• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

حاسبوا ،قبل أن تحاسبوا

عابدالرحمٰن

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 18، 2012
پیغامات
1,124
ری ایکشن اسکور
3,234
پوائنٹ
240
پیش کردہ: عابدالرحمٰن بجنوری​

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم​

محاسبہ

موافق اور مخالف افعال کی تفتیش اور جانچ پڑتال کا نام محاسبہ ہے ، جس کو دن کے دن بلکہ بہتر تو یہ ہے گھڑی کی گھڑی میں کرلیا جائے اور ان کا احصار کرلیا جائے ۔اگر موافق ہوں تو شکر باری تعالیٰ بجا لانا چاہئے اور اگر مخالف ہوں تو توبہ اور استغفار کرنا چاہئے ،
اور اللہ تعالیٰ نے فرمایا:
يٰٓاَيُّہَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوا اتَّقُوا اللہَ وَلْتَنْظُرْ نَفْسٌ مَّا قَدَّمَتْ لِغَدٍ۝۰ۚ وَاتَّقُوا اللہَ۝۰ۭ اِنَّ اللہَ خَبِيْرٌۢ بِمَا تَعْمَلُوْنَ۝۱۸
وَلَا تَكُوْنُوْا كَالَّذِيْنَ نَسُوا اللہَ فَاَنْسٰـىہُمْ اَنْفُسَہُمْ۝۰ۭ اُولٰۗىِٕكَ ہُمُ الْفٰسِقُوْنَ۝۱۹

اے ایمان والوں! خدا سے ڈرتے رہو اور ہر شخص کو دیکھنا چاہیئے کہ اس نے کل (یعنی فردائے قیامت) کے لئے کیا (سامان) بھیجا ہے اور (ہم پھر کہتے ہیں کہ) خدا سے ڈرتے رہو بےشک خدا تمہارے سب اعمال سے خبردار ہے
اور ان لوگوں جیسے نہ ہونا جنہوں نے خدا کو بھلا دیا تو خدا نے انہیں ایسا کردیا کہ خود اپنے تئیں بھول گئے۔ یہ بدکردار لوگ ہیں (الحشر:۱۸:۱۹)
اور دوسری جگہ فرمان الٰہی ہے:
وَاَنِيْبُوْٓا اِلٰى رَبِّكُمْ وَاَسْلِمُوْا لَہٗ مِنْ قَبْلِ اَنْ يَّاْتِيَكُمُ الْعَذَابُ ثُمَّ لَا تُنْصَرُوْنَ۝۵۴ [٣٩:٥٤]
اور اس سے پہلے کہ تم پر عذاب آ واقع ہو، اپنے پروردگار کی طرف رجوع کرو اور اس کے فرمانبردار ہوجاؤ پھر تم کو مدد نہیں ملے گی (الذمر:۵۴)
وقال عمر بن الخطاب رضي الله عنه: (حاسبوا أنفسكم قبل أن تحاسبوا، وزنوها قبل أن توزنوا،)
حساب لیے جانے سے پہلے حساب کرلو ،اور وزن کیے جانے سے پہلے وزن کرلو
محاسبہ کے دو وقت ہیں
وقت آخر شب ، لہٰذا جب نیند سے بیدار ہو تو یہ پڑھنا چاہئے
اَلْحَمْدُ ﷲِ الَّذِیْ اَحْیَانَا بَعْدَ مَآ اَمَاتَنَا وَاِلَیْہِ النُّشُوْرُ (رواہ البخاری و مسلم عن البراء مشکوۃ ص۲۰۸ جلد ۱)
اللہ کا شکر ہے جس نے ہمیں مارنے کے بعد جلا دیا اور اسی کے پاس (مرنے کے بعد) زندہ ہو کر جانا ہے۔
اور اس کے بعد یہ آیت شریفہ بھی پڑھ لینی چاہئے
اَﷲُ یَتَوَفَّی الْاَنْفُسَ حِیْنَ مَوْتِہَا وَالَّتِیْ لَمْ تَمُتْ فِیْ مَنَامِھَا فَیُمْسِکُ الَّتِیْ قَضٰی عَلَیْہَا الْمَوْتَ وَیُرْسِلُ الْاُخْرٰیٓ اِلٰٓی اَجَلٍ مُّسَمًّی اِنَّ فِیْ ذٰلِکَ لَاٰیٰتٍ لِّقَوْمٍ یَّتَفَکَّرُوْنَ (زمر:۴۲)
خدا لوگوں کے مرنے کے وقت ان کی روحیں قبض کرلیتا ہے اور جو مرے نہیں (ان کی روحیں) سوتے میں (قبض کرلیتا ہے) پھر جن پر موت کا حکم کرچکتا ہے ان کو روک رکھتا ہے اور باقی روحوں کو ایک وقت مقرر تک کے لئے چھوڑ دیتا ہے۔ جو لوگ فکر کرتے ہیں ان کے لئے اس میں نشانیاں ہیں ۔
اس کے پڑھنے سے مقصود یہ ہے کہ انسان جب نیند سے بیدار ہو اگر ہو تو جناب باری تعالیٰ کی طرف ہو،اور اس کے بعد یہ
الٰہی ما احییت اللیل وما صلیت ما یلین بجنابک
الٰہی نہ میں نے رات کو زندہ کیا اور نہ میں نے ویسی نماز پڑھی جیسی کے جناب کے شایان شان ہے
ایسا کہنے سے خطرات نفس دور ہوجائیں گے اور اگر پھر بھی نفس میں کوئی خطرہ گزرتا ہے تو پھر محاسبہ کرنا چاہئے ،حتیٰ کہ قلب پوری طرح سے جناب باری تعالیٰ کی طرف رجوع کرنے لگے۔
دوسرا وقت بعد صلوٰۃ عصر کے ہے، اس وقت کی خصوصیت یہ ہے کہ یہ وقت ملائکہ کے نزول اور صعود کا وقت ہے ۔ان دونوں وقتوں میں یعنی عصر اور تہجد پر تمام صلحاء اور عباد ، زہاد، اور اولیاء اللہ نے پابندی کی ہے ،اس لیے ایک دیندار آدمی کے لیے مناسب ہے کہ ہر نماز کے بعد خصوصاً عشاء کی نماز کے بعد اپنے دن بھر کے اقوال و افعال کی جانچ پڑتال کرے اور غلط کاموں پر توبہ استغفار اور اظہار ندامت کرے۔ فقط واللہ اعلم بالصواب
 

