نام نہاد جہادی – اور ان کا حقیقی سیاہ چہرہ
محترم ممبران
السلام عليکم
میں عبدالبصیر کے جہاد کے نظريے کے متعلق نہايت تفصیلی پوسٹنگز کی قدر کرتا ہوں ۔ تاہم، میں اپنے دائرہ کار اور ذمہ داريوں سے باہر ایک مذہبی بحث ميں الجھنا نہیں چاہتا۔ خواتین اور بچوں سمیت پاکستانی معصوم لوگوں کے خلاف مقدس جنگ کی آڑ میں ان نام نہاد انتہا پسندوں کے مسلسل مظالم اور غیر انسانی کارروائیوں کو اجاگر کرنے کی اجازت چاہتا ہوں۔
یہ بالکل میری سمجھ سے باہر ہے کہ کچھ لوگ کس طرح انتہائی تشدد کی ان سفاکانہ اور غیر انسانی کارروائیوں پر خاموش رہ سکتے ہیں اور ان نام نہاد جہاديوں کی حمايت کرسکتے ہيں جو اپنے مذموم سیاسی عزائم کے حصول کيلۓ مذہب کا سہارا ليتے ہيں۔ ان غیر انسانی بنیاد پرستوں نے نام نہاد مقدس جنگ کے نام پر پاکستان اور افغانستان کے پرامن معاشروں کو يرغمال بنا ہوا ہے۔ مذہب کے نام پر يہ انتہا پسند مساجد، جنازہ ، ہسپتالوں، بازاروں اور سکولوں میں بے گناہ مسلمانوں کو مار رہے ہیں ۔ يہ ایک ناقابل تردید حقیقت ہے کہ يہ غیر انسانی بنیاد پرست اصل مجرم ہیں جو خطے بھر میں معصوم لوگوں کی زندگیوں میں درد اور تکلیف کا باعث بنے ہيں۔
ميں فورم پر محترم ارکان سے ايک سادہ سا سوال پوچھنا چاہتا ہوں۔ کہ خود کش حملوں اور جاری تشدد کے متاثرین پاکستان دشمن سپاہی ہیں يا معصوم عوام جو انسانیت کے خلاف ان انتہا پسندوں کے سنگین جرائم کا شکار ہوچکے ہيں۔ اس کے علاوہ ميں قابل احترام ارکان سے یہ مختصر ویڈیو کلپس دیکھنے کی درخواست کرتا ہوں۔ يہ ويڈيوز انسانیت کے خلاف ان نام نہاد جہاديوں کے حقيقی سیاہ چہرے اور ان کے لامتناہی مظالم کو عياں کرديں گی۔
ch%3Fv%3DpiDCcSbbRJ4&has_verified=1
ايک حالیہ پرتشدد اور ظالمانہ کارروائی میں ان نام نہاد مقدس جہاديوں نے صوبہ پختونخواہ کے اپرديرضلع ميں اپنی قيد میں سترہ نہتے پاکستانی فوجیوں کو بيدردی سے ذبح کیا۔ کيا غیر مسلح قیدیوں کو ذبح کرنے کا کوئی بھی جواز ہے؟
http://www.longwarjournal.org/archives/2012/06/pakistani_taliban_re_3.php?
بے شک يہ نام نہاد جہادی نہ تو مذہب کے وفادار ہيں اور نہ ہی ملک اور پاکستانی عوام کے وفادار ہیں ۔ يہ انتہاپسند اپنے مذموم سیاسی عزائم کے حصول کيلۓ مذہب کو استعمال کر رہے ہیں اور انھوں نے پاکستانی پرامن معاشرے کو یرغمال بنا ہوا ہے ۔ مجھے پورا يقين ہے کہ معصوم لوگوں کے خلاف ٹی ٹی پی کی جاری پر تشدد کارروائیوں اور سنگین جرائم کا مذہب سے کوئی بھی تعلق نہیں جس کا وہ غلط پرچار کررہے ہيں ۔
آخر ميں، ان حضرات سے ايک سوال پوچھنا چاہتا ہوں جنہوں نے ايسے سفاکانہ حملوں پر اپنی آنکھيں بند کی ہوئیں ہيں اور ان غیر انسانی قاتلوں کو نام نہاد جہادی سمجھتے ہيں۔ کہ کيا ہم مذہب کے نام پر ان انتہا پسندوں کی تشدد، قتل اور عدم رواداری پر مبنی کاروائيوں اور ان کے شرانگيز ایجنڈے کو نظر انداز کر سکتے ہیں؟ اس کا سادہ جواب ہے "نہیں" - پاکستان کے امن کو لاحق اس خطرے کو مٹانے کيلۓ مشترکہ کوشش وقت کی ايک اہم ضرورت ہے تاکہ ملک اور خطے میں پائیدار امن کو یقینی بنايا جاسکے۔
ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
www.state.gov
https://twitter.com/#!/USDOSDOT_Urdu
http://www.facebook.com/USDOTUrdu
