جی میں اپنی ذات کی حد تک جواب دے رہا ہوں کہ میں ان قوانین کو کفریہ مانتا ہوں۔ میں اس نظام کے خلاف جہاد کا قائل بھی ہوں اور اس باطل نظام کا حصہ بھی ہوں۔
لیکن معذرت کے ساتھ ان بیشتر طالبان کے بارے میں کیا خیال ہے آپ کا جو خفیہ طور پر طالبان ہیں لیکن ظاہری اور عملی طور پر اس باطل نظام کا حصہ ہیں؟
ایک اور سوال کرنا چاہوں گا کہ باطل نظام کے خلاف جہاد میں اغوا برائے تاوان، بھتہ یا منشیات فروشی کا پیسہ استعمال کرنا کس اسلامی قانون کی رو سے باطل نہیں ہے؟
جن کا آپ نے نام لیا ہے اگر یہ دلدل میں گلے تک دھنسے ہوئے ہیں تو انہیں نکالنے کا کام کس کا ہے؟
ہر نیک کام کا بیڑا اٹھانے والے ٹی ٹی پی کے کارکن اس دلدل میں پھنسوں کو کیوں نہیں نکالتے پہلے؟
اگر مدارس پر حکومتی سر پرستی لینے کا الزام ہے تو ان ہی مدارس سے طالبان قیادت کا کسی نہ کسی صورت میں رشتہ بھی رہ چکا ہے۔
کسی نامعلوم جگہ سے انٹرنیٹ استعمال کرنا اور مختلف قسم کے سوالات اٹھاتے رہنا بہت آسان ہے۔
گولی یا بم کی جگہ زبان سے اگر اگلے کے سوالوں کے جواب بھی دیئے جائیں تو مناسب عمل ہے۔
ٹی ٹی پی کے داعیان اسلام چلیں یہ ہی بتا دیں کہ نبی صلی اللہ علیہ و آل وسلم کے دور میں اسلام کے بارے میں سخت سے سخت سوال کرنے والے کسی ایک شخص کو مناسب مدلل جواب دینے کی جگہ تہہ تیغ کیا گیا ہو۔
کسی بھی فورم پر سوال کرنا بہت آسان ہے لیکن اس سے قبل اپنی معلومات کی تصدیق کر لینی چاہیے اور متعلقہ موضوع پر عبور ہو تب ہی اظہار خیال کرنا چاہیے ورنہ یہی صورتحال ہوتی ہے کہ سوال کیا اور جواب کی مرتبہ خاموشی اختیار کر لی۔
اس ہی فورم پر میری جانب سے اس سے قبل بھی ٹی ٹی پی کی قیادت سے کچھ سوال کئے گئے ہیں ابھی تک ان کے جواب ہی موصول نہیں ہو سکے۔ جو لوگ پاکستان میں انتہا پسندی کی راہ اختیار کر کے مسائل حل کرنے کے قائل ہیں وہ اس کا کوئی ایک مدلل جواز بھی دے سکتے ہیں کہ اغواء برائے تاوان، ڈکیتیوں، لوٹ مار اور خفیہ بیرونی امداد کے ذریعے اکٹھا کیا گیا پیسہ استعمال کر کے خودکش حملے کرنا کس اسلامی قانون کے حوالے سے جائز ہے؟