ساجد
رکن ادارہ محدث
- شمولیت
- مارچ 02، 2011
- پیغامات
- 6,602
- ری ایکشن اسکور
- 9,379
- پوائنٹ
- 635
حجّیت قراء ات … ضمیمہ فتاویٰ جات
مولانا محمد اَصغر
قراء ات نمبر دوم میں ادارۂ رُشد نے پاکستان کے جمیع مکاتب ِفکر (اہل حدیث، دیوبندی، بریلوی اور شیعہ حضرات) کی حجیت ِقراء ات کے سلسلہ میں اتفاقی رائے یوں پیش کی تھی کہ ۱۰۰ مفتیان کے مختصر اور تقریباً ۴۰ کبار شخصیات کے تفصیلی فتاویٰ پیش کیے تھے۔ اس سلسلہ میں تاحال جو مختصر یا تفصیلی فتاویٰ جات مزید موصول ہوئے انہیں بھی قارئین کی خدمت میں پیش کیا جا رہا ہے۔
واضح رہے کہ فتاویٰ جات کے ضمن میں ہم نے خاص طور پر دار العلوم دیوبند، ہندوستان کے فتویٰ کو بھی حاصل کیا ہے، جس کا پس منظر یہ ہے کہ ادارۂ رُشد نے تو جمیع مکاتب ِفکر سے فتویٰ حاصل کرکے اُمت کے اتفاقی موقف کو سامنے لانے کی سعی کی لیکن کراچی میں ’منکرین حدیث‘ کے ایک گروہ نے قراء ات نمبر اول ودوم کی تحقیقی و علمی اشاعتوں سے گھبرا کر عوام الناس کو دیوبندی، اہلحدیث فرقہ واریت میں مبتلا کرکے گمراہ کرنے کی مذموم کوشش کی اور صلیبی طریقہ واردات یوں اپنایا کہ ’ادارۂ رشد‘ کو انتہاء پسند اہلحدیث اور خود کو دیوبندی مکتبہ فکر ظاہر کرتے ہوئے اجماعی مسئلہ کو حنفی اہلحدیث اختلاف کے طور پر پیش کیا۔ انہوں نے مولانا اشرف علی تھانوی پر ’انکارِ قراء ات‘ کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ وہ بھی ان کے مؤقف کے قائل تھے۔ ہم نے مناسب سمجھا کہ معاملہ کی وضاحت کیلئے دارالعلوم دیوبند، ہندوستان اور دار العلوم، کراچی کے حجیت ِقراء ات پر فتاویٰ جات نذرِ قارئین کریں کیونکہ حکیم الامت مولانا اَشرف علی تھانوی اور دیوبندی مکتبہ فکر کی ترجمانی یہ ادارے بجا طور پر کر سکتے ہیں۔ (ادارہ)