• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

حاملہ عورت پر طلاق کے واقع ہونے کا بیان

شمولیت
اپریل 27، 2020
پیغامات
509
ری ایکشن اسکور
167
پوائنٹ
77
حاملہ عورت پر طلاق کے واقع ہونے کا بیان


فتاوى عبر الأثير (( 6 ))

– السؤال:- هل يقع الطلاق على الحامل ؟

سوال: کیا حاملہ عورت پر طلاق واقع ہوتی ہے؟

– الجواب:- طلاق الزوجة وهى حامل جائز ، ونافذ بإجماع أهل العلم .

جواب: بیوی کو حمل کی حالت میں طلاق دینا جائز ہے، اور علماء کے اجماع کے مطابق اس طرح طلاق واقع ہو جاتی ہے۔

– ويظن بعد العوام أن الحامل لا يقع عليها الطلاق ، ولا أدرى من أين جاءهم هذا الظن ، فهو لا أصل له فى كلام أهل العلم.

بعض لوگوں کا یہ خیال ہے کہ حاملہ عورت کو طلاق نہیں ہوتی، مجھے نہیں معلوم کہ یہ خیال کہاں سے آیا ہے، جبکہ اہلِ علم کے کلام میں اس کی کوئی اصل اور بنیاد موجود نہیں۔

– بل الذى عليه أهل العلم قاطبة: أن الحامل يقع عليها الطلاق ، وهذا عليه الإجماع كما ذكرنا، وليس فيه خلاف ، والله أعلم .

بلکہ تمام اہلِ علم کی یہ رائے ہے کہ حاملہ عورت پر طلاق واقع ہو جاتی ہے، اور اس پر اجماع بھی ہے، جیسا کہ ہم نے ذکر کیا کہ اس میں کوئی اختلاف نہیں ہے۔

والله أعلم بالصواب و علمه أتم

مترجم: ندائے حق اردو
 
Top