محمد عامر یونس
خاص رکن
- شمولیت
- اگست 11، 2013
- پیغامات
- 17,117
- ری ایکشن اسکور
- 6,800
- پوائنٹ
- 1,069
10 - اللہ سبحانہ وتعالى كا فرمان ہے:
{اور اگر اللہ تعالى آپس ميں لوگوں كو ايك دوسرے سے نہ ہٹاتا رہتا تو عبادت خانے اور گرجے اور مسجديں اور يہوديوں كے معبد اور وہ مسجديں بھى منہدم كردى جاتيں جہاں اللہ تعالى كا نام كثرت سے ليا جاتا ہے، جو اللہ تعالى كى مدد و نصرت كرے گا اللہ تعالى بھى ضرور اس كى مدد و نصرت كرے گا، بيشك اللہ تعالى بڑى قوتوں والا بڑے غلبے والا ہے} الحج ( 40 ).
مقاتل رحمہ اللہ تعالى كہتے ہيں:اور ايك دوسرے مقام پر ارشاد بارى تعالى ہے:
{اور اگر اللہ تعالى بعض لوگوں كو بعض سے دفع نہ كرتا تو زمين ميں فساد پھيل جاتا، ليكن اللہ تعالى دنيا والوں پر فضل و كرم كرنےوالا ہے} البقرۃ ( 251 ).
اگر اللہ تعالى مسلمانوں كےساتھ مشركوں كو دفع نہ كرے تو مشرك زمين پر غالب آجائيں اور مسلمانوں كو قتل كرنا شروع كرديں، اور مساجد خراب كرديں. اھـ
شيخ الاسلام رحمہ اللہ تعالى اپنى كتاب" الجواب الصحيح" ميں لكھتے ہيں:
اللہ تعالى مومنوں كے ساتھ كفار كو دفع كرتا اور دونوں گروہوں ميں سے بہتر اور اچھے گروہ كے ساتھ شرير اور برے گروہ كو ختم كرتا ہے، جيسا كہ مجوسيوں كو رومى عيسائيوں كے ساتھ ختم كيا، پھرامت محمديہ كے مومنوں كے ساتھ نصارى كو دفع كيا. اھـ
ديكھيں: الجواب الصحيح ( 2 / 216 ).
اور سعدى رحمہ اللہ تعالى كہتے ہيں:
كافروں اور فاجروں، اہل شر اور فساديوں كے غلبہ كى بنا پر زمين ميں فساد بپا ہو چكا ہے. اھـ
جھاد كى مشروعيت كى بعض حكمتيں يہ تھيں جو ذكر كى گئى ہيں.
اللہ تعالى سے ہمارى دعا ہے كہ وہ مسلمانوں كو ان كے دين كى طرف بہتر اور اچھے طريقے سے پلٹنے كو توفيق نصيب فرمائے، اور اللہ تعالى ہمارے نبى محمد صلى اللہ عليہ وسلم پر اپنى رحمتوں كا نزول فرمائے.
واللہ اعلم .
الاسلام سوال وجواب
http://islamqa.info/ur/34647