السلام علیکم ورحمۃ اللہ ؛
بالکل آ پ کی بات درست ہےالسلام علیکم ورحمۃ اللہ ؛
اس سے پہلے قاضی صاحب نے ( عبد الرزاق بن ہمام ) کے متعلق سوال کیا،جس کا بڑی محنت سے ،بڑا وقت لگا کر جواب دیا گیا ؛
لیکن قاضی صاحب نے پلٹ کر اس تھریڈ کو دیکھا تک نہیں ۔۔۔
اسلئے انکے اس سوال کا جواب نہیں لکھا کہ شاید انہیں میرا جواب دینا پسند نہ ہو ۔۔۔۔۔
وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکاتہالسلام علیکم ورحمۃ اللہ ؛
اس سے پہلے قاضی صاحب نے ( عبد الرزاق بن ہمام ) کے متعلق سوال کیا،جس کا بڑی محنت سے ،بڑا وقت لگا کر جواب دیا گیا ؛
لیکن قاضی صاحب نے پلٹ کر اس تھریڈ کو دیکھا تک نہیں ۔۔۔
اسلئے انکے اس سوال کا جواب نہیں لکھا کہ شاید انہیں میرا جواب دینا پسند نہ ہو ۔۔۔۔۔
تِلْكَ مِنْ أَنبَاء الْغَيْبِ نُوحِيهَا إِلَيْكَ مَا كُنتَ تَعْلَمُهَا أَنتَ وَلاَ قَوْمُكَ مِن قَبْلِ هَـذَا فَاصْبِرْ إِنَّ الْعَاقِبَةَ لِلْمُتَّقِينَ ﴿سورۃ ہود:۴۹﴾اسحاق سلفی بھائی یہ فعل کی کوسی قسم سے ہے اور کس کا صغیہ ہے۔انبانا لفظ میرے لیے بھی نیا ہے۔لغت میں میں نے ان کے معنی تلاش کئے ہیں ۔غلظہ کی صورت میں اصلاح کردیں
یہاں انباءالغیب میں انباء دراصل نبا کی جمع ہے یعنی خبریںتِلْكَ مِنْ أَنبَاء الْغَيْبِ نُ ﴿سورۃ ہود:۴۹﴾
فَقَالَ أَنبِئُونِي بِأَسْمَاء ﴿سورۃ البقرۃ:۴۹﴾