http://www.facebook.com/USDOTUrdu
محترم ممبران
السلام عليکم
میں عبدالبصیر کے جہاد کے نظريے کے متعلق نہايت تفصیلی پوسٹنگز کی قدر کرتا ہوں ۔ تاہم، میں اپنے دائرہ کار اور ذمہ داريوں سے باہر ایک مذہبی بحث ميں الجھنا نہیں چاہتا۔ خواتین اور بچوں سمیت پاکستانی معصوم لوگوں کے خلاف مقدس جنگ کی آڑ میں ان نام نہاد انتہا پسندوں کے مسلسل مظالم اور غیر انسانی کارروائیوں کو اجاگر کرنے کی اجازت چاہتا ہوں۔
یہ بالکل میری سمجھ سے باہر ہے کہ کچھ لوگ کس طرح انتہائی تشدد کی ان سفاکانہ اور غیر انسانی کارروائیوں پر خاموش رہ سکتے ہیں اور ان نام نہاد جہاديوں کی حمايت کرسکتے ہيں جو اپنے مذموم سیاسی عزائم کے حصول کيلۓ مذہب کا سہارا ليتے ہيں۔ ان غیر انسانی بنیاد پرستوں نے نام نہاد مقدس جنگ کے نام پر پاکستان اور افغانستان کے پرامن معاشروں کو يرغمال بنا ہوا ہے۔ مذہب کے نام پر يہ انتہا پسند مساجد، جنازہ ، ہسپتالوں، بازاروں اور سکولوں میں بے گناہ مسلمانوں کو مار رہے ہیں ۔ يہ ایک ناقابل تردید حقیقت ہے کہ يہ غیر انسانی بنیاد پرست اصل مجرم ہیں جو خطے بھر میں معصوم لوگوں کی زندگیوں میں درد اور تکلیف کا باعث بنے ہيں۔
ميں فورم پر محترم ارکان سے ايک سادہ سا سوال پوچھنا چاہتا ہوں۔ کہ خود کش حملوں اور جاری تشدد کے متاثرین پاکستان دشمن سپاہی ہیں يا معصوم عوام جو انسانیت کے خلاف ان انتہا پسندوں کے سنگین جرائم کا شکار ہوچکے ہيں۔ اس کے علاوہ ميں قابل احترام ارکان سے یہ مختصر ویڈیو کلپس دیکھنے کی درخواست کرتا ہوں۔ يہ ويڈيوز انسانیت کے خلاف ان نام نہاد جہاديوں کے حقيقی سیاہ چہرے اور ان کے لامتناہی مظالم کو عياں کرديں گی۔
ايک حالیہ پرتشدد اور ظالمانہ کارروائی میں ان نام نہاد مقدس جہاديوں نے صوبہ پختونخواہ کے اپرديرضلع ميں اپنی قيد میں سترہ نہتے پاکستانی فوجیوں کو بيدردی سے ذبح کیا۔ کيا غیر مسلح قیدیوں کو ذبح کرنے کا کوئی بھی جواز ہے؟
http://www.longwarjournal.org/archives/2012/06/pakistani_taliban_re_3.php?
بے شک يہ نام نہاد جہادی نہ تو مذہب کے وفادار ہيں اور نہ ہی ملک اور پاکستانی عوام کے وفادار ہیں ۔ يہ انتہاپسند اپنے مذموم سیاسی عزائم کے حصول کيلۓ مذہب کو استعمال کر رہے ہیں اور انھوں نے پاکستانی پرامن معاشرے کو یرغمال بنا ہوا ہے ۔ مجھے پورا يقين ہے کہ معصوم لوگوں کے خلاف ٹی ٹی پی کی جاری پر تشدد کارروائیوں اور سنگین جرائم کا مذہب سے کوئی بھی تعلق نہیں جس کا وہ غلط پرچار کررہے ہيں ۔
آخر ميں، ان حضرات سے ايک سوال پوچھنا چاہتا ہوں جنہوں نے ايسے سفاکانہ حملوں پر اپنی آنکھيں بند کی ہوئیں ہيں اور ان غیر انسانی قاتلوں کو نام نہاد جہادی سمجھتے ہيں۔ کہ کيا ہم مذہب کے نام پر ان انتہا پسندوں کی تشدد، قتل اور عدم رواداری پر مبنی کاروائيوں اور ان کے شرانگيز ایجنڈے کو نظر انداز کر سکتے ہیں؟ اس کا سادہ جواب ہے "نہیں" - پاکستان کے امن کو لاحق اس خطرے کو مٹانے کيلۓ مشترکہ کوشش وقت کی ايک اہم ضرورت ہے تاکہ ملک اور خطے میں پائیدار امن کو یقینی بنايا جاسکے۔
ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
www.state.gov
https://twitter.com/#!/USDOSDOT_Urdu
http://www.facebook.com/USDOTUrdu
http://www.facebook.com/USDOTUrdu