• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

حافظ محمد یوسف گکھڑوی رحمۃ اللہ علیہ حیات و خدمات

عبد الرشید

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
5,401
ری ایکشن اسکور
9,990
پوائنٹ
667
حافظ محمد یوسف گکھڑوی رحمۃ اللہ علیہ حیات و خدمات

تاریخ نویسی ہو یا سیرت نگاری ایک مشکل ترین عمل ہے ۔ اس کےلیے امانت ودیانت او رصداقت کاہونا از بس ضروری ہے۔مؤرخ کے لیے یہ بھی ضروری ہےکہ وہ تعصب ،حسد بغض، سے کوسوں دور ہو ۔تمام حالات کو حقیقت کی نظر سے دیکھنے کی مکمل صلاحیت رکھتاہو ۔ذہین وفطین ہو اپنے حافظےپر کامل اعتماد رکھتا ہو۔حالات وواقعات کوحوالہ قرطاس کرتے وقت تمام کرداروں کا صحیح تذکرہ کیا گیا ہو ۔اس لیے کہ تاریخ ایک ایسا آئینہ ہے کہ جس کے ذریعے انسان اپنا ماضی دیکھ سکتاہے اور اسلام میں تاریخ ، رجال اور تذکرہ نگار ی کو بڑی اہمیت حاصل ہے اور یہ اس کے امتیازات میں سے ہے ۔بے شمارمسلمان مصنفین نے اپنے اکابرین کے تذکرے لکھ کر ان کےعلمی عملی،تصنیفی،تبلیغی اورسائنسی کارناموں کوبڑی عمدگی سے اجاگر کیا ہے۔ یوں تو صدیوں کی تاریخ ہمارے سامنے ہے لیکن ماضی قریب او ر موجودہ دور میں تذکرہ نویسی اور سوانح نگاری کے میدان میں جماعت اہل حدیث میں اردو مصنفین اور سوانح نگاروں کی خدمات قابلِ قدر ہیں ۔ جن میں مولانا محمد اسحاق بھٹی، مولانا محمد رمصان یوسف سلفی رحمہما اللہ سرفہرست ہیں ۔اللہ تعالیٰ انہیں اپنی جوار رحمت جگہ دے اور انہیں جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے ۔(آمین) زیرنظر کتاب ’’ حافظ محمد یوسف گکھڑوی رحمہ اللہ حیات وخدمات ‘‘مولانا فاروق الرحمن یزدانی حفظہ اللہ (مدرس جامعہ سلفیہ ،فیصل آباد) کی مرتب شدہ ہے۔ فاضل مرتب نے اس کتاب میں مولانا یوسف گکھڑوی کی زندگی کی بھر پور عکاسی کی ہے اور کی عمل سے بھر پور زندگی کا انتہائی باریک بینی سے احاطہ کیا ہے اور اس کو ا نتہائی شگفتہ سلیس اور آسان زبان میں بیان کیا ہے۔ حافظ محمد یوسف گکھڑوی رحمہ اللہ کے دل آویز اور سبق آموز واقعات قلمبند کیے ہیں ۔ مختلف اہل علم اور ان کے تلامذہ ومتعلقین کے تاثرات انہی کی زبان میں لکھ دئیے ہیں ۔اللہ تعالیٰ مصنف کی اس کاوش کو قبول فرمائے اور ان کےزور قلم میں مزید اضافہ کرے ۔(آمین) (م۔ا)
 
Top