انس

منتظم اعلیٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 03، 2011
پیغامات
4,178
ری ایکشن اسکور
15,351
پوائنٹ
800
وقت آخر شب ، لہٰذا جب نیند سے بیدار ہو تو یہ پڑھنا چاہئے
اَلْحَمْدُ ﷲِ الَّذِیْ اَحْیَانَا بَعْدَ مَآ اَمَاتَنَا وَاِلَیْہِ النُّشُوْرُ (رواہ البخاری و مسلم عن البراء مشکوۃ ص۲۰۸ جلد ۱)
اللہ کا شکر ہے جس نے ہمیں مارنے کے بعد جلا دیا اور اسی کے پاس (مرنے کے بعد) زندہ ہو کر جانا ہے۔
اور اس کے بعد یہ آیت شریفہ بھی پڑھ لینی چاہئے
اَﷲُ یَتَوَفَّی الْاَنْفُسَ حِیْنَ مَوْتِہَا وَالَّتِیْ لَمْ تَمُتْ فِیْ مَنَامِھَا فَیُمْسِکُ الَّتِیْ قَضٰی عَلَیْہَا الْمَوْتَ وَیُرْسِلُ الْاُخْرٰیٓ اِلٰٓی اَجَلٍ مُّسَمًّی اِنَّ فِیْ ذٰلِکَ لَاٰیٰتٍ لِّقَوْمٍ یَّتَفَکَّرُوْنَ (زمر:۴۲)
خدا لوگوں کے مرنے کے وقت ان کی روحیں قبض کرلیتا ہے اور جو مرے نہیں (ان کی روحیں) سوتے میں (قبض کرلیتا ہے) پھر جن پر موت کا حکم کرچکتا ہے ان کو روک رکھتا ہے اور باقی روحوں کو ایک وقت مقرر تک کے لئے چھوڑ دیتا ہے۔ جو لوگ فکر کرتے ہیں ان کے لئے اس میں نشانیاں ہیں ۔
اس کے پڑھنے سے مقصود یہ ہے کہ انسان جب نیند سے بیدار ہو اگر ہو تو جناب باری تعالیٰ کی طرف ہو،
اور اس کے بعد یہ
الٰہی ما احییت اللیل وما صلیت ما یلین بجنابک
الٰہی نہ میں نے رات کو زندہ کیا اور نہ میں نے ویسی نماز پڑھی جیسی کے جناب کے شایان شان ہے
ایسا کہنے سے خطرات نفس دور ہوجائیں گے اور اگر پھر بھی نفس میں کوئی خطرہ گزرتا ہے تو پھر محاسبہ کرنا چاہئے ،حتیٰ کہ قلب پوری طرح سے جناب باری تعالیٰ کی طرف رجوع کرنے لگے۔
ان دونوں باتوں کی دلیل پیش فرما دیجئے! جزاکم اللہ خیرا!
 

