَافَسِ الْمُتَنٰفِسُوۡنَ ﴿ؕ۲۶﴾ وَ مِزَاجُہٗ مِنۡ تَسْنِیۡمٍ ﴿ۙ۲۷﴾ عَیۡنًا یَّشْرَبُ بِہَا الْمُقَرَّبُوۡنَ ﴿ؕ۲۸﴾بے شک نکو کار ضرور چین میں ہیں تختوں پر دیکھتے ہیں تو ان کے چہروں میں چین کی تازگی پہچانے نتھری شراب پلائے جائیں گے جومہر کی ہوئی رکھی ہے اس کی مہر مشک پر ہے اور اسی پر چاہئے کہ للچائیں للچانے والے اور اس کی ملونی تسنیم سے ہے وہ چشمہ جس سے مقرّبانِ بارگاہ پیتے ہیں۔
المطففین آیت نمبر 28 – 22
وُجُوۡہٌ یَّوْمَئِذٍ نَّاعِمَۃٌ ۙ﴿۸﴾ لِّسَعْیِہَا رَاضِیَۃٌ ۙ﴿۹﴾ فِیۡ جَنَّۃٍ عَالِیَۃٍ ﴿ۙ۱۰﴾ لَّا تَسْمَعُ فِیۡہَا لٰغِیَۃً ﴿ؕ۱۱﴾ فِیۡہَا عَیۡنٌ جَارِیَۃٌ ﴿ۘ۱۲﴾ فِیۡہَا سُرُرٌ مَّرْفُوۡعَۃٌ ﴿ۙ۱۳﴾ وَّ اَکْوَابٌ مَّوْضُوۡعَۃٌ ﴿ۙ۱۴﴾ وَّ نَمَارِقُ مَصْفُوۡفَۃٌ ﴿ۙ۱۵﴾ وَّ زَرَابِیُّ مَبْثُوۡثَۃٌ ﴿ؕ۱۶﴾کتنے ہی منھ اس دن چین میں ہیں اپنی کوشش پر راضی بلند باغ میں کہ اس میں کوئی بیہودہ بات نہ سنیں گےاس میں رواں چشمہ ہے اس میں بلند تخت ہیں اور چُنے ہوئے کوزے اور برابر برابر بچھے ہوئے قالین اور پھیلی ہوئی چاندنیاں۔
الغاشیۃ آیت نمبر 16 – 8
جنتیوں کے لیے بے انتہا عطا ہے
اِنَّ لِلْمُتَّقِیۡنَ مَفَازًا ﴿ۙ۳۱﴾ حَدَآئِقَ وَ اَعْنٰبًا ﴿ۙ۳۲﴾ وَّ کَوَاعِبَ اَتْرَابًا ﴿ۙ۳۳﴾ وَّ کَاۡسًا دِہَاقًا ﴿ؕ۳۴﴾ لَا یَسْمَعُوۡنَ فِیۡہَا لَغْوًا وَّ لَا کِذّٰبًا ﴿۳۵﴾ۚۖ جَزَآءً مِّنۡ رَّبِّکَ عَطَآءً حِسَابًا ﴿ۙ۳۶﴾بے شک ڈر والوں کو کامیابی کی جگہ ہے باغ ہیں اور انگور اور اٹھتے جوبن والیاں ایک عمر کی اور چھلکتا جام جس میں نہ کوئی بے ہودہ بات سنیں اورنہ جھٹلانا صلہ تمہارے رب کی طرف سے نہایت کافی عطا۔
النبا آیت نمبر 36 – 31
جنت والے ہی کامیاب ہیں
لَا یَسْتَوِیۡۤ اَصْحٰبُ النَّارِ وَ اَصْحٰبُ الْجَنَّۃِ ؕ اَصْحٰبُ الْجَنَّۃِ ہُمُ الْفَآئِزُوۡنَ ﴿۲۰﴾دوزخ والے اور جنّت والے برابر نہیں جنّت والے ہی مراد کو پہنچے۔
الحشر آیت نمبر 20
-----------------------------------------------------------------------------------------نوٹ:- جو کوئی اس مضمون کے تینوں حصوں کو پی - ڈی - ایف فارمٹ میں ڈاؤن لوڈ کرنا چاہتا ہے تو اس کےلیے فائل ساتھ منسلک ہے۔