- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,587
- ری ایکشن اسکور
- 6,767
- پوائنٹ
- 1,207
جواظ اور جعظری
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
(( إِنَّ اللّٰہَ: یُبْغِضُ کَلَّ جَعْظَرِيٍّ جَوَّاظٍ، سَخَّابٍ فِيْ الْأَسْوَاقِ، جِیْفَۃٍ بِاللَّیْلِ، حِمَارٍ بِالنَّھَارِ، عَالِمٍ بِالدُّنْیَا، جَاھِلٍ بِالْآخِرَۃِ۔ ))1
'' بے شک اللہ تعالیٰ ہر بکواسی، شیخی بگھارنے والے، بازاروں میں شور شرابا کرنے والے، رات کو مردار، دن کو گدھا بننے والے دنیا کے عالم اور آخرت سے جاہل انسان کو پسند نہیں فرماتے۔ ''
جعظری: بکواس کرنے والا متکبر انسان مراد ہے یا سخت دل، پیٹو اور ٹھگنا انسان مراد ہے جو ایسی اشیاء پر فخر کرتا اور ڈینگ مارتا ہے جن کا وہ مالک نہیں۔
جواظ: موٹا، چال میں تکبرانہ رنگ اختیار کرنے والا، باتونی، تکلیف میں چیخ وپکار کرنے والا، مال جمع کرنے والا بخیل، اکتایا ہوا عاجز، سخت دل فاجر، بکواس کرنے والا، زیادہ کھانے والا، شخص مراد ہے۔
رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
(( لَا یَدْخُلُ الْجَنَّۃَ الْجَوَّاظُ، وَلَا الْجَعْظَرِيُّ۔ ))2
'' جنت میں بکواسی، شیخی بگھارنے والے داخل نہیں ہوں گے۔ ''
السَّخَّابُ: شور شرابا کرنے والا، سخت جھگڑالو، رات کو لکڑی کی طرح اور دن کو چیخ و پکار شور کرنے والا بن جاتا ہے، یعنی جب رات کا اندھیرا چھا جاتا ہے تو بستر پر گر جاتا ہے گویا کہ لکڑی ہے اور دن ہوتے ہی دنیا کی حرص پر شور ڈالنا شروع کرتا ہے۔
اَلْجِیْفَۃُ: ایسا مردار مراد ہے جس سے بدبو شروع ہوجائے، یہ لفظ ایسے انسان پر بولا گیا ہے جو ساری رات مردار کی طرح پڑا رہا، نہ تو تہجد اور نہ ہی فجر کی نماز کے لیے کھڑا ہوا حتیٰ کہ جب نوکری پر جانے کا وقت قریب آتا ہے تو جلدی جلدی اٹھتا اور کپڑے پہنتا ہے اور کام پر چلا جاتا ہے۔
اَلْحِمَارُ: سے ایسا انسان مراد ہے جو اپنی آخرت کی تیاری کے برابر اپنی دنیا کے لیے سارا دن محنت کرتا ہے (یعنی جتنی تیاری آخرت کے لیے کرنی چاہیے تھی اتنی تیاری دنیا کے لیے کرتا ہے) اور اس سے بھی برا وہ ہے جو اپنی آخرت تباہ کرکے کسی دوسرے کی دنیا بنانے کے لیے گدھے کی طرح کام کرتا ہے حتیٰ کہ جب سونے کا ٹائم ہوتا ہے تو بستر پر مردار کی طرح گر پڑتا ہے۔
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
1 صحیح الجامع الصغیر، رقم: ۱۸۷۸۔
2صحیح الجامع الصغیر، رقم: ۴۰۱۶۔
اللہ تعالی کی پسند اور ناپسند