عابدالرحمٰن

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 18، 2012
پیغامات
1,124
ری ایکشن اسکور
3,234
پوائنٹ
240
السلام علیکم
حقیقت تو یہی ہے کہ کوئی حوالہ نہیں ہے بس اتنا عرض کردیتا ہوں یہ میرے والد ؒ کی تعلیمات میں سے ہیں اگر غیر شرعی ہیں تو میں ان دونوں کو ڈلیٹ کرسکتا ہوں توجہ دلانا کاشکریہ
 

گڈمسلم

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 10، 2011
پیغامات
1,407
ری ایکشن اسکور
4,912
پوائنٹ
292
حقیقت تو یہی ہے کہ کوئی حوالہ نہیں ہے
جزاکم اللہ خیرا عابد بھائی جان۔۔۔ آپ کی یہ بات پڑھ کر بہت خوشی ہوئی۔۔۔
بس اتنا عرض کردیتا ہوں یہ میرے والد ؒ کی تعلیمات میں سے ہیں
ماشاءاللہ ۔۔۔۔بزرگوں کی باتیں ماننی چاہیے۔۔۔ لیکن مفتی بھائی جو ہمارے بزرگ کہہ کر گئے ہیں۔۔۔ ان پر آدمی کچھ تحقیق کرلے اور یہ جانچ پڑتال کرلے کہ آیا اس پر کوئی دلیل بھی ہے یا نہیں ؟ یا یہ تعلیم کہیں شریعت کے خلاف تو نہیں؟۔۔۔ اسی کاہی فائدہ ہوتا ہے۔۔۔ کہ آدمی سنی سنائی بات پر نہیں بلکہ تحقیق کے بعد اٹل حقیقت پر عمل کر رہا ہوتا ہے۔۔۔ اور ہماری ( اہل الحدیث) کی یہی تعلیم ہے کہ آنکھیں بند کرکے (اللہ اور اس کے رسول﷜ کےعلاوہ) کسی کی بھی بات نہ مانو۔۔۔
اگر غیر شرعی ہیں تو میں ان دونوں کو ڈلیٹ کرسکتا ہوں توجہ دلانا کاشکریہ
غیر شرعی ہیں یا نہیں ؟ اس پر میں کچھ نہیں کہتا ۔۔لیکن آپ کا ڈیلیٹ کرنے کا فیصلہ بھی درست نہیں۔۔۔ آپ اس عمل کی شرعی دلیل اشارۃً، کنایۃً تلاش کریں۔۔ اگر مل جائے تو پیش کریں۔۔۔ ورنہ پھر اس عمل کو خود بھی ترک کردیں اور یہ بھی ساتھ فرمادیں کہ میرے والد محترم کی یہ بات بلادلیل ہے۔۔ اس لیے ان کا ادب واحترام اپنی جگہ لیکن میں ان کی یہ بات نہیں مان سکتا۔۔۔جزاک اللہ خیرا
 

گڈمسلم

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 10، 2011
پیغامات
1,407
ری ایکشن اسکور
4,912
پوائنٹ
292
کوشش کرتا ہوں کہ کوئی ثبوت مل جائے کیوں کہ میرے والد صاحبؒ بڑے عالم تھے غیر ذمہ دار شخصیت نہیں تھے
شکریہ !
جزاکم اللہ خیرا
اوکے بھائی ہمیں انتظار رہے گا۔
 

حرب بن شداد

سینئر رکن
شمولیت
مئی 13، 2012
پیغامات
2,149
ری ایکشن اسکور
6,345
پوائنٹ
437
السلام علیکم
کوشش کرتا ہوں کہ کوئی ثبوت مل جائے کیوں کہ میرے والد صاحبؒ بڑے عالم تھے غیر ذمہ دار شخصیت نہیں تھے
شکریہ !
عابد بھائی ایک برادرانہ مشورہ دینا چاہوں گا۔۔۔
وہ یہ کہ آپ جب اتنی محنت کرتے ہیں ایک تحریر کو تیار کرنے میں تو تھوڑی سی کوشش اُن حوالوں کو دوبارہ کنفرم کرنے کے لئے جو آپ تحریر میں دلیل کے طور پر پیش کررہے ہیں اُن کے حوالے سے بھی کنفرم کرلیا کریں۔۔۔ تاکہ جو محنت آپ پیش کرنے جارہے ہیں وہ متنازعہ بننے سے بچ جائے۔۔۔ شکریہ
 
Top